حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز

دعاؤں سے عرش کے پائے ہلانے کی کوشش کریں

مَیں پہلے دن سے ہی جماعت کو اپنی حالتوں کی درستی کی طرف اور دعاؤں کی طرف توجہ دلا رہا ہوں کہ بہت توجہ کریں۔ پاکستان میں جماعت کو دعاؤں کی طرف بہت توجہ کی ضرورت ہے۔ لاشعوری طور پر میرا ہر مضمون اسی طرف پھر جاتا ہے۔ پس یہ تو یقینی بات ہے کہ انشاء اللہ تعالیٰ حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام کے ساتھ جو خدا تعالیٰ کا غلبے کا وعدہ ہے وہ تو پورا ہونا ہی ہے اور نہ صرف پورا ہونا ہے بلکہ ہو رہا ہے۔ اس وعدہ کے پورا ہونے کا نظارہ ہم پاکستان میں بھی دیکھتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ کے فضل سے باوجودنامساعد حالات کے وہاں جماعت ترقی کی طرف قدم بڑھا رہی ہے۔ دشمن کا ہر حربہ اور ہر حملہ جس شدت اور جس نیت سے کیا جاتا ہے اللہ تعالیٰ اپنے خاص فضل سے دشمن کو وہ نتائج حاصل نہیں کرنے دیتا۔ دشمن کے بڑے خطرناک عزائم ہیں۔ یہ تو اللہ تعالیٰ کا وعدہ ہے اور اللہ تعالیٰ محض اور محض اپنے فضل سے حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام کی جماعت کی حفاظت فرماتا چلا جا رہا ہے لیکن یہ ابتلا ہمیں اس طرف شدت سے راغب کرنے والے ہونے چاہئیں کہ ہم پہلے سے بڑھ کر خالص ہو کر اللہ تعالیٰ سے مدد مانگیں۔ ہمارا ہر بچہ، جوان، بوڑھا، مرد اور عورت اپنے نفسانی جذبات و خواہشات کوپرے پھینک کر اللہ تعالیٰ کے حکموں کے آگے مکمل طورپر گردن جھکا کر حقوق اللہ اور حقوق العباد کی ادائیگی کی مکمل کوشش کرتے ہوئے اللہ تعالیٰ کے آگے جھک جائے تو پھر یہ ظالم اور ظلم ہماری آنکھوں کے آگے انشاء اللہ تعالیٰ فنا ہو جائیں گے۔ اللہ تعالیٰ کی تقدیر نے تو انشاء اللہ تعالیٰ غالب آنا ہے لیکن اس تقدیر کے غالب آنے میں جلدی یا دیر بعض دفعہ بندوں کے اعمال اور دعاؤں پر بھی منحصر ہوتی ہے۔ بعض دفعہ ایک نسل کو بھی انتظار کرناپڑتا ہے۔ پس جب اللہ تعالیٰ یہ اشارہ کرے کہ مَیں نے تو اس کام کو کرنا ہی ہے لیکن اگر تمہیں جلدی ہے تو پھر اپنے اندر اس فیصلہ کے، جو مَیں نے مقدر کیا ہوا ہے، جلد پورا کرنے کے لئے ایک انقلاب پیدا کرو، اپنی طبیعتوں میں ایک انقلاب پیدا کروتوہمیں خدا تعالیٰ کے پیغام کو سمجھنا چاہئے۔

پس آئیں اور آج اپنی دعاؤں سے اللہ تعالیٰ کے عرش کے پائے ہلانے کی کوشش کریں۔ ہم میں سے ہر ایک خالص ہو کر اللہ تعالیٰ کے آگے جھک جائے تاکہ اللہ تعالیٰ کی رحمت جو یقیناً ہمارے لئے جوش میں ہے پہلے سے بڑھ کر جوش میں آئے اور ہمیں ان ظالموں سے نجات دلوائے۔ اگر سو فیصد میں انقلاب پیدا نہیں ہوتا تو ہمارے میں سے اکثریت میں اگر یہ انقلاب پیدا ہو جائے تو انشاء اللہ تعالیٰ ہم پہلے سے بڑھ کر فتوحات کے نظارے دیکھیں گے۔

(خطبہ جمعہ ۷؍اکتوبر ۲۰۱۱ء مطبوعہ الفضل انٹرنیشنل ۲۸؍ اکتوبر۲۰۱۱ء)

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button