جہاں چل رہی ہوں مخالف ہوائیںوہاں ہم وفاؤں کے نغمے سنائیں ہوئیں زہر آلود اتنی فضائیںکہ اب سانس لینے سے بھی خوف کھائیں ہیں بیکار جنگل میں دیں جو صدائیںہوئے ہیں جو وحشی کہاں لوٹ آئیں ترے نیک بندے کہاں اور جائیںترے روبرو کر رہے ہیں دعائیں خدایا یہ سب دُور کر دے بلائیںوطن کو مرے چیل کوّے نہ کھائیں (ڈاکٹر طارق انور باجوہ۔ یوکے) مزید پڑھیں: مساجد