سائیکل سفرخدام الاحمدیہ ساؤتومے اینڈ پرنسپ
اللہ تعالیٰ کے فضل سے مورخہ 28؍فروری 2021ء کو خدام الاحمدیہ ساؤتومے نے ایک سائیکل سفر کا اہتمام کیا۔ اس سائیکل سفر کا مقصد دارالرحمت (ہیومینٹی فرسٹ جرمنی کی طرف سے قائم کردہ لاوارث بوڑھوں کی دیکھ بھال کا مرکز) میں موجود بزرگان کی خبر گیری اور اظہار ہمدردی تھا۔ اس سائیکل سفر کے لیے تقریباً دو ہفتے قبل خدام الاحمدیہ نے تیاری شروع کر دی۔ اکثر خدام کے پاس اپنی سائیکلیں نہیں تھیں اس لیے انہوں نے پیسے اکٹھے کر کے کرایہ پر سائیکل لی تاکہ وہ اس سائیکل سفر میں حصہ لے سکیں۔ خدام نے سائیکل کرائے پر لینے کے لیے ایک دوسرے کی مدد بھی کی۔
27؍فروری کوتمام خدام سے میٹنگ کی گئی اور ان کو سائیکل سفر کے متعلق تفصیلی ہدایات دی گئیں۔ کچھ خدام کو سیکیورٹی اور دیگر انتظامات کی نگرانی سونپی گئی۔ ان خدام نے یہ رات نیوش شہر کی مسجدبیت الرشید میں گزاری تا علی الصبح نماز فجر کے بعد سے ہی تیاری کر کے سائیکل سفر کا آغاز کیا جاسکے۔ اور دن کو گرمی زیادہ ہونے سے پہلے پہلے منزل مقصود جو کہ وہاں سے تقریباً 35کلومیٹر دور ایک شہر الماش(ALMAS) ہے پہنچا جاسکے۔
28؍فروری کو نمازفجر اور درس کے بعد تمام خدام اپنی اپنی سائیکل لے آئے۔ پھر مکرم انصر عباس صاحب مبلغ انچارج و صدر جماعت احمدیہ ساؤتومے نے ہدایات دیں اور دعا اور صدقہ سے اس سائیکل سفر کا آغاز کیا۔ اس سفر میں پولیس کے دو موٹر سائیکل سکواڈ کر رہے تھے۔ پہلا سٹاپ نیوش سے 14کلومیٹر دور گوادالوپ شہر تھا۔ جہاں گوادالوپ کے میئر صاحب کے نمائندہ اور احباب جماعت نے سائیکل سواروں کو خوش آمدید کہا۔ نیز میئر کی طرف سے تمام سائیکل سواروں کے لئے ریفریشمنٹ کا انتظام تھا۔
اس کے بعد یہ قافلہ شہر ساؤتومے کی طرف روانہ ہوا جوکہ گوادالوپ سے 12 کلومیٹر کے فاصلے پر ہے۔ شہر کے داخلی راستہ پر مقامی خدام اور اس علاقے کے مبلغ مکرم سید حماد رضا صاحب سائیکل سواروں کے استقبال کےلیے موجود تھے۔ یہاں پر بھی ریفریشمنٹ کا انتظام تھا۔ پھر وہاں سے یہ قافلہ اپنی حتمی منزل الماش کی طرف روانہ ہوا جو کہ وہاں سے تقریباً 11 کلومیٹر کے فاصلے پر ہے۔
الماش پہنچنے پر احباب جماعت نے ان کا استقبال کیا اور نعرہ تکبیر کی صدائیں بلند کیں۔ احباب جماعت کا جوش قابل دید تھا۔ اختتامی تقریب کا آغاز تلاوت قرآن کریم سے ہوا۔ تلاوت مکرم سلیمان یوسف صاحب نے کی۔ اس کے بعد صدر صاحب خدام الاحمدیہ ساؤتومے نے اپنی تقریر میں تمام خدام کو مبارک باد دی اور بتایا کہ ہم یہاں ایک خاص مقصد لے کر آئے ہیں۔ اور وہ مقصد دارالرحمت میں رہنے والے ہمارے بزرگان کی خبر گیری اور اظہار ہمدردی ہے۔
اس کے بعد مکرم صدر صاحب جماعت احمدیہ ساؤ تومے نے اس سائیکل سفر کا مقصد اور اس کی غرض و غایت بیان کی۔ آپ نے کہا کہ آج یہاں 50 خدام دارالرحمت میں بزرگان سے ملنے آئے ہیں۔ بعض لوگ ان بزرگان کو بد روحیں کہہ کر ان کی موجودگی کو اپنی ترقی کے لیے خطرہ جانتے ہیں اور ان کی خدمت نہیں کرتے۔ رسول پاک ﷺ نےجنت ماں کے قدموں کے نیچے قرار دی ہے۔ اگر ہم اپنی نجات چاہتے ہیں توماں باپ کی خدمت کریں۔ خداتعالیٰ ان تمام خدام کے اموال و نفوس میں برکت دے اور آئندہ بھی اس طرح کی سرگرمیاں کرنے کی توفیق ملتی رہے۔ آمین
دعاکے بعد سب نے بزرگان کے ساتھ بیٹھ کر کھانا کھایا۔ اس پروگرام میں وزیر برائے سوشل ورک کے نمائندہ نے بھی شرکت کی۔
اس سائیکل سفر کو شروع سے آخر تک ساؤتومےکے نیشنل ٹیلی وژن نے کوریج دی اور اگلے دن کے خبر نامے میں تقریباً 6 منٹ کی خبر چلائی۔ الحمد للہ
(رپورٹ: قمر رشید۔ مبلغ سلسلہ گوادالوپ ساؤتومے)