متفرق شعراء

فلسطین کے لیے دعا

ہے فلسطیں کے لیے دل سے دعا لیل و نہار

’اے خدا اے کارساز و عیب پوش و کردگار‘

کب سے ہے یہ ملک زد میں ظلم و استبداد کی

ہو گئے سارے مکیں وحشی درندوں کا شکار

اب نہیں تیرے سوا کوئی بھی ان کا آسرا

میرے مولا آسماں سے امن کی صورت اُتار

کھٹکھٹاتی ہے ہوا اُجڑے مکانوں کے کواڑ

سوگ ہے چاروں طرف آہ و بکا زار و قطار

ہر طرف بکھری ہوئی لاشیں ہیں بے گور و کفن

اس قدر زخمی ہیں بے چارے نہیں جن کا شمار

تھام لیں اے کاش اب بھی دل سے حبل اللہ کو

سب مسلماں مل کے اب اک دوسرے کو دیں سہار

آج بھی دنیا کو دیتا ہے مسیحا یہ صدا

’ہیں درندے ہر طرف میں عافیت کا ہوں حصار‘

(امۃ الباری ناصر ۔ امریکہ)

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button