حمد سے کم نہیں ہے رتبۂ نعتکہ ہے وابستہ حق سے رشتۂ نعت کوئی کیا جانے اس محمدؐ کوربّ کے منشاء کو ربّ کے مقصد کو سارا قرآن اس پہ ہے مشہوریعنی اس کا وجود حق کا وجود ہو جو مطلوب حق کا اور محبوباس کو اللہ ہی جانتا ہے خوب دلبری! دلربائی اس کی ہےوہ خدا کا۔ خدائی اس کی ہے اہلِ عرفاں کا تصفیہ ہے یہیشان میں اس کی فیصلہ ہے یہی نام جس کا محمد عربیؐسیدی ہاشمی و مطلّبی مَدح قرآن کی جب زبان کرےکوئی شان اس کی کیا بیان کرے اس کی تعریف میں خدا کی زباںکھولے منہ کیا مجال ہے انسان نعت پر میرا اعتقاد بھی ہےاور تخیل پہ اعتماد بھی ہے شان تک اس کی ہے میرا ایقاںپہنچے انسان کا نہ وہم و گماں