نماز جنازہ حاضر و غائب

نمازِ جنازہ حاضر و غائب

مکرم منیر احمد جاوید صاحب پرائیویٹ سیکرٹری حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز تحریر کرتے ہیں کہ حضورِ انور ایّدہ ٖاللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے ۱۳؍دسمبر ۲۰۲۳ء بروز بدھ بارہ بجے بعد دوپہر اسلام آباد (ٹلفورڈ) میں اپنے دفتر سے باہر تشریف لاکر مکرم مکرّم قریشی صاحب (آف Southmead۔ یوکے) کی نمازِ جنازہ حاضر اور آٹھ مرحومین کی نمازِ جنازہ غائب پڑھائی۔

نماز جناز ہ حاضر

مکرم مکرّم قریشی صاحب (آف Southmead۔ یوکے)

۶؍ دسمبر ۲۰۲۳ءکو ۷۵ سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحوم ۲۷ سال قبل لاہور سے ہجرت کر کے یو کے آئے تھے۔ آپ صوم وصلوٰۃ کے پابند ایک نیک مخلص اور فدائی خادم سلسلہ تھے۔ جب تک صحت نے اجازت دی جماعتی کاموں میں سرگرم رہے۔ سیکرٹری مال اور ممبر اصلاحی کمیٹی کے طور پر خدمت کی توفیق پائی۔ اپنے ارد گرد کسی بھی ضرورت مند کی مدد کے لیے ہر وقت تیار رہتے تھے۔ پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ تین بیٹے اور ایک بیٹی شامل ہیں۔

نماز جنازہ غائب

۱۔مکرم مولوی عبد الرؤوف نیر صاحب(واقف زندگی مبلغ سلسلہ ) ابن مکرم عبد الحمید صاحب مومن درویش قادیان

مرحوم ۶۵ سال کی عمر میں بقضائے الہٰی وفات پاگئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحوم نے مولوی فاضل کا امتحان پنجاب یونیورسٹی سے پاس کرنے کے بعد ۱۹۸۳ء میں سلسلہ کی خدمت کے لیے اپنے آپ کو پیش کر دیا۔میدان تبلیغ میں سات سال اور صدر انجمن کے مختلف دفاتر میں۲۶سال خدمت کی توفیق پائی۔ ذیلی تنظیموں میں بھی بعض عہدوں پر خدمت بجالاتے رہے۔مرحوم نیک، صالح اور سلسلہ کی ڈیوٹی اطاعت کے ساتھ کرنے والے خادم سلسلہ تھے۔ مرحوم موصی تھے۔ پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ دو بیٹیاں اور ایک بیٹا شامل ہیں۔

۲۔مکرمہ بدرون بی بی صاحبہ اہلیہ مکرم اسرائیل خان صاحب (آف پنکال۔انڈیا)

۱۵،۱۴؍اپریل ۲۰۲۳ء کی درمیانی شب کو ۷۲سال کی عمر میں وفات پاگئیں۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحومہ صوم وصلوٰۃ کی پابند، نماز تہجد ادا کرنے والی اور شرائط وصیت کے مطابق زندگی گزارنے والی بہت نیک خاتون تھیں۔ آپ کا جماعت کے ساتھ بہت مخلصانہ تعلق تھا۔ ان کی دینی اور اخلاقی حالت ممتاز تھی۔ چندہ جات کی ادائیگی با قاعدگی کے ساتھ کیا کرتی تھیں۔مرحومہ جماعت احمدیہ پنکال کے ایک حلقہ کی صدر لجنہ تھیں۔ اسی طرح لجنہ اماءاللہ پنکال میں بطور سیکرٹری خدمت خلق کے طور پر بھی خدمت بجالاتی رہیں۔ اللہ تعالیٰ کے فضل سے موصیہ تھیں۔ پسماندگان میں شوہر کے علاوہ ایک بیٹا اورتین بیٹیاں شامل ہیں۔

۳۔مکرمہ سلطانہ پروین صاحبہ اہلیہ مکرم رفیق احمد عاجز صاحب (مربی سلسلہ لوکل انجمن احمد یہ قادیان)

۲۹؍اکتوبر ۲۰۲۳ء کو ۵۱ سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحومہ صوم وصلوٰۃ کی پابند، اچھے اخلاق کی مالک ایک نیک خاتون تھیں۔ لجنہ اماءاللہ کی تنظیم سے تعاون کرنے والی اور جوش و جذبہ کے ساتھ جماعتی خدمت اور خدمت خلق کے کاموں میں پیش پیش رہتی تھیں۔ مرحومہ موصیہ تھیں۔ پسماندگان میں شوہر کے علاوہ تین بچیاں شامل ہیں۔

4۔مکرمہ فضیلت مسعود مہار صاحبہ اہلیہ مکرم مسعود احمد مہار صاحب( وان Vaughan کینیڈا)

۱۶؍جون ۲۰۲۳ء کو ۸۱ سال کی عمر میں وفات پاگئیں۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ مکرم چودھری غلام اللہ مہار صاحب کی بڑی بہو تھیں جو کہ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے صحابی حضرت چودھری غلام محمد مہار صاحب رضی اللہ عنہ (آف پوہلہ مہاراں ضلع سیالکوٹ) کےبیٹے تھے۔ مرحومہ کے والد مولوی ابراہیم وڑائچ صاحب جامعۃ المبشرین ربوہ میں بطور سپرنٹنڈنٹ خدمت کرتے رہے ہیں۔مرحومہ نے عربی سمیت تین زبانوں میں ماسٹرز کیا اور پنجاب یونیورسٹی سے فارغ التحصیل ہونے کے بعد حضرت مریم صدیقہ صاحبہ (چھوٹی آپا) کی ہدایت پر گھٹیالیاں میں مریم گرلز سکول کا اجراء کرنے کی توفیق پائی۔ پاکستان میں محکمہ تعلیم میں اعلیٰ سرکاری عہدوں پر فائز رہیں اور احمدی روایات کو بر قرار رکھتے ہوئے بڑی جرأت کے ساتھ اپنی جملہ ذمہ داریاں نبھائیں۔ مالی قربانیوں میں پیش پیش رہتی تھیں۔صوم و صلوٰۃ کی پابند اور نظام جماعت اور خلافت کے ساتھ گہر اپیار اور اطاعت کا تعلق تھا۔ آپ کو اللہ تعالیٰ نے دو دفعہ حج ادا کرنے کی سعادت بھی عطا فرمائی۔مرحومہ خدا تعالیٰ کے فضل سے موصیہ تھیں۔ پسماندگان میں شوہر کے علاوہ تین بیٹے اور دو بیٹیاں شامل ہیں۔ آپ کے بڑے بیٹے مکرم رحمان مسعود مہار صاحب کو بطور نیشنل سیکرٹری وقف جدید جماعت احمدیہ کینیڈا کے علاوہ رفیوجی ڈیسک کینیڈا میں اور دوسرے بیٹے مکرم ابرار مسعود مہار صاحب کو نیشنل قائد ایثار مجلس انصار اللہ کینیڈا اور سیکرٹری مال جماعت وان (Vaughan) کے طور پر خدمت کی توفیق مل رہی ہے۔آپ کے باقی بچے بھی کسی نہ کسی رنگ میں جماعتی خدمت کی توفیق پارہے ہیں۔

۵۔مکرمہ فرحت ظفر صاحبہ اہلیہ مکرم ڈاکٹر ظفر اقبال شاہد صاحب (ناظم اعلیٰ علاقہ انصار اللہ۔ بہاولپور)

۱۰؍نومبر۲۰۲۳ء کو۵۶سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحومہ بے شمار خوبیوں کی مالک، صوم وصلوٰۃ کی پابند،جماعتی خدمت کے جذبہ سے سرشار، صدقہ وخیرات کرنے والی ایک مخلص خاتون تھیں۔ لیاقت پور اور خان پور میں کافی عرصہ صدر لجنہ رہیں۔ خلافت سے بے پناہ عقیدت کا تعلق تھا۔ مرحومہ موصیہ تھیں۔ پسماندگان میں شوہر کے علاوہ تین بچے شامل ہیں۔

۶۔مکرم ڈاکٹر عبید السلام صاحب ابن مکرم ماسٹر محمد حسین صاحب( میر پور آزاد کشمیر)

یکم اکتو بر ۲۰۲۳ء کو بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ نے کچھ عرصہ بطور قائد مجلس میر ابھڑ کا میر پور آزاد کشمیر کے علاوہ ۱۶ سال بطورسیکرٹری مال خدمت کی توفیق پائی۔ مرحوم اپنے بھائی بہنوں میں بڑے تھے لیکن انہیں ہمیشہ احترام سے بلاتے تھے۔ چندہ جات کی ادائیگی میں بہت باقاعدہ تھے۔ جب تک صحت اچھی رہی تو ہر جمعہ پر باقاعدگی سے کچھ خدام اور اطفال کو ساتھ لے کر مسجد کی صفائی کیا کرتے تھے۔ پنجوقتہ نمازوں کے پابند،بڑے بے نفس اور نافع الناس وجود تھے۔خطبات جمعہ اور ایم ٹی اے کے دیگر پروگرام دیکھنے کے لیے مستعد رہتے۔مرحوم موصی تھے اور اپنا حصہ جائیداد ایک سال پہلے ہی ادا کر چکے تھے۔ پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ چار بیٹیاں اور پانچ بیٹے شامل ہیں۔آپ کے داماد مکرم طارق غنی بھٹی صاحب اور ایک بھتیجے مکرم محمد فیاض اللہ فاتح صاحب معلم سلسلہ کے طور پر خدمت کی توفیق پارہے ہیں۔ ایک نواسے عزیزم سفیر احمد جامعہ احمدیہ… درجہ خامسہ کے طالب علم ہیں۔

7۔مکرمہ شمیم اختر صاحبہ اہلیہ مکرم ملک خلیل احمد اختر صاحب مرحوم (لاہور۔ حال امریکہ)

۱۵؍اکتوبر ۲۰۲۳ء کو ۸۹ سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ حضرت حافظ حامد علی صاحب رضی اللہ عنہ صحابی حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی اولاد میں سے تھیں۔ آپ کو بچپن میں قادیان میں حضرت اماں جان رضی اللہ عنہا سے ملاقات کا شرف بھی حاصل ہوا۔ حضرت اماں جان رضی اللہ عنہا اکثر حضرت حافظ حامد علی صاحب رضی اللہ عنہ کی اہلیہ مکرمہ رسول بی بی صاحبہ (جوکہ نا بینا تھیں) کے گھر ملنے آیا کرتیں اور ان کا بہت خیال رکھتی تھیں۔ آپ تقسیم ہند کے بعد ساہیوال اور پھر لاہور منتقل ہوئیں۔ مرحومہ کے شوہر مکرم ملک خلیل احمد اختر صاحب مسجد ماڈل ٹاؤن کے امام الصلوٰۃ بھی رہ چکے ہیں۔ ۱۹۹۷ء میں آپ ہجرت کر کے امریکہ شفٹ ہو گئیں۔ امریکہ میں ناصرات کی کلاسز لینے اور بچیوں کو قرآن پاک پڑھانے کا موقع ملا۔ آپ پنجوقتہ نمازوں کی پابند، چندوں میں باقاعدہ، پر دہ کا خاص خیال رکھنے والی، ایک نیک، مخلص اور باوفا خاتون تھیں۔ پسماندگان میں دو بیٹے اور ایک بیٹی شامل ہیں۔ آپ مکرم ثاقب احمد صاحب(كاركن الشركۃ الاسلامیہ یوکے ) کی خالہ تھیں۔

۸۔مکرمہ صائمہ ناز صاحبہ اہلیہ مکرم مقصود احمد صاحب (فیصل آباد)

۱۴؍جولائی ۲۰۲۳ء کو ۴۰ سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحومہ صوم وصلوٰۃ اور تلاوت قرآن کریم کی پابند، خوش اخلاق، سادہ مزاج،باہمت اورخدمت خلق کا خاص جذبہ رکھنے والی مخلص خاتون تھیں۔ مرحومہ نے اپنے گاؤں چک ۲۷۵ر۔ب کرتارپورضلع فیصل آباد میں نائب صدرلجنہ اماء اللہ کے علاوہ سیکرٹری وقف جدید اور سیکرٹری تحریک جدید لجنہ کے طورپر خدمت کی توفیق پائی۔ پسماندگان میں میاں کے علاوہ ۲ بیٹیاں شامل ہیں۔

اللہ تعالیٰ تمام مرحومین سے مغفرت کا سلوک فرمائے اور انہیں اپنے پیاروں کے قرب میں جگہ دے۔ اللہ تعالیٰ ان کے لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے اور ان کی خوبیوں کو زندہ رکھنے کی توفیق دے۔آمین

٭…٭…٭

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button