حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز

کھانا کھا کر کلّی کرنی اور ہاتھ دھونے چاہئیں

کھانا کھا کر کلّی بھی کرنی چاہئے اور ہاتھ بھی دھونے چاہئیں۔ اور اس سے پہلے بھی تاکہ ہاتھ صاف ہو جائیں۔ اور بعد میں اس لئے کہ سالن کی بُو منہ اور ہاتھوں سے نکل جائے۔ آج کل تو مسالے بھی ایسے ڈالے جاتے ہیں کہ کھاتے ہوئے شاید اچھے لگتے ہوں لیکن اگراچھی طرح ہاتھ منہ نہ دھویا ہو تو بعد میں دوسروں کے لئے کافی تکلیف دہ ہوتے ہیں۔ پھر آپؐ نے یہ بھی فرمایا کہ ہاتھ دھو کر دائیں ہاتھ سے کھانا کھانا چاہئے۔ (بخاری۔ کتاب الاطعمہ باب التسمیۃ علی الطعام و الاکل بالیمین۔ )دوسری جگہ فرمایا گند وغیرہ کی صفائی کے لئے بایاں ہاتھ استعمال کرو۔ لیکن آج کل یہاں یورپ میں کیونکہ لوگوں کو احساس نہیں ہے دائیں اور بائیں کا، اکثر دیکھا ہے گورے انگریز، عیسائی بائیں ہاتھ سے ہی کھا رہے ہوتے ہیں۔ کبھی سڑک پہ جاتے ہوئے نظر پڑ جائے تو ہاتھ میں برگر ہوتا ہے ہمیشہ دیکھیں گے بائیں ہاتھ سے کھا رہے ہوں گے۔ چپس کا لفافہ دائیں ہاتھ میں ہو گا اور بایاں ہاتھ استعمال ہو رہا ہو گا۔ بعض لوگ اس کی تقلید کرتے ہیں، اس سے بچنا چاہئے۔ کھانا بہرحال دائیں ہاتھ سے کھانا چاہئے۔

(خطبہ جمعہ فرمودہ ۲۳؍اپریل ۲۰۰۴ء مطبوعہ الفضل انٹرنیشنل۷؍مئی ۲۰۰۴ء)

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button