کلام امام الزمان علیہ الصلاۃ والسلام

اب وقت ہے کہ اپنے مال میں سے بھی اس سلسلہ کی خدمت کرے

ہر ایک شخص جو اپنے تئیں بیعت شدوں میں داخل سمجھتا ہے اس کے لئے اب وقت ہے کہ اپنے مال سے بھی اس سلسلہ کی خدمت کرے۔ جو شخص ایک پیسہ کی حیثیت رکھتا ہے وہ سلسلہ کے مصارف کے لئے ماہ بماہ ایک پیسہ دیوے اور جو شخص ایک روپیہ ماہوار دے سکتا ہے وہ ایک روپیہ ماہوار ادا کرے … ہر ایک بیعت کنندہ کو بقدر وسعت مدد دینی چاہیے تا خدا تعالیٰ بھی انہیں مدد دے۔ اگربے ناغہ ماہ بماہ ان کی مدد پہنچتی رہے گو تھوڑی مدد ہو تو وہ اس مدد سے بہتر ہے جو مدت تک فراموشی اختیار کر کے پھر کسی وقت اپنے ہی خیال سے کی جاتی ہے۔ ہر ایک شخص کا صدق اس کی خدمت سے پہچانا جاتا ہے۔ عزیزو ! یہ دین کے لئے اور دین کی اغراض کےلئے خدمت کا وقت ہے اس وقت کو غنیمت سمجھو کہ پھر کبھی ہاتھ نہیں آئے گا۔

(کشتی نوح، روحانی خزائن جلد ۱۹صفحہ ۸۳)

یہ ظاہر ہے کہ تم دو چیزوں سے محبت نہیں کرسکتے اور تمہارے لئے ممکن نہیں کہ مال سے بھی محبت کرو اور خدا سے بھی۔ صرف ایک سے محبت کرسکتے ہو۔ پس خوش قسمت وہ شخص ہے کہ خدا سے محبت کرے۔ اور اگر کوئی تم میں سے خدا سے محبت کرکے اس کی راہ میں مال خرچ کرےگا تو میں یقین رکھتا ہوں کہ اس کے مال میں بھی دوسروں کی نسبت زیادہ برکت دی جائے گی۔ کیونکہ مال خود بخودنہیں آتا بلکہ خدا کے ارادہ سے آتا ہے۔

(مجموعہ اشتہارات جلد۳صفحہ۴۹۷، ایڈیشن ۱۹۸۹ء)

خدا کی راہ میں جو لوگ مال خرچ کرتے ہیں اُن کے مالوں میں خدا اس طرح برکت دیتا ہے کہ جیسے ایک دانہ جب بویاجاتاہے تو گو وہ ایک ہی ہوتا ہے مگرخدا اس میں سے سات۷ خوشے نکال سکتا ہے اور ہرایک خوشہ میں سو۱۰۰ دانے پیدا کرسکتا ہے یعنی اصل چیز سے زیادہ کر دینا یہ خدا کی قدرت میں داخل ہے اور درحقیقت ہم تمام لوگ خدا کی اسی قدرت سے ہی زندہ ہیں اور اگرخداپنی طرف سے کسی چیز کوزیادہ کرنے پر قادر نہ ہوتا تو تمام دنیا ہلاک ہو جاتی اور ایک جاندار بھی رُوئے زمین پر باقی نہ رہتا۔

(چشمہ معرفت،روحانی خزائن جلد ۲۳ صفحہ ۱۷۰-۱۷۱)

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button