متفرق

عربی زبان کی فضیلت

حضرت مسیح موعودؑ عربی زبان کی فضیلت بیان کرتے ہوئے فرماتے ہیں:’’زبان عربی اس لطیف طبع اور زیرک انسان کی طرح کام دیتی ہے جو مختلف ذرائع سے اپنے مدعا کو سمجھا سکتا ہے مثلاً ایک نہایت ہوشیار اور زیرک انسان کبھی ابرو یا ناک یا ہاتھ سے وہ کام لے لیتا ہے جو زبان نے کرنا تھا یعنی اس بات پر قادر ہوتا ہے کہ باریک باریک اشارات سے مخاطب کو سمجھاوے یہی طریق زبان عربی کے عادات میں سے ہے یعنی یہ زبان کبھی الف لام تعریف سے وہ کام نکالتی ہے جس میں دوسری زبانیں چند لفظوں کی محتاج ہوتی ہیں اور کبھی صرف تنوین سے ایسا کام لیتی ہے جو دوسری زبانیں طولانی فقروں سے بھی پورا نہیں کر سکتیں ایسا ہی زیر و زبر و پیش بھی الفاظ کا ایسا کام دے جاتے ہیں کہ ممکن نہیں کہ کوئی دوسری زبان بغیر چند فضول فقروں کے ان کا مقابلہ کر سکے اس کے بعض لفظ بھی باوجود بہت چھوٹے ہونے کے ایسے لمبے معنے رکھتے ہیں کہ نہایت حیرت ہوتی ہے کہ یہ معنی کہاں سے نکلے..‘‘ (منن الرحمٰن، روحانی خزائن جلد ۹صفحہ ۱۳۲-۱۳۳)

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button