کلام امام الزمان علیہ الصلاۃ والسلام

حضرت اقدس مسیح موعود علیہ الصلوٰ ۃو السلام کے بعض الہامات کا تذکرہ

(ارشادات عالیہ سیدنا حضرت اقدس مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ و السلام)

ز ۔۔۔’’اللہ تعالیٰ کسی قوم کی حالت نہیں بدلتاجب تک کہ اس چیزکونہ بدلیں جواُن کے نفسوں میں ہے۔ز ۔۔۔وہ اس قادیان کو کسی قدر بلا کے بعد اپنی پناہ میں لے گا۔ز ۔۔۔اگر مجھے تیری عزّت کا پاس نہ ہوتا تو اس تمام گائوں کو مَیں ہلاک کر دیتا۔ز ۔۔۔میں ہر ایک کو جو اس گھر کی چار دیوار کے اندر ہے بچا لوں گا۔ کوئی ان میں سے طاعون یا بھونچال سے نہیں مرے گا۔ز ۔۔۔ خدا ایسا نہیں ہے کہ جن میں تو ہے ان کو عذاب کرے۔ز ۔۔۔ہماری محبت کا گھر امن کا گھر ہے۔(اصل الہام فارسی زبان میں ہے ’’ امن است در مکانِ محبت سرائے ما۔‘‘) ز ۔۔۔’’بھونچال آیا اور شدت سے آیازمین تہ وبالا کردی‘‘ ۔(اصل الہام اردو میں ہے ۔)ز ۔۔۔اُس دن آسمان سے ایک کھلا کھلا دُھواں نازل ہوگا۔ز ۔۔۔ اور اس دن زمین زرد پڑ جائے گی یعنی سخت قحط کے آثار ظاہر ہوں گے۔ز ۔۔۔مَیں بعد اس کے جو مخالف تیری توہین کریں تجھے عزّت دُوں گا اور تیرا اکرام کروں گا۔ز ۔۔۔ وہ اِرادہ کریں گے جو میرا کام نا تمام رہے۔ز ۔۔۔اور خدا نہیں چاہتا جو تجھے چھوڑ دے جب تک تیرے تمام کام پورے نہ کرے۔ز ۔۔۔ مَیں رحمان ہوں۔ ہر ایک امر میں تجھے سہولت دُوں گا۔ز ۔۔۔ہر ایک طرف سے تجھے برکتیں دکھلائوں گا۔میری رحمت تیرے تین عضو پر نازل ہے ایک آنکھیں اور دو اور عضو ہیں یعنی ان کو سلامت رکھوں گا۔ ز ۔۔۔جوانی کے نورتیری طرف عود کریں گے۔ ز ۔۔۔تُو اپنی ایک دور کی نسل کو دیکھ لے گا۔ز ۔۔۔ہم ایک لڑکے کی تجھے بشارت دیتے ہیں جس کے ساتھ حق کا ظہور ہوگا۔ گویا آسمان سے خدا اُترے گا۔ز ۔۔۔ہم ایک لڑکے کی تجھے بشارت دیتے ہیں جو تیرا پوتا ہوگا۔ز ۔۔۔خدا نے ہر ایک عیب سے تجھے پاک کیا اور تجھ سے موافقت کی۔ اور وہ معارف تجھے سکھلائے جن کا تجھے علم نہ تھا۔ز ۔۔۔وہ کریم ہے وہ تیرے آگے آگے چلا اور تیرے دشمنوں کا وہ دشمن ہوا۔ اور کہیں گے کہ یہ تو ایک بناوٹ ہے۔ز ۔۔۔اے معترض کیا تُو نہیں جانتا کہ خدا ہر ایک بات پر قادر ہے۔ جس پر اپنے بندوں میں سے چاہتا ہے اپنی رُوح ڈالتا ہے یعنی منصب نبوت اس کو بخشتا ہے۔ز ۔۔۔اور یہ تو تمام برکت محمد ﷺ سے ہے۔پس بہت برکتوں والا ہے جس نے اس بندہ کو تعلیم دی اور بہت برکتوں والاہے جس نے تعلیم پائی۔ز ۔۔۔’’خدا کی فیلنگ اور خدا کی مُہر نے کتنا بڑا کام کیا۔‘‘(اصل الہام اردو زبان میں ہے۔)ز ۔۔۔میں تیرے ساتھ ہوں اور تیرے اہل کے ساتھ اور ہر ایک کے ساتھ جو تجھ سے پیار کرتا ہے۔ز ۔۔۔ ’’تیرے لئے میرانام چمکا۔‘‘(اصل الہام اردو زبان میں ہے۔)ز ۔۔۔اور ’’روحانی عالم تیرے پر کھولا گیا۔‘‘(اصل الہام اردو زبان میں ہے۔)ز ۔۔۔ پس آج نظر تیری تیز ہے۔ز ۔۔۔خدا تیری عمر دراز کرے گا۔ز ۔۔۔ اسّی برس یا اس پر پانچ چار زیادہ یا پانچ چار کم۔ز ۔۔۔(اردو الہام) مَیں تجھے بہت برکت دُوں گا۔ یہاں تک کہ بادشاہ تیرے کپڑوں سے برکت ڈُھونڈیں گے۔ز ۔۔۔(اردو الہام) ’’تیرے لئے میرا نام چمکا۔‘‘ز ۔۔۔میں تجھے ان نشانات کے علاوہ جومیں تجھے دکھاچکا ہوں پچاس یا ساٹھ نشان اور دکھائوں گا۔ز ۔۔۔خدا کے مقبولوں میں قبولیت کے نمونے اور علامتیں ہوتی ہیں اوراُن کی تعظیم ملوک اور ذوی الجبروت کرتے ہیں اور وہ سلامتی کے شہزادے کہلاتے ہیں۔ فرشتوں کی تلوار تیرے آگے کھنچی ہوئی ہے (اے دشمن)۔ پر تو نے وقت کو نہ پہچانا نہ دیکھا نہ جانا۔ برہمن اوتار سے مقابلہ کرنا اچھا نہیں۔ز ۔۔۔اے خدا سچے اور جھوٹے میں فرق کرکے دِکھلا۔ز ۔۔۔ تُو ہر ایک مصلح اور صادق کو جانتا ہے۔ز ۔۔۔ اے میرے خدا ہر ایک چیز تیری خادم ہے۔ز ۔۔۔ اے میرے خدا شریر کی شرارت سے مجھے نگہ رکھ اور میری مدد کر اور مجھ پر رحم کر۔ز ۔۔۔ اے دشمن تُو جو تباہ کرنے کا ارادہ رکھتا ہے خدا تجھے تباہ کرے اور تیرے شر سے مجھے نگہ رکھے۔ز ۔۔۔زلزلہ آیا اُٹھو نمازیں پڑھیں اور قیامت کا نمونہ دیکھیں۔ز ۔۔۔خدا تجھے غالب کرے گا اور تیری تعریف لوگوں میں شائع کر دے گا۔ز ۔۔۔ اگر میں تجھے پیدا نہ کرتا تو آسمانوں کو پیدا نہ کرتا۔ز ۔۔۔مجھ سے مانگو میں تمہیں دوں گا۔ز ۔۔۔(فارسی الہام) تیرا ہاتھ ہے اور تیری دعا اور خدا کی طرف سے رحم ہے۔(اصل الہام فارسی زبان میں ہے ’’ دستِ تو دعائے تو ترحم زِ خدا‘‘۔)ز ۔۔۔زلزلہ کا دھکا۔ جس سے ایک حصہ عمارت کا مٹ جائے گا مستقل سکونت کی جگہ اور عارضی سکونت کی جگہ سب مٹ جائیں گی۔ز ۔۔۔اس کے بعد ایک اور زلزلہ آئے گا۔ز ۔۔۔’’پھر بہار آئی خدا کی بات پھر پوری ہوئی۔‘‘ز ۔۔۔’’پھر بہار آئی تو آئے ثلج کے آنے کے دن۔‘‘ز ۔۔۔ (بہار جب دوبارہ آئے گی تو پھر ایک اور زلزلہ آئے گا۔پھر بہار جب بار سوم آئے گی تو اس وقت اطمینان کے دن آجائیں گے اور اسوقت تک خدا کئی نشان ظاہر کرے گا۔)ز ۔۔۔اے خدا بزرگ زلزلہ کے ظہورمیں کسی قدر تاخیر کر دے۔ز ۔۔۔ خدا نمونۂ قیامت کے زلزلہ کے ظہور میں ایک وقت مقرر تک تاخیر کر دے گا۔ تب تُو ایک عجیب مدد دیکھے گا۔ز ۔۔۔اور تیرے مخالف ٹھوڑیوں پر گریں گے یہ کہتے ہوئے کہ اے خدا ہمیں بخش اور ہمارے گناہ معاف کر کہ ہم خطا پر تھے۔ اور زمین کہے گی کہ اے خدا کے نبی مَیں تجھے شناخت نہیں کرتی تھی۔ز ۔۔۔اے خطا کارو! آج تم پر کوئی ملامت نہیں خدا تمہارے گناہ بخش دے گااور وہ ارحم الراحمین ہے‘‘۔

(الاستفتاء مع اردو ترجمہ صفحہ 203تا208۔شائع کردہ نظارت اشاعت صدر انجمن احمدیہ پاکستان۔ربوہ)

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button