متفرق مضامین

الفضل میں شائع ہونے والی نادر تصاویر اور ان کا مختصر تعارف

(’ابن بشیر‘)

وَالنَّاشِرَاتِ نَشْرًا(المرسلات:۳)اورقسم ہے(پیغام کو) اچھی طرح نشرکرنےوالیوں کی۔

انسان کو فطرت سے لگاؤہے۔ قدرت نے اپنے اندر ایسی قوت محفوظ رکھی ہے کہ جو سکون اور خوشی انسان کو فطرت سے حاصل ہوتی ہے وہ دنیا کی کسی مادی شے میں نہیں۔ وقت کے گزرنے کے ساتھ ساتھ چیزوں میں دل کشی اور خوبصورتی پیدا ہوئی ہے اور اس بات کا ادراک وہ لوگ قدرے بہتر انداز میں کرسکتے ہیں جن کے پاس اس بدلتی خوبصورتی کودیکھنے کے ذرائع ہوں۔ اسی حسن اور جمال کو انسان نے کیمرے کی آنکھ کے ذریعے صدیوں تک محفوظ رکھنے کا انتظام بھی کیا ہے۔ شروعات میں لوگوں نے تصویر کشی کے ذریعے قدرت کے حسین مناظر کو محفوظ کرنا شروع کیا جو وقت کے ساتھ ساتھ ارتقائی عوامل سے ہوتا ہوا افراد، گلیوں کوچوں، تاریخی عمارات اور وہاں گزارے ہوئے لمحات کی تصویر کشی میں تبدیل ہوتا گیا۔ انہی مناظر کشی کے ذریعے دنیا نے ان ممالک اور لوگوں کی زندگی اورصدیوں قدیم تہذیب و تمدن کا جائزہ بھی لیا جن کا ہونا ہمارے لیے حیرت کا باعث ہے۔

تاریخ کے اعتبار سےبھی تصویر نگاری نہایت ہی اعلیٰ مقام رکھتی ہے اسی لیے تصاویر ہر ایک دور میں اہم کردار ادا کرتی رہی ہیں۔ یہ نہ صرف ثقافتی، سماجی اور مذہبی حالات کی عکاسی کرتی ہیں بلکہ ان سے کسی بھی تنظیم یا نظام کے اتار چڑھاؤکے اثرات کا بھی بخوبی اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔ یہی وجہ ہےکہ اقوام کی تہذیب و تمدن پرکھنے میں قدیم اور نادر تصاویر اہم کردار ادا کرتی رہی ہیں۔ گویا یہ بڑے وثوق کے ساتھ کہا جا سکتا ہے کہ نادر تصاویر ایک تاریخی زبان ہے جو ہر دور میں بولی جاتی رہی ہے۔ یہ نہ صرف ہمارے ماضی سے جڑے رہنےکا ذریعہ ہیں بلکہ ہمیں افراد، مقامات، احساسات اور تاریخ کی یاد بھی دلاتی ہیں۔ آج ہم ایک ایسےدَورمیں رہ رہےہیں جہاں ہر ایک کو کیمرے تک بآسانی رسائی حاصل ہے، اور کسی بھی پروگرام، تقریب، اجلاسات یا دیگرمختلف مواقع پرتصاویر مسلسل لی جا تی ہیں۔ بلاشبہ، یہ تصاویر ہمیشہ کی طرح اہم رہتی ہیں۔ لیکن اس کےساتھ اس بات کی یقین دہانی بھی ضروری ہے کہ کیا ہم انہیں محفوظ اوریادگار بنارہے ہیں؟ یہ سوچ اور اس نکتے کا منہ بولتا ثبوت اور مثال دینے کے لیے ہم اخبار الفضل کی کاوش کو دیکھتے ہیں۔ اخبار الفضل نےاپنے ایک سو دس سالہ دورمیں نادر تصاویرکو وقت کے ساتھ ساتھ محفوظ اور آنے والی نسلوں کے لیے یادگار بنادیا ہے جس کے ذریعہ جماعت احمدیہ کی تاریخ کو بار بار زندہ کیا جاسکتا ہے۔

اسلام کی اشاعت کے سلسلہ میں حضرت مصلح موعودؓ نے جو اخبار۱۸؍جون ۱۹۱۳ء میں قادیان سے جاری فرمایا تھا، وہ آج اسلام اور احمدیت کے نُور کو پرنٹ میڈیا کے علاوہ الیکٹرانک میڈیا کے ذریعہ بھی دنیابھر کے سامنے پیش کرنے کی سعادت حاصل کررہا ہے۔اخبار الفضل روحانی مائدوں کا ایک ایسا ذریعہ ہے جس کی برکات آج کے اس جدیددور میں زمین کے کناروں تک پھیل چکی ہے۔جہاں الفضل میں آغاز کے جماعتی حالات سے لے کر حال تک کی سرگرمیوں اور مختلف تعلیمی اور تربیتی موضوعات پر معلومات کا خزانہ موجود ہے، وہیں الفضل نےاپنے سو سال سےزائد سفر کے دوران بیش قیمت نادر تصاویرکو بھی منظرعام پرلاکر ماضی کی قیمتی یادداشتوں اور وقت کو منجمد کرنےکا کام کیاہے اور وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ، بہت سی نادر اور قیمتی تصاویر کو شائع کرکے گویا تاریخ میں محفوظ کردیا ہے۔ لہٰذا اس کا تفصیلی جائزہ لینے سے معلوم ہوتاہےکہ الفضل کےشمارہ جات میں کئی ایک تصاویر پہلی بار شائع ہوکرمنظرعام پرآئیں۔ اس کے ذریعہ حضرت مسیح موعودؑ، خلفائے احمدیت رحمہ اللہ علیہم، صحابہ کرام و دیگراہم شخصیات کی ایسی نادر تصاویربھی متعارف کروائی گئیں جنہیں ہم نےپہلے نہیں دیکھا تھا۔ اخبار الفضل میں شائع ہونےوالی ان قیمتی تصاویر کے علاوہ ان گنت دیگرمختلف مواقع، دورہ جات اور پروگرامز پر مشتمل تصاویر بھی موجود ہیں جو ہمارے ماضی اور جماعت احمدیہ کی تاریخ کی تشکیل میں نہ صرف اہم کردار ادا کرتی ہیں بلکہ ماضی کو بہتر طور پر سمجھنے میں بھی ہماری مدد کرتی ہیں۔

جیسےزمانہ قدیم میں غاروں کے دور میں مصور تصاویر کے ذریعہ اپنا مدعا بیان کرتے رہے ہیں،بالکل اسی طرح اخبار الفضل کے ذریعہ سو سال سے زائد عرصہ کے دور میں تصاویرکےفن پاروں کو عیاں کرنے کی کوشش کی جاتی رہی ہے اور اللہ تعالیٰ کی قرآن مجید میں اس دور کےمتعلق بیان کردہ پیشگوئی وَالنَّاشِرَاتِ نَشْرًا(المرسلات:۳)من و عن پوری ہوئی۔ ایک سو دس سالہ دورپرپھیلے ہوئے اسی بیش قیمت خزانہ کے میسر شمارہ جات میں سےچند نادر(قدیم ) تصاویر کا اس جگہ تعارف کروانا مقصود ہے۔

خلیفہ وقت کاخصوصی پیغام

اخبار الفضل کو یہ سعادت حاصل رہی ہے کہ کسی بھی اہم موقع پر خاص نمبریا سالانہ نمبر شائع کرنے کی صورت میں خلیفہ وقت کی خدمت میں قارئین الفضل کے لیے پیغام عنایت فرمانے کی درخواست کی جاتی ہے۔ خلیفہ وقت کا یہ خصوصی پیغام تصویری شکل میں شمارہ کے آغاز میں شائع کیا جاتا ہے۔ خلیفہ وقت کا یہ فرحت بخش خصوصی پیغام قارئین کےعلم وعمل اور ایمان وایقان میں بڑھنے کا موجب ہوتا ہے۔

خلیفہ وقت کی عطا فرمودہ تصویر

اخبار الفضل کو وقتاً فوقتاً خلیفہ وقت کی دلوں کو موہ لینے والی تصاویر شائع کرنے کی توفیق بھی ملتی رہی ہے۔ خلیفہ وقت کی محبت بھری تحریر پر مشتمل یہ تصویر قارئین الفضل کے لیے انمول تحفہ ثابت ہوتی ہے۔ بالخصوص اس تصویر پردرج خلیفہ وقت کےیہ کلمات کہ ’’قارئین الفضل کے لیے محبت بھری دعاؤں کےساتھ‘‘پڑھ کرہرقاری فخر اور احسان مندی کی ملی جلی کیفیت سے سرشار ہوجاتا ہے۔ یہ تصاویر احمدی گھرانوں میں بالعموم فریم ہو کر گھرکی دیواروں پر مزین نظر آتی ہیں۔

نادرتصاویرحضرت مسیح موعودؑ

۲۸؍دسمبر۱۹۳۹ء: جماعت احمدیہ کے قیام پر۵۰ سال مکمل ہونے کی خوشی میں گولڈن جوبلی کے موقع پر حضرت مرزا غلام احمد صاحب مسیح موعود و مہدی معہودؑ کی تصویر پہلی مرتبہ الفضل میں شائع کی گئی۔ جس میں حضور کھڑے ہوئے ہیں اور ہاتھ میں چھڑی پکڑ رکھی ہے۔ حضرت مسیح موعودؑ کی یہ تصویر زیادہ معروف ہے اوراخبارالفضل کے مختلف شمارہ جات میں متعدد بار شائع ہوئی ہے۔

۲۶؍دسمبر۱۹۵۸ء: جلسہ سالانہ نمبر میں حضرت مسیح موعودؑ کا ایک نایاب گروپ فوٹو شامل کیاگیا جو اس سے پہلے کبھی شائع نہیں ہوا تھا۔ یہ خطبہ الہامیہ کے موقع پرمورخہ ۱۱؍اپریل ۱۹۰۰ء کو لیا جانے والا گروپ فوٹو تھا جو ڈاکٹر حکیم نورمحمدصاحب (مالک کارخانہ ہمدم صحت) نے لیا تھا۔ اس گروپ فوٹو میں حضرت مسیح موعود کےہمراہ غالباً اکثریت سیالکوٹ کےصحابہ کرام کی ہے۔

۲۵؍دسمبر۱۹۶۰ء: حضرت مسیح موعودؑ کا ایک گروپ فوٹو شائع کیا گیا جس میں حضرت مسیح موعودؑ اپنے بعض ممتاز اور جلیل القدر صحابہ کے درمیان تشریف فرما ہیں۔ یہ گروپ فوٹو مدرسہ تعلیم الاسلام کے صحن میں کھینچا گیا تھا۔

۲۶؍دسمبر۱۹۶۱ء:جلسہ سالانہ نمبر میں حضرت مسیح موعودؑ کا بیش قیمت اور دلفریب فوٹو بڑے سائز کی شکل میں شائع کیاگیا۔

۲۴؍مارچ۱۹۹۰ء: حضرت مسیح موعودؑ کا اپنے صحابہ کرام کے ہمراہ گروپ فوٹو شائع کیا گیا۔

۳؍دسمبر۲۰۰۸ء: خلافت احمدیہ صدسالہ جوبلی کے موقع پر حضرت مسیح موعودؑ کا صحابہ کرام کے ساتھ ایک یادگار فوٹو شائع کیا گیا جس میں حضرت خلیفۃالمسیح الثانیؓ بھی ساتھ کھڑے ہوئے ہیں اور حضرت صاحبزادہ مرزا بشیر احمد صاحب حضرت خلیفۃالمسیح الاول کی گود میں ہیں۔ یہ خطبہ الہامیہ کے موقع پرمورخہ ۱۱؍اپریل ۱۹۰۰ء کو لیا جانے والا دوسرا گروپ فوٹو تھا جو ڈاکٹر حکیم نورمحمدصاحب (مالک کارخانہ ہمدم صحت) نے لیا تھا۔

۲۱؍مارچ۲۰۱۱ء: مسیح موعودؑ نمبر میں حضرت مسیح موعودؑ کی چار مختلف تصاویر ایک ساتھ دی گئی ہیں۔ ان میں ایک پورٹریٹ سٹائل تصویر ہے، ایک تصویر میں حضرت مسیح موعودؑ کرسی پر تشریف فرما ہیں جبکہ دو تصاویر میں حضرت مسیح موعودؑ کھڑے ہوئے ہیں اور ہاتھ میں چھڑی پکڑرکھی ہے۔ان میں سے ایک میں حضور کے ہمراہ حضرت صاحبزادہ مرزا شریف احمد صاحب بھی ساتھ ہیں۔ ان تصاویر میں حضرت مسیح موعودؑ کے پاپوش کا نمونہ بھی واضح دکھائی دیتا ہے۔

۱۹تا۲۹؍مارچ۲۰۲۱ء: خصوصی اشاعت برائے یوم مسیح موعود کے اس شمارہ میں بعنوان ’’تذکرہ امام الزمان ؑکی تصاویرِ مبارکہ کا‘‘مضمون شائع کیا گیا۔ جس میں حضرت مسیح موعودؑ کے مختلف فوٹوز کاتفصیلی تعارف کروایا گیا ہے۔ اس مضمون میں مذکورہ بالا فوٹوز کے علاوہ ۲ مزید گروپ فوٹوز بھی متعارف کروائے۔ اس طرح حضرت مسیح موعودؑ کے کُل ۶مختلف گروپ فوٹوز الفضل کو شائع کرنے کی توفیق ملی۔

حضرت مسیح موعودؑ کی مبشر اولاد

۱۹؍مارچ۲۰۱۲ء: مسیح موعود نمبر میں حضرت مسیح موعودؑ کی مبشر اولاد کی بچپن کی عمر کی تصویر دی گئی ہے جس میں حضرت صاحبزادہ مرزا بشیرالدین محمود احمدصاحب(خلیفۃالمسیح الثانؓی)، حضرت صاحبزادہ مرزا بشیر احمد صاحبؓ، حضرت صاحبزادہ مرزا شریف احمدصاحبؓ، حضرت نواب مبارکہ بیگم صاحبہ اور حضرت صاحبزادہ مرزا مبارک احمد صاحب ایک ساتھ کھڑے ہیں۔

حضرت خلیفۃ المسیح الاولؓ

۲۸؍دسمبر۱۹۳۹ء: جماعت احمدیہ کے قیام پر۵۰ سال مکمل ہونے کی خوشی میں گولڈن جوبلی کے موقع پر حضرت مولوی حکیم نورالدین صاحب خلیفۃالمسیح الاولؓ کی تصویر پہلی بار اخبار الفضل میں شائع کی گئی۔

حضرت خلیفۃالمسیح الاولؓ کی چند تصاویر گروپ فوٹو کی شکل میں حضرت مسیح موعودؑ کے ہمراہ بھی ہیں جن کا ذکر پہلے کیا جاچکا ہے۔

حضرت خلیفۃ المسیح الثانیؓ

اخبار الفضل کو حضرت خلیفۃالمسیح الثانیؓ کے بچپن، جوانی اور خلافت کے طویل اور بابرکت دور کی جو تصاویر شائع کرنے کی توفیق ملی ان میں سے چند نادر تصاویر کا تعارف درج ذیل ہے۔

۲۸؍دسمبر۱۹۳۹ء: جماعت احمدیہ کے قیام پر۵۰سال مکمل ہونے کی خوشی میں گولڈن جوبلی کے موقع پر حضرت مرزابشیرالدین محمود احمد صاحب خلیفۃالمسیح الثانیؓ کی دسمبر ۱۹۳۹ء میں لی گئی تصویر شائع کی گئی جس میں آپ کھڑے ہوئے ہیں اور گلے میں پھولوں کے ہار بھی پہن رکھے ہیں۔

۳۱؍جولائی۱۹۵۵ء: حضرت خلیفۃالمسیح الثانیؓ کے دورۂ یورپ کے دوران سوئٹزرلینڈ میں قیام کی چند تصاویر دی گئی ہیں جن میں حضور کے قیام کی رہائش گاہ اور سوئٹزرلینڈ کے سب سے بااثر اخبار Neue Zuricher Zeitung کے ایڈیٹر کے ہمراہ گفتگو فرماتے ہوئے لی گئی تصویر بھی شائع کی گئی ہے۔

۲۶؍ستمبر۱۹۵۵ء: حضرت خلیفۃالمسیح الثانیؓ کے دورۂ یورپ کے دوران لندن میں مبلغین اسلام کی تاریخی کانفرنس میں صدارت فرماتے ہوئے اور ہمبرگ ٹاؤن ہال میں حضور کے اعزازمیں دی گئی استقبالیہ دعوت میں مغربی جرمنی کے وزیر Fisenneکا حضور سےمصافحہ کرنے کی تصاویر شائع کی گئیں۔

۲۱؍مارچ۲۰۱۵ء: حضرت مسیح موعودؑ کے الہام مَصَالِحُ الْعَرَبِ۔ مَسِیْرُالْعَرَبِ(تذکرہ صفحہ ۴۷۷)کے مصداق ٹھہرتے ہوئے ۱۹۵۵ء میں حضرت مصلح موعودؓ لبنان تشریف لے گئے۔ چنانچہ آپ کی بعلبک لبنان کےآثارِقدیمہ کی سیر کے دوران ایک یادگار تصویر مسیح موعود نمبرکےاس شمارہ میں شائع کی گئی۔ جس میں حضور کے ہمراہ سعیدالقبانی، محمد خیرالحصنی، سلیم الجبابی، زکریا الشوا، نادرالحصنی، علاؤالدین النویلاتی، منیرالحصنی، محمدالشوا اور حمدی الزکی کھڑے ہیں۔

۲۶؍دسمبر۱۹۵۸ء: سالانہ نمبر میں حضرت خلیفۃالمسیح الثانیؓ کی دورِخلافت کی ایک نایاب تصویر شائع کی گئی جس میں حضور کرسی پر تشریف فرما ہیں اور حضور نے ہاتھ میں چھڑی بھی پکڑ رکھی ہے۔ یہ تصویر مختلف سالوں میں اخبارالفضل کے شمارہ جات میں متعددبار شائع ہوئی ہے۔

۲۵؍دسمبر۱۹۶۰ء: جلسہ سالانہ نمبرمیں جلسہ سالانہ جماعت احمدیہ پاکستان کے موقع پر حضرت خلیفۃالمسیح الثانیؓ کی خطاب فرماتے ہوئے تصویر دی گئی ہے۔ اس تصویرمیں میز کے کونے پر حضرت چودھری سر ظفراللہ خان صاحب زمین پر تشریف فرما ہیں اور ساتھ ہی دوسری تصویرمیں ربوہ کی زمین میں ہجومِ خلق کا روح پرور نظارہ دکھایا گیا ہے۔

۲۶؍دسمبر۱۹۶۴ء: جلسہ سالانہ نمبر میں خلافت ثانیہ کے بابرکت اور تاریخی سلسلہ کے چندیادگارلمحات کی تصاویر دی گئی ہیں۔ ان میں ۱۹۳۹ء میں لوائے احمدیت لہرانے اور جلسہ سالانہ کے سٹیج کے مناظر شامل ہیں۔ اسی طرح جلسہ مصلح موعود کے موقع پر لی گئی ہوشیارپور کے تاریخی مکان کی تصویربھی شائع کی گئی ہے جس میں حضرت مسیح موعودؑ کو مصلح موعود کی بشارت ملی۔ نیزاحباب جماعت احمدیہ لاہور کے ساتھ ایک گروپ فوٹو بھی شامل ہے۔

۱۹؍دسمبر۱۹۶۵ء: حضرت خلیفۃالمسیح الثانیؓ کے وصال کے موقع پر حضور کے چہرہ مبارک اور جنازہ کے مختلف مناظرکی تصاویر شائع کی گئی ہیں۔

۳؍دسمبر۲۰۰۸ء: خلافت احمدیہ صدسالہ جوبلی نمبر میں حضرت خلیفۃالمسیح الثانیؓ اور آپ کے دورِخلافت کی درج ذیل مختلف نادرونایاب تصاویر شائع کی گئیں۔

سفریورپ ۱۹۲۴ء کے موقع پر اپنےرفقاء اور بعض غیرملکی احباب کے ساتھ گروپ فوٹو۔

۱۳؍ستمبر۱۹۳۱ء کے موقع پر سیالکوٹ میں لی گئی ایک خوبصورت تصویر جس میں حضورؓ کرسی پر تشریف فرما ہیں اور ہاتھ میں چھڑی پکڑ رکھی ہے۔

ربوہ کے ابتدائی ایام میں حضور کی تشریف آوری کی مختلف تصاویر۔

سفرِیورپ ۱۹۵۵ء کے موقع پر مسجدفضل لندن میں خطاب فرماتے ہوئے، نماز باجماعت کی ادائیگی فرماتے ہوئے اور حضرت چودھری ظفراللہ خان صاحب کے ساتھ یادگار تصاویر۔

محترم صاحبزادہ مرزا وسیم احمد صاحب کی شادی کی تقریب کے موقع پر لی گئی تصاویر۔

حضور کی گھڑسواری اور تانگے کی سواری کرتے ہوئے تصاویر۔

مختلف مواقع پر تقاریر فرماتے ہوئے لی گئیں یادگار اور نادر تصاویر۔

ٹی آئی کالج ربوہ میں ورودِ مسعود کی تصویر۔

حضرت خلیفۃالمسیح الثانیؓ کی جوانی، بعداز خلافت اور آخری عمر کے بارے میں مختلف ادوار کی چھوٹی تصاویر بھی دی گئی ہیں۔

حضرت خلیفۃالمسیح الثانیؓ کے دستخط کے نمونہ کی تصویر۔

۱۷؍فروری۲۰۱۲ء: مصلح موعود نمبر میں حضرت خلیفۃالمسیح الثانیؓ کی مختلف تصاویر دی گئی ہیں جن میں حضرت مسیح موعودؑ کے مزار پر دعا فرماتے ہوئے، جلسہ مصلح موعود ۱۹۴۴ء ہوشیارپوراور چند رفقاء کے ساتھ لی گئی تصاویر شائع کی گئی ہیں۔ ان میں سے ایک تصویر میں حضرت مصلح موعودؓ کے ساتھ خواجہ حسن نظامی صاحب بھی موجود ہیں۔

صدسالہ جوبلی نمبر۲۰۱۳ء: حضرت خلیفۃالمسیح الثانیؓ کے جوانی کےدَور کی نہایت ہی خوبصورت تصویر شائع کی گئی جس میں حضور ایک کرسی پربایاں ہاتھ رکھ کر کھڑے ہیں جبکہ دائیں ہاتھ کی کہنی غالباً کسی میز پر رکھی ہوئی ہے۔

۱۸؍فروری۲۰۱۵ء: مصلح موعود نمبر میں حضرت خلیفۃالمسیح الثانیؓ کی نادر تصاویر شائع کی گئی ہیں جن میں حضور کی دو مختلف مواقع پر ٹرین میں سفر فرمانےکی تصاویر شامل ہیں۔ نیز ایک تصویر میں حضور اپنے موعود بیٹے صاحبزادہ مرزا ناصر احمد صاحب (خلیفۃ المسیح الثالث ) کے ساتھ تشریف فرما ہیں۔

۲۰؍فروری۲۰۲۱ء: امریکی عیسائی مشنری سموئیل مارینس زویمر ۲۸؍مئی ۱۹۲۴ء کو اپنے دو ساتھیوں کےساتھ قادیان آئے اور حضرت خلیفۃالمسیح الثانیؓ سے ملاقات کی۔ اس موقع کی تاریخی تصویر الفضل نے شائع کی جس میں حضرت خلیفۃالمسیح الثانیؓ کے دائیں طرف حضرت مفتی محمدصادق صاحب اور بائیں طرف زویمر بیٹھے ہیں۔

اخبار الفضل کو ہر سال یومِ مصلح موعود کی مناسبت سےماہ فروری میں خصوصی نمبر اور مضامین شائع کرنے کی توفیق ملتی رہی ہے۔ ان خصوصی نمبرز میں کثرت کے ساتھ حضرت خلیفۃالمسیح الثانی کی تصاویر شائع کی جاتی رہی ہیں جو قارئین کے لیے قیمتی خزانہ ہیں۔

حضرت خلیفۃ المسیح الثالث رحمہ اللہ تعالیٰ

۲۸؍دسمبر۱۹۳۹ء: جماعت احمدیہ کے قیام پر۵۰ سال مکمل ہونے کی خوشی میں گولڈن جوبلی کے موقع پر اخبار الفضل کوحضرت صاحبزادہ مرزا ناصر احمد صاحب(خلیفۃ المسیح الثالث) کی خلافت سے قبل جوانی کی تصویر پہلی بار شائع کرنے کی توفیق ملی۔

۲۶؍دسمبر۱۹۵۸ء: سالانہ نمبر میں حضرت صاحبزادہ مرزا ناصر احمد صاحب(خلیفۃالمسیح الثالث) کی بطور افسر جلسہ سالانہ تعارفی تصویر شائع کی گئی۔

۱۹؍دسمبر۱۹۶۵ء: قدرتِ ثانیہ کے تیسرے مظہر حضرت خلیفۃالمسیح الثالثؒ کی خلافت پر متمکن ہونے کے بعد اخبار الفضل کو ٹائٹل پیج پر پہلی بار تصویر شائع کرنے کی توفیق ملی۔

حضرت خلیفۃالمسیح الثانیؓ کے جنازہ کے ہمراہ بھی حضورؒ کی تصویر اس شمارہ میں شامل کی گئی ہے۔

۲۶؍جنوری۱۹۶۷ء: جلسہ سالانہ نمبر میں خلافتِ ثالثہ کے مبارک دور کے پہلے جلسہ سالانہ اور مسجد اقصیٰ ربوہ کے سنگِ بنیاد (۲۸؍اکتوبر۱۹۶۶ء) کے مناظر پر مشتمل تصاویر شائع کی گئی ہیں۔

۲۶؍دسمبر۱۹۷۲ء: سالانہ نمبر میں فضلِ عمر فاؤنڈیشن کے زیرِاہتمام تعمیرشدہ خلافت لائبریری کی نئی عمارت کی افتتاحی تقریب منعقدہ ۳۰؍اکتوبر۱۹۷۱ء کے موقع پر حضرت خلیفۃالمسیح الثالثؒ کی تشریف آوری، افتتاح، جائزہ کتب اور تقریب سے خطاب فرمانے کی تصاویر شائع کی گئی ہیں۔

۲۶؍دسمبر۱۹۷۳ء: حضرت خلیفۃالمسیح الثالثؒ کے تاریخی دورہ مغربی افریقہ کی ایک یادگار تصویر ٹائٹل پیج پر مزین ہے جس میں حضورؒ ایک دعوتِ طعام کے موقع پر نائیجیریا میں سوڈان کے سفیر میجر جنرل حمید الشریف الحبیب سے گفتگو فرما رہے ہیں اور حضور کے ساتھ بائیں جانب جماعت ہائے نائیجیریا کے جنرل پریذیڈنٹ ایس او بکری بیٹھے ہوئے ہیں۔

اس شمارہ میں حضورؒ کی انگلستان اور سوئٹزرلینڈ میں مصروفیات کے بعض مناظر بھی شامل کیے گئے ہیں۔

۲۴؍دسمبر۱۹۷۴ء: دورۂ افریقہ سے واپسی پر حضرت خلیفۃالمسیح الثالثؒ کی جماعت احمدیہ ہالینڈ کے احباب کے ساتھ تصویر شائع کی گئی۔

۲۹؍دسمبر۱۹۸۱ء: جلسہ سالانہ کے مبارک موقع پر زمین کے کناروں سے تشریف لانے والے مہمانانِ کرام کے وفود کی حضرت خلیفۃالمسیح الثالثؒ سے ملاقات کے مناظر پرمشتمل تصاویرشائع کی گئی ہیں جن میں غانا(مغربی افریقہ)، انڈونیشیا (مشرقِ بعید)، امریکہ، سنگاپور، تنزانیہ(مشرقی افریقہ)، جزیرہ ماریشس اور ٹرینیڈاڈ(جنوبی امریکہ) کی تصاویر شامل ہیں۔

۱۲؍مارچ۱۹۸۳ء: اخبار الفضل نے حضرت خلیفۃالمسیح الثالثؒ نمبر شائع کیا جو حضور کی بچپن اور جوانی سے لے کر قبل از خلافت اور بعداز خلافت کی بےشمار نادر اور نایاب تصاویر کا خزانہ اپنے اندر سموئے ہوئے تھا۔ اس شمارہ میں حضور کی انگلستان میں زیرِ تعلیم رہنےکےدوران، تعلیم الاسلام کالج ربوہ اور اندرونِ پاکستان مختلف شہروں کے اسفار کی تصاویر شامل کی گئیں اور بعدازخلافت حضور کی مصروفیات، تقاریر اور ملاقاتوں کی بھی بےشمارتصاویرشامل ہیں۔

۳؍دسمبر۲۰۰۸ء: حضرت خلیفۃالمسیح الثالثؒ کی جوانی، بعداز خلافت اور آخری عمر کے چھ مختلف ادوار کی چھوٹی تصاویر دی گئی ہیں۔ نیز حضرت خلیفۃالمسیح الثالثؒ کے دستخط کے نمونہ کی تصویر۔

اس شمارہ میں حضرت خلیفۃالمسیح الثالثؒ کی خلافت سے قبل ٹیبل ٹینس کھیلتے ہوئے، فرقان بٹالین کے ساتھیوں کے ہمراہ اور بعدازخلافت اجتماع انصاراللہ و دیگر پروگرامز میں تشریف آوری کی تصاویر شامل ہیں۔ نیز حضرت چودھری سر ظفراللہ خان صاحب، محترم صاحبزادہ مرزا منصور احمد صاحب اور محترم ڈاکٹر عبدالسلام صاحب کے ساتھ تشریف فرما ہونےکی تصاویر شامل ہیں۔

۱۸؍جون۲۰۱۵ء: حضرت خلیفۃالمسیح الثالثؒ دورۂ جرمنی ۱۹۸۰ءکےموقع پر ایک جرمن شہری سے بات چیت فرمارہے ہیں جبکہ اس تصویر میں حضور کے ہمراہ محترم ہدایت اللہ ہبش صاحب، محترم چودھری انور حسین صاحب، محترم بہادرشیر صاحب باڈی گارڈ اور محترم مسعود احمد دہلوی صاحب(ایڈیٹر الفضل) کھڑے ہیں۔

حضرت خلیفۃ المسیح الرابع رحمہ اللہ تعالیٰ

۳۰؍دسمبر۱۹۸۲ء: جلسہ سالانہ نمبر میں اخبار الفضل نے حضرت خلیفۃالمسیح الرابعؒ کی بےشمار نادر اور نایاب تصاویر شائع کیں۔ اس شمارہ کی خاص بات یہ ہے کہ اس میں حضور کے خلافت پر متمکن ہونے کے بعد دورۂ یورپ کی مکمل روداد تفصیل کے ساتھ بیان کی گئی ہے جس میں حضور نے ۱۱ ممالک کا دورہ فرمایا تھا۔ نیز اس دورہ کی تصاویر بھی شامل ہیں جن میں زیورک میں حضور کے لیکچر، مجلس سوال و جواب، پریس کانفرنس اور دانشوروں سے خطاب، ناروے کی استقبالیہ تقریب، ناروے کے میئرسے گفتگو، برمنگھم میں حضور کے اعزاز میں دیے گئے استقبالیہ، بریڈفورڈ کی لارڈ ڈپٹی میئر سے ملاقات اور امریکی قونصل جنرل ڈاکٹر الفریڈ برینارڈ کے ساتھ ملاقات کی متعدد تصاویر شامل ہیں۔ اسی طرح مسجد بشارت سپین کی افتتاحی تقریب، افتتاحی تقریب میں شامل نامور شخصیات سے ملاقات و تبادلۂ خیال، فرینکفرٹ(جرمنی)، ہڈزرفیلڈ اور ہنسلو(برطانیہ) اور اوسلو (ناروے) کے میئر صاحبان کے ساتھ ملاقات اور استقبالیہ تقاریب کے مناظر بھی خوبصورت تصاویر کے ساتھ الفضل نے شائع کیے ہیں۔ اس کامیاب دورہ کےدوران ان تمام ممالک کی طرف سے حضور کا پُرتپاک خیرمقدم کیا گیا۔ اخبار الفضل نے اوسلو(ناروے) کے میئرمسٹرالبرٹ نوراینگن کو حضور سے قرآن مجیدکا تحفہ لیتےہوئے بھی دکھایا۔ نیز مختلف پریس کانفرنسز میں یورپی اخبار نویسوں کے سامنے اسلامی تعلیم کی فضیلت کا اظہار فرماتے ہوئےاور یورپ کے احمدی اطفال کی حضورسےملاقات کی خوش نصیبی کے بعض پُرکیف مناظر بھی دیےگئے۔

۳۰؍دسمبر۱۹۸۳ء: اخبار الفضل نے حضرت خلیفۃالمسیح الرابعؒ کے کرۂ ارض کے ایک مسلمہ کنارہ پر ورودِمسعود اور جزائر فجی میں تبلیغی مصروفیات کے مناظر اور دنیا کے نئے براعظم آسٹریلیامیں پہلی احمدیہ مسجد اور مشن ہاؤس کے سنگِ بنیاد کی بابرکت تقریب کے مناظر شائع کیے ہیں۔ نیز بعنوان ’’مطلع الشمس کا سفر کرنے والے پہلے خلیفۃالمسیح‘‘حضرت خلیفۃالمسیح الرابعؒ کی دلکش اور پُرنور تصویر شائع کی۔

۲۶؍دسمبر۱۹۹۳ء: سالانہ نمبر میں اخبار الفضل نے ٹائٹل پیج پر ایک بہت ہی خوبصورت منظر پر مشتمل تصویر شائع کی جس میں بوسنیا کے ستم رسیدہ والدین کا ایک بچہ حضرت خلیفۃالمسیح الرابعؒ کی گودمیں نہایت خوش نظر آتا ہے۔

۲۷؍دسمبر۱۹۹۹ء: اخبار الفضل نے اپنے سالانہ نمبر میں لندن میں دوسری احمدیہ مسجد بیت الفتوح کی تقریبِ سنگ بنیاد منعقدہ ۱۹؍اکتوبر۱۹۹۹ء کی تصاویر شائع کیں جن میں حضرت خلیفۃالمسیح الرابعؒ سنگِ بنیاد رکھتے ہوئےدکھائے گئے ہیں۔

جلسہ سالانہ برطانیہ ۱۹۹۹ء کے موقع پر حضرت خلیفۃالمسیح الرابعؒ نے اپنی تقریر کے دوران سیدنا حضرت مسیح موعودؑ کی بابرکت گھڑی کی زیارت کروائی۔ اس یادگار تصویر کو اخبار الفضل نے شائع کرکے ہمیشہ کےلیے محفوظ کردیا۔

۳۰؍دسمبر۲۰۰۰ء: جلسہ سالانہ برطانیہ ۲۰۰۰ء کے موقع پر بینن کے دو بادشاہ Ajigla Toyi Kpodegbe اور Chaphapargui Adkou Bio Alldo نے شرکت کی۔ اس موقع پر حضورؒ نے حضرت مسیح موعودؑ کے کپڑوں کا تبرک عطا کیا اور حضرت مسیح موعودؑ کا الہام ’’بادشاہ تیرے کپڑوں سے برکت ڈھونڈیں گے‘‘(آسمانی فیصلہ،روحانی خزائن جلد ۴ صفحہ ۳۶۶) پوری شان سے وقوع پذیر ہوا۔ اس تاریخی منظر کی تصاویر اخبار الفضل نےقارئین کے لیے شائع کیں۔

۳؍دسمبر۲۰۰۸ء: خلافت احمدیہ صدسالہ جوبلی نمبر میں حضرت خلیفۃالمسیح الرابعؒ کی جوانی، بعداز خلافت اور آخری عمر کے چوبیس مختلف ادوار کی چھوٹی تصاویر دی گئی ہیں نیزحضرت خلیفۃالمسیح الرابعؒ کے دستخط کے نمونہ کی تصویر بھی دی ہے۔

اخبار الفضل نے اس نمبر میں حضور کی جوانی، قبل ازخلافت اور بعداز خلافت کی بےشمار نادر اور نایاب تصاویر شائع کی ہیں جن میں خلافت پر متمکن ہونے پر پہلا بیان فرمودہ خطبہ جمعہ(مسجداقصیٰ۔ ربوہ)، جلسہ سالانہ ربوہ، صحابہ کرام حضرت مسیح موعودؑ سے ملاقات، صدسالہ جشن تشکر، حضور کے دورِخلافت میں آنے والے بادشاہوں اور جرمنی، برکینافاسو، نائیجیریا اور لائبیریا کے صدر و نمائندگان کی حضرت خلیفۃالمسیح الرابعؒ کے ہمراہ تصاویر شامل ہیں۔

حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز

۳؍دسمبر۲۰۰۸ء: حضرت خلیفۃالمسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیزکے بچپن، جوانی اور بعداز خلافت کی تئیس چھوٹی تصاویر دی گئی ہیں نیزحضورانور کے دستخط کے نمونہ کی تصویر دی گئی ہے۔

اخبار الفضل نے حضورانور ایدہ اللہ تعالیٰ کے خلافت پر متمکن ہونے کے بعد دورِخلافت خامسہ کی پہلی بیعت کی تاریخ ساز تصویر کو شائع کرکے آنے والی نسلوں کےلیے ہمیشہ کےلیے یادگار بنادیا ہے۔نیز اس شمارہ میں حضرت خلیفۃالمسیح الرابعؒ کا جنازہ پڑھاتے ہوئے اور آپ کے جسدِمبارک کو کندھے پر اٹھائے ہوئے بھی حضورانور ایدہ اللہ تعالیٰ کی تصاویر شائع کی ہیں۔

اخبار الفضل نے اس خلافت احمدیہ صدسالہ جوبلی نمبر میں حضورانور کے بچپن، قبل از خلافت اور بعداز خلافت کی بھی بےشمار نادراور نایاب تصاویر کا خزانہ شائع کیا ہے۔ اس میں حضورانور کی بعض غیرملکی عمائدین اور اہم شخصیات سے ملاقات اور تقریبات کی تصاویر شامل ہیں جن میں آسٹریلیا، سنگاپور، فجی، جاپان، بھارت کے عمائدین شامل ہیں۔ اسی طرح خلافت سے قبل بطور ناظراعلیٰ و امیرمقامی ربوہ دفترمیں مصروفِ عمل اور مختلف مواقع کی یادگار تصاویر دی گئی ہیں۔

صدسالہ جوبلی نمبر کے اس شمارہ میں حضرت خلیفۃالمسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ کی خلافت سے قبل دورانِ اسیری (۱۹۹۹ء) اور جھنگ جیل کے گیٹ سے باہر تشریف لاتے ہوئے کی تصاویر بھی دی ہیں۔

۲۴؍مئی۲۰۱۲ء: اخبار الفضل نے خلافت نمبر میں حضرت خلیفۃالمسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ کی خلافت سے پہلے غانا میں خدماتِ دینیہ بجالانے کی تصاویر شائع کی ہیں جن میں حضورانور بطور ہیڈماسڑ احمدیہ سیکنڈری سکول اسارچر(غانا) میں مختلف امور سرانجام فرمارہےہیں۔

حضورانور کے بابرکت دور میں مختلف ممالک کی اعلیٰ اور مقتدر شخصیات نے حضورانور سے ملاقات کی سعادت حاصل کی اور حضرت مسیح موعودؑ کا یہ الہام من و عن پورا ہوا کہ ’’خدا بادشاہوں اور امیروں کے دلوں میں تیری محبت ڈالے گا‘‘ (مجموعہ اشتہارات جلد اول صفحہ۱۰۳) اخبار الفضل نے ان ملاقاتوں کی یہ تاریخی تصاویر بھی شائع کی ہیں۔

۲۳؍مئی۲۰۱۴ء: حضرت مسیح موعودؑ کے الہام کہ خدا تیری محبت دلوں میں ڈالے گا کے مصداق حضرت خلیفۃالمسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ کو دورۂ امریکہ ۲۰۱۳ء کے دوران لاس اینجلس سٹی کی چابی میئر کی طرف سے سپرد کی گئی۔ الفضل نے اس تاریخی لمحہ کی تصویر بھی قارئین کےلیے شائع کی۔

۲۸؍دسمبر۲۰۱۰ء:اخبار الفضل نے سالانہ نمبر میں بعنوان ’’لگے ہیں پھول میرے بوستاں میں‘‘حضورانور ایدہ اللہ تعالیٰ کی تصاویر شائع فرمائیں جس میں حضورانور مختلف مواقع پر اپنے ہاتھ سے پودا لگاتے دکھائی دے رہے ہیں۔ ان تصاویر میں خلافت جوبلی درخت مسجدفضل لندن، مسجد القمر جرمنی، مسجد مہدی بریڈ فورڈ، جامعہ احمدیہ یوکے، فجی اور ماریشس میں حضورانور پودا لگاتے اوراپنے دستِ مبارک سے پانی دیتے نظر آرہے ہیں۔

حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے بابرکت دورِ خلافت میں جماعت احمدیہ کودن دوگنی اور رات چوگنی ترقیات کی توفیق مل رہی ہے۔ہم سب خلافتِ خامسہ کی برکات و فیوض سمیٹ رہےہیں اور روحانی برکات سےفیضیاب ہورہے ہیں۔ اس جدید دَور میں میسر ٹیکنالوجی کی بدولت آج بھی بےشمار تاریخی اور نایاب تصاویر اخبار الفضل کو شائع کرنے کی مسلسل توفیق مل رہی ہے۔خلافتِ خامسہ کےاس بابرکت دَور میں نئے مرکزاحمدیت اسلام آباد کا قیام، خلافت جوبلی ۲۰۰۸ء کےموقع پرجماعت احمدیہ عالمگیرسےپہلی بارلیا گیا تاریخ ساز عہدِ خلافت، سال ۲۰۰۵ء میں قریباً ۱۴سال بعد حضرت خلیفۃ المسیح کی قادیان آمد، امریکہ، کینیڈا اور یورپین پارلیمنٹس میں حضورانور کے خطابات، مختلف ممالک کے کامیاب دورہ جات، زائن شہرکےمیئرکی طرف سےخدمتِ اقدس میں پیش کی گئی زائن شہرکی چابیاں، بیت الفتوح کاافتتاح اور ازسَرِ نَو تعمیر (renovation) اور مرکز احمدیت اسلام آباد سے دنیا بھرکے ممالک سے آن لائن ملاقاتوں اور مجالس سوال وجواب جیسی ترقیات جماعت احمدیہ کو نصیب ہوئی ہیں۔ حالیہ دور میں ان سب فضائل کی تفصیلی اور جامع رپورٹس الفضل کو مع تصاویرشائع کرنے کا موقع مل رہا ہے۔ اور اس طرح گویا آنے والی نسلوں کے لیے جماعت احمدیہ اسلام کی تبلیغ اور فتوحات میں وسعت کایہ باب ساتھ ساتھ محفوظ کیاجارہا ہے۔

جماعتی عمارات

قادیان

۲۱؍مارچ۲۰۱۱ء:اخبار الفضل نے اپنے مسیح موعود نمبر کی اشاعت میں مقاماتِ مقدسہ قادیان کی تفصیلی تصاویر شائع کیں جن میں بیت الدعا، بیت الفکر، منارةالمسیح، مقام خطبہ الہامیہ، حجرہ، دارالمسیح، مسجد مبارک، مسجد اقصیٰ، مقام قدرت ثانیہ، دالان و باورچی خانہ حضرت اماں جان، گول گمرہ، کمرہ پیدائش حضرت مصلح موعودؓ نیز حضورانور ایدہ اللہ بنصرہ العزیز کی ۲۰۰۵ء میں مزار حضرت اقدس پر دعا فرماتے ہوئے نادر تصویر بھی شامل تھی۔

ربوہ

۰۳؍دسمبر۲۰۰۸ء : خلافت احمدیہ صدسالہ جوبلی نمبر میں حضرت خلیفۃالمسیح الثانیؓ کے تاریخی کارنامہ یعنی مرکز احمدیت ربوہ کے قیام، ابتدائی ایام اور اس کے دفاتر و امارات کی تصاویر الفضل میں دی گئیں۔

۱۷؍فروری۲۰۱۲ء: مصلح موعود نمبر میں ربوہ کے ابتدائی ایام کی چند تصاویر دی گئی ہیں جن میں مسجد مبارک ربوہ، یادگارمسجد، احاطہ فضل عمر ہسپتال، گول بازار، دفاتر تحریک جدید کا قدیم منظر، دفتر مجلس خدام الاحمدیہ مرکزیہ اور جلسہ سالانہ ربوہ کے ایام کی یادگار لنگرخانہ حضرت مسیح موعود شامل ہیں۔

۲۶؍ستمبر۱۹۵۵ء:اخبار الفضل نے خیرمقدم نمبر کے نام سے خصوصی اشاعت کی جس میں تعلیم الاسلام کالج ربوہ، ابتدائی دفاتر صدرانجمن احمدیہ کا بیرونی منظر اور دفاتر تحریک جدید کا اندرونی منظر شائع کیا۔

افریقہ

۲۴؍دسمبر۱۹۷۴ء:مغربی افریقہ کے متعدد ممالک میں ’’نصرت جہاں آگے بڑھو پروگرام‘‘کے تحت رونما ہونے والے انقلابِ عظیم کے حوالہ سے نصرت جہاں احمدیہ کلینک بواجے بو (سیرالیون)، احمدیہ کلینک اکارے(نائیجیریا)، مسجد احمدیہ اکرہ(گھانا) اور مسجد احمدیہ ایسوکورے(مغربی افریقہ) کی تعمیر کے ایمان افروز مناظر شائع کیے۔

مساجد

۲۸؍دسمبر۱۹۳۹ء:اخبار الفضل نے اپنے جوبلی نمبر کی اشاعت میں مسجدمبارک قادیان کا بیرونی منظر شائع کیا جوکہ اس کے ابتدائی نقشہ کو ظاہرکرتاہے۔

۲۶؍ستمبر۱۹۵۵ء: اخبار الفضل نے خیرمقدم نمبر کے نام سے خصوصی اشاعت کی جس میں،مسجداحمدیہ سالٹ پانڈ(گولڈ کوسٹ مغربی افریقہ)، مسجداحمدیہ نیروبی(مشرقی افریقہ)، مسجد مبارک ربوہ اور احمدیہ مشن ہاؤس لندن کی تصاویر شائع کیں۔

۲۵؍دسمبر۱۹۶۰ء: اس شمارہ میں مسجد مبارک قادیان اور مسجد مبارک ربوہ کی تصاویر ایک ساتھ شائع کی گئیں۔

۱۹؍مارچ۲۰۱۲ء: اخبار الفضل نے مسیح موعود نمبر میں مسجد اقصیٰ قادیان کے قدیمی حصہ کی اہم اور نادر تصویر شائع کی جو قارئین الفضل کےلیے بالکل نئی تھی۔

شخصیات کی نادرتصاویر

۲۲؍مارچ۱۹۲۷ء: عہد خلافت ثانیہ کے پہلے مبلغ حضرت صوفی حافظ غلام محمد صاحب کی تصویر دی گئی جو حضرت خلیفۃالمسیح الثانیؓ کے ارشاد سے۲۰؍فروری۱۹۱۵ء کو ماریشس روانہ ہوئے اور ۱۶؍مارچ۱۹۲۷ء کو واپس قادیان تشریف لائے۔

۲۸؍دسمبر۱۹۳۹ء: جماعت احمدیہ کے قیام پر۵۰ سال مکمل ہونے کی خوشی میں گولڈن جوبلی کے موقع پر اخبار الفضل نے صحابہ کرام کی تصاویر پہلی مرتبہ شائع کیں۔ جن میں حضرت صاحبزادہ مرزا شریف احمد صاحبؓ، حضرت صاحبزادہ مرزا بشیر احمد صاحبؓ، حضرت نواب محمد علی خان صاحبؓ آف مالیرکوٹلہ، حضرت میر ناصر نواب صاحبؓ، حضرت چودھری نصراللہ خان صاحبؓ، حضرت ڈاکٹر خلیفہ رشیدالدین صاحب، حضرت حافظ روشن علی صاحبؓ، حضرت منشی اروڑے خان صاحبؓ، حضرت مولوی عبدالکریم صاحبؓ، حضرت صاحبزادہ مرزا سلطان احمد صاحبؓ، اور آنریبل حضرت چودھری ڈاکٹر سر محمد ظفراللہ خان صاحبؓ شامل ہیں۔

۱۹؍فروری۱۹۵۶ء: سرزمین فلسطین میں تبلیغ اسلام کا فریضہ بجالانے والے مبلغین اسلام کی تصاویر دی گئیں جن میں حضرت مولانا ابوالعطاء صاحب، حضرت مولاناجلال الدین شمس صاحب،محترم مولوی محمد شریف صاحب،محترم مولوی محمد سلیم صاحب کی تصاویر شامل ہیں۔

۱۹؍مارچ۲۰۱۲ء:اخبار الفضل نے مسیح موعود نمبر میں سیدنا حضرت مسیح موعودؑ کے چند ممتاز صحابہ کرام کی تصاویر شائع کیں۔ جن میں حضرت مولانا عبدالکریم صاحب سیالکوٹیؓ، حضرت ڈاکٹر میر محمداسماعیل صاحبؓ، حضرت ڈاکٹر خلیفہ رشیدالدین صاحبؓ، حضرت شیخ یعقوب علی عرفانی صاحبؓ، حضرت پیر سراج الحق نعمانی صاحبؓ، حضرت مرزا بابا ہدایت اللہ صاحبؓ، حضرت سیدخصیلت علی شاہ صاحبؓ، حضرت ڈاکٹر فیض علی صابر صاحبؓ اورحضرت چودھری سرمحمدظفراللہ خان صاحبؓ شامل ہیں۔

۲۱؍مارچ۲۰۱۵ء:حضرت مسیح موعودؑ کے الہام کی روشنی میں اہلِ عرب سے حضرت مسیح موعودؑ کو قبول کرنے والے صحابہ کرام حضرت عبداللہ عرب صاحبؓ،حضرت عبدالمحی العرب صاحبؓ، حضرت سیٹھ ابوبکر یوسف صاحبؓ کی تصاویر شائع کی گئیں۔

۲۸؍دسمبر۲۰۱۵ء:اخبار الفضل نے سالانہ نمبر میں سیدنا حضرت مسیح موعودؑ کے ان صحابہ کرام کی تصاویر شائع کیں جنہیں اللہ تعالیٰ نے حضور کی دعاؤں سے عالمی شہرت بخش دی۔ ان میں حضرت ڈاکٹرحشمت اللہ خان صاحب، حضرت سید حامدشاہ صاحب، حضرت مرزابرکت علی صاحب، حضرت چودھری حاکم علی صاحب، حضرت خانزادہ امیراللہ صاحب اسماعیلیہ، حضرت میاں اکبرعلی صاحب، حضرت ڈاکٹراحمدالدین صاحب، حضرت سیدولایت شاہ صاحب، حضرت خواجہ عبیداللہ صاحب، حضرت حکیم نوراحمدصاحب، حضرت امام دین صاحب، حضرت میاں شمس الدین صاحب، حضرت منشی سربلند خان صاحب، حضرت ماسٹر عطامحمدصاحب، حضرت سیدحسن شاہ صاحب اور حضرت چودھری اللہ بخش صاحب رضی اللہ عنہم کی تصاویرشامل ہیں۔

۲۶؍دسمبر۱۹۶۱ء: سلسلہ احمدیہ کے جلیل القدر بزرگان حضرت ڈاکٹر سید میر محمد اسماعیل صاحب، حضرت سید میر محمد اسحٰق صاحب، حضرت نواب محمد عبداللہ خان صاحب اور حضرت بھائی عبدالرحمٰن صاحب قادیانی کی تصاویر شائع کی گئیں۔

۲۶؍دسمبر۱۹۶۳ء:اخبار الفضل نے سالانہ نمبر میں خاندان حضرت مسیح موعودؑ سے خدماتِ دینیہ بجالانے والے بزرگان کی تصاویر شائع کیں۔ جن میں (حضرت)صاحبزادہ مرزا ناصر احمد صاحب صدرصدرانجمن احمدیہ، مکرم صاحبزادہ مرزا وسیم احمدناظر دعوۃ و تبلیغ قادیان، مکرم صاحبزادہ مرزا مبارک احمد وکیل اعلیٰ تحریک جدید، ڈاکٹر مرزا منور احمد صاحب چیف میڈیکل آفیسر فضل عمر ہسپتال ربوہ، (حضرت)صاحبزادہ مرزا طاہر احمد صاحب ناظم ارشاد وقف جدیداور مکرم صاحبزادہ مرزا رفیع احمد صاحب صدر مجلس خدام الاحمدیہ مرکزیہ کی تصاویر شامل تھیں۔

۲۱؍مارچ۲۰۱۴ء:مسیح موعود نمبر کے اس شمارہ میں حضرت صاحبزادہ مرزا بشیر احمد صاحبؓ اور حضرت صاحبزادہ مرزا شریف احمد صاحبؓ کی نادر تصاویر شامل کی گئی ہیں۔

۱۳؍اگست۲۰۱۵ء:اخبار الفضل کو پاکستان نمبر شائع کرنے کی توفیق ملی جس میں حضرت چودھری سر محمد ظفراللہ خان صاحب کی قائداعظم محمدعلی جناح کے ساتھ دو تصاویر شائع کی گئیں۔ ان میں سے ایک تصویر میں آپ دونوں کرسیوں پر تشریف فرما ہیں جبکہ دوسری تصویر میں ماڑی پور کراچی ایئرپورٹ پر موجود ہیں۔

اسی شمارہ میں محترم پروفیسر ڈاکٹر عبدالسلام صاحب کی جلسہ سالانہ ربوہ ۱۹۷۹ء سے خطاب فرمانے کی تصویر شائع کی گئی۔

۱۸؍فروری۲۰۱۵ء:اخبار الفضل نے مصلح موعود نمبر کی اس خصوصی اشاعت میں خدا کی خاطر ملکوں ملکوں دعوت الی اللہ کرنے والے اور دکھ اٹھانے والے چند بزرگان کی تصاویر شائع کیں جن میں حضرت مفتی محمد صادق صاحب برطانیہ و امریکہ، حضرت چودھری فتح محمد سیال صاحب برطانیہ، حضرت صوفی غلام محمد صاحب ماریشس، حضرت مولانا جلال الدین شمس صاحب بلادِعرب و برطانیہ، حضرت حکیم فضل الرحمٰن صاحب غاناو نائیجیریا، محترم مولوی ظہور حسین صاحب بخارا روس، محترم شیخ عمر عبیدی صاحب تنزانیہ، حضرت مولانا رحمت علی صاحب انڈونیشیا، محترم مولانا چودھری محمد شریف صاحب بلادِعرب و گیمبیا، محترم مولانا غلام حسین ایاز صاحب۔ سنگاپور، محترم مولانا نذیر احمد علی صاحب افریقہ، محترم مولانا نسیم سیفی صاحب افریقہ شامل ہیں۔

۱۸؍فروری۲۰۱۶ء:اخبار الفضل نے مصلح موعود نمبر میں خلافت ثانیہ کے دور میں اکنافِ عالم میں اسلام کا پیغام پہنچانے والے بزرگان و مربیان کی تصاویر شائع کیں جن میں حضرت مولوی محمد دین صاحبؓ، حضرت قاضی محمد عبداللہ صاحب، حضرت مولانا عبدالرحیم درد صاحب، حضرت مولانا ابوالعطاء صاحبؓ جالندھری، محترم مولانانذیر احمد مبشر صاحب، محترم مولانا محمد منور صاحب، محترم مولانا شیخ مبارک احمدصاحب، محترم مولانا محمد صدیق صاحب امرتسری، محترم مولانا عطاء اللہ کلیم صاحب شامل ہیں۔

یکم ؍اکتوبر۲۰۲۱ء: اخبار الفضل نے سرزمینِ امریکہ کے ابتدائی احمدی احباب کی تصاویر شائع کیں جن میں ایف، ایل اینڈرسن (بیعت ۲۶؍ستمبر۱۹۰۴ء)، چارلس فرانسس سیورائٹ(بیعت۱۹۰۳ء) اورڈاکٹرانتھونی جارج بیکرشامل ہیں۔

وفات یافتگان

اخبار الفضل نےبعض سالوں کے سالانہ نمبرز کے شمارہ جات و دیگرمیں دوران سال وفات پانے والےصحابہ کرام اور بزرگان سلسلہ و مخلصین جماعت کی تصاویر شائع کیں جن کی ترتیب وار تفصیل حسبِ ذیل ہے۔

۲۶؍دسمبر۱۹۵۸ء: محترم ملک عبدالرحمٰن صاحب خادم مرحوم(وفات ۳۱؍دسمبر۱۹۵۷ء) اور حضرت مولوی رحمت علی صاحب مرحوم سابق رئیس التبلیغ انڈونیشیا(وفات ۳۱؍اگست۱۹۵۸ء)

۲۵؍دسمبر۱۹۶۰ء: دو ممتاز بزرگان حضرت چودھری فتح محمد صاحب سیال اورحضرت چودھری برکت علی خان صاحب

۲۶؍دسمبر۱۹۶۱ء: جماعت احمدیہ کے تین ممتاز خادمین دین ڈاکٹر حافظ بدرالدین صاحب،مولانا عبدالغفور صاحب اور شیخ کریم بخش صاحب آف کوئٹہ۔

۲۶؍دسمبر۱۹۶۳ء: حضرت صاحبزادہ مرزا بشیر احمد صاحبؓ،حضرت مولانا غلام رسول راجیکی صاحبؓ، حضرت قاضی محمد یوسف صاحب، حضرت مولوی حبیب اللہ صاحب آف آسنور کشمیر، حضرت خلیفہ عبدالرحیم صاحب آف جموں اور محترم مولوی برکات احمد صاحب راجیکی۔

۲۶؍دسمبر۱۹۶۴: حضرت شیخ عبدالرحیم صاحب شرما، حضرت میاں غلام قادر صاحب،حضرت قریشی محمداسماعیل صاحب معتبر، ملک عمر علی صاحب ملتان، حضرت مولانا محمد ابراہیم صاحب بقاپوری، مولوی عبدالحق صاحب بدوملہی، امری عبیدی صاحب وزیرتعمیرات ٹانگانیکا، شیخ محمد شریف صاحب، کیپٹن عطاءاللہ ظہور، ڈاکٹر عبدالرحمٰن صاحب آف موگا، مولوی محمد یعقوب صاحب زودنویس، قریشی افضال احمد صاحب مبلغ۔

۱۹؍دسمبر۱۹۶۵ء:حضرت حاجی محمد دین صاحب آف تہال (وفات ۱۷؍جون۱۹۶۵ء)، مکرم لطیف احمد طاہرصاحب مرحوم (۲۰؍مئی۱۹۶۵ء کو قاہرہ کے ہوائی حادثہ میں فوت ہوئے)، مکرم مولوی محمد اسماعیل صاحب وکیل یادگیر (وفات ۱۹؍مئی۱۹۶۵ء)۔

نیزتین شہداء کی تصاویر بھی دی گئیں جن میں میجر منیر احمد شہید (واہگہ کے محاذ پر جامِ شہادت نوش کیا)،مکرم میجر قاضی بشیر احمد صاحب شہید(جوڑیاں کے محاذ پر جامِ شہادت نوش کیا)، سکوارڈن لیڈر مکرم خلیفہ منیرالدین احمد شہید (۱۹۶۵ء کی جنگ کے محاذ پر جامِ شہادت نوش کیا) شامل ہیں۔

۲۶؍جنوری۱۹۶۷ء:حضرت مولوی عبدالمغنی صاحب سابق امیر جماعت احمدیہ جہلم، حضرت قاضی محمد ظہورالدین صاحب اکمل، حضرت مولانا جلال الدین صاحب شمس خالد احمدیت، حضرت چودھری محمد شریف صاحب امیر جماعت احمدیہ منٹگمری، حضرت خان میاں محمدیوسف صاحب، حضرت منشی محمد عبداللہ صاحب سیالکوٹی، محترم چودھری الٰہ داد صاحب ربوہ، محترم مولانا شیخ عبدالقادر صاحب سابق سوداگرمل، محترم نیک محمد خان صاحب غزنوی، محترم مولوی محمد اسداللہ ظفر صاحب جہلم۔

۱۱؍جنوری۱۹۶۸ء:حضرت ڈاکٹرحشمت اللہ خان صاحب، حضرت مولوی میرمحمدجی ہزاروی صاحب، حضرت مہر قطب الدین صاحب، حضرت قاضی محمدرشیدصاحب، حضرت میاں عبدالرشید صاحب، حضرت سیدزین العابدین صاحب، حضرت میاں نورمحمدصاحب، حضرت میاں خدابخش صاحب پٹیالوی المعروف مومن جی، حضرت ڈاکٹرعبدالحمید چغتائی صاحب، حضرت چودھری عبدالکریم صاحب آف ننگل باغباناں رضی اللہ عنہم۔

۳۱؍دسمبر۱۹۶۸ء:حضرت مولوی قدرت اللہ صاحبؓ سنوری، حضرت مولوی عبدالواحد صاحب میرٹھیؓ، حضرت مولوی عبدالمنان صاحب کاٹھ گڑھیؓ، حضرت حافظ ملک محمد صاحبؓ، حضرت علی گوہر صاحبؓ، محترم مہاشہ محمد عمر صاحب فاضل مربی سلسلہ، محترم مولوی محمدعبداللہ صاحب مالا باری۔ مبلغ اسلام، محترم پروفیسر محمد ابراہیم صاحب ناصر ایم اے، محترم حکیم مولوی نظام الدین صاحب، محترم سید محمد امین شاہ صاحب معلم اصلاح و ارشاد، محترم لیفٹیننٹ ملک مظفر احمد صاحب، محترم عبدالاحد صاحب درویش، محترم شیخ محمددین صاحب ریٹائرڈ مختارِعام۔

۲۶؍دسمبر۱۹۶۹ء:حضرت مرزا عبدالکریم صاحبؓ، حضرت منشی عبدالحق صاحب خوشنویسؓ، حضرت حافظ سید مختار احمد صاحب شاہجہانپوریؓ، حضرت مرزا سلام اللہ صاحب آف چنیوٹؓ، حضرت حافظ عبدالسمیع صاحب امروہیؓ، لیفٹیننٹ جنرل اختر حسین ملکؓ، حضرت صوفی محمد یعقوب صاحبؓ،حضرت سردار شیخ عبدالحمید صاحبؓ ریلوے آڈٹ آفیسر، محترم چودھری علی محمد صاحب چک ۳۹ڈی بی سرگودہا،حضرت ملک نبی محمد صاحبؓ آف گھوگھیاٹ۔

۲۶؍دسمبر۱۹۷۰ء:حضرت ڈاکٹر بھائی محمود احمد صاحبؓ، حضرت ڈاکٹر عبدالسمیع صاحب کپورتھلویؓ،حضرت ماسٹر چراغ محمد صاحبؓ کھارا، حضرت ملک شادی خاں صاحبؓ۔ سیالکوٹ،محترم ڈاکٹرجنوداللہ صاحب آف بخارا۔ ڈینٹل سرجن، محترم چودھری غلام احمد صاحب۔ کراچی، محترم گیانی واحد حسین صاحب مربی سلسلہ، محترم الحاج مرزا معظم بیگ صاحب، محترم شیخ عبدالغفور صاحب۔ گجرات، محترم خواجہ عبدالقیوم صاحب۔ ربوہ، حضرت مرزا صالح علی صاحب آف قادیان، حضرت محمد صادق صاحب فاروقی ربوہؓ، محترم چودھری جان محمد صاحب

۲۶؍دسمبر۱۹۷۲ء:حضرت قاضی محمد عبداللہ صاحبؓ، حضرت ڈاکٹر محمد عبداللہ صاحب قلعہ صوباسنگھؓ،محترم شیخ روشن دین صاحب تنویر سابق ایڈیٹر الفضل، حضرت شیخ کظیم الرحمٰن صاحبؓ، حضرت ماسٹر محمد پریل صاحب نواب شاہؓ، محترم حکیم خلیل احمد صاحب مونگھیری، محترم عبدالرحمٰن خاں صاحب بنگالی مبلغ امریکہ، محترم مولوی ابوبکر ایوب صاحب مبلغ ہالینڈ، محترم ڈاکٹر عبدالرحمٰن صاحب آف کامٹی، محترم شیخ محمد اسماعیل صاحب پانی پتی، محترم صوفی عطاء محمد صاحب۔

۲۶؍دسمبر۱۹۷۳ء:حضرت صاحبزادہ مرزا عزیز احمد صاحبؓ، حضرت صوفی محمد رفیع صاحب ریٹائرڈ ڈی ایس پیؓ، حضرت حاجی اللہ بخش صاحب منگولے ضلع سیالکوٹ، حضرت حکیم (محمد)زاہد حسین صاحب آف شورکوٹؓ، حضرت میاں نذیر محمد صاحب دہلی دروازہ لاہورؓ، محترم سید میر داؤد احمد صاحب پرنسپل جامعہ احمدیہ، محترم شیخ بشیراحمد صاحب ایڈووکیٹ سابق جج لاہور ہائی کورٹ، محترم مولوی تاج دین صاحب ناظم دارالقضاء، محترم ڈاکٹر احمد دین صاحب آف کنری، محترم مرزا محمد حسین صاحب المعروف چٹھی مسیح، حضرت میاں پیر محمد صاحب آف پیرکورٹ، محترم امیربخش صاحب آف بھینی۔

۲۴؍دسمبر۱۹۷۴ء:حضرت میاں جان محمد صاحب امرتسریؓ، حضرت حکیم عبیداللہ رانجھا صاحبؓ، محترم میاں محمداقبال صاحب، محترم مولوی بدرالدین صاحب معلم وقف جدید، محترم شیخ محمدسعید صاحب ایمن آباد، حضرت راجہ علی محمد صاحبؓ سابق ناظر بیت المال آمد، محترم عزیز دین صاحب، محترم ماسٹر امام علی صاحب، محترم میر فضل الدین صاحب، محترم مرزا غلام حیدر صاحب، میاں فتح محمدصاحب، محترم میاں کریم بخش صاحب۔

۲۶؍دسمبر۱۹۷۵ء:حضرت ڈپٹی میاں محمدشریف صاحبؓ، حضرت قاضی عبدالحمید صاحبؓ، حضرت حاجی محمدفاضل صاحبؓ،حضرت میاں خدا بخش صاحب بھیرویؓ،حضرت ڈاکٹر عبدالمجید خان صاحبؓ، حضرت بھائی شیر محمد صاحبؓ، حضرت حکیم سیدپیراحمدصاحبؓ، حضرت ڈاکٹرمحمدیعقوب خان صاحبؓ، حضرت قاضی محمدشریف صاحبؓ، مہاشہ فضل حسین صاحب، محترم عبدالسلام اخترصاحب، محترم میاں محمدصدیق بانی صاحب، محترم صاحبزادہ مرزاخلیل احمدصاحب، محترم میاں سراج الدین صاحب، محترم گل محمدصاحب، محترم محمد ابراہیم خلیل صاحب، محترم عبداللہ اعجاز صاحب، محترم خواجہ غلام نبی گلکارانورصاحب، محترم چودھری الیاس الدین صاحب۔

۲۶؍دسمبر۱۹۷۷ء: حضرت محمد عبداللہ صاحب جلدسازؓ، محترم جناب صاحبزادہ ابوالحسن صاحب قدسی، محترم جناب مرزا رشید احمد صاحب، محترم جناب عبدالرحمٰن خاں صاحب نیازی،محترم جناب حافظ صاحبزادہ محمد طیب صاحب لطیف، محترم مولانا ابوالعطاء صاحب فاضل، محترم ملک غلام فرید صاحب ایم اے، محترم الحاج فاریمان محمد سنگھاٹے سابق گورنر جنرل گیمبیا، محترم شیخ محب الرحمٰن صاحب، محترم مولانا عبداللطیف صاحب بہاولپوری، محترم پیر مظہرالحق صاحب، محترم میاں محمود احمد صاحب امیر جماعت احمدیہ پشاور، محترم نواب زادہ محمد امین خان صاحب آف بنوں، محترم ملک عبدالرحمٰن صاحب آف دوالمیال، محترم ڈاکٹر غلام مصطفیٰ صاحب۔

۳۰؍دسمبر۱۹۸۳ء:مولانا محمد اسماعیل صاحب دیالگڑھی سابق مربی فیصل آباد، مولانا عبدالمالک خان صاحب ناظر اصلاح وارشاد، مولانا چراغ دین صاحب مربی صوبہ سرحد، مولانا برکت اللہ محمود صاحب مربی لاہور، مولانا عبدالواحد صاحب سابق مبلغ فجی۔

تعارفی تصاویر صحابہ کرا مؓ

الفضل آن لائن کے شمارہ جات میں صحابہ کرام کے تعارف کا سلسلہ جاری رہاہے۔ جس میں ان صحابہ کرام کی تعارفی تصاویر بھی شائع کی جاتی رہی ہیں۔ یہاں ان تمام صحابہ کرام کی فہرست بھی شامل کی جارہی ہے۔

۰۱؍جولائی ۲۰۲۱ء: حضرت حافظ احمددین صاحبؓ

۰۲؍ستمبر ۲۰۲۱ء:حضرت حاجی میاں محمد موسیٰ صاحبؓ

۰۳؍ستمبر ۲۰۲۰ء:حضرت بابو محمد علی خان صاحب شاہجہانپورؓ

۰۳؍جون ۲۰۲۱ء:حضرت حکیم احمد دین صاحبؓ

۰۴؍مارچ ۲۰۲۱ء:حضر ت ملک عبدالعزیز صاحبؓ

۰۴؍نومبر ۲۰۲۱ء:حضرت مستری جان محمد صاحب بھڈیارؓ

۰۵؍ستمبر ۲۰۲۰ء:حضرت مولانا عبدالرحیم نیر صاحبؓ

۰۶؍مئی ۲۰۲۱ء:حضرت مولوی رحمت اللہ صاحبؓ

۰۸؍اپریل ۲۰۲۱ء:حضرت خان محمد یحیٰ خان صاحبؓ

۰۸؍جولائی ۲۰۲۱ء:حضرت منشی نور محمد صاحبؓ

۰۹؍ جولائی ۲۰۲۰ء:حضرت منشی عبدالعزیز صاحبؓ

۰۹؍ستمبر ۲۰۲۱ء:حضرت مولوی محمد صادق صاحبؓ

۱۰؍جون ۲۰۲۱ء:حضرت ذوالفقار علی خان گوہر رامپوریؓ

۱۱؍فروری ۲۰۲۱ء:حضرت شیخ جان محمد صاحبؓ

۱۲؍اگست۲۰۲۱ء:حضرت مولوی فخرالدین صاحبؓ

۱۲؍مارچ ۲۰۲۰ء:حضرت بابو عبدالرحمان صاحبؓ

۱۲؍نومبر ۲۰۲۰ء:حضرت چودھری ولی داد صاحبؓ

۱۳؍مئی ۲۰۲۰ء:حضرت مرزا کبیرالدین احمد صاحبؓ

۱۵؍جولائی ۲۰۲۱ء:حضرت حاجی محمد صدیق صاحبؓ

۱۸؍جولائی ۲۰۲۰ء:حضرت قاضی محمد عبداللہ صاحب بھٹیؓ

۱۸؍مارچ ۲۰۲۱ء:حضرت ڈاکٹر اقبال علی غنی صاحبؓ

۱۸؍نومبر ۲۰۲۱ء:حضرت سید دلاور شاہ بخاریؓ

۱۹؍نومبر۲۰۲۰ء:حضرت چودھری عبدالعزیز بھٹیؓ

۱۹؍ستمبر ۲۰۲۰ء:حضرت مولوی مبارک علی صاحب بی۔اےؓ

۲۰؍مئی ۲۰۲۱ء:حضرت شیخ منظور علی شاکر صاحبؓ

۲۱؍جولائی ۲۰۲۰ء:حضرت مولوی محمد ابوالحمیدآزاد ؓ

۲۲؍جولائی ۲۰۲۱ء:حضرت مولوی دین محمد صاحب ایم۔اےؓ

۲۳؍جولائی ۲۰۲۰ء:حضرت حامد حسین خان صاحب میرٹھیؓ

۲۳؍ستمبر ۲۰۲۱ء:حضرت بابو محمد نواز خانؓ

۲۴؍جون ۲۰۲۱ء:حضرت ملک عطاءاللہؓ

۲۶؍اگست۲۰۲۱ء:حضرت چودھری علی محمد گوندلؓ

۲۷؍دسمبر ۲۰۱۹ء:حضرت حاجی میراں بخش صاحبؓ

۳۰؍ستمبر ۲۰۲۱ء:حضرت میاں نظام الدین صاحبؓ

۳۱؍دسمبر ۲۰۲۰ء:حضرت شیخ اصغر علی صاحبؓ

۲۵؍مارچ ۲۰۲۰ء:حضرت بابو محمدعمر حیات صاحب سیالکوٹیؓ

۲۱؍مارچ ۲۰۲۰ء:حضرت چودھری بدرالدین صاحبؓ

۱۳؍فروری ۲۰۲۰ء:حضرت چودھری محمد حسین صاحبؓ

۸؍اپریل ۲۰۲۰ء:حضرت شیخ احمداللہ صاحبؓ

۲۸؍اپریل ۲۰۲۰ء:حضرت میر محمد سعید صاحبؓ

۱۹؍دسمبر ۲۰۱۹ء:حضرت قاضی حبیب اللہ صاحبؓ

۲۵؍مارچ ۲۰۲۱ء:حضرت ڈاکٹر غلام دستگیر صاحبؓ

۲۶؍نومبر ۲۰۲۰ء:حضرت سید محمد اشرف صاحبؓ

۰۲جنوری۲۰۲۰ء:حضرت چودھری حکم دین صاحب دیالگڑھیؓ

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button