عالمی خبریں

خبرنامہ (اہم عالمی خبروں کا خلاصہ)

٭…برطانیہ کے تین شہری افغانستان میں طالبان کی تحویل میں ہیں۔ زیر حراست افراد میں ایک سیاح، ایک چیریٹی ڈاکٹر اور کابل میں ہوٹل چلانے والا ایک شہری شامل ہیں۔ برطانیہ کے فارن اور کامن ویلتھ اینڈ ڈیولپمنٹ آفس کے ترجمان کا کہنا ہے کہ برطانوی شہریوں کے ساتھ قونصلر رابطہ محفوظ بنانے کےلیے سخت محنت کی جا رہی ہے اور زیرحراست افراد کے خاندانوں کی مدد کی جا رہی ہے۔

٭…امریکی بحریہ کا طیارہ خلیج عمان میں ایرانی حدود میں داخل ہوگیاجس پر ایرانی بحریہ نے امریکی بحریہ کے طیارے کو سرحد کے اندر داخل ہونے پر خبردار کیا۔وارننگ کے بعد امریکی طیارہ ایرانی سرحد سے نکل کر بین الاقوامی راستے پر چلا گیا۔

٭…سعودی عرب نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ مئی سے تیل کی پیداوار پانچ لاکھ بیرل یومیہ کم کرنے جارہا ہے۔ تیل کی پیداوار کی یہ کٹوتی رواں سال کے آخر تک جاری رہے گی۔ سعودی فیصلے سے عالمی مارکیٹ میں تیل مزید مہنگا ہو جائے گا جبکہ یوکرین جنگ کے باعث پہلے ہی تیل کی عالمی قیمتیں بلند ہیں۔ کہا جا رہا ہے کہ سعودی عرب کے نئے فیصلے سے ریاض اور واشنگٹن کے تعلقات میں سرد مہری بڑھنے کا خدشہ ہے۔ دوسری جانب سعودی وزیر توانائی کا کہنا ہے کہ تیل کی پیداوار میں کمی اوپیک اور نان اوپیک ممبر ملکوں کے ساتھ مل کر کر رہے ہیں۔

٭…امریکی محکمہ خارجہ کے مطابق امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے روسی وزیر خارجہ سرگئی لاروف کو ٹیلی فون کال میں امریکہ روس سفارتی مشن کےلیے سازگار ماحول بنانے اور روس میں جاسوسی کے الزام میں امریکی صحافی کی گرفتاری پر شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ انٹونی بلنکن نے امریکی صحافی ایون گریشکووچ کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا، روسی وزارت خارجہ کے مطابق روسی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ امریکی صحافی رنگے ہاتھوں پکڑا گیا ہے، رہائی کا فیصلہ روسی عدالت کرے گی۔ امریکہ کا صحافی گریشکووچ کیس کو سیاسی رنگ دے کر ہلچل مچانا ناقابل قبول ہے۔

٭…گذشتہ ماہ امریکی جریدے’ ٹائم‘ کی ایک رپورٹ میں یہ خبر سامنے آئی تھی کہ امریکہ صدر جو بائیڈن کے ۶؍ مئی کو شاہ چارلس کی تاجپوشی میں شرکت کی توقع نہیں ہے۔لیکن وہ خاتون اوّل جِل بائیڈن کو تقریب میں شرکت کے لیے بھیج سکتے ہیں ۔ایک معروف برطانوی اخبار کا صدر بائیڈن کے اس فیصلے کے بارے میں کہنا ہے کہ اُنہوں نے اپنے اس فیصلے سے اپنے ملک کے ایک قریبی اتحادی کی غیر معمولی توہین کی ہے۔

٭…اسرائیلی فوج نے ویسٹ بینک میں ایک چوبیس سالہ فلسطینی نوجوان محمد رئید برادیہ کوفائرنگ کا نشانہ بنایا۔ اس واقعے میں تین افراد زخمی ہوئے ہیں جن میں سے دو کی حالت تشویش ناک ہے۔ اسرائیلی فوج نے اس حوالے سے کہا ہے کہ نوجوان کو گولی مار کر اس وقت ہلاک کیا گیا جب اس نے اپنی گاڑی فوجیوں کے ایک گروپ سے ٹکرائی۔ عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ پولیس نے مسجد کے احاطے کی طرف جانے والی ایک خاتون کو ہراساں کرنے سے روکنے کی کوشش کرنے والے چھبیس سالہ محمد خالد العصیبی کو کم از کم دس گولیاں ماریں۔اسرائیلی فوج نے زخمی فلسطینی کو طبی امداد دینے سے روکا نتیجتاً خون زیادہ بہ جانے سے زخمی فلسطینی دم توڑ گیا۔

٭…روسی ملٹری بلاگر ولادلن تاتارسکے اتوار کو سینٹ پیٹرز برگ کے ایک کیفے میں ہونے والے بم دھماکے میں ہلاک ہوگئے ہیں۔بلاگر تاتارسکے کا اصل نام میکزم فومن تھا۔ تاتارسکے اپنی ویڈیوز میں یوکرین پر روس کی چڑھائی کا دفاع کرتے تھے اور بعض مواقع پر انہوں نے روسی فوج کی قیادت پر تنقید بھی کی تھی۔ ٹیلی گرام پر ان کے فالوورز کی تعداد پانچ لاکھ ساٹھ ہزار سے زیادہ ہے۔ فوری طور پر یہ معلوم نہیں ہو سکا کہ بلاگر کی ہلاکت میں کون ملوث ہے تاہم کئی اہم روسی حکام نے کسی بھی قسم کا ثبوت فراہم کیے بغیر یوکرین پر انگلیاں اٹھائی ہیں۔دوسری طرف یوکرین کے صدر ولادومیر زیلنسکی کے ترجمان نے دھماکے کو روس کے اندر ڈومیسٹک ٹیررازم قرار دیا ہے۔روسی وزارتِ خارجہ نے کہا ہے کہ ایک صحافی کی ہلاکت پر مغربی ملکوں کی خاموشی منافقت کو ظاہر کرتی ہے۔

٭…اٹلی کی حکومت نے مصنوعی ذہانت سے چلنے والے سافٹ ویئر ’چیٹ جی پی ٹی‘ پر عارضی پابندی عائد کردی ہے۔ اطالوی ڈیٹا پروٹیکشن اتھارٹی کا کہنا ہے کہ یہ عارضی پابندی ڈیٹا کی خلاف ورزی کے تناظر میں کی گئی ہے کیوں کہ وہ یورپی یونین کے ڈیٹا پروٹیکشن کے سخت قوانین کی ممکنہ خلاف ورزی کی تحقیقات کر رہے ہیں۔

٭…شمالی سوڈان میں سونے کی ایک کان منہدم ہونے سے کم از کم چودہ مزدور ہلاک ہو گئے ہیں۔اس حادثے میں تقریباً بیس دیگرکارکن زخمی ہوئے ہیں جنہیں قریبی ہسپتال منتقل کیا گیا۔ ملبے تلے دبے افراد کی تلاش کے لیے سرچ آپریشن جاری ہے۔

٭…پاکستان کی وزارتِ تجارت نے واضح کیا ہے کہ پاکستان اور اسرائیل کے درمیان کوئی تجارت نہیں ہوئی۔پاکستان کے اسرائیل کے ساتھ نہ سفارتی تعلقات ہیں اور نہ ہی پاکستان، اسرائیل کے ساتھ تجارت کرتا ہے۔ پاکستانی مصنوعات اگر کسی تیسرے ملک کے ذریعے کسی ملک کو برآمد کی جاتی ہیں تو اسے پاکستان سے کی جانے والی برآمدات نہیں کہا جا سکتا۔ واضح رہے کہ پاکستانی نژاد یہودی فشیل بن خالد نے ٹویٹ کی تھی کہ انہوں نے تاریخ میں پہلی بار پاکستانی غذائی اشیا کی پہلی کھیپ اسرائیلی مارکیٹوں میں برآمد کی ہے جس میں کھجور، خشک میوہ جات اور بعض مصالحہ جات بھی شامل ہیں۔ یہ مصنوعات برآمد کرنے سے قبل انہوں نے اسرائیلی تاجروں سے دبئی اور جرمنی میں غذائی اشیا ءکی نمائشوں پر کئی بار ملاقاتیں کیں اور انہیں اس کی خریداری پر قائل کیا۔

٭…٭…٭

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button