متفرق شعراء

دعا کی تُو عادت عطا کر ہمیں

(بشریٰ سعید عاطف۔مالٹا)

تُو اپنی محبت عطا کر ہمیں

وفا کی سعادت عطا کر ہمیں

دلوں میں ہو ذوقِ عبادت خدا

نمازوں میں لذّت عطا کر ہمیں

چلیں تیری رہ پر، نہ گمراہ ہوں

تُو ایسی ہدایت عطا کر ہمیں

گواہی دیں دشمن بھی کردار کی

جہاں میں تُو سیرت عطا کر ہمیں

قدم لڑکھڑانے نہ پائیں کبھی

سدا استقامت عطا کر ہمیں

ہمارا رہے قلب روشن مدام

تُو نور و بصیرت عطا کر ہمیں

چلیں تیرے رستے پہ ہم رات دن

ہمیشہ اطاعت عطا کر ہمیں

دلائل سے قائل کریں دُنیا کو

تُو گفتارِ جرأت عطا کر ہمیں

مقدر کا روشن ستارہ رہے

زمانے میں عزّت عطا کر ہمیں

رہے سر پہ یاربّ حیا کی ردا

حیا کی تُو دولت عطا کر ہمیں

ہو لب پر نہ حرفِ شکایت کبھی

تُو ایسی قناعت عطا کر ہمیں

ہر اک امتحاں میں رہیں کامیاب

سبھی پر فضیلت عطا کر ہمیں

چلیں اُنؐ کے نقشِ قدم پر سدا

نبیؐ کی تُو اُلفت عطا کر ہمیں

زمانے میں پھیلائیں اسلام کو

تُو علم و فراست عطا کر ہمیں

دکھائیں نہ ہرگز کہیں بُزدلی

ہمیشہ شجاعت عطا کر ہمیں

مقابل پہ دشمن کے پروردگار

تُو اپنی حفاظت عطا کر ہمیں

سروں کو نہیں فتح کرنا خدا

دلوں پر حکومت عطا کر ہمیں

کسی سے نہ نفرت کریں ہم کبھی

سبھی سے محبت عطا کر ہمیں

کریں کام ہم خوش دلی سے سبھی

تُو بس دیں کی خدمت عطا کر ہمیں

تجھی پر توکل ہمارے رہے

دعا کی تُو عادت عطا کر ہمیں

ہے جنّت کی بشریٰؔ کو بھی آرزو

نبیؐ کی شفاعت عطا کر ہمیں

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button