متفرق مضامین

Orania

Oraniaجنوبی افریقہ کے شمالی کیپ صوبے کے کارو علاقے میں دریائے اورنج کے کنارے واقع ایک قصبہ ہے۔ یہ قصبہ ۳۶۹R سڑک کے ذریعے دو حصوں میں تقسیم ہے، اور کیپ ٹاؤن سے ۸۷۱ کلومیٹر (۵۴۱؍ میل) اور پریٹوریا سے تقریباً ۶۸۰؍ کلومیٹر (۴۲۰؍ میل) کے فاصلے پر ہے۔اس کی آب و ہوا نیم خشک ہے۔

اس قصبے کی بنیاد ۱۹۹۱ء میں افریقنن اقلیتی گروہ، افریقی زبان اور افریقی ثقافت کے لیے ایک مضبوط گڑھ بنانے کے مقصد کے ساتھ رکھی گئی تھی جو کہ تمام سفید فام افریقنز ریاست کی تشکیل کے ذریعے کی گئی تھی جسے Volkstaat کے نام سے جانا جاتا ہے۔ اس قصبے کو عام طور پر ’’صرف سفید فام‘‘ کے طور پر بیان کیا جاتا ہے اور اس پر بیرونی مبصرین نے نسل پرستی کو بحال کرنے کی کوشش کرنے کا الزام لگایا ہے، حالانکہ کمیونٹی اس کی تردید کرتی ہے۔ قصبے میں رہنے کے لیے درخواست کی ضرورت ہوتی ہے اور قبولیت کا انحصار افریقین ہونے، افریقی باشندوں میں روانی کا مظاہرہ، صاف مجرمانہ ریکارڈ اور کمیونٹی کی اقدار اور اہداف کا اشتراک کرنے پر ہوتا ہے۔ Afrikaner Calvinism مقامی ثقافت کا ایک اہم پہلو ہے۔

اورینیا کا صدر، کرنسی، فوج اور جھنڈا، الگ ہے اور صرف دو زبانیں، افریقی اور تھوڑی بہت انگریزی ہے۔یہ اپنے اصولوں کے مطابق رہتے ہیں اور کوئی بھی وہاں نہیں رہ سکتا، قصبے کی معیشت اور خود کفالت زیادہ تر زراعت پر مبنی ہے، خاص طور پر پکن گری دار میوے پر۔ یہاں پر دفتری امور سےمزدوری تک تمام ملازمتیں صرف افریقی باشندے ہی کرتے ہیں۔ غیر افریقی کارکنوں کو قصبے میں کام کرنے کی اجازت نہیں ہے جب تک کہ ان کے پاس ایسی مہارت نہ ہو جو رہائشیوں میں سے کسی کے پاس نہ ہو۔

اس قصبے نے بنیادی طور پر شمسی توانائی کے ذریعے توانائی کی آزادی حاصل کی ہے۔۲۰۲۲ء میں اورینیا کی لینڈ فل سائٹ شمالی کیپ کے علاقے میں حکومت کے ماحولیاتی اور صحت کے قواعدوضوابط کی مکمل تعمیل کرنے والی واحد جگہ تھی۔جنوبی افریقہ کے دو صدور اس قصبے کا دورہ کر چکے ہیں۔ نیلسن منڈیلا نے ۱۹۹۵ء میں اور جیکب زوما نے ۲۰۱۰ء میں دورہ کیاتھا۔

اورینیا میں مونومنٹ ہل پر صدر پال کروگر کا مجسمہ ہے۔اس قصبے میں تقریباً سترہ سو افراد پر مشتمل خصوصی طور پر سفید فام آبادی ہے اور اس نے ٹاؤن کے جھنڈے، ریڈیو سٹیشن اور مقامی کرنسی – ’’اورا کو‘‘ اپنانے کے ساتھ اپنی الگ شناخت تیار کی ہے، جسے جنوبی افریقی رینڈ کے ساتھ شہر میں استعمال کیا جا سکتا ہے۔

اورینیا کے تین رہائشی علاقے ہیں، Kleingeluk ( چھوٹی خوشی)، Grootdorp ( بڑا شہر) اور Orania Wes یا Orania West۔ کلینجیلک گروٹ ڈورپ سے قدرے الگ ہے اور قصبے کا ایک غریب علاقہ ہے۔ قصبے میں تعمیر کیے گئے بہت سے مکانات کیپ ڈچ خصوصیات کے حامل ہیں، تاہم زیادہ تر اس وقت کے ہیں جب یہ قصبہ محکمہ آبی امور کے کنٹرول میں تھا۔

یہ قصبہ اصل میں ۳۰۰؍ ایکڑ کا تھا، تاہم اس میں پڑوسی فارموں کو شامل کرنے کے لیے وسعت دی گئی ہے جہاں زیتون، پھل اور پکن گری دار میوے کاشت کیے جاتے ہیں۔ اورینیا جنوبی افریقہ کا واحد قصبہ ہے جس کی اب بھی اپنی عبوری نمائندہ کونسل موجود ہے، اور یہ کونسل اورینیا کے لیے خدمات کی فراہمی کی نگرانی کرتی ہے۔ اورینیا کے شہری Thembelihle Municipalityکی میونسپل کونسل کے انتخابات میں ووٹ نہیں دیتے ہیں، لیکن وہ اسی دن اپنی عبوری نمائندہ کونسل کو ووٹ دیتے ہیں جب بلدیاتی انتخابات ہوتے ہیں۔ اورینیا کی یہ خصوصی حیثیت صرف مقامی سطح پر موجود ہے۔ صوبائی اور قومی سطح پر اورینیا جنوبی افریقہ کے سیاسی نظام کا ایک لازمی حصہ ہے۔

یہ قصبہ نجی طور پر Vluytjeskraal شیئر بلاک کمپنی کی ملکیت ہے۔ پلاٹوں اور مکانات کی ملکیت کمپنی میں حصص کی شکل میں ہے۔ شیئر ہولڈر اس شیئر بلاک سے منسلک جائیداد کو استعمال کرنے کا حق حاصل کرتا ہے جسے اس نے خریدا یا حاصل کیا ہوتا ہے۔

اورینیا میں ایک ہینڈرک ورورڈ میوزیم (Hendrik Verwoerd Museum )بھی ہے، جہاں جنوبی افریقہ کے سابق وزیر اعظم Hendrik Verwoerd کی ذاتی اشیا اور تصاویر نمائش کے لیے رکھی گئی ہیں۔

اورینیا میں مونومنٹ ہل پر واقع آئرش رضاکار کی یادگار بھی موجود ہے، جو ان آئرش فوجیوں کے لیے وقف ہے جو دوسری اینگلو بوئر جنگ کے دوران بوئرز کے لیے لڑے تھے۔ یادگار کو ۲۰۰۲ءمیں جوہانسبرگ کے برکسٹن سے اورینیا منتقل کیا گیا تھا ۔

(مرسلہ : الف فضل)

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button