حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیزنماز جنازہ حاضر و غائب

نمازجنازہ حاضر وغائب


ژ مکرم منیر احمد جاوید صاحب پرائیویٹ سیکرٹری اطلاع دیتے ہیں کہ بتاریخ 08مارچ 2017ء بروز بدھ 11بجے صبح حضرت امیر المومنین خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیزنے محمود ہال (مسجد فضل لندن)میں تشریف لا کرمکر مہ حنیفاں بی بی صاحبہ (بنت مکرم لال دین صاحب اوٹھی مرحوم) جماعت شرلی ۔یوکےکی نماز جنازہ حاضر اور کچھ مرحومین کی نماز جنازہ غائب پڑھائی۔

مکر مہ حنیفاں بی بی صاحبہ (بنت مکرم لال دین صاحب اوٹھی مرحوم) جماعت شرلی ۔یوکے 4مارچ 2017ء کو 81سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّالِلہِ وَاِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ چھوٹی عمر میں اپنے خاندان کے ساتھ بیعت کی توفیق پائی۔ آپ بہت نیک، پرہیزگار، صوم و صلوٰۃ کی پابند بزرگ خاتون تھیں۔ مالی قربانی میں ہمیشہ پیش پیش رہتیں اور چندہ جات کی مکمل ادائیگی سال کے آغاز میں ہی کرنے کا اہتمام کرتی تھیں۔ ایم ٹی اے پر حضور انور کے خطبات بڑی باقاعدگی سے باربار سنا کرتی تھیں۔ آپ مکرم طارق اسلام صاحب مرحوم مربی سلسلہ کینیڈا اور مکرم حافظ طیب احمد صاحب استادجامعہ احمدیہ یوکے کی پھوپھی تھیں۔ مرحومہ موصیہ تھیں۔ پسماندگان میں دو بیٹے اور پانچ بیٹیاں یادگار چھوڑی ہیں۔

نماز جنازہ غائب:

1۔کرم ابوبکر بوابوا(Bwabwa)صاحب (زیمبیا) 22فروری 2017 ءکو 87 سال کی عمر میں وفات پاگئے۔ اِنَّالِلہِ وَاِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔مرحوم 1960ءمیں کانگو سے ہجرت کرکے اپنی فیملی سمیت زیمبیا آئے۔ 1972ءمیں جماعت زیمبیا کا قیام ہوا تو آپ نے اوٰلین بیعت کرنے والوں کی صف میں شامل ہونے کی سعادت پائی۔ اپنی فیملی میں اکیلے احمدی تھے اور آخر دم تک پوری وفا اور استقامت کے ساتھ اپنے عہدبیعت کو نبھاتے رہے۔ لمبے عرصے تک جماعت احمدیہ لوساکا کے صدر رہے۔ آپ بہت نیک سیرت ، سادہ مزاج، نمازوں میں باقاعدہ، ہمدردوشفیق، دیانتدار، جماعت اور خلافت سے بے پناہ محبت رکھنے والےاور مالی قربانی کرنے والے مخلص انسان تھے۔ اپنے عمدہ اخلاق کی بناپر غیر احمدی مسلمانوں میں بھی قدر کی نگاہ سے دیکھے جاتے تھے۔

2۔مکرم چوہدری رشید احمد صاحب (چک نمبر 87شمالی ضلع سرگودھا )14ستمبر 2016 کو 82 سال کی عمر میں وفات پاگئے۔ اِنَّالِلہِ وَاِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ لمبا عرصہ صدر جماعت اور امیر حلقہ کے طور پر خدمت بجالاتے رہے۔ ضلعی اصلاحی کمیٹی کے صدر بھی رہے۔ 1974ء کے پُرآشوب دَور میں احباب جماعت کی نمایاں خدمت کرنے کی توفیق پائی۔ ایک جھوٹے مقدمہ میں اڑہائی ماہ تک اسیر بھی رہے۔ غیرازجماعت شرفاء کے ساتھ وسیع تعلقات تھے۔ لوگوں کے مسائل بڑی خوش اسلوبی سے حل کروایا کرتے تھے۔ مالی قربانی میں ہمیشہ صف اول میں رہے۔ جماعت اور خلافت سے گہری وابستگی تھی۔ ہمہ وقت جماعتی خدمت کے لئے تیار رہتے۔ مرحوم موصی تھے۔

3۔ مکرمہ مقصوداں بی بی صاحبہ (اہلیہ مکرم رشید احمد صاحب مرحوم) ۔ جرمنی 28 نومبر 2016ء کو وفات پا گئیں۔ اِنَّالِلہِ وَاِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ پنجوقتہ نمازوں کی پابند، تہجد گزار، دعا گو، جماعت کے ساتھ مضبوط اور خلافت کے ساتھ عشق و وفا کا تعلق رکھنے والی بزرگ خاتون تھیں۔ مرحومہ خدا تعالیٰ کے فضل سے موصیہ تھیں۔

4۔ مکرمہ نسیم اختر صاحبہ (اہلیہ مکرم فاروق احمد صاحب ) ۔ بھڑی شاہ رحمان ضلع گوجرانوالہ، مکرم مقصود احمد صاحب (ابن مکرم فاروق احمد صاحب)، مکرمہ راشدہ مقصود صاحبہ (اہلیہ مکرم مقصود احمد صاحب) 7نومبر 2016 ءکو ایک ٹریفک حادثہ میں ان تینوں کی وفات ہوئی۔ اِنَّالِلہِ وَاِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔مکرمہ نسیم اختر صاحبہ کی عمر 48سال ، مکرم مقصود احمد صاحب کی عمر 32سال اور مکرمہ راشدہ مقصود صاحبہ کی عمر 21سال تھی۔ تینوں مرحومین اعلیٰ اخلاق کے مالک، خلافت سے محبت اور نظام جماعت سے تعاون کرنے والے ، باقاعدگی سے چندے ادا کرنے والے، نیک باوفا اور مخلص وجود تھے۔

5۔مکرمہ ارشاد اختر صاحبہ (اہلیہ مکرم ماسٹر منصور احمد بٹ صاحب ) ۔دارالنصر وسطی ربوہ 7اگست 2016 کو 65 سال کی عمر میں وفات پاگئیں۔ اِنَّالِلہِ وَاِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔مرحومہ بہت نیک اور مخلص خاتون تھیں۔ خلافت سے گہرا محبت کا تعلق تھا۔ جماعتی کاموں میں ہرممکن تعاون کرنے والی اور حسب توفیق مالی قربانی کرنے والی نیک بزرگ خاتون تھیں۔

اللہ تعالیٰ تمام مرحومین سے مغفرت کا سلوک فرمائے اور انہیں اپنی رضا کی جنتوں میں جگہ دے۔ اللہ تعالیٰ ان کے لواحقین کو صبر کرنے اور ان کی خوبیوں کو زندہ رکھنے کی توفیق دے۔آمین

ژ مکرم منیر احمد جاوید صاحب پرائیویٹ سیکرٹری اطلاع دیتے ہیں کہ بتاریخ 17مارچ 2017ء بروز جمعۃالمبارک نماز مغرب سے قبل حضرت امیر المومنین خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نےمسجد فضل لندن کے باہر تشریف لا کر مکرمہ امۃ النصیر صاحبہ (اہلیہ مکرم عبدالمالک خان صاحب۔لندن )کی نماز جنازہ حاضر اور کچھ مرحومین کی نماز جنازہ غائب پڑھائی۔

مکرمہ امۃ النصیر صاحبہ(اہلیہ مکرم عبدالمالک خان صاحب۔لندن ) 12مارچ 2017ء کو 71سال کی عمر میں وفات پاگئیں۔ اِنَّالِلہِ وَاِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ حضرت چوہدری عبد الحئی خان صاحب صحابی حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی پوتی تھیں۔ آپ نے زیادہ عرصہ کراچی میں گزارا اور وہاں مختلف جماعتی عہدوں پر خدمت کی توفیق پائی۔ 2012ء میں لندن آگئی تھیں اور یہاں حلقہ ویسٹ ہل میں صدر لجنہ کے طور پر خدمت کا موقعہ ملا ۔ صوم وصلوٰۃ کی پابند، تہجد گزار،دعا گو،خوش اخلاق، ملنسار بہت نیک اور مخلص خاتون تھیں۔خلافت کے ساتھ والہانہ عقیدت کا تعلق تھا۔

نماز جنازہ غائب:

(1) مکرم حاجی شریف احمد بھٹی صاحب (آف بہاولپور۔ حال ربوہ) 19 نومبر 2016ء کو 85 سال کی عمر میں وفات پاگئے۔ اِنَّالِلہِ وَاِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ کے دادا حضرت اللہ دتہ صاحبؓ حضرت مسیح موعود ؑ کے صحابی تھے ۔ آپ کو ربوہ کے قیام کی افتتاحی تقریب میں شامل ہونے کا موقعہ ملا اور آپ کا نام تاریخ احمدیت میں افتتاح میں شامل ہونے والوں کی فہرست میں بھی شامل ہے۔ ربوہ میں سب سے پہلے جلسہ سالانہ میں شرکت کرنے کی بھی توفیق ملی۔ 1969 ءمیں حج بیت اللہ کی سعادت پائی۔30 سال پر محیط عرصہ میں انہوں نے جماعت احمدیہ چک نمبر 23 ضلع بہاولپور کے صدر جماعت کی حیثیت سے گرانقدر خدمات سرانجام دیں۔ اپنی زمین پر مسجد اور مشن ہاؤس بنوایا ۔ مرحوم بہت سے نیک خصائل کے مالک تھے ۔ خلافت کے عاشق اور خلیفہ وقت کی طرف سے ہونے والی ہر تحریک پر سب سے پہلے لبیک کہنے والوں میں سے تھے۔اعلیٰ اخلاق ، حسن سلوک اور ہر ایک کی ہمدردی اور خدمت کرنے میں اپنی مثال آپ تھے۔غیر از جماعت احباب سے بھی بہت اچھے تعلقات تھے اور وہ آپ کی بہت عزت کرتے تھے۔جماعتی عہدیداروں اور مربیان کا بے حد احترام کرتے اور ان کی خدمت اور ضیافت میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے اور اسے اپنے لئے ایک اعزاز سمجھتے تھے۔ بچوں کو خلافت کی اطاعت اور ہمیشہ اس کے ساتھ جڑے رہنے کی تلقین کرتے رہتے تھے۔ مرحوم موصی تھے۔ پسماندگان میں 4 بیٹے اور 4 بیٹیاں یادگار چھوڑی ہیں۔آپ مکرم محمد طاہر ندیم صاحب (مربی سلسلہ ۔ عربک ڈیسک۔یوکے) کے قریبی عزیز تھے ۔

(2) مکرم ماسٹر عبد الحمید خاں صاحب(ڈیریانوالہ ضلع نارووال) 18 جنوری 2017ء کو 85 سال کی عمر میں وفات پاگئے ۔ اِنَّالِلہِ وَاِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ کو مختلف حیثیتوں میں جماعت کی خدمت کا موقع ملا جن میں سے قائد مجلس خدام الاحمدیہ اور سیکرٹری مال نمایاں ہے۔آپ نے ڈیریانوالہ میں سکول ٹیچرکےعلاوہ تعلیم الاسلام کالج ربوہ میں اسسٹنٹ نگران لائبریرین کے طور پر ملازمت کی۔ آپ غیر احمدی اساتذہ کے لئے ایک اچھا نمونہ تھے۔ آپ کو تبلیغ کا بڑا شوق تھا اور اس غرض سے اپنے پاس بہت سی جماعتی کتب کا ذخیرہ جمع کررکھا تھا۔ آپ کی والدہ کو خاندان حضرت مسیح موعودؑ کے گھروں میں خدمت کا موقعہ ملا۔نمازوں کے پابند، تہجد گزار، دعا گو اور خلافت سے گہرا تعلق رکھنے والے نیک اورمخلص انسان تھے۔ مرحوم موصی تھے۔ پسماندگان میں دو بیٹیاں اور پانچ بیٹے یادگار چھوڑے ہیں۔

(3) مکرمہ نادیہ قدیر صاحبہ( اہلیہ مکرم نعمان طاہر صاحب۔ یوایس اے)18 فروری 2017ء کو 35سال کی عمر میں وفات پا گئیں ۔ اِنَّالِلہِ وَاِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ بہت نیک، خلافت سے والہانہ محبت کرنے والی ایک فدائی خاتون تھیں۔ا ٓپ کو عبادت کا شوق اور قرآن کریم سے بےحد پیار تھا۔مرحومہ موصیہ تھیں۔پسماندگان میں میاں کے علاوہ دو بیٹیاں یادگار چھوڑی ہیں۔آپ کی دونوں بچیاں تحریک وقف نو میں شامل ہیں۔

اللہ تعالیٰ تمام مرحومین سے مغفرت کا سلوک فرمائے اور انہیں اپنی رضا کی جنتوں میں جگہ دے۔ اللہ تعالیٰ ان کے لواحقین کو صبر کرنے اور ان کی خوبیوں کو زندہ رکھنے کی توفیق دے۔آمین

ژ مکرم منیر احمد جاوید صاحب پرائیویٹ سیکرٹری اطلاع دیتے ہیں کہ بتاریخ 27؍مارچ 2017ء بروز سوموار قبل نماز مغرب حضرت امیر المومنین خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیزنے مسجد فضل لندن کے احاطہ میں مکر م محمد سعید صاحب (جماعت سٹیونج۔ یوکےکی نماز جنازہ حاضر اور کچھ مرحومین کی نماز جنازہ غائب پڑھائی۔

مکرم محمد سعید صاحب( سٹیونج۔یوکے) 23مارچ 2017ء کو 70سال کی عمر میں وفات پاگئے۔ اِنَّالِلہِ وَاِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ کا تعلق آزاد کشمیر سے تھا اور گزشتہ پانچ سال سے یوکے میں مقیم تھے ۔ آپ نے مختلف جماعتی عہدوں پر کام کرنے کے علاوہ چھ سال صدرجماعت خلیل آباد (کوٹلی ۔آزاد کشمیر) کے طور پر خدمت کی توفیق پائی۔ کوٹلی میں شدید مخالفت کا سامنا کرنا پڑا مگر کبھی کمزوری نہیں دکھائی۔تبلیغ کا کوئی موقعہ ہاتھ سے جانے نہیں دیتے تھے۔ ایک مرتبہ چیف جسٹس آزاد کشمیر کے ساتھ بھی بحث کا موقعہ ملا او رانہیں لاجواب کردیا۔آپ کی تبلیغ سے کچھ لوگوں کو قبول احمدیت کی توفیق بھی ملی۔ صوم وصلوۃ کے پابند، تہجدگزار، خوش اخلاق، ملنسار بہت نیک اور مخلص انسان تھے۔آپ نے اپنی ذاتی زمین کا ایک حصہ جماعت کے لئے وقف کیا تھا جس پر مسجد تعمیر کرنے کا ارادہ تھا۔ اب آپ کی اولاد نےآپ کی اس خواہش کو پورا کرنے کا وعدہ کیا ہے۔ مرحوم موصی تھے۔ پسماندگان میں چھ بیٹیاں اور پانچ بیٹے یادگار چھوڑے ہیں۔

نماز جنازہ غائب:

( 1) مکرمہ صغریٰ بیگم صاحبہ(اہلیہ مکرم رشید احمد صاحب جنجوعہ مرحوم ۔ ربوہ) 29 نومبر 2016ء کو 80سال کی عمرمیں وفات پاگئیں۔ اِنَّالِلہِ وَاِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آ پ بابا محمد بوٹے خان صاحب مؤذن منارۃ المسیح قادیان کی بھتیجی تھیں۔آپ کے والد مکرم چوہدری حاکم علی صاحب 1974ء میں مخالفین کی فائرنگ سے زخمی ہوئے تھے۔ آپ کا تعلق مالو کے ضلع سیالکوٹ سے تھا جہاں آپ نے بطور صدر لجنہ خدمت کی توفیق پائی ۔ربوہ قیام کے دوران آپ دارالعلوم حلقہ مسرور میں سیکرٹری خدمت خلق کے طورپرخدمت بجالاتی رہیں۔ بہت مہمان نواز اور انتہائی صابرہ وشاکرہ خاتون تھیں۔

(2) مکرمہ سعیدہ بیگم صاحبہ۔جرمنی ( اہلیہ مکرم میر عبدالرحیم صاحب) 28 ستمبر 2016ء کو88 سال کی عمر میں وفات پاگئیں۔ اِنَّالِلہِ وَاِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحومہ بہت سی خوبیوں کی مالک تھیں۔ توحید اور دین کی غیرت رکھنے والی، غریبوں کی ہمدرد، قرآن کریم کی تلاوت اور کتب حضرت مسیح موعودؑ کا مطالعہ کرنے والی، بہت نیک اور مخلص خاتون تھیں۔ تبلیغ کا بہت شوق تھا۔ بچوں کی تعلیم و تربیت کا بہت خیال رکھا۔ 1974ء کی مخالفت کے دوران بچوں کو ربوہ لے کر گئیں اور غربت کے باوجود اپنے بچوں کو وقف کیا۔ مرحومہ موصیہ تھیں۔ آپ کے 2بیٹے مکرم عبدالرشید تبسم صاحب مرحوم مربی سلسلہ اور میر عبد الباسط صاحب (نائب ناظر دعوت الی اللہ) کے علاوہ ایک داماد مکرم مسعود سلیمان صاحب بھی مربی سلسلہ ہیں۔

اللہ تعالیٰ تمام مرحومین سے مغفرت کا سلوک فرمائے اور انہیں اپنی رضا کی جنتوں میں جگہ دے۔ اللہ تعالیٰ ان کے لواحقین کو صبر کرنے اور ان کی خوبیوں کو زندہ رکھنے کی توفیق دے۔

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button