متفرق شعراء

خدا ہے سدا دل رُبا دوستو!

(الف۔ح۔فراز)

خدا ہے سدا دل رُبا دوستو!

زمیں، آسماں اور ہوا دوستو!!

سبھی کچھ خدا کی عطا دوستو!!

گڑھے کے کنارے کھڑا بھی بچے

جو اس کا رہے آسرا دوستو!!

اسی کے تصرف میں ہر موج ہے

اسی کے ہیں ارض و سما دوستو!!

وہ جس نے پیمبر کو ٹھکرا دیا

خدا کی نظر سے گرا دوستو!!

اسی نے تھا موجوں کو حائل کیا

جو فرعون آگے بڑھا دوستو!!

حوادث کی آندھی اچانک چلی

جب عیسیٰؑ تھا سولی چڑھا دوستو!!

اسی نے نہتوں کو غالب کیا

محمدؐ نے جب کی دعا دوستو!!

وہ سردارِ مکہ، وہ ظالم ادا

وہ قدموں میں آکے گرا دوستو!!

اسی نے ہی مرزاؑ کی تائید کی

جو لیکھو تھا کٹ کے مرا دوستو!!

نیا ایک فرعون ابھرا ہی تھا

ہوا میں وہ غارت ہوا دوستو!!

چلو آؤ!! جذبوں کو صیقل کریں

دکھانا ہے صدق و صفا دوستو!!

ضمیروں کا سودا مناسب نہیں

وگرنہ کہاں میکدہ دوستو!!

اسی کے نشانوں میں ہے اِک نشاں

یہ ہم تم، یہ ذکرِ خدا دوستو!!

دلوں کے مساکن میں ڈھونڈو اسے

وہ نظروں سے ہے ماورا دوستو!!

مزہ ہے شرابوں کا وقتی فراز!!

خدا ہے سدا دلربا دوستو!!

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button