حالاتِ حاضرہ

خبرنامہ (اہم عالمی خبروں کا خلاصہ)

٭…غزہ میں اسرائیل کی کھلی جارحیت پر فرانس کے صدر ایمانویل میکرون نے بھی آواز اٹھا دی۔ ان کا کہنا ہے کہ دہشتگردی کے خلاف لڑائی کا مطلب غزہ کو مسمار کرنا اور فلسطینی شہریوں پر اندھا دھند حملے نہیں ہونے چاہئیں۔

٭…عالمی ادارہ صحت نے تصدیق کی ہےکہ شمالی غزہ میں اسراعیلی کی مسلسل بمباری، فیول سپلائی کی بندش، اسٹاف اور سپلائی نہ ہونے سے تمام اسپتال غیر فعال ہوچکے ہیں۔ دوسری جانب فلسطینی ہلال احمر کا کہنا ہےکہ اسرائیلی فوج شمالی غزہ کے جبالیہ مہاجرین کیمپ میں چیریٹی ایمبولینسز کو مسلسل قبضے میں لے رہی ہیں۔

٭…نیدرلینڈز کی ایک مقامی تنظیم نے ڈچ شہر روٹرڈیم کے مرکزی چوک پر بچوں کے ۸ ہزار جوتے رکھ کر غزہ کے شہید بچوں سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے احتجاج کیا اور اس عالمی بے حسی کو آئینہ دکھانے کی کوشش کی۔ خیال رہے کہ اسرائیل نے وحشیانہ بمباری سے ۷۵ روز میں غزہ کے ۸ ہزار سے زیادہ بچے شہید کر دیے ہیں۔

٭… انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ہیومن رائٹس واچ کا کہنا ہے کہ فیس بک اور انسٹاگرام کی پیرنٹ کمپنی’میٹا‘فلسطینیوں کی آواز دنیا تک پہنچانے میں رکاوٹیں پیدا کر رہا ہے اور فلسطین کے حق میں لگائی جانے والی پوسٹس کو سینسر کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ ہیومن رائٹس واچ کے مطابق رواں برس اکتوبر سے نومبر تک کے درمیان سوشل میڈیا پر نشر مواد کے حوالے سے ۶۰ ممالک کے ۱۰۰۰ سے زائد کیسز کا جائزہ لیا گیا جس میں یہ بات سامنے آئی کہ ۳۰۰ سے زائد صارفین کے اکاؤنٹس معطل ہوئے اور یہ تمام افراد اپنے اکاؤنٹس پر عائد پابندی کے خلاف اپیل بھی نہیں کر سکتے۔

واضح رہے کہ اسرائیلی حملوں میں شہید فلسطینیوں کی تعداد ۲۰ ہزار ہوگئی ہے جن میں ۸ ہزار بچے اور ۶ ہزار ۲۰۰ خواتین بھی شامل ہیں۔

٭…کینیڈا کے شہر ٹورانٹو میں اس سال ۳۳۸ نفرت انگیز جرائم رپورٹ ہوئے۔ پولیس کا کہنا ہےکہ اسرائیل حماس جنگ کے بعد ٹورانٹو میں ۹۸ نفرت انگیز واقعات رپورٹ ہوئے، ٹورانٹو میں اس سال کے نفرت انگیز جرائم گذشتہ سال کی نسبت ۴۱ فیصد زیادہ ہیں جب کہ نفرت انگیز واقعات پر ۴۸ گرفتاریاں ہوئیں اور ۹۶ الزامات عائد کیے گئے۔ واضح رہے کہ اسرائیل کی جانب سے فلسطینیوں پر بدترین جارحیت جاری ہے جس کے نتیجے میں دنیا بھر میں اسرائیل کو تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے جبکہ بڑی تعداد میں لوگ فلسطینیوں کے حق میں بھی سڑکوں پر نکل رہے ہیں۔

ایسے میں بیشتر ممالک میں صیہونیوں اور مسلمانوں کے درمیان نفرت انگیز واقعات بھی رونما ہوئے ہیں، خاص طور پر کینیڈا میں یہ واقعات زیادہ رپورٹ ہوئے جس کے نتیجے میں اسکولوں اور عبادت گاہوں پر حملے بھی دیکھے گئے۔

٭…واشنگٹن: امریکی صدر جوبائیڈن نے ٹرمپ کو نااہل قرار دیے جانے کے فیصلے پر ردعمل کا اظہار کیا اور کہا کہ کوئی شک نہیں کہ ٹرمپ نے بغاوت کی حمایت کی۔

واضح رہےکہ کولوراڈو کی سپریم کورٹ نے کیپیٹل ہل پر حملے میں سابق صدر ٹرمپ کو ملوث قراردیتے ہوئے فیصلہ سنایا تھا کہ وہ صدارتی امیدوار بننے کے اہل نہیں جبکہ امریکہ میں اگلے برس نومبر میں صدارتی انتخابات ہوں گے۔

٭…بھارتی ریاست تامل ناڈو میں طوفانی بارشیں جاری ہیں جس دوران پیش آنے والے حادثات میں ۱۰ افراد ہلاک ہوگئے۔ گذشتہ ۲ دنوں سے ریاست کے جنوبی اضلاع میں شدید بارشیں ریکارڈ کی جارہی ہیں جس کے سبب نظام زندگی بری طرح متاثر ہے۔

تامل ناڈو حکام کا کہنا ہےکہ ضلع ترونل ویلی اور دیگر اضلاع میں بارش کے دوران دیواریں گرنے اور کرنٹ لگنے کے واقعات بھی پیش آئے۔

٭…فرانس میں بھی امیگرنٹس کے خلاف قوانین مزید سخت کیے جانے لگے۔ امیگریشن قوانین سخت کرنےکا بل ۱۸۶ کے مقابلے میں ۳۴۹ ووٹوں سے منظور کیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ اس سے قبل برطانوی حکومت کی جانب سے برطانیہ میں آنے والوں کی تعداد کم کرنے کے لیے قوانین مزید سخت کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ برطانوی وزیر داخلہ جیمز کلیورلی نے پارلیمنٹ میں نئے اقدامات کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ بیرون ملک سے آنے والے ہنر مندوں کو والدین اور بچے لانے کی اجازت بھی نہیں ہوگی۔

٭… پاکستان کے خلاف پرتھ ٹیسٹ کے دوران فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی پر آئی سی سی نے آسٹریلوی کرکٹر عثمان خواجہ کے خلاف ایکشن لیتے ہوئے انہیں ضوابط کی خلاف ورزی پر چارج کر دیا۔ عثمان خواجہ نے اس میچ میں فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کے لیے بازو پر سیاہ پٹی باندھی تھی۔

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button