وہ نبیوں میں رحمت لقب جس نے پایاغریبوں کا پرور تھا، شفقت کا سایہ مصیبت میں غیروں کے جو کام آیازمانے کے غم میں تھا خود کو بھلایا ’’خطا کار سے درگذر کرنے والا‘‘مخالف کے دل میں وہ گھر کرنے والا خدا کا تھا پیارا وہ محبوب اس کاوہ اپنے خدا کا تھا دم بھرنے والا محبّت کا پیغام لے کر جو آیاکیا چار سُو عشق کا بول بالا تھے اخلاق عمدہ، مکارم تھے عالیرہا اس کا اُسوہ جہاں میں مثالی وجود اس کا شفقت، محبت اتم ہےسراپا ابد تک وہ خیرِ اُمم ہے ہیں عاجز بیاں کر سکیں اس کی رحمتیہ ممکن نہیں، ہو ادا حقِ مدحت دعا ہے تری نعت لکھتا قلم ہےعطا رب کی، اس کی نگاہِ کرم ہے (درثمین احمد۔جرمنی)