یورپ (رپورٹس)

جماعت احمدیہ برطانیہ کے ساؤتھ ویسٹ ریجن کی جماعت کارڈف میں مسجد بیت الرحیم کی تقریب سنگ بنیاد

(لطیف احمد شیخ۔ نمائندہ الفضل انٹرنیشنل برطانیہ)

لندن سے جنوب مغرب کی جانب تقریباً۱۳۴؍ میل دُور ویلز کے ساؤتھ ایسٹ میں واقع برطانیہ کا ساڑھے تین لاکھ سے زائد آبادی والا گیارھواں بڑا شہر کارڈف (Cardiff) ہے جو کہ ویلز کا دار الحکومت بھی ہے۔اس شہر کے جنوب میں سینیٹوریم روڈ کے نام سے واقع ۸۳۸؍ میٹر لمبی سڑک کے نارتھ ویسٹ حصہ پر جماعت احمدیہ ساؤتھ ویسٹ ریجن کی جماعت کارڈف نے ۲۰۱۴ء میں مجلس انصار اللہ برطانیہ کے تعاون سےایک سابقہ پینٹنگ کمپنی کا دفتراور ملحقہ زمین مسجد بنانے کے لیے خریدی اور حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے ازراہ شفقت اس کا نام ’مسجد بیت الرحیم‘ عطا فرمایا۔چونکہ اس مسجدکی تعمیر کے اخراجات مہیا کرنے کی ذمہ داری مجلس انصاراللہ برطانیہ کو سونپی گئی اس لیے نہ صرف ریجن کے انصار نے بلکہ انصار اللہ برطانیہ کے زیر انتظام مختلف فنڈ ریزنگ مہمات کے ذریعہ دیگر احباب جماعت نے بھی بڑھ چڑھ کر اس کے لیے عطیہ جات جمع کرنے میں حصہ لیا۔ یہ سلسلہ اب تک جاری و ساری ہے۔

ریجنل امیر صاحب کہتے ہیں کہ مقامی کونسل سے اس مسجد کی منصوبہ بندی کی اجازت حاصل کرنے کے عمل میں بہت سی مشکلات کا سامنا رہا۔دو مرتبہ درخواست مسترد ہونے کے بعد ایک خاص فضل ِالٰہی کے نتیجہ میں بعض مخالفین بے نقاب ہوئے جو ذاتی اور مذہبی تعصب کی وجہ سےجماعت کے بارے میں جھوٹی افواہیں پھیلا رہے تھے۔ بہرحال مارچ۲۰۱۸ء میں مسجد کے مجوزہ ڈیزائن کےلیے کونسل سے منصوبہ بندی کی اجازت مل گئی۔الحمد للہ

کووڈ وبا کی وجہ سے اس مسجد کی تقریب سنگ بنیاد کئی بار ملتوی ہوئی اور بالآخر مورخہ ۹؍ستمبر ۲۰۲۳ء بروز ہفتہ اس تقریب کے انعقاد کا حتمی دن طے پایا۔ مکرم رفیق احمد حیات صاحب امیر جماعت احمدیہ یوکے، مکرم ڈاکٹر اعجاز الرحمٰن صاحب صدر مجلس انصار اللہ یوکے، محترم صاحبزادہ مرزا وقاص احمد صاحب نائب صدر صفِ دوم مجلس انصار اللہ یوکے اور مکرمہ ڈاکٹر فریحہ خان صاحبہ صدر لجنہ اِماء اللہ یوکےاکثر نیشنل عاملہ ممبران کے ہمراہ اس تقریب میں شرکت کے لیے خاص طور پر لندن سے طویل سفر کرکے تشریف لائےجبکہ جگہ کی مناسبت سے ریجن کے بعض مقامی احباب جماعت اور چند غیر از جماعت مہمانان گرامی بھی مدعو کیے گئے تھے۔اس موقع پر شاملین تقریب کے لیے خصوصی طور پر ایک مارکی لگائی گئی تھی اور بعد ازاں دوپہر کے کھانے کا بھی انتظام کیا گیا تھا۔

مکرم امیر صاحب یوکے کی صدارت میں طاہر طورے صاحب نے تلاوت قرآن کریم سے تقریب کا آغاز کیا۔محمد نعمان صاحب ریجنل امیر نے مہمانوں کو خوش آمدید کہتے ہوئے ویلز میں پہلی احمدیہ مسجد کی زمین کے حصول میں مشکلات اوراس دوران اللہ تعالیٰ کے افضال اور ریجن کے بارے میں مختصراً ذکر کیا اوراس مسجد کے لیے رقم مہیا کرنے پر مجلس انصاراللہ یوکے کا شکریہ ادا کیا۔صدر صاحب مجلس انصار اللہ نے اپنی تقریر میں کہا کہ یہ ایک بہت ہی منفرد اور بابرکت دن ہے کہ ہمیں کارڈف شہر میں مسجد کا سنگ بنیاد رکھنے کی توفیق ملی۔ اگر ہم اللہ کا گھر بنانے میں قربانی کریں تو اللہ بھی ہمارے لیے جنت میں گھر بنائے گا۔مکرم امیر صاحب یوکے نے اختتامی تقریر کی جس میں آپ نے اسلامی تعلیم کے مطابق مساجد بنانے کی بنیادی وجوہات بیان کیں۔

بعدازاں پہلے سے طے شدہ ایک ترتیب کے مطابق تیس ممبران نے مسجد کی سنگ بنیاد کے لیے اینٹیں رکھیں جن میں امیر صاحب یوکے، صدر صاحب انصار اللہ یوکے،نائب صدر صف دوم انصارللہ یوکے، قائد صاحب مجلس خدام الاحمدیہ یوکے، صدر صاحبہ لجنہ اِماءاللہ یوکے،ریجنل امیر صاحب ساؤتھ ویسٹ اور بعض نیشنل و مقامی جماعتی و تنظیمی اراکین عاملہ بھی شامل تھے۔ ان کے علاوہ دو واقفات نَو اور دو واقفین نَو بچوں نے بھی اینٹیں رکھنے کی سعادت حاصل کی جس کے بعد امیر صاحب کی اجتماعی دعا سے اس خوبصورت تقریب کا اختتام ہوا۔

تقریب کے بعد صدر صاحب انصار اللہ نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم شکر گزار ہیں کہ حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے مجلس انصار اللہ یوکے کو اس مسجد کے تعمیری اخراجات کے لیے فنڈ ریزنگ کی اجازت مرحمت فرمائی ہے۔برطانیہ میں ہارٹلے پُول کے بعد انصار اللہ یوکے کی مالی امداد سے تعمیر ہونے والی یہ دوسری مسجد ہوگی ہم امید کرتے ہیں کہ اس مسجدکی تعمیر میں اللہ تعالیٰ ہماری دعاؤں اور ہمارے اراکین کی کوششوں کو قبول فرمائے گا۔ ان شاء اللہ

اس تقریب میں ریجن کی دوسری جماعتوں کے احباب جماعت اور مرکزی مہمانان سمیت کُل ۳۱۵؍ حاضرین شامل ہوئے۔ مقامی احباب جماعت کے لیے ڈبوں میں کھانا لے جانے کے لیے فراہم کیا گیا جبکہ بیرونی مہمانوں کے لیے مسجد سے ملحقہ احاطے میں طعام کا انتظام کیا گیا تھا۔سنگ بنیاد کی اس تقریب کو شروع سے آخر تک ایم ٹی اے کی کوریج بھی حاصل رہی اور بعد ازاں اس کی ایک مختصر رپورٹ بھی ایم ٹی اے پر دکھائی گئی۔

(رپورٹ: لطیف احمد شیخ۔ نمائندہ الفضل انٹرنیشنل)

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button