کلام امام الزمان علیہ الصلاۃ والسلام

حضرت اقدس مسیح موعود علیہ الصلوٰ ۃو السلام کے بعض الہامات کا تذکرہ

(ارشادات عالیہ سیدنا حضرت اقدس مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ و السلام)

ز ۔۔۔’’آسمان پر تیرا بڑا درجہ ہے اور نیز ان لوگوں کی نگاہ میں جن کو آنکھیں دی گئی ہیں ۔ز ۔۔۔خدا ایک کرشمہ ء قدرت تیرے لئے ظاہر کرے گا۔ اس سے منکر لوگ سجدہ گاہوں میں گر پڑیں گے اور اپنی ٹھوڑیوں پر گر پڑیں گے یہ کہتے ہوئے کہ اے ہمارے خدا ہمارے گناہ بخش ہم خطا پر تھے۔ اور پھر تجھے مخاطب کرکے کہیں گے کہ خدا کی قسم خدا نے ہم سب میں سے تجھے چُن لیا اور ہماری خطا تھی جو ہم برگشتہ رہے۔ تب کہا جائے گا کہ آج جو تم ایمان لائے تم پر کچھ سرزنش نہیں۔ خدا نے تمہارے گناہ بخش دئے اور وہ ارحم الراحمین ہے۔ز ۔۔۔ خدا تجھے دشمنوں کے شر سے بچائے گا اور اس شخص پر حملہ کرے گاجو تیرے پر حملہ کرتا ہے کیونکہ وہ لوگ حد سے نکل گئے ہیں اور نافرمانی کی راہوں پر قدم رکھا ہے۔ز ۔۔۔کیا خدا اپنے بندہ کے لئے کافی نہیں ہے۔ز ۔۔۔اے پہاڑو اور اے پرندو! میرے اس بندہ کے ساتھ وجدا ور رقت سے میری یاد کرو۔ز ۔۔۔تم سب پر اُس خدا کا سلام جو رحیم ہے۔ز ۔۔۔اور اے مجرمو! آج تم الگ ہو جائو۔ز ۔۔۔مَیں اور رُوح القدس تیرے ساتھ ہیں اور تیرے اہل کے ساتھ۔ز ۔۔۔مت ڈر میرے قرب میں میرے رسول نہیں ڈرتے۔ز ۔۔۔ خدا کا وعدہ آیا اور زمین پر ایک پائوں مارا اور خلل کی اصلاح کی پس مبارک وہ جس نے پایا اور دیکھااور بعض نے ہدایت پائی اور بعض مستوجب عذاب ہو گئے۔ز ۔۔۔اور کہیں گے کہ یہ خدا کا فرستادہ نہیں۔ کہہ میری سچائی پر خدا گواہی دے رہا ہے اور وہ لوگ گواہی دیتے ہیں جو کتاب اللہ کا علم رکھتے ہیں۔ ز ۔۔۔ خدا ایک عزیز وقت میں تمہاری مدد کرے گا۔ز ۔۔۔ خدائے رحمن کا حکم ہے اس کے خلیفہ کے لئے جس کی آسمانی بادشاہت ہے۔ اس کو ملک عظیم دیا جائے گا۔ اور خزینے اُس کے لئے کھولے جائیں گے۔ یہ خدا کا فضل ہے اور تمہاری آنکھوں میں عجیب۔ز ۔۔۔کہہ اے منکرو! مَیں صادقوں میں سے ہوں۔ پس تم میرے نشانوں کا ایک وقت تک انتظار کرو۔ز ۔۔۔ ہم عنقریب ان کو اپنے نشان اُن کے ارد گرد اور ان کی ذاتوں میں دکھائیں گے۔ اُس دن حجت قائم ہوگی اور کھلی کھلی فتح ہو جائے گی۔ز ۔۔۔ خدا اُس دن تم میں فیصلہ کر دے گا۔ز ۔۔۔ خدا اُس شخص کو کامیاب نہیں کرتا جو حد سے نکلا ہوا اور کذّاب ہے۔ز ۔۔۔ اور ہم وہ بھار تیرا اُٹھا لیں گے جس نے تیری کمر توڑدی۔ اور ہم اس قوم کو جڑھ سے کاٹ دیں گے جو ایک حق الامر پر ایمان نہیں لاتے۔ز ۔۔۔اُن کو کہہ کہ تم اپنے طور پر اپنی کامیابی کے لئے عمل میں مشغول رہو اور میں بھی عمل میں مشغول ہوں پھر دیکھو گے کہ کس کے عمل میں قبولیت پیدا ہوتی ہے۔ز ۔۔۔ خدا اُن کے ساتھ ہوگا جو تقویٰ اختیار کرتے ہیں اور اُن کے ساتھ جو نیک کاموں میں مشغول ہیں۔ز ۔۔۔کیا تجھے آنے والے زلزلہ کی خبر نہیں ملی؟ ز ۔۔۔یاد کر جب کہ سخت طور پر زمین ہلائی جائے گی۔اور زمین جو کچھ اس کے اندر ہے باہر پھینک دے گی۔ اور انسان کہے گا کہ زمین کو کیا ہو گیا کہ یہ غیر معمولی بلا اس میں پیدا ہو گئی۔اُس دن زمین اپنی باتیں بیان کرے گی کہ کیا اس پر گذرا۔ خدا اس کے لئے اپنے رسول پر وحی نازل کرے گا کہ یہ مصیبت پیش آئی ہے۔ز ۔۔۔ کیا لوگ خیال کرتے ہیں کہ یہ زلزلہ نہیں آئے گا؟ ضرور آئے گا اور ایسے وقت آئے گا کہ وہ بالکل غفلت میں ہوں گے۔ اور ہر ایک اپنے دنیا کے کام میں مشغول ہوگا کہ زلزلہ ان کوپکڑ لے گا۔ز ۔۔۔ تجھ سے پوچھتے ہیں کہ کیا ایسے زلزلہ کا آنا سچ ہے؟کہہ کہ خدا کی قسم اس زلزلہ کا آنا سچ ہے۔ اور خدا سے برگشتہ ہونیوالے کسی مقام میں اس سے بچ نہیں سکتے۔ یعنی کوئی مقام اُن کو پناہ نہیں دے سکتا بلکہ اگر گھر کے دروازہ میں بھی کھڑے ہیں تو توفیق نہ پائیں گے جو اس سے باہر ہو جائیں مگر اپنے عمل سے۔ز ۔۔۔ایک چکی گردش میں آئے گی اور قضا نازل ہوگی ۔ ز ۔۔۔جو لوگ اہل کتاب اور مُشرکوں میں سے حق کے منکر ہو گئے وہ بُجز اس نشانِ عظیم کے باز آنے والے نہ تھے۔ز ۔۔۔ اگر خدا ایسا نہ کرتا تو دنیا میں اندھیر پڑ جاتا۔ز ۔۔۔ مَیں تجھے قیامت والا زلزلہ دکھائوں گا۔ز ۔۔۔خدا تجھے قیامت والا زلزلہ دکھائے گا۔ز ۔۔۔اُس دن کہا جائے گا آج کس کا ملک ہے کیا اُس خدا کا ملک نہیں جو سب پر غالب ہے۔ز ۔۔۔میں اس زلزلہ کے نشان کی پنج مرتبہ تم کو چمک دکھلائوں گا۔(اصل الہام اردو زبان میں ہے۔ ’’چمک دکھلاؤں گا تم کو اِس نشان کی پنج بار۔ اگر چاہوں تو اس دن خاتمہ۔‘‘)ز ۔۔۔(اور)اگر چاہوں تو اُس دن دنیا کا خاتمہ کردوں۔ ز ۔۔۔مَیں ہر ایک جو تیرے گھر میں ہوگا اُس کی حفاظت کروں گا۔ز ۔۔۔ اور مَیں تجھے وہ کرشمہ ء قدرت دکھلائوں گا جس سے تُو خوش ہو جائے گا۔ز ۔۔۔رفیقوں کو کہہ دو کہ عجائب در عجائب کام دکھلانے کا وقت آگیا ہے۔ز ۔۔۔میں ایک عظیم فتح تجھ کو عطا کروں گا جو کھلی کھلی فتح ہوگی تاکہ تیرا خدا تیرے تمام گناہ بخش دے جو پہلے ہیں اور پچھلے ہیں۔ز ۔۔۔ مَیں توبہ قبول کرنے والا ہوں۔ جو شخص تیرے پاس آئے گا وہ گویا میرے پاس آئے گا۔ز ۔۔۔ تم پرسلام۔ تم پاک ہو۔ ہم تیری تعریف کرتے ہیں اور تیرے پر درود بھیجتے ہیں۔ عرش سے فرش تک تیرے پردرود ہے۔ز ۔۔۔مَیں تیرے لئے اُترا ہوں اور تیرے لئے اپنے نشان دکھلائوں گا۔ ملک میں بیماریاں پھیلیں گی اور بہت جانیں ضائع ہوں گی۔‘‘

(الاستفتاء مع اردو ترجمہ صفحہ 198تا203۔شائع کردہ نظارت اشاعت صدر انجمن احمدیہ پاکستان۔ربوہ)

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button