متفرق مضامین

عیسائیوں سے خطاب (قسط دوم۔ آخری)

(امۃالباری ناصر)

۱۶۔جس کا ہے نام قادر اکبر

اس کی ہستی سے دی ہے پختہ خبر

قادرِ اکبر: qaader-e-akbar، قدرت والا، سب سے بڑا، اللہ تعالیٰ کی صفاتPowerful, Almighty, attributes of God

پختہ: pukhtah، مضبوط Reliable, authentic

وہ محبوب ہستی جو ہر چیز پر قدر ت رکھتی ہے۔ جو سب سے بڑی ہے۔ اس کے بارے میں حقیقی علم قر آن مجید ہی دیتا ہے۔

۱۷۔ کوئے دلبر میں کھینچ لاتا ہے

پھر تو کیا کیا نشاں دکھاتا ہے

کوئے دِلبر: Koo-e-dilbar، محبوب کی گلی Path leading to the Beloved, i.e. God

قرآن مجید میں وہ اعجاز ہے کہ یہ خدا تعالیٰ کے گلی کوچے میں لے جاتا ہے۔ اس پاک ہستی کے گھر لے جاتا ہے جب اس کے دربار میں پہنچ جاتے ہیں تو نظارہ ہی اور ہوتا ہے۔ ایسے ایسے نشان نظر آتے ہیں جن کا تصوّر بھی نہیں کیا جاسکتا۔

۱۸۔دل میں ہر وقت نور بھرتا ہے

سینہ کو خوب صاف کرتا ہے

قرآن مجید نور ہے۔اس کو پڑھنے والوں کے دل غیر خدا کے تصور سے پاک صاف ہوکرالٰہی نور کا مرکز بن جاتے ہیں۔ دل میں قرآن کا نور ہو تو شک و شبہ اور شرک کی گندگی پیدا نہیں ہوتی۔

۱۹۔اس کے اوصاف کیا کروں میں بیاں

وہ تو دیتا ہے جاں کو ادراک جاں

اوصاف: ausaaf، (وصف کی جمع) تعریفیں، خوبیاں، ہنر، جوہر Attributes, virtues, good qualities

اس کے اوصاف اتنے زیادہ ہیں کہاں تک بیان کروں قصہ مختصر یہ کہ وہ زندگی کو نیا رُوپ دے دیتا ہے جیسے ایک مٹی کے مادھو کو روحانی شعور مل جائے۔ ایک نئی زندگی مل جائے۔ تنِ مردہ میں نئی جان آجائے۔

۲۰۔وہ تو چمکا ہے نیّر اکبر

اس سے انکار ہو سکے کیونکر

نیراکبر: nayyer-e-akbar، سب سے بڑا ستارہ، سورج The biggest star, the sun at its zenith

قرآن مجید تو ایسے چمکتا ہے جیسے بہت بڑا چمکدار سورج ہو۔ قرآن پاک تو اظہر من الشمس ہے اس سے انکار کیسے ہو سکتا ہے۔ اسے دیکھنے کے لیے کوشش نہیں کرنی پڑتی۔ بس آنکھیں کھول کے دیکھیں۔

۲۱۔وہ ہمیں دلستاں تلک لایا

اس کے پانے سے یار کو پایا

دلستاں: dilsetaan، دل چھین لینے والا، خوبصورت، محبوب Captive of heart, beloved, beautiful

تلک: talak، تک Towards, upto, near to

قرآن مجید اللہ پاک کا کلام ہے۔ ہمیں اپنے محبوب خالق کی صفات بتا کر اس کی ہستی تک لے جاتا ہے۔ اس کی بدولت ہم نے خدا تعالیٰ کا نور دیکھا ،ا سے جانا اور مانا۔

۲۲۔بحر حکمت ہے وہ کلام تمام

عشق حق کا پلا رہا ہے جام

بحرِ حکمت: behr-e-hikmat، دانائی کا سمندر An ocean of wisdom

عشق حق: ishq-e-haq، خدا تعالیٰ کی محبت Love of Almighty God

جام: jaam، پیالہ Goblet, cup

قرآن کریم کتاب حکیم ہے۔ سارا قرآن کریم حکمت اور دانائی کا ایک سمندر ہے۔ اللہ تعالیٰ کی محبت کی شراب کے جام پلا پلا کر ہمیں مخمور رکھتا ہے۔

۲۳۔بات جب اس کی یاد آتی ہے

یاد سے ساری خلق جاتی ہے

خلق: Khalq، مخلوق Mankind, creation

جب قرآن کریم میں بیان کردہ کوئی بات یاد آتی ہے تو اس کی حکمت اور خوبصورتی میں محو ہو کر یہ کیفیت ہوتی ہے کہ دنیا کی کوئی چیز خوب صورت نہیں لگتی۔سارا جہان فراموش ہوجاتا ہے۔

۲۴۔سینہ میں نقش حق جماتی ہے

دل سے غیرِ خدا اٹھاتی ہے

نقش حق: naqsh-e-haq، سچائی کا نشان Mark, imprint of truth

غیرِ خدا: ghair-e-Khudaa، خدا کے علاوہ Whatever is alternative to God

قرآن پاک کی ہر پُر حکمت بات دل پر اللہ تعالیٰ کا نقش کندہ کردیتی ہیں۔ گویا دل میں خدا تعالیٰ کا تصور گاڑ دیتی ہے۔جس سے شرک کا شائبہ بھی باقی نہیں رہتا۔

۲۵۔درد مندوں کی ہے دوا وہی ایک

ہے خدا سے خدا نما وہی ایک

دردمند: dardmand، دکھی، مصیبت زدہ Distressed, miserable, the afflicted sufferers

خدا نما :Khudaa numaa، خدا تعالیٰ کی صفات کو ظاہر کرنے والا، خدا تعالیٰ کو دِکھانے والا،The Quran that manifests God, manifesting the attributes of God

ہر مصیبت زدہ کے دکھوں کا مداوا قرآن مجید ہے۔ خدا تعالیٰ نے خود اس کو اپنی ہستی کو آشکار کرنے والا بنایا ہے۔ یہ وہ راہنما ہے جو خدا تعالیٰ کو پانے کے راستے دکھاتا ہے۔

۲۶۔ہم نے پایا خور ہدیٰ وہی ایک

ہم نے دیکھا ہے دلربا وہی ایک

خورِہدیٰ: khur-e-hudaa، ہدایت کی روشنی The sun of guidance

ہم نے ہدایت کی روشنی دینے والا سورج ایک ہی دیکھا ہے۔ صرف ایک یہی کتاب ہے جو صراط مستقیم دکھاتی ہے۔ کتابیں تو اور بھی ہیں مگر دل میں گھر کرنے والی محبوب کتاب یہی ایک ہے۔

۲۷۔اس کے منکر جو بات کہتے ہیں

یوں ہی اک واہیات کہتے ہیں

منکر: munkir، انکار کرنے والا Disbeliever

واہیات: waaheyaat، فضول، بکواس Nonsense

قرآن کریم کو نہ ماننے والے جو اعتراضات کرتے ہیں بالکل فضول، بے معنی اور بے کار ہوتے ہیں۔

۲۸۔بات جب ہوکہ میرے پاس آویں

میرے منہ پر وہ بات کہہ جاویں

اگر قرآن کریم پر کوئی اعتراض ہے تو ہمت کرکے میرے سامنے آئیں۔مَیں انہیں ہر بات کا تسلی بخش جواب دوں گا۔

۲۹۔مجھ سے اس دلستاں کا حال سنیں

مجھ سے وہ صورت و جمال سنیں

دلستاں: dilsetaan، دل چھین لینے والا، خوبصورت، محبوب Captive of heart, beloved, beautiful

جمال: jamaal، حسن و خوبصورتی، Excellence elegance, beauty

مجھ سے اس کتاب مبین کے جمال و حسن کی تفصیل سنیں۔ میں بڑے پیار سے اپنی اس محبوب کتاب کی خوبیاں بیان کروں گا۔ سچے عاشق ہی محبوب کے حسن اور دلربائی کا نقشہ کھینچ سکتے ہیں۔

۳۰۔آنکھ پھوٹی تو خیر کان سہی

نہ سہی یوں ہی امتحان سہی

آنکھ پھوٹنا: aankh phootnaa، بینائی زائل ہونا،Unable to see the truth, to lose one‘s sight, to be blind

اِمتحان: imtehaan، آزمائش Test, trial

قرآن پاک کا حسن سورج کی طرح چمکتا ہے پھر بھی اگر تمہاری آنکھیں اسے دیکھ نہیں سکتیں تو اس کا مطلب ہے آنکھیں دیکھنے کی صلاحیت ہی نہیں رکھتیں۔ ورنہ تم اسے نظر انداز نہ کرسکتے۔ آنکھوں سے کچھ سجھائی نہیں دیتا۔ یا آنکھیں جان کے میچ لیتے ہو تو کان تو ہوں گے۔ وہ تو تم بند نہیں کرسکتے۔ میری آواز ہی سن لو۔میں قرآن پاک کی خوبیاں بیان کروں گا۔ کان میں کوئی اچھی بات پڑے گی۔ اس خیال سے سن لینا کہ چلو تماشا ہی سہی۔ دیکھنے اور پرکھنے کے لیے ہی سن لینا۔ حق کی آواز سنانا ہمارا کام ہے۔ دلوں میں اثر تو اللہ تبارک تعالیٰ ڈالتا ہے۔

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button