متفرق مضامین

حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ کے خطبات جمعہ میں بیان فرمودہ بعض تاریخی مقامات کا جغرافیائی تعارف

(شہود آصف۔ استاذ جامعہ احمدیہ گھانا)

خطبہ جمعہ فرمودہ ۱۵؍ دسمبر ۲۰۲۳ء میں حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے رسول اللہﷺ اور صحابہ کرام ؓ کے احدپہاڑ کے دامن میں پہنچنے اور جنگ کے حالات کا ذکر فرمایا۔ خطبہ میں مذکور مقامات کا مختصر جغرافیائی تعارف پیش خدمت ہے۔

جبل الرماة : جبل الرماة احد پہاڑ کے سامنے ایک چھوٹا پہاڑ ہے۔ یہ وہ جگہ ہے جہاں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جنگ احد کے دوران ۵۰؍ تیر اندازوں کو مقرر فرمایا اور انہیں اپنی جگہ نہ چھوڑنے کی سخت ہدایت دی تھی۔ اس مقام پر پانی کے دو چشمے تھے جس وجہ سے اس چھوٹی پہاڑی کو جبل عینین بھی کہا جاتا تھا یعنی دو چشموں والی پہاڑی۔رسو ل اللہ ﷺ نے جب تیز اندازوں کو اس پر مقرر فرمایا تو اس پہاڑ کو جبل الرماة یعنی تیر اندازوں والا پہاڑ کہا جانے لگا۔ جبل الرماة، احد کے جنوب مشرق میں ہے۔ اس کے بعد ڈھلوانی زمین تھی جس میں چشمے تھے اوراس کے بعد کھجور کے باغات لگے ہوئے تھے۔ وادی قناة ،کھجور کے باغات اور جبل الرماة کے مابین تنگ راستہ تھا جس پر سے بڑی تعداد میں فوج کا حملہ کرنا ممکن نہ تھا۔ اس لئے رسول اللہﷺ نے ۵۰؍ تیر اندازوں کو یہاں مقرر کرنا مناسب خیال فرمایا کہ یہ اتنے گھڑ سواروں کو روکنے کے لئے کافی ہیں جو یہاں سے گزر سکتے ہیں ۔ خالد بن ولیدکی قیادت میں گھڑ سواروں نے تین بار اس جگہ سے حملہ کیا مگر تیراندازوں نے ان کو روکے رکھا۔جب آنحضرتؐ کے حکم کی خلاف ورزی کرتے ہوئے حفاظتی دستے میں سے زیادہ تر لوگ نیچے اتر گئے تو پھر خالد بن ولید کے لئے حملہ کرنا بہت آسان ہو گیا۔

وادی قناة: قناة مدینہ اور احد پہاڑ کے مابین مدینہ سے ملحقہ ایک وادی ہے جس میں ایک برساتی نالہ بھی ہے۔ عام طور پر یہ وادی خشک ہی رہتی ہے۔اس وادی کے ساتھ بنوحارثہ ،بنو عبد الاشہل اوربنو زعوراء آبا د تھے۔حضرت انس بن مالک ؓ سے روایت کے مطابق جب رسول اللہﷺ نے نماز استسقاء ادا کی تواس قدر بارش ہوئی کہ ایک ماہ تک وادی قناة بڑے زور و شور سے بہتی رہی۔کوئی بھی شخص اس طرف سے آ تا تو اس کو بارش اور سیلاب کا سامنا پڑتا۔

سبخہ: مشرکین نے سبخہ مقام پر جنگ کے لئے قیام کیا۔ یہ مقام مدینہ سے متصل ہے ۔ سلع پہاڑ اور خندق کی کھدائی کے مقام کے مابین ہے۔ اس جگہ کفار کے لشکر نے پڑاؤ ڈالا تھا۔غزوہ خندق کے موقع پر بھی اسی جگہ سے کفار کے گھوڑوں نے خندق عبور کرنے کی کوشش کی تھی۔

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button