اطلاعات و اعلانات

اطلاعات و اعلانات

نوٹ: اعلانات صدر؍ امیر صاحب حلقہ؍جماعت کی تصدیق کے ساتھ آنا ضروری ہیں

درخواست دعا

٭… انس احمد صاحب تحریر کرتے ہیں کہ خاکسار کی والدہ صاحبہ گھٹنوں اور ٹانگوں کی درد کی وجہ سے علیل ہیں اور چلنے پھرنے میں دشواری پیش آرہی ہے۔ احباب جماعت سے ان کی کامل و عاجل شفایابی کے لیے دعا کی درخواست ہے۔

سانحہ ہائے ارتحال

٭…عبدالقیوم پاشا صاحب امیر و مشنری انچارج آئیوری کوسٹ،مغربی افریقہ لکھتے ہیں کہ خاکسار کی والدہ رضیہ سلطانہ صاحبہ اہلیہ عبدالحمید خان صاحب مرحوم مورخہ ۶؍ فروری ۲۰۲۴ء بروز منگل بعمر ۹۲؍سال بعد از ادائیگی نماز فجر اچانک طبیعت کی خرابی کےبعد حرکت قلب بند ہونے کی وجہ سے اسلام آباد میں انتقال فرما گئی ہیں۔ انا للہ وانا الیہ راجعون

مرحومہ اللہ کے فضل سے موصیہ تھیں۔مورخہ ۷؍فروری کو صبح گیارہ بجےربوہ میں نماز جنازہ پڑھائی گئی جس کے بعد بہشتی مقبرہ دارالفضل ربوہ میں تدفین عمل میں آئی۔ بعد از تدفین دعا کروائی گئی۔

والدہ محترمہ مکرم چودھری حمید اللہ صاحب مرحوم سابق وکیل اعلیٰ انجمن تحریک جدید کی بڑی ہمشیرہ تھیں۔ آپ کے والدین نے ۱۹۲۹ء میں احمدیت قبول کی تھی۔تقسیم پاک و ہند کے بعد آپ کی فیملی ریاست بہالپورآباد میں ہوئی اور بعد ازاں ربوہ منتقل ہو گئی۔ حضرت مصلح موعود خلیفۃ المسیح الثانیؓ نے عورتوں کے لیے جامعہ کا آغاز کیا تو آپ نے اس جامعہ میں داخلہ لیا اور کچھ کورس بھی مکمل کیا۔ والدہ محترمہ کو شروع سے ہی روحانی خزائن کے مطالعہ کا از حد شوق تھا۔ چنانچہ آپ نے اپنی زندگی میں متعدد مرتبہ روحانی خزائن کا مطالعہ مکمل کرنے کے ساتھ ساتھ تفسیر کبیر اور دیگر جماعت کتب کا مطالعہ مکمل کیا۔ نیز جماعتی اخبارات مثلاً الفضل کا مطالعہ بھی شوق سے کرتی تھیں اور خطبات جمعہ بھی باقاعدگی سے سنا کرتی تھیں۔ اپنی زندگی میں کئی ایک بچوں اور بچیوں کو قرآن کریم پڑھایا۔ نماز تہجد اور پنجوقتہ نمازوں کی از حد پابند تھیں۔ ۱۹۸۰ء میں والد محترم کی وفات ہوئی۔ والدہ محترمہ نے بچوں کی تربیت کا خاص خیال رکھا سب کے دلوں میں احمدیت و خلافت کا احترام پیدا کیا۔ ۱۶؍ سال تک حلقہ دار العلوم وسطی میں بطور صدر لجنہ خدمت کی توفیق پائی۔ والدہ محترمہ نے لواحقین میں ایک بیٹا(خاکسار) اور دو بیٹیاں نیزدو پوتے، ایک پوتی، چار نواسے اور دو نواسیاں یاد گار چھوڑی ہیں۔

٭… منیر مسعود صاحب تحریر کرتے ہیں کہ خاکسار کی اہلیہ محترمہ زاہدہ مسعود صاحبہ چند روز بیمار رہنے کے بعد ۴؍ فروری ۲۰۲۴ء کو بعمر ۷۹؍سال اپنے مولا حقیقی کے حضور حاضر ہو گئیں۔ انا للہ وانا الیہ راجعون

٭… ارسلان احمد بٹ صاحب لکھتے ہیں کہ خاکسار کے والد محترم ضیاء اللہ خورشید صاحب مورخہ ۶؍فروری ۲۰۲۴ء بروز منگل بعمر۷۸؍سال بقضائے الٰہی وفات پا گئے ۔ انا للہ وانا الیہ راجعون

آپ محترم بارق احمد صاحب مرحوم کے فرزند اور محترم خلیل احمد بٹ صاحب مرحوم آ ف دارالرحمت غربی کے داماد تھے۔آپ کے پسماندگان میں بیوہ امۃ الحمید صاحبہ کے علاوہ چار بیٹے زاہد احمد بٹ صاحب آف لندن،شاہد احمد بٹ صاحب آف لندن، محترم ندیم احمد بٹ صاحب، خاکسار اور ایک بیٹی نائلہ آرزو صاحبہ ساکن جارجیا یادگار چھوڑی ہیں ۔

مرحوم اللہ تعالیٰ کے فضل سے موصی تھے اور نہایت شریف النفس، خوش اخلاق اور ملنسار شخصیت کے مالک تھے۔ کچھ عرصہ ناصر کنڈر گارٹن دارالرحمت وسطی ربوہ میں تدریس کے فرائض سر انجام دیتے رہے جس کے بعد پرائیویٹ طور پر لڑکوں کو پڑھاتے رہے۔ آ پ اپنے طلبہ میں سر ضیاء کے نام سے معروف تھے۔

مرحوم کے بیٹوں کی آمد پر مورخہ ۹؍فروری ۲۰۲۴ء بعد از نماز جمعہ ربوہ میں نماز جنازہ ادا کی گئی جس کے بعد بہشتی مقبرہ توسیع نصیر آ باد میں تدفین ہوئی۔

احباب جماعت سے درخواست دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ تمام مرحومین کے درجات بلند فرمائے، مغفرت کا سلوک کرے، جنت الفردوس کے اعلیٰ مقامات میں جگہ عطا کرے اور پسماندگان کو ان کی نیکیاں جاری رکھنے کی توفیق عطا کرتا جائے۔آمین

اعلان برائے رضاکار عائشہ اکیڈمی سوئٹزرلینڈ

عائشہ اکیڈمی سوئٹزرلینڈ ایک آن لائن ادارہ ہے جہاں سر دست دنیا بھر کے ۴۶ممالک سے تعلق رکھنے والے ایک ہزار ۳۴۶؍ طلبہ و طالبات مستفیض ہورہے ہیں۔ جبکہ ۹۶؍کارکنات ادارہ میں خدمت دین کی توفیق پارہی ہیں۔

اللہ تعالیٰ کے فضل سے ادارے میں کچھ نئے کورسز کا اجرا کیا جارہا ہے۔

اس ضمن میں انگریزی زبان سکھانے کے لیے ایک استاد نیز Admin Staff کے لیے رضاکاروں کی ضرورت ہے۔

لہذا دنیا بھر سے خواہشمند احمدی لجنات ما سوائے پاکستان ، درج ذیل لنک کے ذریعہ اپنے کوائف بھجواسکتی ہیں:

https://forms.gle/Qxiw5iveDzcLQAmA9

جزاکم اللہ احسن الجزاء

(رفعت عزیز احمد۔پرنسپل عائشہ اکیڈمی سوئٹزرلینڈ)

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button