پشاور (پاکستان)میں نامعلوم شرپسندوں جانب سے ایک احمدی پر قاتلانہ حملہ

افسوسناک واقعہ پشاور شہر میں پیش آیا

موصوف کو پانچ گولیاں لگیں، حالت خطرے سے باہر

پشاورشہر میں جاری حالیہ جماعت مخالف سرگرمیاں شدت پکڑتی جا رہی ہیں۔ آج صبح ایک اَور معصوم احمدی کو شر پسندوں نے فائرنگ کا نشانہ بنا کر شدید زخمی کر دیا۔

جماعت احمدیہ پاکستان کے ترجمان سلیم الدین (ناظر امورِ عامہ) کی ٹویٹ کے مطابق 20؍ ستمبر 2020ء کو جماعت احمدیہ پشاور کے 62 سالہ ممبر پر چند شدت پسندوں نے اس وقت فائر نگ کر دی جب وہ اپنی دوکان پر روز مرہ کاروبار میں مصروف تھے۔

موصوف کی دوکان پشاور کے ایک معروف بازار کے گنجان آباد حصے میں واقع ہے۔ انہیں چار گولیاں ٹانگوں پر جبکہ ایک ہاتھ پر لگی ہے۔ اللہ تعالیٰ نے محض اپنے فضل سے انہیں معجزانہ طور جانی نقصان سے بچا لیا۔ اس وقت موصوف پشاور کے ایک ہسپتال میں زیر علاج ہیں اور ان کی حالت اب بہتر بتائی جاتی ہے۔ اللہ تعالیٰ انہیں جلد از جلد صحت کاملہ و عاجلہ سے نوازے۔ آمین

یہ واقعہ بھی ملک میں جاری حالیہ جماعت احمدیہ مخالفت کی تازہ لہر کا شاخسانہ معلوم ہوتا ہے۔ یاد رہے کہ ایک ماہ قبل 12؍ اگست کو اسی شہر میں ایک احمدی معراج احمد کو اس وقت شہید کر دیا گیا تھا جب وہ اپنا میڈیکل سٹور بند کر کے گھر جارہے تھے ۔

احمدی اپنا معاملہ اللہ تعالیٰ پر چھوڑتے ہیں۔ لیکن ملک و قوم کی بہتری کی خاطر ضروت اس امر کی ہے کہ ریاستی اور انتظامی حلقوں کی جانب سے جماعت مخالف سرگرمیوں میں ملوث عناصر کی چشم پوشی کی بجائے ان کے خلاف آئین اور قانون کے مطابق سخت کارروائی کی جائے اور دیگر شہریوں اور احمدیوں کے اموال و نفوس کی حفاظت میں کوئی فرق نہ کیا جائے۔ قومی اداروں اور اربابِ اختیار کی جانب سے کسی خاص گروہ سے تفریق روا رکھنے کے نتیجہ میں معاشرے سے انصاف اٹھ جانے کا اندیشہ ہوتا ہے جس کے نتیجے میں کئی معصوم لوگوں کو اس غفلت کا خمیازہ بھگتنا پڑتا ہے۔

٭…٭…٭

متعلقہ مضمون

ایک تبصرہ

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button