حضور انور کے ساتھ ملاقاتیورپ (رپورٹس)

امیر المومنین حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے ساتھ ناصرات الاحمدیہ جرمنی کی (آن لائن) ملاقات

محض خدا تعالیٰ کے فضل سے تنظیم لجنہ اماء اللہ اور جماعت احمدیہ جرمنی کی صد سالہ جوبلی کے سال میں مؤرخہ ۲۲؍ جنوری۲۰۲۳ء کا مبارک دن حقیقی اسلام یعنی احمدیت کی ننھی کلیوں کے لیے بہار بن کر طلوع ہوا۔ اور لجنہ اماء اللہ جرمنی کو یہ سعادت حاصل ہوئی کہ اس دن ناصرات الاحمدیہ (معیارِدوئم) کو اپنے پیارے آقا سیدنا حضرت خلیفۃ المسیح ایدہ اللہ تعالیٰ سے آن لائن ملاقات کا شرف نصیب ہوا۔ اِس آن لائن ملاقات میں جرمنی کے دُور دراز کے علاقوں سے کم و بیش ۴۶۳ خوش قسمت ناصرات نے شر کت کی۔الحمدللہ ثم الحمدللہ

آن لائن ملاقات کا پس منظر کچھ اس طرح ہے کہ گزشتہ سال ماہ فروری۲۰۲۲ءمیں ۲۵۱ ناصرات نے حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ سے آن لائن ملاقات کی توفیق پائی۔ لیکن اس وقت کورونا وبا کی وجہ سے شاملین کی تعداد کو محدود کرنا پڑا تھا۔ خدا تعالیٰ کے فضل اور پیارے آقا ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی بے پناہ شفقت سے ناصرات معیاردوئم کو دوبارہ ملاقات کی توفیق ملی۔الحمدللہ

اِس غرض کے لیے تیاریوں کا باقاعدہ آغاز کیا گیا۔مکرمہ صدر صاحبہ کی زیر نگرانی ناظمہ اعلیٰ، نائب ناظمہ اعلیٰ، انتظامیہ کمیٹی اور متعدد کارکنات نے رضاکارانہ فعال خدمات سرانجام دیں۔

اس ملاقات کے لیے بیت السبوح سینٹر فرینکفرٹ میں دوپہر ایک بجے کاوقت مقرر تھا، علی الصبح ہی بسوں کے قافلے بیت السبوح پہنچنا شروع ہو گئے تھے۔ جرمنی بھر میں برف باری کی لہر کے باوجود دس سے بارہ سالوں کی ننھی منی بچیوں کا جذبہ اور شوق قابل رشک تھا۔ وہ خوشی سے پھولے نہ سماتی تھیں۔ پیارے آقا سے آن لائن ملاقات کے شوق میں قافلہ در قافلہ اپنی نگران باجیوں کی قیادت میں چلی آ رہی تھیں۔جرمنی کے چودہ ریجنز سے ۱۷۶ لڑکیوں نے بذریعہ چار بسوں میں، جبکہ بقیہ شاملین نے بذریعہ موٹر گاڑی اور ٹرین سفر کیا۔

جماعت احمدیہ جرمنی کے مرکز بیت السبوح فرینکفرٹ میں خوب رونق کا سماں تھا۔ بیت السبوح میں ننھی منی مہمانوں کو خوش آمدید کہنے اور شعبہ تجنید تک رہنمائی کے لیے انتظامیہ کی گروپس میں ٹیمیں موجود تھیں۔تجنید، سیکیورٹی، امانات اور ناشتہ سے فراغت کے بعد انہیں سپورٹس ہال میں لے جایا جاتا۔

آن لائن ملاقات کے حوالہ سے ہال کی تزئین و آرائش آسمانی اور سنہری رنگ کے امتزاج سے کی گئی تھی، جو بہت بھلی معلوم ہو رہی تھی۔اطراف میں برقی قمقمے آویزاں تھے سٹیج پہ بڑی سکرین نصب تھی۔تاحد نگاہ کرسیاں لگائی گئی تھیں۔جملہ شاملین کے لیے بطور یادگار دُعاؤں اور اذکار پہ مشتمل کتابچہ معہ قلم اور پانی کی بوتلیں نشستوں پر پہلے سے موجود تھیں۔نیزاِس ملاقات میں یکجہتی کے اظہار کے لیے یکساں رنگوں میں دوپٹے بھی بطور تحفتاً جملہ شاملین میں تقسیم کیے گئے۔

الحمدللہ۔ دوپہر ایک بجکر سولہ منٹ پہ پیارے آقا ایدہ اللہ تعالیٰ کامسکرا ہٹ سے مزین نورانی چہرہ پردہ سکرین پہ نمودار ہوا اور سلامتی کی دُعا کا تحفہ السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ پیش کیا۔ جملہ ناصرات نے کھڑے ہوکربآواز بلند وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ و بر کاتہ کہا۔

حضور نے پر شفقت جواب دیتے ہو ئے ماشاء اللہ فرمایا اور سب کو بیٹھ جانے کا ارشاد فر مایا۔

حضور انور کے ارشاد پر عزیزہ مناہل محمود کو سورۃ بنی اسرائیل کی آیات ۷۹تا ۸۱کی تلاوت قرآن کریم معہ جرمن ترجمہ کرنے اور عزیزہ راضیہ مصطفیٰ کو اردو ترجمہ پڑھنے کی سعادت ملی۔عزیزہ عدینہ بشریٰ کو حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام کے پاکیزہ منظوم کلام ’’اسلام اور بانیٔ اسلامﷺ سے عشق‘‘ میں سے منتخب اشعار ’’ہر طرف فکر کو ڈورا کے تھکایا ہم نے‘‘ خوش الحانی سے پڑھے۔

حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے جزاکم اللہ کہتے ہوئے مکرمہ صدر صاحبہ سے دریافت فر مایا کہ، کتنی عمر کی ناصرات ہیں؟

مکرمہ صدر صاحبہ نے عرض کیا کہ دس سے بارہ سال کی ناصرات ہیں۔

پیارے آقا ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے ایک گھنٹہ کی اس نشست میں ازراہ شفقت ۱۸ بچیوں کے سوالات کے تفصیلی جوابات ارشاد فرمائے۔

بچیوں کا انہماک اور خلوص دیدنی تھا۔سپورٹس ہال میں مکمل سکوت اور خاموشی تھی۔ جملہ شاملین کی نگاہوں کا مرکز ٹی وی اسکرین تھی۔ ایک گھنٹہ کی نشست پلک جھپکتے میں گزر گیا۔ سب نے خلافت کی انمول برکتوں، بے پناہ شفقتوں سے جھولیاں بھریں اور خزانے لوٹےاور ایک لمحے کو بھی یہ گمان نہیں ہوا کہ حضور انور ہم سے کوسوں دُوری کے فاصلہ پر ہیں، بلکہ یوں ہی محسوس ہو رہا تھا کہ پیارے آقا ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز سب کے درمیان رونق افروز ہیں۔ بلاشبہ اس مجلس پر فرشتے سایہ فگن تھے۔ دل تشکر کے جذبات سے لبریز تھے۔ سبھی اس بابرکت مجلس کے سحر میں گرفتار تھیں،جس نے شاملین کےدل و دماغ کو معطر کیے رکھا لیکن پھر بھی تشنگی رہی۔

بچیوں کے دلوں کی کیفیت امام آخر الزماں سیدنا حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے پاکیزہ کلام میں سے اس مصرع کی مصداق تھی:

ہے شکر ربِّ عزّوجل خارج از بیاں

دوپہر دوبجکر سولہ منٹ پہ یہ یادگار آن لائن ملاقات بخیر و خوبی اختتام پذیر ہوئی۔ خوشی، اطمینان سے دمکتے ہنستے مسکراتے چہروں سے بچیاں ہال سے قطار در قطار باہر نکل رہی تھیں۔ جہاں انتظامیہ کی جانب سے ملاقات مبارک کے سٹکرز پر مشتمل چاکلیٹس تقسیم کی جارہی تھیں۔ نماز ظہر وعصر کی باجماعت ادائیگی کے بعد بچیوں کی پسند کو ملحوظ رکھتے ہوئے کھانے میں نوڈلز سے ضیافت کی گئی۔

آن لائن ملاقات کے اختتام پہ بچیوں کی اکثریت نے اپنے تاثرات میں اس بات کااظہار کیا کہ ہمارے لیے یہ بہت بڑی سعادت تھی کہ حضور انور نے اپنا قیمتی وقت ہمیں عنایت فرمایا اور ہم نے یہاں شامل ہو کر بہت کچھ سیکھا۔ ایک بچی نے بتایا کہ میرے لیے بہت خوشی اور اطمینان کا باعث تھا،آغاز میں کچھ نروس تھی،لیکن آہستہ آہستہ سب ٹھیک ہو گیا۔ ایک اور بچی نے کہا کہ حضور اقدس کی ٹی وی اسکرین پر تصویر کا اچانک نمودار ہونا بہت حیران کن تھا اور میں اِس آن لائن ملاقات سے بہت خوش ہوں اور میرے علم میں اضافہ ہوا ہے۔ایک بچی نے یہ اظہار کیا کہ آج سب کچھ بہت اچھا تھا۔ ایک بچی کو یہ غم تھا کہ وقت کی کمی کے باعث اُس کا سوال شامل ہونے سے رہ گیا۔

الحمدللہ ! سب بچیوں نے انتہائی توجہ اور انہماک سے جوابات سُنے۔ اللہ تعالیٰ سب کو عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے اور خلیفہ وقت کی آنکھوں کی ٹھنڈک بنائے۔آمین

(رپورٹ: لبنیٰ ثاقب۔ جرمنی)

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button