مجلس انصاراللہ جرمنی کے تحت تبلیغ سیمینار اور سولہویں آل جرمنی علمی مقابلوں کا انعقاد
مجلس انصاراللہ جرمنی کے جوبلی سال ۲۰۲۳ء کے آخری دو نیشنل پروگرام بیک وقت ایک ہی دن ہناوٴ (Hanau) کی مسجدبیت الواحد میں منعقد ہوئے۔ الحمد للہ علیٰ ذالک۔ ان پروگراموں میں نیشنل تبلیغ سیمینار اور سولہویں آل جرمنی علمی مقابلے شامل تھے۔ دونوں پروگرام ۱۶؍ دسمبر ۲۰۲۳ء کو منعقد ہوئے جن کے منتظم اعلیٰ ظفر احمدناگی صاحب نائب صدر مجلس انصاراللہ جرمنی تھے۔ یہ دونوں پروگرام یو ٹیوب کے ذریعہ براہ راست آن لائن بھی نشر کیے گئے۔
مشترکہ افتتاحی تقریب
نیشنل تبلیغ سیمینار اور سولہویں آل جرمنی علمی مقابلوں کی مشترکہ افتتاحی تقریب صبح دس بجے زیر صدارت مبارک احمد شاہد صاحب صدر مجلس انصاراللہ جرمنی منعقد ہوئی۔ تقریب کا آغاز تلاوت قرآن کریم و ترجمہ اور عہد سے ہوا۔ بعد ازاں صدر صاحب نے چند افتتاحی کلمات کہے۔ اس کے بعد آپ نے تبلیغ سیمینار اور علمی مقابلوں کے آغاز کا اعلان کرتے ہوئے افتتاحی دعا کروائی۔
علمی مقابلے بشیر احمد ریحان صاحب نائب صدر اول کی نگرانی میں ہوئے۔
کارروائی تبلیغ سیمینار
افتتاحی تقریب کے بعد شام چھ بجے تک جاری رہنے والا دوسرا نیشنل تبلیغ سیمینار تین نشستوں پر مشتمل تھا جس میں چار لیکچرز، ایک سوال وجواب کی محفل اور دیگر پروگرام شامل تھے۔ یہ تبلیغ سیمینار مسجد کے مردانہ نماز ہال میں منعقد ہوا۔ پروگرام کے مطابق پہلی نشست کا پہلا لیکچر بعنوان ’’کامیاب داعی الی اللہ کی خصوصیات‘‘ محمد احمد راشد صاحب مربی سلسلہ کا تھا۔ اس کے بعد دوسرا لیکچر بعنوان ’’ اسلام پر عمومی اعتراض اور ان کے جواب ‘‘ مکرم شمشاد احمد قمر صاحب مربی سلسلہ و پرنسپل جامعہ احمدیہ جرمنی نے دیا۔ تقریباً ۱۲ بجے سوال و جواب کی محفل شروع ہوئی جس میں پہلے دو مقررین مربیان سلسلہ نے سوالات کے جواب دیے۔اس کے بعد قائدصاحب تبلیغ نے ۲۰۲۳ء کے لائحہ عمل قیادت تبلیغ کے بارے ایک ڈاکومنٹری رپورٹ پیش کی جس کے بعد نماز ظہر و عصر اور کھانے کا وقفہ کیا گیا۔
وقفے کے بعد دوسری نشست ایک ہی پروگرام پر مشتمل تھی جس میں تنازعہ فلسطین پر گروپ میٹنگ کی گئی جس کے میزبان حبیب الرحمان صاحب مربی سلسلہ تھے۔انصار کے چار گروپس نے موضوع کی مناسبت سے مختلف سوالات کے جواب تیار کیے جنہیں بعد ازاں گروپ لیڈرز نے پڑھ کر سنایا۔ اس کے بعد چار بجے شام سیمینار کی تیسری اور آخری نشست کا آغاز ہوا جو دو لیکچرز پر مشتمل تھی۔ تلاوت قرآن کریم و ترجمہ کے بعد آن لائن ویڈیو کے ذریعے تیسرا لیکچر بعنوان ’’حضرت مسیح موعود علیہ السلام کا انداز تبلیغ ‘‘ محمد طاہر ندیم صاحب مربی سلسلہ یو کے نے دیا۔ شا م چار بج کر پچاس منٹ پر سیمینار کا آخری لیکچر بعنوان ’’تبلیغ کی راہ میں مشکلات اور ان کا حل ‘‘ صداقت احمد صاحب مبلغ انچارج جرمنی نے دیا۔ اس دوسرےتبلیغ سیمینار میں انصار کی کُل حاضری ۲۹۰؍ تھی۔
سولہویں آل جرمنی علمی مقابلے
۱۶؍ دسمبر بروز ہفتہ صبح پونے گیارہ بجے ہناؤ کی مسجد بیت الواحد کے لجنہ ہال میں انصاراللہ جرمنی کے علمی مقابلے نائب صدر اول کی نگرانی میں شروع ہوئے۔ ان مقابلوں میں حفظ القرآن الکریم، مقابلہ نظم معیار اول اور دوم، پرچہ، پیغام رسانی اور بیت بازی شامل تھے۔نمازوں کی ادائیگی اور کھانے کے وقفہ کے ساتھ یہ مقابلے شام ساڑھے پانچ بجے تک جاری رہے۔ اجتماعی مقابلے جو ٹیموں پر مشتمل تھے کی نمائندگی علاقہ کی سطح پر ہوئی۔ ان میں پیغام رسانی (پانچ اراکین کی ٹیم)اور بیت بازی (تین اراکین کی ٹیم)کے مقابلے شامل تھے۔ پیغام اردو اور جرمن دونوں زبانوں پر مشتمل تھا۔ دونوں مقابلوں میں ۹؍ علاقوں کی مجالس کی نمائندگی ہوئی۔ شام ساڑھے پانچ بجے علمی مقابلوں کی تقریب زیرِ صدارت صدر صاحب مجلس انصاراللہ جرمنی شروع ہوئی۔ تلاوت قرآن کریم و ترجمہ کے بعد قائد صاحب تعلیم نے اظہار تشکر کرتے ہوئے صدر صاحب کو علمی مقابلوں میں امتیازی پوزیشنز حاصل کرنے والوں میں انعامات تقسیم کرنے کی دعوت دی۔ صدر صاحب مجلس انصاراللہ جرمنی نے انعامات تقسیم کرنے کے بعد اپنے اختتامی کلمات میں تعلیم اور علم کی اہمیت و ضرورت پر روشنی ڈالی۔ سولہویں علمی مقابلوں میں ۱۶۲؍ انصار نے شرکت کی جبکہ ۱۳۱؍ انصار نے علمی مقابلوں میں حصہ لیا۔علمی مقابلوں میں تمام شاملین کو اسناد شرکت بھی دی گئیں۔
شام چھ بجے صدر صاحب مجلس انصاراللہ جرمنی نے اختتامی کلمات کہے۔ کھانے اور مغرب و عشاء کی نمازوں کے ساتھ ان پروگرامز کا اختتام ہوا۔
(رپورٹ: منور علی شاہد۔ منتظم رپورٹنگ)