حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز

ذیلی تنظیموں کے قیام کے اغراض و مقاصد

حضرت مصلح موعودؓ جنہوں نے ذیلی تنظیموں کا قیام فرمایا تھا …نے فرمایا تھا کہ ہماری جماعت کو نیکی،تقویٰ ،عبادت گزاری،دیانت ،راستی یعنی سچ اور عدل و انصاف میں ایسی ترقی کرنی چاہئے کہ نہ صرف اپنے بلکہ غیر بھی اس کا اعتراف کریں…اس غرض کو پورا کرنے کے لئے میں نے خدام الاحمدیہ،انصار اللہ اور لجنہ اماء اللہ کی تحریکات جاری کی ہیں اور ان سب کا مقصد یا کام یہ ہے کہ نہ صرف اپنی ذات میں نیکی قائم کریں بلکہ دوسروں میں بھی نیکی پیداکرنے کی کوشش کریں۔اور جب تک حتمی طور پر جبر و ظلم تعدی یعنی حدسے بڑھا ہوا ظلم، بددیانتی ،جھوٹ وغیرہ کو نہ مٹادیا جائے اور جب تک ہر امیر،غریب اور چھوٹا اور بڑا اس ذمہ داری کو محسوس نہ کرے کہ اس کا کام یہی نہیں کہ خود عدل و انصاف قائم کرے بلکہ یہ بھی ہے کہ دوسروں سے بھی کروائے خواہ وہ افسر ہی کیوں نہ ہو۔ہماری جماعت اپنوں اور دوسروں کے سامنے کوئی اچھا نمونہ نہیں قائم کر سکتی اگر آپ یہ باتیں نہیںکر رہے تو یہ باتیں ہیں جو حضرت مصلح موعودؓ کے ذہن میں تھیں کہ اگر جماعت نے ترقی کرنی ہے اگر اس مقصد کو پوراکرنا ہے جس کے لئے حضرت اقدس مسیح موعود علیہ السلام مبعوث ہوئے تھے تو ہمیں اپنےنوجوانوں میں تبدیلی پیداکرنی ہوگی۔نوجوانوں کو اپنے اندر تبدیلی پیداکرنی ہوگی۔اپنے بچوں میں تبدیلی کرنی ہوگی اور بچوں کو اپنے اندر تبدیلی کرنی ہوگی۔اپنے بوڑھوں میں تبدیلی پیداکرنی ہوگی اور عورتوں میں تبدیلی پیداکرنی ہوگی۔تبھی ہم اس دعویٰ میں سچے ہو سکتے ہیں کہ ہم دنیا سے ظلم بھی ختم کریں گے اور جبر بھی ختم کریںگے۔تبھی ہم اللہ تعالیٰ کےحکم کے مطابق رشتے داروں سے حسن سلوک بھی کریں گے جب اس نہج پر سوچیں گے۔ماں باپ کے حقوق بھی ادا کریں گے اور یوں بچوں کے حقوق بھی ادا کریں گے،ماتحت کا حق بھی ادا کریں گے اور افسر کا حق بھی ادا کریںگے۔

(خطاب بر موقع سالانہ اجتماع یوکے ۱۹؍ستمبر ۲۰۰۴ء بحوالہ مشعل راہ جلدپنجم حصہ دوم صفحہ۱۰۵-۱۰۶)

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button