افریقہ (رپورٹس)

برکینا فاسو کے احمدیہ ہسپتال واگا دوگو کا احسن اقدام

(چوہدری نعیم احمد باجوہ۔ نمائندہ الفضل انٹرنیشنل برکینافاسو)

برکینافاسو میں جہاں چالیس فی صد آبادی غربت کی زندگی گزاررہی ہے، گزشتہ کچھ سالوں سے امن امان کی خراب صورت حال کے پیش نظر انیس لاکھ سے زائد لوگ اندرون ملک مہاجر ہوچکے ہیں۔ یہ لوگ اپنے گھر بار، مال مویشی سب کچھ چھوڑ کر مہاجرانہ زندگی بسرکرنے پر مجبو رہیں۔ ان انیس لاکھ افراد میں لاکھو ں بچے ایسےہیں جو تعلیم سے محروم ہوچکے ہیں۔ تاہم بڑے شہروں اور جن علاقو ں میں سکول کھلے اور تعلیم کے مواقع موجود ہیں وہاں اکتوبر کے شروع سے سکول کھل جائیں گے۔ ان دنوں والدین بچوں کی فیس کی ادائیگی، کتب کی خریداری، یونیفارم اور دیگر ضروریات پوری کرنے کے لیے کوشاں ہیں۔ والدین کے لیے یہ ایک مشکل لمحہ ہے۔ خاص طور پر ایسے والدین جن کے ذرائع آمدن محدود ہیں اور بعض کے دو دو، تین تین اور چا رچار بچے سکول جانے والے ہیں۔ ان کے لیے صورت حال بہت تکلیف دہ ہو جاتی ہے۔ بعض والدین کچھ بچوں کو سکول سے اٹھا لیتے ہیں اور ایک دو کو سکول بھجوا دیتے ہیں کیونکہ سب بچوں کے اجتماعی طو رپر سکول کے اخراجات برداشت کرنا ان کی طاقت سے بالا ہوتا ہے۔ برکینافاسو میں سکول جانے کی عمر کے چھتیس فی صد بچے غربت کی وجہ سے سکول نہیں جاپاتے اور تعلیم سے محروم رہ رہے ہیں۔ جبکہ 67 فی صد بچیاں تعلیم سے محروم ہیں۔

ان تکلیف دہ اعداد و شمار اور حالات میں والدین کی تعلیمی امداد بہت اہمیت رکھتی ہے۔ جماعت احمدیہ مقدور بھر کوشش کر کےتعلیم کے میدان میں مدد کی کوشش کرتی رہتی ہے۔ ایسی ہی ایک کوشش بلکہ احسن اقدام احمدیہ ہسپتال واگا دوگو کی انتظامیہ کی جانب سے اٹھایا گیا اور ہسپتال کے تمام کارکنان کے بچوں کے لیے تعلیمی امداد دینے کی سعی کی گئی۔ اس موقع کے لیے ہسپتال کی طرف سے ہر بچے کی کلاس کےمد نظر اس کے لیے کتابو ں، کاپیوں اور دیگر ضروری اشیاء پر مشتمل ایک بھاری گفٹ تیا رکیا گیا تھا۔

مورخہ 10؍ستمبر 2022ء کو صبح سوا گیارہ بجے احمدیہ ہسپتال کے لان میں ایک مختصر سی تقریب منعقد ہوئی۔ مکرم محمود ناصر ثاقب صاحب امیرجماعت برکینافاسو تقریب کے مہمان خصوصی تھے۔ تلاوت کے ساتھ تقریب کا آغاز ہوا جو حافظ سورے بشیر صاحب نے کی۔ بعد ازاں تقریب کا تعارف پیش کیا گیا۔ پھرہسپتال کے انچارج ڈاکٹر ادریس Kaboreصاحب نےاپنے جذبات کا اظہارکیا۔ اس موقع پر کارکنان کے بچےحسن ترتیب سے اپنی اپنی جگہ پر بیٹھے تھے۔ تمام والدین کی نمائندگی میں ایک خاتو ن نے ہسپتال کی انتظامیہ کا شکریہ ادا کیا۔ بچوں کی نمائندگی کرتے ہوئے ایک طالبہ نے اپنے جذبات کا اظہار کرتے ہوئے اظہار تشکر کیا۔ بعد ازاں بچوں میں گفٹ پیکس تقسیم کیے گئے۔ بچے اپنی نئی کلاسز کے لیے نئی کتابیں، نئی کاپیاں، خوبصورت سکول بیگ، پنسلیں اور دیگر سامان پا کر بہت خوش تھے۔ اس طرح ہسپتال انتظامیہ کی طرف سے مجموعی طور پر ایک سو ایک بچوں کی تعلیمی امداد ہوئی۔ جوطلبہ و طالبات اس اقدام سے مستفید ہوئے ان کی کلاس وار تعداد حسب ذیل ہے۔

نرسری6
پہلی کلاس13
دوسری کلاس8
 تیسری کلاس11
چوتھی کلاس5
پانچویں  کلاس10
چھٹی کلاس8
ساتویں  کلاس8
آٹھویں  کلاس5
نویں  کلاس6
دسویں  کلاس3
گیارہویں  کلاس5
بارہویں  کلاس1
سیکنڈری فائنل ائیر5
یونیورسٹی7
کل101

آخر پر مکرم امیر صاحب نےاختتامی کلمات کہے اور دعا کروائی۔ دعا کے بعد بچوں کے ساتھ ایک گروپ فوٹو ہوا۔ اللہ تعالیٰ جماعت احمدیہ برکینافاسوکو خدمت کے ان میدانوں میں آگے سے آگے قدم رکھنے کی توفیق عطا فرماتا چلا جائے۔ آمین

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button