یورپ (رپورٹس)

جماعت احمدیہ فن لینڈ کے دسویں جلسہ سالانہ کا کامیاب انعقاد

(طاہر احمد۔ نمائندہ الفضل انٹرنیشنل)

٭…حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کاخصوصی پیغام

٭…مختلف علمی و تربیتی عناوین پر تقاریر

٭…۳۰۴؍احباب جماعت کی شمولیت

اللہ تعالیٰ کے خاص فضل و رحم سے جماعت احمدیہ فن لینڈ کو ۱۷ اور ۱۸؍جون ۲۰۲۳ء بروز ہفتہ و اتوار اپنے دسویں جلسہ سالانہ کے نہایت ہی کامیاب انعقاد کی توفیق ملی۔ الحمد للہ

امسال جماعت فن لینڈ کو ایک بار پھر خلیفہ وقت کی نظرِ عنایت سے آپ کا خصوصی پیغام موصول ہوا نیز حضورِ انور ایدہ اللہ تعالیٰ نے خصوصی شفقت فرماتے ہوئے اپنی نمائندگی میں مبلغ انچارج سویڈن آغا یحیٰ خان صاحب کو بھجوایا۔ اسی طرح زکریا خان صاحب امیر و مبلغ انچارج ڈنمارک نے بھی حضور کی منظوری سے اس جلسہ میں شرکت کی۔ جلسہ کا مرکزی موضوع ’’قرآن کریم‘‘ تھا۔ چھ ممالک کی طرف سے اس جلسہ سالانہ میں نمائندگی ہوئی جن میں سویڈن، لتھوانیا، ڈنمارک، یوکے، جرمنی و پاکستان سے اٹھارہ افراد کی شرکت ہوئی۔ حاضرین جلسہ کی تعداد پچھلے تمام جلسوں سے زیادہ رہی اورکل ۳۰۴ ممبران جلسہ میں شاملِ ہوئے، جس میں فن لینڈ جماعت کے ۱۲۱؍مرد حضرات نیز ۱۶۵ مستورات شامل ہیں۔ الحمدللہ

امسال نیشنل صدر عطاء الغالب صاحب کے زیر انتظام رضوان احمد ڈوگر صاحب (نیشنل سیکرٹری جائیداد) کو بطور افسر جلسہ سالانہ خدمت بجا لانے کی توفیق ملی۔ مبلغ انچارج فن لینڈ مصور احمد شاہد صاحب کو بطور افسر جلسہ گاہ اور صدرمجلس خدام الاحمدیہ زیرک اعجاز صاحب کو بطور افسر خدمت خلق ذمہ داریاں نبھانے کا موقع ملا۔ جلسہ گاہ کے لیے گذشتہ سالوں کی طرح امسال بھی دارالحکومت سے ملحقہ شہر Espoo میں بچوں کے سکول کی عمارت کو کرائے پر حاصل کیا گیا۔

جلسہ سالانہ سے پہلے مورخہ ۱۱؍جون کو Helsinkiنماز سینٹر میں تمام جماعت نے مل کر نماز سینٹر کے اندر و گرد و نواح میں بھرپور وقارِعمل کیا۔

جلسہ کے دوران رہائش کا انتظام اس بار مقامی نماز سینٹر کے علاوہ مختلف جگہوں پر کیا گیا اور اس مقصد کے لیے کرائے پر بھی اپارٹمنٹ حاصل کیے گئے۔ جلسہ کے ایام کے دوران نمازِ ظہر و عصر کا با جماعت اہتمام جلسہ گاہ میں ہی رہا اس کے علاوہ باقی نمازیں نماز سینٹر میں باجماعت ادا کی جاتی رہیں۔ ایک کے سوا تمام تقاریر اردو زبان میں تھیں اور تقاریر کا انگریزی زبان میں برا ہ راست ترجمہ کیا جاتا رہا جو اردو نہ سمجھنے والے ہیڈ فونز کے ذریعہ اپنے موبائل فونز پر باآسانی سنتے رہے۔ اسی طرح جلسہ کی کارروائی مستورات کے جلسہ گاہ میں بڑی سکرین پر براہِ راست دکھائی اور سنائی جا تی رہی۔ نماز سینٹر اور رہائش گاہوں میں مقیم مہمانوں کو جلسہ گاہ تک لانے اور لے جانے کے لیے ٹرانسپورٹ کا بندوبست کیا گیا۔

جمعہ ۱۶؍جون ۲۰۲۳ء: اگرچہ جمعہ کو جلسہ شروع نہیں ہوا لیکن جمعے کا انتظام جلسہ گاہ میں ہی کیا گیا تھا اور اس سے پہلے وہاں ایک اور وقار عمل کے ذریعہ نماز کی جگہیں مرد و خواتین کے لیے الگ الگ تیار کی گئی تھیں قریباً سوا سو کی حاضری نے جلسہ کا ہی ماحول پیدا کر دیا تھا۔ نمازوں کے بعد کھانے کا بھی انتظام تھا جس میں سب کو دال چاول پیش کیے گئے۔ خطبہ جمعہ میں محترم آغا یحیٰ خان صاحب نے اس مضمون کو بیان کیا کہ مومن وہ ہوتا ہے جو اللہ اور رسول پر ایمان رکھے اور پھر کبھی شک نہ کرے اور قرآن کی ہر بات کو شک سے مبرا سمجھ کر اس پر ایمان لائے اور موجودہ دور کے کسی اعتراض یا فتنہ سے شک میں مبتلا نہ ہو جائے۔

جلسہ کا پہلا روز۔ ۱۷؍جون ۲۰۲۳ء

۱۷؍جون بروز ہفتہ صبح سوا دس بجے جلسہ گاہ کے مین ہال کے باہر پرچم کشائی کی تقریب کا انعقاد کیاگیا۔ قالین کی اطراف کھڑے احباب نے نعروں سے فضا کو گرمایا جس کے بعد محترم آغا یحییٰ خان صاحب نے دعا کروائی۔

افتتاحی اجلاس کا آغاز صبح ساڑھے دس بجے نمائندہ حضورِ انور محترم آغا یحیٰ خان صاحب کی زیر صدارت ہوا۔ تلاوت و نظم کے بعد مکرم نیشنل صدر فن لینڈ نے حضورِ انور کا جماعت احمدیہ فن لینڈ کے نام پیغام پڑھ کر سنایا، امسال یہ پیغام انگریزی میں موصول ہوا تھا۔ صدرصاحب مجلس نے اس پیغام کا اردو ترجمہ پڑھ کر سنایا۔

حضور انور کے خصوصی پیغام کا اردو مفہوم

مجھے اس بات کی بہت خوشی ہے کہ جماعت احمدیہ مسلمہ فن لینڈ اپنا دسواں جلسہ سالانہ ۱۷ و ۱۸؍جون ۲۰۲۳ء کو منعقد کر رہی ہے۔ میری دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ آپ کے جلسہ کو بہت کامیاب کرے اور وہ تمام لوگ جو یہاں جمع ہوئے ہیں بے پایاں روحانی فیوض حاصل کریں۔ اور اللہ کرے کہ آپ اچھائی، نیکی اور تقویٰ میں بڑھنے والے ہوں۔

آپ کو اس بات کو ذہن نشین رکھنا چاہیے کہ حضرت مسیح موعودؑ کی بیعت کرنے کے بعد اللہ کا ایک خاص فضل اور عنایت جو اس نے ہم پر کی ہے وہ جلسہ سالانہ کا قیام ہے جو ایک یگانہ اور مقدس اجتماع ہے جو ہمیں اپنے روحانی اور اخلاقی معیار بلند کرنے، اپنے دین اسلام، قرآن اور آنحضورﷺ کی تعلیمات کا زیادہ علم حاصل کرنے کا موقع دیتا ہے۔ یہ ہمیں اچھے کاموں میں بڑھنےاور اللہ کا قرب حاصل کرنے کا موقع دیتا ہے۔ لہٰذا جو بھی فرد جماعت اس جلسہ میں شمولیت کرنے والے خوش نصیبوں میں شامل ہے اسے یاد رکھنا چاہیے کہ یہ جلسہ کوئی عام تقریب، میلہ یا تہوار نہیں ہے۔ بلکہ یہ ایک ایسا اجتماع ہے جس کا واحد مقصد ہمیں اللہ کا قرب حاصل کرنے کے قابل بنانا ہے۔ اگر ایسا نہیں ہے تو پھر جلسہ میں آنا بے کار اور بے مقصد ہے۔

حضرت مسیح موعودؑ اس ضمن میں فرماتے ہیں:

’’اس جلسہ کو معمولی انسانی جلسوں کی طرح خیال نہ کریں۔ یہ وہ امر ہے جس کی خالص تائید حق اور اعلائے کلمۂ اسلام پر بنیاد ہے۔ اس سلسلہ کی بنیادی اینٹ خدا تعالیٰ نے اپنے ہاتھ سے رکھی ہے اور اس کے لئے قومیں طیارکی ہیں جو عنقریب اس میں آملیں گی کیونکہ یہ اس قادر کا فعل ہے جس کے آگے کوئی بات اَنہونی نہیں۔‘‘ (اشتہار ۲۷؍دسمبر ۱۸۹۲ء ، مجموعہ اشتہارات، جلد ۱ صفحہ ۳۶۱، ایڈیشن ۲۰۱۹ء)

اس لیے میں آپ کو نصیحت کرتا ہوں کہ جلسہ کی کارروائی کے دوران اللہ کو بہت یاد کریں ۔ اللہ سے عہد کریں کہ اے اللہ! ہم اس جلسہ میں شامل ہو رہے ہیں جو تیری خاص تائید، علم اور نیک مقصد کی خاطرقائم ہوا۔ ہم اس جلسہ میں تیری رضا کی خاطر، تجھے یاد کرنے کے لیے اور تیر ی خوشنودی کے لیے شامل ہوئے ہیں۔ ہمیں ان تمام رحمتوں کا وراث بنا جو تو نے اس جلسہ پر نازل کی ہیں اور ہمارے اند ر اس پاک تبدیلی کو پیدا کر جس کی تجھے خواہش ہے اور جس کے لیے تو نے ہمارے پیارے نبی حضرت محمدﷺ کے غلام صادق کو اس دنیا میں بھیجا ہےتا کہ ہم اس سے سچی وفاداری کا عہد باندھ سکیں۔

میں آپ کو نصیحت کرتا ہوں کہ آپ اپنی روحانی حالت کو بہتر کریں اوراپنے روزمرہ اخلاق کا معیار بلند کریں جس کی حضرت مسیح موعودؑ نے اپنی جماعت کے احباب سے توقع کی ہے۔ آپ کو صرف اس بات سے خوش نہیں ہو جانا چاہیے کہ آ پ نے بیعت کی ہے۔ اور حضرت مسیح موعودؑ کو مان لیا ہےبلکہ آپ کو ہر ممکنہ کوشش کرنی چاہیے کہ آپ شرائط بیعت کو پورا کریں اور اپنے اند ر مستقل ایک تبدیلی پیدا کرنے کی کوشش کریں اور اس طرح پہلے سے زیادہ نیک اور متقی احمدی مسلمان بنیں۔

میں آپ کو تاکید کرتا ہوں کہ خلافت احمدیہ کے الٰہی نظام کو ہمیشہ اولین ترجیح دیں۔ خلیفۃ المسیح سے قریبی تعلق بنا کے رکھیں اور ہمیشہ خلیفہ کے وفادار رہیں۔ آپ کو اپنے بچوں کو بھی خلافت کی اہمیت بتانی چاہیے اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ آپ کی آنے والی نسلیں خلافت احمدیہ کی مبارک پناہ، راہنمائی اور حفاظت کے اندر رہیں۔ اس بات کو مد نظر رکھتے ہوئے میں ہر احمدی کو نصیحت کرتا ہوں کہ وہ MTA دیکھے اور اس سے فائدہ اٹھائے۔ آپ کو خاص طور پر میرے خطبے اور دوسرے مواقع پر کیے گئے خطابات کو سننا چاہیے۔ اس طرح آپ کا خلافت سے ایک مستقل تعلق بنا رہے گا اور یہ آ پ کے ازدیاد ایمان کا باعث ہو گا۔

میں آ پ کونصیحت کرتا ہوں کہ اپنی تبلیغ کی ذمہ داریوں کو سمجھیں جو کہ ہر احمدی کا فرض ہے۔ آپ کو فن لینڈ میں احمدیت اور اسلام کا پر امن پیغام پہنچانے کےلیے متدبرانہ منصوبہ سازی اور نئے اورجدیدطریقوں کوتلاش کرنا چاہیے۔

آخر پر میری اللہ تعالیٰ سے دعا ہےکہ وہ آپ کے جلسہ سالانہ کو ہر لحاظ سے کامیاب کرے اور آپ سب کو اپنا ایمان مضبوط اور مستحکم کرنے کی توفیق عطا کرے۔ اللہ آپ کو اپنی زندگیوں میں تقویٰ اور اچھے اخلاق، اور اسلام احمدیت اور انسانیت کی خدمت کی جانب جانے والی حقیقی تبدیلی لانے کی توفیق دے۔اللہ آپ سب پر اپنا رحم کرے۔

صدر مجلس نے اپنے افتتاحی خطاب میں تبلیغ اور نبی کی آمد کا مقصد بیان کیا اور افتتاحی دُعا کروائی۔ مکرم وقار جاوید صاحب نیشنل سیکرٹری وصایا نے قرآن کریم میں مومنین کو مالی قربانی کی تحریک پر تقریر کی۔ ایک نظم کے بعد نیشنل صدر صاحب نے عائلی مسائل اور ان کا حل کے عنوان پر تقریر کی۔

اس کے بعد اس اجلاس کا اختتام ہوا اور اعلانات کے بعد کھانا پیش کیا گیا۔ وقفے کے دوران لوگ آڈیٹوریم میں لگی قرآن اور سائنس سے متعلق نمائش سے محظوظ ہوتے رہے جو کہ بینرز کی صورت میں دیواروں پر آویزاں تھی نیز کھانے پینے اور مختلف سووینیرز کی فروخت کے سٹالزسے محظوظ ہوئے۔ ظہر و عصر کی نمازوں کے بعد احبابِ جماعت جلسہ ہال میں دوبارہ تشریف لے آئے۔

پونے تین بجے سہ پہر مکرم امیر و مشنری انچارج صاحب ڈنمارک کی زیر صدارت دوسرا اجلاس شروع ہوا۔ تلاوت و نظم کے بعد مکرم فرخ اسلام صاحب صدر مجلس انصاراللہ فن لینڈ نے “حضرت مسیح موعودؑ بطور سلطان القلم‘‘ کے عنوان پر تقریر کی۔ پھر نیشنل سیکرٹری تعلیم القرآن مکرم شہزاد انور صاحب نے قرآن کریم کی تلاوت کی فضیلت اور برکت جبکہ صدر صاحب مجلس خدام الاحمدیہ نے ’’قرآن کریم میں حیا اور پاکدامنی کی تعلیم‘‘ کے عنوان پر تقریر کی۔ ایک نظم کے بعد ڈاکومنٹری پیش کی گئی۔ یہ جماعت احمدیہ فن لینڈ کا دسواں جلسہ سالانہ تھا ،شاملین جلسہ کو (۲۰۱۱ء تا ۲۰۲۳ء) کے دس جلسوں کی تصویری ڈاکومنٹری بھی سکرین پر دکھائی گئی جس سے شاملین بہت لطف اندوز ہوئے۔ اس کے بعد ایک مختصر پریزنٹیشن مکرم عمیر احمد شاہد صاحب نیشنل سیکرٹری اشاعت نے پیش کی جس میں آپ نے بتایا کہ قرآن شریف کا فنش زبان میں ترجمہ مکمل ہو گیا ہے اور ان شاءاللہ چند ماہ میں اس کی اشاعت متوقع ہے۔

دوسرے اجلاس کے اختتام کے بعد سوال و جواب کی ایک دلچسپ مجلس کا اہتمام کیا گیا۔ اس میں مربیان سلسلہ (مکرم آغا یحیٰ خان صاحب، مکرم زکریا خان صاحب و مکرم مصور احمد شاہد صاحب) نے حضرات و مستورات کے سوالات کے تفصیلی جوابات دیے جس کے بعد عشائیہ پیش کیا گیا۔

جلسہ کا دوسرا روز۔ ۱۸؍ جون ۲۰۲۳ء

۱۸؍جون بروز اتوار جلسہ سالانہ کا دوسرا دن تھا۔ پونے گیارہ بجے پہلے اجلاس کا آغازنیشنل صدر جماعت فن لینڈ کی زیر صدارت تلاوت قرآن کریم و نظم سے ہوا۔ دوسرے دن کی پہلی تقریر نیشنل سیکرٹری تربیت مکرم بشارت الرحمٰن صاحب نے ’’قرآن کریم کا دوسری الہامی کتب کےساتھ موازنہ‘‘ کے عنوان پرکی۔ بعد ازاں مکرم حنان احمد نے فنش زبان میں ’’احمدیت کے تعارف‘‘ کے عنوان پر تقریر کی۔ ایک نظم کے بعد محترم امیر صاحب ڈنمارک نے نظام جماعت کی برکات اور ہماری ذمہ داریاں کے عنوان پر تقریر کی۔

آپ کی تقریر کے بعد ایک مختصر سی آمین کی تقریب ہوئی۔ دو چھوٹی بچیوں عزیزہ تاشفہ شرمین بنت مکرم مدثر احمد نقاش اور عزیزہ دعا اعجاز بنت مکرم ارسلان اعجاز سے محترم آغا یحییٰ خان صاحب نے قرآن شریف سنا اور پھراجتماعی دعا کروائی۔ اس کے بعد سارا سال ہر ہفتے جاری رہنے والے خطبہ کوئز جو کہ آن لائن کہوٹ پر منعقد ہوتا رہا میں اول پوزیشن حاصل کرنے والوں مکرم معصوم احمد صاحب کو انعام و سند دی گئی اسی طرح لجنہ کی طرف مکرمہ دردانہ طوبیٰ صاحبہ نے یہ انعام حاصل کیا جو انہوں نے صدر صاحبہ لجنہ سے وصول کیا۔ اس کوئز میں باقی پوزیشن ہولڈرز کو بھی اسناد دی گئیں۔ اس کے بعد گذشتہ رمضان میں قرآن شریف کادور مکمل کرنے والوں کو بھی اسناد دی گئیں جس کے ساتھ ہی اس اجلاس کا اختتام ہوا۔ کھانے کے بعد شاملین نے نماز ظہر و عصر باجماعت ادا کیں۔

اجلاس مستورات

صبح کے اجلاس کے وقت مستورات کے جلسہ گاہ میں صدر صاحبہ لجنہ اماء اللہ کی زیرِ صدارت مستورات کو اپنا اجلاس منعقد کرنے کی توفیق ملی۔ مستورات کی طرف چھوٹے بچوںوالی خواتین کے لیے بیٹھنے کا الگ انتظام کیا گیا تھا تاکہ ان کو بھی آسانی رہے اور سب شاملین آسانی سے جلسہ کی کارروائی سن سکیں۔ اس اجلاس میں خواتین کو ’’تربیت اولاد‘‘، ’’آنحضرتﷺ سلامتی اور امن کے علم بردار‘‘، ’’بد رسوم کے خلاف احمدی عورت کا جہاد‘‘ نیز ’’قرآن کریم کی فضیلت‘‘ جیسے عناوین پر مدلل اور پر معارف تقاریر پیش کرنے کی سعادت ملی۔

تین بجے سہ پہر جلسہ سالانہ کے اختتامی اجلاس کا آغاز مرکزی نمائندہ کی صدارت میں تلاوت و نظم سے شروع ہوا۔ پہلی تقریر مشنری انچارج جماعت فن لینڈ نے ’’ہر طرف آواز دینا ہے ہمارا کام آج‘‘ کے عنوان پر کی۔ اجلاس کے آخر پر صدر مجلس نے ’’بہشتی زندگی‘‘ کے عنوان پر تقریر کی۔ اس کے بعد صدر صاحب خدام الاحمدیہ اور مکرم سومان احمد صاحب نے پر جوش انداز میں ایک ترانہ پیش کیا۔ ترانے کے بعد صدر صاحب جماعت فن لینڈ نے اظہار تشکر کیا۔ اس کے بعد جلسہ کی حاضری بتائی۔آخر پر مردانہ جلسہ گاہ میں موجود سب افراد کاگروپ فوٹو ہوا۔

(رپورٹ: طاہر احمد۔ نمائندہ روزنامہ الفضل انٹرنیشنل)

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button