کلامِ امام علیہ الصلوٰۃ والسلام

علومِ ظاہری و باطنی سے پُر کیا جائے گا

اللہ تعالیٰ نے حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام کو ایک عظیم الشان نشان کی خوشخبری دی جس کا اعلان کرتے ہوئے حضور علیہ السلام نے اپنے اشتہار 20؍فروری 1886ء میں اللہ تعالیٰ کی جانب سے دی گئی بشارات میں تحریر فرمایا:’’سو تجھے بشارت ہو کہ ایک وجیہہ اور پاک لڑکا تجھے دیا جائے گا، ایک زکی غلام (لڑکا) تجھے ملے گا، وہ لڑکا تیرے ہی تخم سے تیری ہی ذریّت و نسل ہوگا۔ خوبصورت پاک لڑکا تمہارا مہمان آتا ہے۔ اس کا نام عنموائیل اور بشیر بھی ہے، اُس کو مقدس رُوح دی گئی ہے اور وہ رجس سے پاک ہے اور وہ نور اللہ ہے۔ مبارک وہ جو آسمان سے آتا ہے، اس کے ساتھ فضل ہے جو اس کے آنے کے ساتھ آئے گا۔ وہ صاحب شکوہ اور عظمت اور دولت ہوگا، وہ دنیا میں آئے گا اور اپنے مسیحی نفس اور روح الحق کی برکت سے بہتوں کو بیماریوں سے صاف کرے گا۔ وہ کلمۃ اللہ ہے کیونکہ خدا کی رحمت و غیوری نے اُسے کلمہ تمجید سے بھیجا ہے۔ وہ سخت ذہین و فہیم ہوگا اور دل کا حلیم اور علومِ ظاہری و باطنی سے پُر کیا جائے گا۔‘‘(مجموعہ اشتہارات جلد اول صفحہ 100-102)

(مشکل الفاظ کے معانی: تخم: بیج۔ ذریت: اولاد۔ وجیہہ: خوبصورت۔ مسیحی نفس: مردوں کو زندہ کرنے والا، سانس، دم عیسیٰ، نفس مسیحا۔ کلمۃ اللہ: اللہ تعالیٰ کا کلام۔ غیوری: خودداری، عزتِ نفس۔ صاحبِ شکوہ: شان و شوکت، حشمت، وقار۔ کلمہ تمجید: اللہ تعالیٰ کی بزرگی بیان کرنا، حلیم: نرم مزاج)

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button