دعائے مستجاب

آخری عمر میں حصول اولاد کی دعا

حضرت زکریاؑ نے آخری عمر میں حصول اولاد کے لیے دعا کا خوبصورت انداز اختیار کیا وہ بجائے خود لائق قبول ہے۔

رَبِّ اِنِّیۡ وَہَنَ الۡعَظۡمُ مِنِّیۡ وَاشۡتَعَلَ الرَّاۡسُ شَیۡبًا وَّ لَمۡ اَکُنۡۢ بِدُعَآئِکَ رَبِّ شَقِیًّا۔

وَاِنِّیۡ خِفۡتُ الۡمَوَالِیَ مِنۡ وَّرَآءِیۡ وَکَانَتِ امۡرَاَتِیۡ عَاقِرًا فَہَبۡ لِیۡ مِنۡ لَّدُنۡکَ وَلِیًّا۔

یَّرِثُنِیۡ وَ یَرِثُ مِنۡ اٰلِ یَعۡقُوۡبَ وَاجۡعَلۡہُ رَبِّ رَضِیًّا۔

(مریم:۵-۷)

ترجمہ: اے میرے ربّ! یقیناً میری ہڈیاں کمزور پڑگئی ہیں اور سر بڑھاپے سے بھڑک اٹھا ہے۔ پھر بھی میرے ربّ! میں تجھ سے دعا مانگتے ہوئے کبھی بدنصیب نہیں ہوا۔ اور میں یقیناً اپنے بعد اپنے شرکاءسے ڈرتا ہوں جبکہ میری بیوی بھی بانجھ ہے۔ پس مجھے خود اپنی جناب سے ایک وارث عطا کر۔ جو میر ا ورثہ بھی پائے اور آل یعقوب کا ورثہ بھی پائے اور اے میرے ربّ! اسے بہت پسندیدہ بنا۔

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button