آسٹریلیا (رپورٹس)

جماعت احمدیہ آسٹریلیا کے پینتیسویں جلسہ سالانہ ۲۰۲۳ء کا کامیاب انعقاد

(قمر داؤد کھوکھر۔ آسٹریلیا)

٭… روحانیت سے بھرپور دینی ماحول، علمی و تربیتی تقاریر، اسلام کی حقیقی تعلیمات کا پرچار

٭… آسٹریلیا کی تمام جماعتوں کے احباب و خواتین اور بچوں کی بڑی تعداد کے علاوہ مقامی و وفاقی حکومت کے اہلکاروں کی شرکت، کل حاضری ۳۲۶۱؍رہی

محض اللہ کے فضل سے مورخہ ۸ اور ۹؍ جولائی۲۰۲۳ء کو جماعت احمدیہ آسٹریلیا کا پینتیسواں جلسہ سالانہ منعقد ہوا۔ یہ جلسہ مسجد بیت الہدیٰ سے تیس کلو میٹر دور سڈنی شہر کے مرکز کے قریب روز ہل (Rosehill) میں واقع روز ہل گارڈنز ریس کورس (Rosehill Gardens Racecourse) میں منعقد ہوا تھا جہاں دیگر بنیادی سہولتوں کے علاوہ پارکنگ کی بھی وسیع سہولت موجود تھی۔ خواتین کے لیے Grand Pavilion میں اور مرد احباب کے لیے نمائش ہال میں جلسہ گاہ تیار کی گئی تھی۔ جلسہ گاہ کو تین حصوں میں تقسیم کیا گیا تھا، ایک حصہ جلسہ کی کارروائی کے لیے، دوسرا حصہ نمازوں کی ادائیگی کے لیے اور تیسرا حصہ کھانے کے لیے مختص کیا گیا تھا۔ باوجود سرد موسم کے جلسہ کے دونوں دن موسم نہایت خوشگوار رہا اور دن بھر سورج چمکتا رہا جس کی وجہ سے مہمانوں کو کسی قسم کی دشواری کاسامنا نہیں کرنا پڑا۔ جلسہ کے دونوں دن مسجد بیت الہدیٰ میں نماز تہجد، نماز فجر اور درس کا انتظام کیا گیا تھا جبکہ ظہر و عصر اور مغرب و عشاء کی نمازیں جلسہ گاہ میں باجماعت ادا کی جاتی رہیں۔

ہفتہ ۸؍ جولائی: جلسہ کا پہلا دن

جلسہ سالانہ کی کارروائی کا باقاعدہ آغاز صبح دس بج کر پچاس منٹ پر مکرم انعام الحق کوثر صاحب امیر و مشنری انچارج جماعت آسٹریلیا کی زیر صدارت تلاوت اور حضرت مسیح موعودؑ کے فارسی اور اردو منظوم کلام سے ہوا۔ امیر صاحب نے مختصر کلمات کے بعد افتتاحی دعا کروائی۔

اس جلسہ کے پہلے اجلاس میں صدارت کے فرائض ڈاکٹر تنویر عارف صاحب نائب امیر جماعت آسٹریلیا نے ادا کیے۔ اردو منظوم کلام کے بعد ان موضوعات پر تقاریر ہوئیں: ’’توحید الٰہی اور وحدت انسانیت ‘‘ (انگریزی) از کامران مبشر طاہر صاحب مربی سلسلہ، ’’محمدؐ ہی نام اور محمدؐ ہی کام‘‘ (اردو) از قمر الزمان صاحب مربی سلسلہ۔ نظم کے بعد عطاء الرحمٰن مقبول صاحب نے ’’حضرت مسیح موعودؑ کی نبی کریمﷺ سے محبت‘‘کے عنوان پر انگریزی میں تقریر کی۔

نماز ظہر و عصر کی ادائیگی اور کھانے کے وقفہ کے بعد دوسرا اجلاس خلیل شیخ صاحب نائب امیر جماعت آسٹریلیا کی صدارت میں تلاوت قرآن کریم اور نظم سے شروع ہوا۔ اس کے بعد ان موضوعات پر تقاریر کی گئیں: ’’ہر طرف آواز دینا ہے ہمارا کام آج‘‘ (اردو) از منظور قادر خان صاحب صدر جماعت بیرک، ’’بچوں کی تربیت میں والدین کا کردار‘‘(انگریزی) از محمد محمود کلیم اللہ صاحب صدر جماعت میلبرن ایسٹ۔ نظم کے بعد ’’بدرسومات اور لغویات سے اجتناب‘‘ (اردو) از امتیاز احمد نوید صاحب مربی سلسلہ اور ’’جماعت کی ترقی میں نوجوانو ں کا کردار‘‘ از دانش خان صاحب صدر جماعت پیرا مٹا۔ اس کے بعد نماز مغرب اور عشاء کی ادائیگی کے لیے وقفہ ہوا۔

پہلے دن کا تیسرا اجلاس مکرم امیر و مبلغ انچارج صاحب کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ تلاوت کے بعد ایم ٹی اے آسٹریلیا کی تیارکردہ حضرت امیر المومنین اید ہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے بارے میں ایک ویڈیو دکھائی گئی۔ جس کے بعد عطاء ربی ہادی صاحب مربی سلسلہ نے جماعت احمدیہ کا تعارف انگریزی میں پیش کیا۔ اس کے بعد ڈاکٹر عطاء الرحمٰن صاحب نے احمدیہ میڈیکل ایسوسی ایشن آسٹریلیا کی انسانیت کی خدمات کے حوالہ سے بعض اعداد و شمار پیش کیے اور جماعت کی خدمات کو بذریعہ سلائڈ شو بھی پیش کیا۔ بعد ازاں ڈاکٹر عبد النور آفتاب صاحب نے ہیومینٹی فرسٹ آسٹریلیا کی رپورٹ برائے سال ۲۰۲۲ء – ۲۰۲۳ء پیش کی اور ویڈیو کے ذریعہ خدمات کو دکھایا۔

جلسہ سالانہ کے اس خصوصی اجلاس میں شرکت کے لیے غیر مسلم مہمان، ملک کی اہم سیاسی اور سماجی شخصیات کے علاوہ مقامی و وفاقی حکومت کے ممبران پارلیمنٹ اور مختلف کونسلز کے کونسلرحضرات اور میئر صاحبان مدعو کیے گئے تھے۔ اس موقع پر ڈیڑھ سو کے قریب مہمان اس اجلاس میں شامل ہوئے۔

پارلیمنٹ کی ممبر عزت مآب پروکار نے کہا کہ احمدیہ مسلم کمیونٹی نے مجھے بہت متاثر کیا ہے کیونکہ آپ لوگ دوسروں کی بے لوث خدمت میں اس طرح مصروف ہیں کہ آپ اپنا وقت قربان کرتے ہیں لیکن اس امید پر نہیں کہ اس کا کوئی بدلہ ملے گا۔

ہونسبی شائر کے میئر جناب فلپ را ڈک نے کہا کہ مجھے خاص طور پر اس بات پر فخر ہے کہ کس طرح اس جماعت کے لوگ یہاں آکر آباد ہو ئے اور یہ جلسہ اس بات کا ثبوت ہے کہ کبھی انہونی بھی ہو جاتی ہے۔ ایک پیغام جو ہمیشہ مجھے ملتا ہے وہ یہی ہے کہ ایک وعدہ ہے اور ایک ذمہ داری ہے امن قائم کرنے کے لیے اور لوگوں کو متحد رکھنے کے لیے۔

پارلیمنٹ کے ممبر عزت مآب وارن کربی نے کہا کہ جماعت احمدیہ کی خدمات ایک روشن مثال ہیں اس بات کی کہ یہ جماعت دنیاوی رکاوٹوں، حدود اور عقائد سے ما وریٰ ہوکرانسانیت کے لیے محبت کے جذبات رکھتی ہے۔ اور آپ وہ جماعت ہیں جو اپنی تعلیمات، اپنے عمل سے دکھاتی ہے۔

پارلیمنٹ کی ممبر عزت مآبہ روبن پریسٹن نے کہا کہ آپ نے ہاکس بری کے لوگوں کی (شدید بارشوں اور سیلاب کے دوران) جو خدمت کی ہے اس پر آپ کی بے حد شکر گزار ہوں۔ آپ لوگ ہی وہاں ہمارے ساتھ تھے جو سیلاب کے وقت ریت کی بوریاں بھر رہے تھے، آپ ہی تھے جو لوگوں کے لیے کھانا فراہم کر رہے تھے اور آپ ہی تھے جو لوگو ں کے لیے کپڑے بھی لا رہے تھے۔ اس (سیلاب کی) تباہی کے بعد بھی میں نے آپ کو دیکھا ہے جب آپ اس علاقے کے گھرو ں کی صفائی کر رہے تھے اور آپ لوگ بار بار لوگوں کی خدمت کے لیے وہاں جاتے رہے اور میں اس پر آپ کو خراج تحسین پیش کرتی ہوں۔

اتوار ۹؍جولائی: جلسہ کا آخری دن

نمازوں اور کھانے کے وقفہ کے بعد ناصر کاہلو ں صاحب نائب امیر جماعت احمدیہ آسٹریلیا کی زیر صدارت اجلاسِ چہارم کا آغاز تلاوت قرآن کریم اور نظم سے ہوا۔ بعد ازاں ان موضوعات پر تقاریر ہوئیں: ’’خوشگوار اور کامیاب عائلی زندگی سے متعلق اسلامی تعلیمات‘‘(انگریزی) از ڈاکٹر محمد تنویر عارف صاحب، ’’خلافت سے محبت اور وابستگی‘‘ (اردو) از ذیشان محمود صاحب۔ سرائیکی زبان میں ایک نظم کے بعد یہ تقاریر ہوئیں:’’مالی قربانی اور اللہ تعالیٰ کی رضا کا حصول‘‘ (انگریزی) از ارشاد حسین صاحب صدر جماعت کیمبل ٹاؤن۔ ’’جماعت احمدیہ کی ترقیات‘‘ از ڈاکٹر اظہر محمود ناصر صاحب نیشنل سیکرٹری جائیداد۔ اس کے بعد ملک عمران صاحب (نیشنل جنرل سیکرٹری )نے دوران سال وفات پانے والے جماعت آسٹریلیا کے مرحومین کے نام پڑھے اور ان کی مغفرت کے لیے دعاکی درخواست کی۔

جلسہ کا اختتامی اجلاس ساڑھے بارہ بجے مکرم امیر صاحب کی صدارت میں شروع ہوا۔تلاوت اور نظم کے بعد ایچ ایس سی اور بیچلر ڈگری لینے والے اکیس طلبہ کو مکرم امیر صاحب نے تعلیمی ایوارڈ اور سرٹیفکیٹ دیے۔ جبکہ طالبات کو خواتین کے جلسہ میں ایوارڈ دیے گئے۔ ان کے علاوہ ماسٹرز اور پروفیشنل ڈگری کرنے والے نو طلبہ نے یہ ایوارڈ وصول کیے۔ احمدیہ میڈیکل ایسوسی ایشن کی طرف سے چار ڈاکٹر صاحبان کو بھی یہ ایوارڈ دیے گئے۔

تقسیم ایوارڈ کے بعد دو بھائیوں طاہر اعوان صاحب اور محمد فرقان صاحب نے نعت پیش کی۔ اس کے بعد امیر صاحب نے اختتامی تقریر میں چار امور کی طرف خصوصیت سے توجہ دینے کی تلقین کی۔ تبلیغ کے حوالہ سے ٹارگٹ دیا کہ ہر حلقہ اور جماعت ہر ہفتہ چار ہزار فولڈر تقسیم کرے۔اسی طرح احمدی بچوں کی تربیت ، عائلی زندگیوں کو بہتر کرنے کے لیے صبر و برداشت کو اپنانے کی طرف توجہ دلائی اور نماز جمعہ کی حاضری بڑھانے کے لیے بھر پور کوششوں کو بروئے کار لایا جائے۔ آخر پر امیر صاحب نے دعا کروائی اور یہ جلسہ اپنے اختتام کو پہنچا۔

احباب و خواتین کی کُل حاضری ۳۲۶۱؍ رہی جن میں ۶۸؍ بیرونی ممالک (انڈونیشیا، انڈیا، جرمنی ، پاکستان اور بہا ماس) سے آئے ہو ئے مہمان بھی تھے۔

جلسہ سالانہ کا ذکر، نیو ساؤتھ ویلز پارلیمنٹ میں:Mr Warren Kirby MP, Member for Riverstone جلسہ سالانہ کے پہلے روز مہمانانِ کرام کے لیے منعقد کیے گئے سیشن میں شامل ہوئے۔ موصوف نے ۲۳ اگست کو پارلیمنٹ سے خطاب کرتے ہوئے جلسہ سالانہ کے کامیاب انعقاد اور جماعت کی خدمات کا ذکر کیا۔

(رپورٹ: قمر داؤد کھوکھر۔ میلبورن، آسٹریلیا)

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button