یورپ (رپورٹس)

سالانہ رپورٹ عائشہ اکیڈمی یوکے برائے سال 2021-2022ء

اللہ تعالیٰ کے خاص فضل اور حضرت خلیفۃالمسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی منظوری، ہدایات، راہنمائی اور دعاؤں سے عائشہ اکیڈمی یوکے میں تعلیمی کلاسز کا باقاعدہ آغاز 6؍ستمبر 2021ء کو بیت الاحسان میں ہوا۔ اس تعلیمی ادارے میں احمدی بچیوں کی مذہبی، اخلاقی اور روحانی تعلیم و تربیت پر خصوصی توجہ دی جاتی ہے۔ محترم امیر صاحب یوکے کی زیرنگرانی اور ریجنل امیر صاحب بیت الاحسان کے تعاون سے رضاکاروں کی ایک ٹیم نے نہایت محنت سے پہلے سے دفتری امور کے لیے مستعمل جگہ کو چند دنوں میں باقاعدہ کلاس روم اور پرنسپل آفس میں تبدیل کردیا اور کلاس روم کی تکمیل اور کتابوں کی فراہمی کو ممکن بنایا نیز آئی ٹی کے شعبہ نے طالبات اور اساتذہ کی تعلیمی و تدریسی ضروریات کے پیشِ نظر کمپیوٹر کا موثر اندرونی نظام بہم پہنچانے کا فریضہ سرانجام دیا۔ محترم وسیم احمد فضل صاحب استاذ جامعہ احمدیہ یوکے نے تعلیمی راہنمائی کی۔ محترمہ ڈاکٹر فریحہ خان صاحبہ صدر لجنہ اماء اللہ یوکے اور سیکرٹری تعلیم لجنہ اماء اللہ نے بھی ہمہ وقت اعانت کی۔

پہلے تعلیمی سال 2021-2022ء میں آٹھ طالبات نے ’’معلّمات‘‘ کے فل ٹائم کورس میں داخلہ لیا جن کے نام مندرجہ ذیل ہیں: عائشہ ادریس، ایمن محمود، ہا نیہ ساجد، ملیحہ محمود، روفیہ مبشر، صاعقہ منان، طاہرہ شبیر اور طوبیٰ حنیف۔ طالبات کے لیے پاس گریڈ حاصل کرنے کے لیےضروری تھا کہ وہ 60 فیصد یا اس سے زیادہ نمبر حاصل کریں، اس اصول کے تحت اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے پانچ طالبات کامیاب قرار پائیں اور انہوں نے سرٹیفیکیٹ حاصل کیے۔

اکیڈمی میں مندرجہ ذیل تدریسی سٹاف نے اللہ تعالیٰ کے فضل سے درس و تدریس کے فرائض سر انجام دیے: محترمہ لبنیٰ سہیل (پرنسپل)، محترمہ حفیہ خان صاحبہ، محترمہ نادیہ التاوی صاحبہ اور خاکسار نفیسہ ریحانہ۔ جب کہ انٹرنیشنل قرآن اکیڈمی (ITQA) کی محترمہ دردانہ احمد صاحبہ، محترمہ منصورہ اسلم صاحبہ، محترمہ طاہرہ صدیقہ صاحبہ اور محترمہ مینا آرچرڈ صاحبہ نے قرآن کریم سے متعلق تدریسی ذمہ داریوں کو پورا کرنے کی توفیق پائی۔

عائشہ اکیڈمی کی طرف سے بفضل تعالیٰ بہترین کل وقتی نصابِ تعلیم ترتیب دیا گیا ہے جس میں قرآن کریم کو صحیح قواعد کے ساتھ پڑھنے اور اس کا ترجمہ سیکھنے کو ایک خاص اہمیت حاصل ہے۔ اس کے لیے پوری توجہ دی گئی ہے کہ طالبات کو درست تلفظ، ترجمہ، تفسیر اور حفظ کی تعلیم دی جائے اور اس کے لیے انٹرنیشنل قرآن اکیڈمی کی مذکورہ بالا اساتذہ کی خدمات حاصل کی گئی ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ منتخب احادیث مع معنی و تشریح، کلام یعنی لٹریچر، مذاہب کا تقابلی مطالعہ، فقہ احمدیہ (شرعی احکامات و قوانین)، تاریخ اسلام اور تاریخ احمدیت نیز عربی، اردو اور انگریزی زبان کی تعلیم بھی عائشہ اکیڈمی کے نصاب میں شامل ہیں۔ اس پورے تعلیمی سال کے دوران نصابی مضامین کے مطابق کتب سیدنا حضرت اقدس مسیح موعود علیہ السلام کے ساتھ ساتھ خلفائے احمدیت اور جماعت کے دیگر مصنفین کی کتب اور تحریرات کے مطالعہ اور ان کی تدریس کو نصاب کا لازمی حصہ بنایا گیا ہے۔

دوران سال طے شدہ “سمیسٹر سسٹم” کے مطابق نصاب تعلیم انگریزی زبان میں پڑھایا گیا اور طالبات کا انفرادی جائزہ لینے کے لیےمختلف طریقے اختیارکیے گئے جن میں تحریری اور زبانی ٹیسٹ و امتحانات اور طالبات کی کلاس کی کارکردگی وغیرہ شامل ہیں۔

اکیڈمی کی روزانہ اسمبلی میں اس بات کا خاص طور پر خیال رکھا گیا کہ طالبات کی اخلاقی و دینی تربیت اور روحانی ترقی کے مختلف پہلوؤں پر پورے سال توجہ دی جاتی رہے۔ نیزدوران سال طالبات مختلف ہم نصابی سر گرمیوں میں بھی بھرپور حصہ لیتی رہیں جوان کی نصابی تعلیم میں بھی نہایت معاون تھیں۔

مقررہ تعلیمی اسباق و نصاب کے مطابق طالبات ہفتہ وار مختلف موضوعات پر اپنی علمی، تحقیقی و تحریری کاوش پیش کرنے میں شامل رہیں۔ جن موضوعات پر انہوں نے مضامین پیش کیے ان میں نظام وصیت، اسلام میں غلامی کا تصور، پردہ، اسلامی آداب، صحت مند خوراک، درود شریف کی برکات، دلائل ہستی باری تعالیٰ، ۱۰ شرائط بیعت، وفات مسیح اور مساوات وغیرہ شامل ہیں۔ اس بات کا خاص خیال رکھا گیا کہ طالبات تمام تر تحقیق اور تحریر خود کریں تاہم اس عمل میں انہیں اساتذہ کی ممکن اور ضروری مدد اور راہنمائی بھی ملتی رہی۔ اس کے ساتھ ساتھ یہ خیال بھی رکھا گیا کہ ہیڈ گرل طے کریں کہ کون کب اور کس ترتیب سے اپنا مضمون پیش کریں گی۔ نیز یہ کہ سب طالبات اس میں شریک ہوں۔

سوال و جواب کا ہفتہ وار سیشن بھی سال کے دوران عائشہ اکیڈمی کا ایک اہم جزو رہا۔ اس میں حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے بہت سے ان سوال و جواب کو شامل کیا گیا جن کا تعلق متعلقہ علمی اور نصابی موضوعات مثلاً خلافتِ احمدیہ کی اہمیت، برکات، قیام اور اطاعت نیز نظامِ جماعت اور وقفِ عارضی وغیرہ سے تھا۔

اکیڈمی کی طالبات نے تحریک وقف عارضی میں بھی نہایت ذوق و شوق سے حصہ لیا اور 14 تا 19؍فروری (ہاف ٹرم) کے دوران شعبہ وقفِ عارضی کے ذریعے سپرد کی گئی مختلف جماعتوں میں مصروفِ عمل رہیں۔ ان کے فرائض میں مختلف جماعتی کام جیسا کہ قرآن کریم اور لجنہ اماءاللہ و ناصرات الاحمدیہ کی کلاسیں، سوال و جواب، بزرگ لجنہ اماءاللہ سے براہ راست رابطہ نیز علمی موضوعات مثلاً وصیت اور وفاتِ مسیح وغیرہ پر علمی تحقیقی مضامین پیش کرنا شامل تھا۔ اس کے علاوہ کوئی بھی اضافی خدمت جو وقف عارضی کے دوران درکار تھی اسے بجا لایا گیا۔

اس تعلیمی سال کے دوران طالبات نے اپنی روزانہ کی لازمی اور ضروری نصابی تعلیم کے ساتھ ساتھ اس بات کو بھی ممکن بنایا کہ تعلیمی اداروں کی روایت کے مطابق ’’عائشہ اکیڈمی میگزین‘‘ کے شائع کرنے میں علمی و عملی معاونت کریں جو تین اہم زبانوں انگریزی، اردو اور عربی کے قارئین کی علمی و معلوماتی ضروریات کو پورا کرے۔

دوران سال اکیڈمی میں طالبات اور اساتذہ نے مشترکہ کوشش سے بہت سی دیگر تقریبات کا بھی اہتمام کیا جن میں گاڈ سمٹ، جلسہ سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم، یوم حضرت مسیح موعود علیہ السلام، یوم حضرت مصلح موعود رضی اللہ عنہ اور یومِ خلافت وغیرہ شامل ہیں۔

طالبات کے باہمی ربط و تعلق کو مضبوط بنانے کے لیے ہر ماہ کے آخری جمعۃ المبارک کا ایک حصہ ان کے عملی مشاغل کے لیے بھی مخصوص کیا گیا۔ اس ضمن میں طالبات نے کلو جمیعاً اور عید ملن پارٹی جیسی تقریبات کا انعقاد کیا۔ نیز ماحول کی بہتری کے لیے باغبانی کے شعبہ میں بھی اکیڈمی کی طالبات اور اساتذہ نے عملی پراجیکٹ کا اہتمام کیا۔

اللہ تعالیٰ کے فضل سےامسال طالبات اور اساتذہ دونوں کو اسلام آباد (ٹلفورڈ) کا بابرکت سفر دو مرتبہ کرنے کا موقع میسر آیا جن میں ان کو پیارے حضورِ اقدس حضرت خلیفۃ المسیح ایدہ اللّہ تعالیٰ بنصرہ العزیز سے ملاقات کرنے، حضور انور کی قیمتی نصائح سننے اور اپنے پیارے امام کے پیچھے نماز ادا کرنے کا شرف حاصل ہوا۔ نیز نیشنل صدر صاحبہ لجنہ اماء اللہ یو کے بھی اکیڈمی میں تشریف لائیں اور انہوں نے طالبات سے ملاقات کے دوران انہیں سوال و جواب کا خصو صی موقع فراہم کیا تا کہ وہ براہ راست ان سے گفتگو کر سکیں۔

تعلیمی سال کے اختتام پر عائشہ اکیڈمی کی جانب سے ایک اہم سہ روزہ ’’ٹیسٹر ویک‘‘ کا انعقاد کیا گیا جس میں اکیڈمی کی موجود طالبات نے اساتذہ کے زیر نگرانی اور راہنمائی میں خود اپنی کاوش سے سال بھر میں پڑھائے جانے والے مختلف مضامین کے نصاب سے متعلق تعارفی تفاصیل پر مشتمل تحریری و زبانی مواد تیار کرکے متوقع طالبات کے سامنےپیش کیا تاکہ نئی طالبات کی حوصلہ افزائی کی جا سکے۔ اس کے ساتھ ساتھ مختلف علمی مشاغل اور کھیلوں کا بھی اہتمام کیا گیا۔

تعلیمی سال 2021-2022ء کا اختتام ’’تقسیمِ انعامات کی تقریب‘‘ پر ہوا، جس کی مہمان خصوصی محترمہ شاکرہ حیات صاحبہ (اہلیہ محترم امیر صاحب یوکے) تھیں۔ اس موقع پر تمام طالبات کی قابلیت اور فطری استعداد کی بنیاد پر ان کی سال بھر کی کارکردگی کو سراہا گیا۔ کامیاب ہونے والی طالبات کو محترمہ نیشنل صدر صاحبہ لجنہ اماءاللہ یوکے نے نیشنل اجتماع کے موقع پر باقاعدہ ’’معلمہ‘‘ کے سرٹیفیکیٹ پیش کیے۔قارئین سے عاجزانہ درخواست ہے کہ وہ ادارہ کو اپنی دعاؤں میں یاد رکھیں۔

(رپورٹ: نفیسہ ریحانہ۔ مدرسہ عائشہ اکیڈمی یوکے)

متعلقہ مضمون

ایک تبصرہ

  1. ما شاءاللہ عائشہ اکیڈمی کے بارے میں محترمہ نفیسہ ریحانہ صاحبہ کی مفصل رپورٹ پڑھ کر بہت خوشی ہوئی۔ اللہ تعالیٰ کے خاص فضل اور پیارے حضورِ اقدس حضرت خلیفۃالمسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی زیر شفقت، راہنمائی اور دعاؤں سے عائشہ اکیڈمی یوکے کے کامیابی کے سفر کی روداد پڑھ کر بہت مسرت ہوئی۔ بہت خوش قسمت ہیں وہ سب طالبات جن کو اس مادی دور میں خلافت کی برکت سے نظام جماعت کے تحت تفقہ فی الدین پہ عمل کرتے ہوئےدینی علوم حاصل کر کے معلمات بنیں۔۔ اللہ تعالی ان کو یہ اعزاز مبارک کرے۔ آمین ثم آمین
    سب اساتذہ کرام اور انتظامیہ شکریہ اور مبارک باد کی مستحق ہیں۔ اللہ تعالی ادارے کو مزید ترقیات سے نوازے۔ آمین ثم آمین

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button