ایشیا (رپورٹس)

جامعہ احمدیہ انڈونیشیا اور مدرسہ تحفیظ القرآن کے سالانہ ورزشی مقابلہ جات

(فضلِ عمر فاروق۔ نمائندہ الفضل انٹرنیشنل انڈونیشیا)

محض خدا تعالیٰ کے فضل و کرم سے جامعہ احمدیہ اور مدرسہ تحفیظ القرآن انڈونیشیا کو اپنے سالانہ ورزشی مقابلہ جات منعقد کرنے کی توفیق ملی۔ اس سال پروگرام کا عنوان قرآن شریف کی آیت

وَ زَادَہٗ بَسۡطَۃً فِی الۡعِلۡمِ وَ الۡجِسۡمِ

تھا۔ ان مقابلہ جات کا بنیادی مقصد طلبا ء میں جانفشانی، مسابقات کی روح، آداب و اخلاق اور اطاعت کی روح کو بڑھانا تھا ۔ اسی طرح اس وبائی دور میں اپنی جسمانی صحت کے معیار کو بڑھانا اور حفظان صحت کو برقرار رکھنے کے لیے یہ پروگرام ایک منفرد حیثیت رکھتا ہے۔

اس اہم پروگرام کے لیے جامعہ کےتمام گروپس یعنی امانت، دیانت، رفاقت اور صداقت نے بھر پور تیاریاں کیں۔ مقابلہ جات کی تیاری کے سلسلہ میں ایک کمیٹی تشکیل دی گئی جس نے مکرم رضوان بوطان صاحب استاد جامعہ و ناظم صحت کے ساتھ کھیلوں کے قواعد، نظم و ضبط، طبی امداد اور دیگر انتظامی امور کی نگرانی کی۔

ان کھیلوں کی افتتاحی تقریب کا انعقاد مورخہ 14؍ستمبر کو بعد نماز عصر ہوا۔ جملہ طلباء اپنے اپنے حزب کے کپڑوں میں ملبوس جامعہ کے میدان میں جمع تھے جو کہ ایک دلکش نظارہ تھا۔ تلاوت قرآن کریم اور اعلانات کے بعد مکرم رضوان بوطان صاحب ناظم صحت و استاد جامعہ نے ان ورزشی مقابلہ جات کا مقصد بیان کیا اور بعد ازاں مکرم مولانا معصوم احمد صاحب پرنسپل جامعہ احمدیہ انڈونیشیا نے افتتاحی دعا کروائی۔

تمام مقابلہ جات ماہ ستمبر میں کروائے گئے جو کہ روزانہ سہ پہر کے بعد شروع ہوجاتے۔ یہ سلسلہ 26 ستمبر تک جاری رہا جس کے بعد تین دن یعنی 27 تا 29؍ستمبر مقابلہ جات کے لیے مخصوص کیے گئے تھے۔

امسال 15 مختلف ورزشی مقابلہ جات کروائے گئے جن میں فٹ بال، باسکٹ بال، والی بال، بیڈمنٹن سنگلز، بیڈمنٹن ڈبلز، ٹیبل ٹینس سنگلز، ٹیبل ٹینس ڈبلز، فُٹ سال ، دوڑ 100 میٹر، دوڑ 10 کلومیٹر، ایک کلومیٹر ریلے ریس، رسہ کشی اور کیلسٹینک (یعنی پُش اپ، سِٹ اپ، پُل اپ اور چِن اپ)۔ اسی طرح دو مقامی کھیلیں بوی بویان یعنی مقامی بیس بال اور سیپاک ٹاکرا یعنی کِک والی بال بھی کروائی گئیں۔ اس سال وبا کی وجہ سے تیراکی کا مقابہ نہیں کروایا جاسکا۔ علاوہ ازیں پروگرام کے آخرمیں اساتذہ و فارغ التحصیل مربیان کی ٹیم اور جامعہ کے طلباء کی ٹیم کے مابین والی بال اور فٹ بال کے نمائشی مقابلے بھی کروائے گئے۔

مدرسہ تحفیظ قرآن کے طلباء بھی ان چار حزبوں میں تقسیم ہوئے۔ ان کے لیے مینی فٹ بال، والی بال، بیڈمنٹن، دوڑ سو میٹر اور چار سو میٹر ریلے ریس کے مقابلے کروائے گئے ہیں۔

موسم برسات کی وجہ سے مختلف چیلنجز بھی پیش آئے جس کی وجہ سے بعض مقابلے بارش کے باعث ملتوی کردیے گئے۔

سالانہ مقابلہ جات کی اختتامی تقریب 29 ستمبر بروز بدھ بعد نماز مغرب و عشاء لنگر خانہ ہال میں منعقد ہوئی۔ مشنری انچارج مولانا معراج الدین صاحب بطور مہمان خصوصی تشریف لائے۔ تقریب سے قبل عشائیہ کا اہتمام کیا گیا۔ تلاوت قرآن کریم کے بعد اعلانات ہوئے۔ تمام مقابلہ جات میں سے حزب صداقت فاتح قرار پایا۔ اسی طرح مدرسہ تحفیظ کے مقابلوں میں سے حزب دیانت فاتح قرار پائی۔ تقسیم انعامات کے بعد ناظم صحت مکرم رضوان بوطان صاحب نے احباب کا شکریہ ادا کیا۔ آخر میں مکرم پرنسپل صاحب جامعہ احمدیہ انڈونیشیا نے مقابلہ جات کے فاتحین کو مبارکباد پیش کی اور تمام طلباء کے سامنے آیت

یٰۤاَیُّہَا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوا اتَّقُوا اللّٰہَ وَ قُوۡلُوۡا قَوۡلًا سَدِیۡدًا

پیش کرتے ہوئے قولِ سدید کی اہمیت کے بارہ میں روشنی ڈالی۔ نیز آپ نے بزرگان سلسلہ کے بعض ایمان افروز واقعات بیان کیے۔ اس کے بعد ورزشی مقابلہ جات کے متعلق مختصر دستاویزی فلم دکھائی گئی۔ آخر پر مکرم پرنسپل صاحب نے اختتامی دعا کروائی۔ احباب جماعت سے دعا کی درخواست ہے کہ جامعہ احمدیہ انڈونیشیا حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ کی جملہ توقعات پر احسن رنگ میں پورا ترنے والا ہو اور اس دینی درسگاہ سے ایسے عالم با عمل وجود نکلیں جو اپنی تمام تر استعدادیں پیش کرتے خلافت کے سلطانِ نصیر بنیں۔ آمین

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button