متفرق مضامین

ہماری نماز (قسط ۴۴)

(اواب سعد حیات)

(مصنفہ حضرت سید زین العابدین ولی اللہ شاہ رضی اللہ عنہ )

اس اہم اور سادہ کتاب میں نماز کے عربی الفاظ کو در ج کرکے ان کا اردو ترجمہ پیش کیا گیا ہے اور اس کے ساتھ ساتھ عربی الفاظ کی آسان اور عام فہم الفاظ میں دل نشین تشریح بھی درج ہے۔ تشریح کے الفاظ بالکل سادہ ہیں تا قاری کو نماز کے مقاصد سے بھی آگاہی پیدا ہو اور نماز کے الفاظ اور دعاؤں سے ایک تعلق پیدا ہوجائے

حضرت سید زین العابدین ولی اللہ شاہ صاحب رضی اللہ عنہ کو خلافت کے زیر سایہ جماعت احمدیہ کی متفرق حیثیتوں سے ایک طویل عرصہ تک خدمت کی توفیق ملی۔

آپ کی زیر نظر کتاب اس زمانہ سے تعلق رکھتی ہے، جب کہ آپ صدر انجمن احمدیہ میں بطور ناظر افراد جماعت کی تعلیم و تربیت کی اہم ذمہ داری پر متعین تھے۔ آپ کی یہ کتاب نماز کے متعلق ہے،پہلی دفعہ مارچ ۱۹۲۳ء میں تیار ہوکر طبع ہونے والی ۸۲ صفحات کی اس کتاب سے مصنف کی جہاں دینی و علمی بلندی کا پتا چلتا ہے، وہاں آپؓ کے دل میں احمدی احباب کی تعلیم و تربیت کے لیے ایک درد اور لگن کا بھی اظہار ہوتا ہے جو عہدیداران کے لیے ایک نمونہ کا رنگ رکھتا ہے۔

اس کے صفحہ نمبر ۱ پر اس کتاب کے پس منظر اور مقاصد کے متعلق آپ نے بتایا کہ اِس سال جو مجلس مشاورت منعقد ہوئی تھی اس میں یہ قرار دیا گیا تھا کہ تمام احمدی احباب مرد و زن سب کے سب ایک سال کے اندر کم از کم اپنی نماز کو تو ضرور ہی بامعنی سیکھ لیں اور یہ کام نظارت تعلیم و تربیت کے فرائض میں رکھا گیا تھا کہ وہ اس کو اپنی نگرانی کے ماتحت سرانجام دے۔ اس پر نظارت ہذا نے ایک سرکلر کے ذریعے سیکرٹریان جماعت سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ اپنی اپنی جگہ اس کام کو شروع کر دیں۔ مجھے یہ علم تو نہیں کہ دیگر مقامات میں سیکرٹری کہاں تک اپنے اس مقدس فرض کو ادا کر رہے ہیں۔ مگر میں افسوس سے اس بات کا اظہار کرتا ہوں کہ میں نے جو گذشتہ ہفتہ میں ۱۲۸ میل کے حلقے میں تعلیمی و تربیتی معائنہ کی غرض سے دورہ کیا ہے اس حلقہ کے اندر جو جماعتیں ہیں ان میں پانچ فیصد آدمی بھی مشکل سے ملے ہیں جو اپنی نمازوں کو بامعنی سمجھتے ہوں۔

آپ مزید لکھتے ہیں اس بات سے مجھے تحریک ہوئی کہ میں مختصر طور پر نماز کا ترجمہ اسباق القرآن[یہاں مصنف کی مراد اس مجموعہ سے ہے جو انہوں نے ۳ جلدوں/ حصوں میں تیار کیا تھا]کی طرز پر لکھوں اور ہر ایک خواندہ دوست کے ہاتھ میں دوں کہ وہ خود اسے پڑھے اور یاد کرے اور دوسرے کو پڑھائے اور یاد کرائے اور اس طرح میں اپنی ذمہ داریوں سے جہاں تک ہو سکتا ہے اللہ تعالیٰ کے نزدیک سبکدوش ہو جاؤں۔

نماز کو مفصلہ ذیل صورت میں احباب کے سامنے پیش کرنے کی زیادہ تر وجہ یہ بھی ہے کہ میرا کامل یقین ہے کہ اگر دوست اپنی نمازوں کو پورے طور پر سمجھ لیں اور اسے صحیح طور پر ادا کریں تو پھر تربیت کا ایک اہم مرحلہ خود بخود ہی طے ہوتا رہے گا کیونکہ ہماری نماز روحانی تربیت کے لیے ایک ایسے اصل الاصول کی طرح ہے کہ جس کا تعلق براہ راست ایک طرف تو انسانی نفس کے اندرونہ کے ساتھ ہے۔ اور دوسری طرف اس ذات کے ساتھ ہے جس کی شناخت لامحالہ انسان کی تمام کی تمام کمزوریوں کو دُور کر کے اسے تربیت کے پاک مقام پر لا کھڑا کرتی ہے۔

ہماری نماز ایک انفسی محرک ہے اور اس کا تعلق انسانی فطرت کے ساتھ ایسا گہرا ہے کہ درحقیقت وہ اس کا ایک جزو ہے جو اندر ہی سے فوارہ کی طرح ابھرتا اور اندر ہی اندر انسانی سرشت کی آبپاشی کرتا ہے یہاں تک کہ وہ اللہ تعالیٰ سے وابستہ کر کے اس کو پاک صاف کر دیتا ہے۔

اپنی نماز کی حقیقت کے متعلق میرے اس یقین اور ایمان نے مجھے بارہا ترغیب دی کہ سب سے پہلے میری خدمت نظارت تعلیم و تربیت میں یہ ہونی چاہیے کہ احباب کے سامنے ان کی نماز کو اس طرح پیش کروں کہ وہ جیسا کہ عربی زبان کا محاورہ ہے اس کی اصلی روح کو پی لیں اور اس کے معنی اور مقاصد ان کے رگ وریشہ میں رچ جائیں اور اقیموا الصلوٰۃ کے حکم کی ظاہری فرمانبرداری کرتے ہوئے انہیں توفیق ملے کہ وہ اس حکم کے صحیح معنوں کے مطابق اور پوری شرائط کے ساتھ اپنی نمازوں کو ادا کریں اور وہ اپنے اس معراج کو پہنچیں جو ان کے لیے اس نماز کے ذریعہ سے جناب الٰہی میں مقدر ہو چکا ہے۔وما توفیقی الا باللہ العظیم(صفحہ اول تا سوم)

الغرض اس اہم اور سادہ کتاب میں نماز کے عربی الفاظ کو در ج کرکے ان کا اردو ترجمہ پیش کیا گیا ہے اور اس کے ساتھ ساتھ عربی الفاظ کی آسان اور عام فہم الفاظ میں دل نشین تشریح بھی درج ہے۔ تشریح کے الفاظ بالکل سادہ ہیں تا قاری کو نماز کے مقاصد سے بھی آگاہی پیدا ہو اور نماز کے الفاظ اور دعاؤں سے ایک تعلق پیدا ہوجائے۔

نماز کا مغز سمجھاتے ہوئے توحید باری تعالیٰ اور اسلام کی امتیازی تعلیم کے دیگر امتیازی پہلوؤں کی وضاحت و تشریح میں بائبل کے عہد نامہ قدیم سے باحوالہ آیات درج کرکے موازنہ اور وضاحت پیش کی گئی ہے۔

اس قیمتی کتاب میں صرف سورہ فاتحہ کی قریباً ۵۰ صفحات پر مشتمل تشریح اور تفسیر درج کرنے کے بعد قرآن کریم کی آخری تین سورتوں کا ترجمہ اور تشریح لکھی گئی ہے۔ جس میں قرآن کریم کی دیگر آیات کو بھی پیش کرکے مفہوم اور ضروری نکات کو زیادہ آسان کرکے پیش کیا گیا ہے۔

الغرض الفاظ نماز کو سمجھنے، رکوع وسجود کے کلمات، تشہد، درود شریف اور خاتمہ نماز پر السلام علیکم ورحمةاللہ کہنے سے قبل پڑھی جانے والی متفرق مسنون دعاؤں کو مع ترجمہ و تشریح لکھا گیا ہے۔دعائے قنوت کے الفاظ کو مع ترجمہ پیش کرکے دیگر دعاؤں کا فلسفہ اور نمازوں کے بعد بھی ذکر الٰہی کرنے پر روشنی ڈالی گئی ہے۔

اس اہم اور دردمند دل کے ساتھ لکھی گئی کتاب کی افادیت کے پیش نظر اسے دوسری بار جولائی ۱۹۳۱ء میں ملک فضل حسین صاحب کنٹریکٹرو پبلشربک ڈپو تالیف و اشاعت قادیان نے قادیان سے اللہ بخش سٹیم پریس سے باہتمام چودھری اللہ بخش پرنٹرایک ہزار کی تعداد میں شائع کروایاتھا۔

٭…٭…٭

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button