امریکہ (رپورٹس)

44ویں جلسہ سالانہ کینیڈا 2022ء کا تیسرا اور آخری دن۔ 17؍جولائی بروز اتوار

(محمد سلطان ظفر۔ نمائندہ الفضل انٹرنیشنل کینیڈا)

(حدیقہ احمد، کینیڈا، 17؍ جولائی 2022ء، نمائندہ الفضل انٹرنیشنل) آج 44ویں جلسہ سالانہ کینیڈا کاتیسرا دن تھا جس کا آغاز صبح چار بجے مسجد بیت السلام میں نماز تہجد و نمازِ فجر سے ہوا۔ نماز فجر کے بعد درس دیا گیا جس کا موضوع تھا ’’چاہیے کہ ہر ایک صبح تمہارے لیے گواہی دے کہ تم نے تقویٰ سے رات بسر کی اور ہر ایک شام تمہارے لیے گواہی دے کہ تم نے ڈرتے ڈرتے دن بسر کیا‘‘۔

اختتامی اجلاس

44ویں جلسہ سالانہ کینیڈا کا چوتھا و اختتامی اجلاس زیرِ صدارت مکرم لال خاں ملک صاحب امیر جماعت کینیڈا صبح گیارہ بجے تلاوتِ قرآنِ کریم سے شروع ہوا جو مکرم حافظ منصف انعام راجپوت صاحب نے کی۔ اس کا انگریزی ترجمہ مکرم طہٰ احمد صاحب جبکہ اردو ترجمہ احمدصفی اللہ راجپوت صاحب نے کیا۔ معاً بعد مکرم طارق رشیدالدین صاحب نے حضرت مسیح موعود علیہ السلام کا منظوم کلام

وہ خدا اب بھی بناتا ہے جسے چاہے کلیم

اب بھی اس سے بولتا ہے جس سے وہ کرتا ہے پیار

خوش الحانی سے پڑھا جس کا انگریزی ترجمہ آدم عابد الیگزنڈر صاحب نے کیا۔

آج کے اجلاس کی پہلی تقریر مکرم شاہد منصور صاحب سیکرٹری تربیت کینیڈا نے انگریزی میں کی جس کا عنوان تھا ’’شادی کی سنّت: انسانی معاشرہ کی حفاظت کا ایک ذریعہ‘‘۔ مکرم سیکرٹری صاحب نے اپنی تقریر میں بتایا کہ معاشرہ میں جنسی بے راہ روی بہت بڑھ گئی ہے خصوصاً کینیڈا میں یہ رجحان باقی ممالک سے بہت زیادہ ہے۔ موبائل فونز کی وجہ سے انتہائی خطرناک مواد چھوٹے چھوٹے بچوں تک پہنچ چکا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز چھوٹے بچوں کو فون کے استعمال سے منع فرماتے ہیں۔ کینیڈا میں 15 سال تک کی عمر تک پہنچتے پہنچتے نوجوان بے راہ روی کے تمام تجربات کرچکے ہوتے ہیں لیکن وہ شادی کی ذمہ داری لینے سے انکاری ہوتے ہیں۔ والدین کی ذمہ داری ہے کہ بچوں کی شادیاں ان کی بلوغت کی عمر تک پہنچنے پر کردیا کریں تاکہ بچے نہ صرف گناہوں سے بچ سکیں بلکہ معاشی، معاشرتی اور طبی و جسمانی مسائل سے بھی محفوظ رہ سکیں۔

اس تقریر کے بعد شعبہ تعلیم نے تقریبِ تقسیم انعامات کاانعقاد کیا۔ مکرم امیر صاحب نے تعلیمی میدان میں اعلیٰ کامیابی حاصل کرنے 61 طلباء میں تعریفی اسناد اور میڈلز تقسیم کیے۔ یادرہے کہ کل بروز ہفتہ 142 بچیوں کو لجنہ اماء اللہ جلسہ گاہ میں اسناد و میڈلز تقسیم کیے گئے تھے۔

اس تقریب کے بعد مولانا نجیب اللہ ایاز صاحب مربی سلسلہ کینیڈا نے بزبان اردو ’’محبتِ رسولﷺ اور درود شریف کی اہمیت‘‘ کے موضوع پر تقریر کی۔ آپ نے بتایا کہ اللہ تعالیٰ کا قرب حاصل کرنے کے لیے ضروری ہے کہ رسول اللہ ﷺ کو وسیلہ بنایا جائے اور رسول اللہ ﷺ کو اس وقت تک وسیلہ نہیں بنایا جاسکتا جب تک رسول اللہ ﷺسے دِلی محبت نہ ہو اور اگر رسول اللہ ﷺ کے حسن و احسان کی معرفت حاصل ہوجائے تو طبعاً انسان کے دل سے درود و سلام نکلتا ہے۔ آپؐ سے محبت کرنے کے لیے ضروری ہے کہ رسول اللہﷺ پر زیادہ سے زیادہ درود و سلام بھیجا جائے۔

ملاحظہ فرمائیں کینیڈا کی بعض اور جماعتی سرگرمیاں:

احمدیہ انٹرنیشنل گیمز کینیڈا 2022ء

آن لائن جلسہ یوم خلافت۔ مجلس انصاراللہ کینیڈا

جماعت احمدیہ سسکاٹون، کینیڈا کے مرکز میں کینیڈا کے قدیم باشندوں (Native People) کی تقریب

بعدازاں مولانا فرحان اِقبال صاحب مربی سلسلہ آٹواہ نے انگریزی زبان میں ’’دورِ حاضر میں قرآنی پیشگوئیوں کا ظہور‘‘ کے موضوع پر اظہارِ خیال کیا۔ آپ نے قرآن کریم کی چند پیش گوئیاں پیش کیں جو بڑی شان سے پوری ہوچکی ہیں اور پوری ہورہی ہیں۔ مثلاً سمندروں کا آپس میں ملنا، اونٹنیوں کے ذریعہ سفر ترک کرنا، فرعون کے مردہ جسم کا محفوظ ہونا اور کائنات میں نئے نئے جہان دریافت ہونا۔

اس اجلاس کی اگلی تقریر مولانا حافظ عطاء الوہاب صاحب مربی سلسلہ کیلگری نے انگریزی زبان میں کی جس کا عنوان تھا ’’مثالی عائلی زندگی: حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی عملی مثال اور ہدایات کی روشنی میں‘‘۔ آپ نے حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی عائلی زندگی کی چند مثالیں پیش کیں کہ آپؑ کس محبت اور شفقت سے اپنے اہلِ خانہ کا خیال رکھتے تھے۔

مکرم امیر صاحب کینیڈا نے اس جلسہ کا اختتامی خطاب انگریزی زبان میں ’’اسلام کی نشاۃ ثانیہ خلافت علیٰ منہاج نبوت سے وابستہ ہے‘‘ کے موضوع پر کیا۔ آپ نے بتایا کہ کس طرح عالم اسلام باوجود ایک بڑی تعداد ہونے کے بکھرا ہوا ہے جبکہ جماعت احمدیہ تھوڑی تعداد میں ہونے کے باوجود صرف خلافت کی برکت سے اسلام کا روشن چہرہ پوری دُنیا کو دکھا رہی ہے۔

امیر صاحب نے اس جلسہ کا اختتام دُعا کے ساتھ کروایا۔ جس کے بعد نمازِ ظہر و عصر ادا کی گئیں۔ معاً بعد احباب نے کھانا تناول کیا اور خوشی اور اداسی کی کیفیات میں اپنے اپنے گھروں کو روانہ ہوگئے۔ خوشی اس بات کہ بالآخر کووِڈ 19 کی وجہ سے دوسال کے تعطل کے بعد دوبارہ جلسہ منعقد ہوا اور احبابِ جماعت نے جلسہ کے پاکیزہ ماحول میں اپنے اپنے ایمان کو تازگی بخشی اور اپنے بھائیوں سے دوبارہ ملاقات کا موقع پیدا ہوا۔ اداسی اس بات کی تھی کہ اس جلسہ میں صرف محدود تعداد میں شرکت کی اجازت تھی اور احباب تین دنوں میں سے صرف ایک دن جلسہ میں شامل ہوسکتے تھے، نیز یہ کہ اب جلسہ کے لیے مزید ایک سال انتظار کرنا ہوگا۔

آج مردانہ جلسہ گاہ کی حاضری1557 رہی جبکہ770 کارکنان نے مختلف شعبہ جات میں خدمات سرانجام دیں۔ زنانہ جلسہ گاہ میں حاضری 865 رہی جبکہ285 ناصرات الاحمدیہ و لجنہ اماء اللہ نے جلسہ میں خدمت کی توفیق پائی۔ جیسا کہ پہلے بیان ہوچکا ہےصرف بارہ سال سے زائد العمر احباب جماعت تین میں سے صرف ایک دن جلسہ میں شامل ہوسکتے تھے۔

جلسہ کے تینوں دن کارروائی کا رواں ترجمہ انگریزی، اردو، فرنچ، عربی اور بنگالی زبان میں ہوتا رہا۔

علاقائی و قومی اخبارات اور ٹی وی چینلز نے اس جلسہ کی بھرپور کوریج کی۔ CTV New، CBC New، City News، Global News، Bradford Today، OMNI News، CKWS News، CHEX News اور Canadian Press نے اس جلسہ کی کارروائی نشر اور شائع کی۔ الفضل انٹرنیشنل میں بھی اس جلسہ کی کارروائی روازنہ کی بنیاد پر شائع ہوتی رہی۔

جلسہ میں شامل ہونے والے کئی مہمانانِ گرامی نے شمولیت کے بعد اپنے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر جلسہ کاذکر کیا۔ عزت مآب وزیرِ اعظم جناب جسٹس ٹروڈو نے بھی اپنے سرکاری اکاؤنٹ سے جلسہ میں اپنی شمولیت کی تصاویر شیئر کیں۔

ایم ٹی اے کینیڈا نے تینوں دن کی کارروائی یوٹیوب پر براہِ راست نشر کی۔ جبکہ سوشل میڈیا ٹیم نے بھی مختلف کلپس اور تصاویر تسلسل کے ساتھ شیئر کیں۔

بوقتِ تحریر کارکنان کی ایک بڑی تعداد جلسہ گاہ کو وائنڈاپ کرنے میں مصروف ہیں۔ اور امید ہے کہ آج رات تک تمام کام مکمل ہوجائے گا سوائے ان مارکیوں کے جو کمپنی خود اتارے گی۔

اللہ تعالیٰ تمام شرکاءِ جلسہ سالانہ کو بخیریت اپنے اپنے گھروں میں پہنچائے۔ آمین

تاثرات

امیر جماعت احمدیہ کینیڈا مکرم ملک لال خان صاحب کہتے ہیں کہ الحمد للہ اس وقت ہمارا جلسہ سالانہ بخیر و خوبی اختتام پذیر ہو گیا ہے اور جیسا کہ ہم کہتے ہیں کہ وآخر دعوانا ان الحمد للّٰہ رب العالمین۔ ہمارے اس وقت کے جو جذبات ہیں، وہ اللہ تعالی کی حمد سے لبریز ہیں۔

اس ضمن میں ہمیں جو جو مشکلات درپیش تھیں، اللہ تعالیٰ نے محض اپنے فضل سے انہیں دور فرمایا اور یوں دو سال کے تعطل کے بعد جلسہ سالانہ کو جماعت کی اپنی پراپرٹی پر منعقد کرنے کی توفیق عطا فرمائی۔ جس کے لیے ہم اللہ تعالیٰ کے بےحد شکرگزار ہیں اور اسی سے التجا کرتے ہیں کہ وہ آئندہ بھی اپنی شفقت و رحمت کا سایہ ہمارے اوپر قائم و دائم رکھے ۔ آمین

نیز ہماری یہ بھی شدید خواہش ہے کہ اگلی دفعہ جب ہم اپنا سالانہ جلسہ منعقد کریں تو سیدنا حضرت خلیفۃ المسیح ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز، اپنے خادموں اور غلاموں کے درمیان بنفس نفیس رونق افروز ہوں۔

مکرم میاں محمد رضوان صاحب، افسر جلسہ سالانہ کہتے ہیں کہ خدا تعالیٰ کے فضل سے یہ جلسہ سالانہ جماعت کی اپنی زمین ’’حدیقہ احمد‘‘ میں، جو کہ 2007ء میں خریدی گئی تھی، منعقد کرنے کی توفیق مل رہی ہے اور یہ حضور انور کی بھی خواہش تھی کہ بڑی جگہ خریدی جائے جہاں جماعت اپنے سالانہ جلسے وغیرہ منعقد کرسکے۔

چنانچہ 2007ء میں 200 ایکڑ، پھر 2008ء میں 47 ایکڑ کا ٹکڑا (جو کہ اسی زمین سے منسلک تھا) مزید خریدنے کی توفیق مل۔

چونکہ کووڈ وبا بھی تھی۔ پھر بریڈ فورڈ سٹی کی طرف سے بعض شرائط بھی تھیں۔ تو پورے پیمانے پر تو ہم جلسہ سالانہ منعقد نہ کر سکے لیکن چھوٹے پیمانے پر ہمیں خدا تعالیٰ کے فضل سے سٹی انتظامیہ سے اجازت ملی ہے۔ چنانچہ امسال پہلی مرتبہ خدا کے فضل سے جماعت کی اپنی پراپرٹی ’’حدیقہ احمد‘‘ پر جلسہ منعقد کرنے کی توفیق مل رہی ہے۔

مہمانوں کو بلانے کی جملہ تکالیف کے باوجود، احباب کو دعوت نامے بھجوائے گئے اور اس طرح تینوں دن مختلف احباب بلوائے جاتے رہے تاکہ اس بابرکت جلسے میں (باوجود محدود جگہ کے) سب کو شرکت کا موقع مل سکے۔

کیونکہ سڑکوں اور ٹریفک کے یہاں پر بہت مسائل ہیں، چھوٹا ٹاؤن ہے، اس وجہ سے سٹی انتظامیہ کافی ہچکچاہٹ ظاہر کر رہی تھی۔ مگر کل جب سٹی انتظامیہ کے جملہ افسران یہاں آئےتو ڈسپلن کے اعلیٰ مناظر اپنی آنکھوں سے دیکھ کر بہت خوش ہو کر گئے ہیں تو امید ہے کہ خدا تعالیٰ آگے بھی آسانیاں پیدا فرمائے گا۔

مکرم شیخ عبدالودود صاحب، نیشنل سیکرٹری اشاعت کہتے ہیں کہ کووڈ کی وجہ سے یہ جلسہ بڑی محدود تعداد میں منعقد کرنا پڑ رہا ہے۔ چنانچہ مرد شاملین، بریڈ فورڈ میں ہیں اور مستورات کا جلسہ مسجد بیت الاسلام میں منعقد کرنا پڑا۔ تو اس کے لیے کچھ چیلنجز بھی درپیش تھے۔ مگر حضور انور کی دعاؤں کے طفیل ایسے حل نکلے ہیں جو ہم نے پہلے نہیں سوچے تھے۔ اگر ہم روٹین سے کام کرتے تو شائد اتنے اچھے نتائج نہ نکلتے۔ لیکن جب ان مشکلات کو دیکھ کر نئے راستے تلاش کیے تو اللہ کے فضل سے بہت اچھے نتائج نکلے۔

مکرم صفوان چودھری صاحب، ناظم میڈیا نے کہا کہ اس سال اللہ تعالیٰ کے فضل سے 26 کے قریب میڈیا آؤٹ لیٹ چینلز نے جلسہ سالانہ کی کوریج کی ہے۔ جس میں مین سٹریم ٹی وی چینلز ، کمیونٹی چینلز ، کلچرل چینلز اور مختلف اخبارات شامل ہیں ۔

اس سال جلسہ کے دوران 2 خاص چیزیں تھیں۔ ایک جلسہ شروع ہونے سے پہلے جمعہ والے دن ہونے والی پریس کانفرنس، جس میں امیر صاحب ، مشنری انچارج صاحب اور افسر جلسہ سالانہ صاحب نے میڈیا کے سوالوں کے جوابات دیے۔ دوسرا ہفتے والے دن وزیراعظم کینیڈا کا جلسہ سالانہ کو خصوصی وزٹ کرنا۔ اس موقع پر کینیڈا کے اعلیٰ درجے کے مین سٹریم میڈیا کے سارے چینلز پہنچے ہوئے تھے ۔ مثلاً CITY نیوز – CBC نیوز – CTV ٹی وی ۔ GLOBAL ٹی وی – OMNI نیوز – بریڈفورڈ ٹوڈے – CHEX نیوز – NEWS اور کینیڈین پریس – جو اخبارات کو آگے خبریں پہنچاتے ہیں۔

اس طرح الحمد للہ کینیڈا کے طول وعرض میں ٹی وی، ریڈیو ، اخبارات وغیرہ کے ذریعے احمدیت کے ریکارڈڈ پیغامات نشر کیے گئے۔ بالخصوص امسال سوشل میڈیا کے ذریعے بھی سامعین و ناظرین کی بہت بڑی تعداد تک ہمارا پیغام پہنچا کہ سٹیج اور اس کے ارد گرد جو جلسہ کا کام ہو رہا ہے وہ کس طرح اور کیونکر انجام پاتا ہے ۔

مکرم عبدالماجد وڑائچ صاحب، نائب افسر جلسہ سالانہ و انچارج لنگرخانہ نے کہا کہ لنگرخانہ حضرت مسیح موعود علیہ السلام میں خاکسار پچھلے 25/26 سال سے خدمت کی توفیق پارہا ہے۔ گذشتہ سالوں میں ہمارا لنگرخانہ پیس ولیج میں تھا۔ اس سال یہاں پر لایا گیا ہے۔ شروع میں کافی مشکلات درپیش تھیں، یہاں پروپین کے چولہوں کو نئے سرے سے سیٹ کرنا تھا، پائپ لائن وغیرہ انسٹال کرنی تھیں۔ الغرض کافی مشکلات اور چیلنجز درپیش تھے۔ تاہم یہ سارے کام والنٹیئرز نے کافی محنت کرتے ہوئے عین وقت پر کر لیے۔ الحمد للہ

ہم یہاں تین وقت کا کھانا تیار کرکے بروقت مہیا کرتے ہیں۔ رات دو بجے کھانا تیار کرنے کے کام کا آغاز ہوجاتا ہے۔ جس میں مختلف رضاکار، اپنے اپنے تفویض شدہ ٹائم کے مطابق ڈیوٹی سرانجام دیتے ہیں۔ یہاں سے کھانا تیار کرکے، صبح سات بجے کے قریب بیت الاسلام میں مستورات کی جلسہ گاہ میں موجود کارکنان کو مہیا کردیا جاتا ہے۔ دوپہر اور شام کے کھانے بھی اسی طرح بروقت تیار کرکے بیت الاسلام (مستورات کی جلسہ گاہ ) میں پہنچا دیے جاتے ہیں۔ جو کہ یہاں سے تقریباً 35 کلو میٹر کے فاصلے پر واقع ہے – اس کے علاوہ مردانہ جلسہ گاہ کے لیے بھی کھانے کی مارکی میں بروقت کھانا بھجوایا جاتا رہا ہے۔(یہ رپورٹس 18،17،16جولائی کو آن لائن شائع ہوئی ہیں )(رپورٹ: محمد سلطان ظفر۔ نمائندہ الفضل انٹرنیشنل)

جلسہ سالانہ کینیڈا 2022ء کے پہلے اور دوسرے دن کی کارروائی کے لیے درج ذیل لنک ملاحظہ فرمائیں:

44ویں جلسہ سالانہ کینیڈا 2022ء کا پہلا دن۔ 15؍جولائی بروز جمعۃ المبارک

44ویں جلسہ سالانہ کینیڈا 2022ء کا دوسرا دن۔ 16؍جولائی بروز ہفتہ

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button