مصروفیات حضور انور

حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی مصروفیات

اس رپورٹ کو بآواز سننے کے لیے یہاں کلک کیجیے:

مورخہ 23؍تا 27؍ اکتوبر 2019ء کے دوران حضرت خليفۃ المسيح الخامس ايدہ اللہ تعاليٰ بنصرہ العزيزکي گوناگوں مصروفيات میںسے چند ايک کی جھلک ہديۂ قارئين ہے:

٭…23؍ اکتوبر 2019ءبروز بدھ (برلن): حضورِ انورایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے نمازِ ظہر و عصر سے قبل قرآنِ کریم کا پہلا دَور ختم کرنے والے چوبیس خوش نصیب بچوں، بچیوں سے قرآنِ کریم کا کچھ حصہ سن کر ان کی تقریبِ آمین کروائی۔

٭…24؍ اکتوبر 2019ءبروز جمعرات (مہدی آباد ہامبرگ): نمازِ ظہر سے قبل حضورِ انور دفتری امور میں مصروف رہے۔ دو بجے دوپہر مسجد سے باہر محترمہ کلثوم اختر صاحبہ زوجہ مکرم بشیر احمد صاحب آف رحیم یارخان کا نمازِ جنازہ حاضر پڑھایا۔ موصوفہ جواپنے بیٹے کے پاس Pinneberg میں مقیم تھیں مورخہ 17؍ اکتوبر کو86؍ سال کی عمر میں وفات پا گئی تھیں۔ انّا للہ وانا الیہ راجعون۔

آج شام چھے بجے ملاقات کا سیشن شروع ہوا جو رات 8 بجے تک جاری رہا۔

نمازِ مغرب و عشاء کے بعد حضرت امیر المومنین ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی بابرکت موجودگی میں محترم صداقت احمد صاحب (مبلّغ انچارج جماعت احمدیہ جرمنی) نے چار نکاحوں کے اعلان کیے۔ حضورِ انور نے اعلاناتِ نکاح کے بابرکت ہونے کے لیے دعا کروائی اور فریقین کو شرفِ مصافحہ بخشا۔

٭…25؍ اکتوبر 2019ء بروز جمعۃ المبارک (مہدی آباد ہامبرگ): آج مہدی آباد میں نئی تعمیر ہونے والی مسجد ‘بیت البصیر’ کا باضابطہ افتتاح طَے پایا تھا۔ حضورِ انور ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے نمازِ جمعہ سے قبل دو بج کر دو منٹ پر مسجد بیت البصیر کی یادگاری تختی کے پاس تشریف لے جا کر اُس کی نقاب کشائی فرمائی اور پھراجتماعی دعا کروائی۔ بعد ازاں نمازِ جمعہ کے لیے نصب کی گئی خصوصی مارکی میں تشریف لے گئے اور خطبہ جمعہ ارشاد فرمایا۔ (اس بارے میں تفصیلی بلیٹن الگ سے شائع کیا جا چکا ہے)

٭… آج شام چھے بجے سے سات بجے کے دوران ملاقات کا سیشن ہوا۔

٭… شام سات بجے حضورِانورایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیزنے ازراہِ شفقت مجلس خدام الاحمدیہ جرمنی کی طرف سے سابق صدرمجلس محترم حسنات احمد کے اعزاز میں دی جانے والی الوداعی تقریب کو سرفراز فرمایا۔ اس تقریب میں تلاوت حماد احمد نے کی جبکہ نظم عبدالحنان نے پڑھی۔ حضورِ انور نے اس تقریب سے مختصر خطاب فرمایا جس میں خدام الاحمدیہ کو ان کی ذمہ داریوں کی طرف توجہ دلائی۔ بعد ازاں حضور پُر نور نے دعا کروائی۔ اس تقریب میں ممبران مجلس عاملہ جماعت احمدیہ جرمنی، ممبران ملکی مجلس عاملہ، ریجنل قائدین وقائدینِ مجالس خدام الاحمدیہ جرمنی اور ممبران ملکی عاملہ مجلس اطفال الاحمدیہ جرمنی سمیت چار سو کے قریب افراد مدعو تھے۔

٭…رات آٹھ بجنے سے چند منٹ پہلے حضورِ انور قرآنِ کریم کا پہلا دَور ختم کرنے والے بچوں، بچیوں کی تقریبِ آمین کو برکت بخشنے کے لیے مسجد بیت البصیر میں رونق افروز ہوئے۔ حضورِ انور نے 29 خوش نصیب بچوں، بچیوں سے قرآنِ مجید کا کچھ حصہ سنا اورآخر میں دعا کروائی۔

٭26؍ اکتوبر 2019ءبروز ہفتہ (مہدی آباد ہامبرگ): آج دیگر دفتری امورکی انجام دہی کے بعد گیارہ بجے ملاقاتوں کا سلسلہ شروع ہوا جو دوپہر ڈیڑھ بجے تک جاری رہا۔

آج حضور نے مہدی آباد میں نوتعمیر شدہ مسجد بیت البصیراورپہلے سے موجود عمارت کے درمیان ایک پھول دار پودا لگایا۔ ضیافت کی مقامی ٹیم کے اراکین، مہدی آباد جماعت کی مقامی مجلسِ عاملہ اور کارکنان شعبہ امورِعامہ جماعت احمدیہ جرمنی نے حضورپُرنور کے ساتھ علیحدہ علیحدہ گروپ فوٹو اتروائیں۔
تصاویر سے فراغت کے بعد ایک بج کر پچاس منٹ پر حضورِ انور ازراہِ شفقت مہدی آباد میں زیر تعمیر مکرم عظیم بٹ صاحب کے مکان کے معائنہ کے لیے تشریف لے گئے اور دعاؤں سے نوازا۔ دو بجے حضور پُرنور نے نمازِظہروعصر جمع کر کے پڑھائیں اور دو بج کر بیس منٹ پر اپنی رہائش گاہ پر تشریف لے گئے۔ حضورِ انور کی رہائش گاہ اور مسجد کا درمیانی فا صلہ دو سو میٹر ہے۔ حضور کے مسجد اور دفتر میں آنے جانے کے اوقات میں بکثرت احمدی احباب اپنے پیارے امام کی جھلک دیکھنے کے منتظر ہوتے ہیں۔

آج شام مسجد بیت البصیر کی افتتاحی ریسپشن کا انعقاد طَے پایا تھا۔ حضورِانور نے بنفسِ نفیس رونق افروز ہو کر اس تقریب کو برکت بخشی اور بصیرت افروز خطاب فرمایا۔ اس تقریب میں ڈیڑھ سو کے قریب مہمانوں سمیت دو سو سے زائد افراد نے شرکت کی۔ (اس بارے میں تفصیلی رپورٹ اس شمارے کی زینت ہے)

آج شام آٹھ بجے سے کچھ پہلے سینکڑوں احباب مہدی آباد میں حضورِ انور کو الوداع کہنے کے لیے جمع ہو چکے تھے۔ ناصرات اپنے محبوب آقا کو الوداع کہنے کے لیے الوداعی ترانے گا رہی تھیں اور حضورِ انور کے ممبرانِ قافلہ روانگی کی تیاری میں تھے۔ حضورِ انور ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیزاپنی رہائش گاہ سے باہراپنے چاہنے والوں اپنی جماعت کے سینکڑوں ممبران کے درمیان رونق افروز ہوئے اور دعا کروا کر سوار ہو گئے۔ رات آٹھ بجے کے قریب قافلہ اپنی منزل کی طرف روانہ ہوا۔ حضورِ انور ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے قافلہ نے آج رات مسجد بشارت اوسنابروک(Osnabrück) میں قیام کرنا تھا۔

مسجد بشارت Osnabrück کی مختصر تاریخ اور تعارف

مسجد بشارت Osnabrück جرمنی میں سو مساجد کی تعمیر کے منصوبہ کے تحت تعمیر ہونے والی ابتدائی مساجد میں سے ہے، اس کا افتتاح 2001ء میں ہوا تھا۔ دو میناروں کے ساتھ تعمیر ہونے والی یہ مسجد بہت خوبصورت دکھائی دیتی ہے۔ اس میں رہائشی حصے کے علاوہ مقامی جماعت کا دفتراورلائبریری بھی ہے نیز دیگر ضروری سہولیات بھی میسّر ہیں۔

حضورِانورایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیزاس سے قبل مسجد بشارت کو پانچ مرتبہ یعنی 18؍مئی 2004ء، 26؍ ستمبر 2005ء، 11؍اکتوبر2011ء، 4؍ دسمبر2012ء اور 9؍ جون 2015ء کو رونق بخش چکے ہیں۔
حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی

اوسنا بروک ( Osnabrück ) آمد

مقامی وقت کے مطابق رات ساڑھے دس بجے کے قریب حضورِ انور ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز ممبرانِ قافلہ کے ہمراہ بخیر و عافیت اوسنا بروک رونق افروز ہو گئے۔ اگرچہ رات گہری ہو رہی تھی لیکن پھر بھی چار سو سے زائد تعداد میں احباب و خواتین اور بچے بچیاں حضورِ انور کے دیدار اور ان سے ‘السلام علیکم ورحمۃ اللہ’کی دعا لینے کے لیے مسجد بشارت میں موجود تھے۔ سب سے پہلے جماعت اوسنا بروک کے صدر مکرم نوید احمد نے حضورِ انور کو خوش آمدید کہا اور حضورِ انور سے شرفِ مصافحہ پایا۔ حضور کو خوش آمدید کہنے والوں میں ریجنل امیربشارت احمد صاحب اور مقامی مربی سلسلہ شیخ عبدالحنان صاحب بھی شامل تھے۔ عزیزم دانیال قمر نے حضورِ اقدس کی خدمت میں پھولوں کا گل د ستہ پیش کرنے کی سعادت پائی۔ اس موقع پر موجود سینکڑوں احبابِ جماعت نے اپنے پیارے امام کا انتہائی وقار کے ساتھ استقبال کیا اور رعایتِ شب پیشِ نظررکھتے ہوئے پُرازجذبات ہونے کے باوجود نعرہ ہائے تکیبردھیمے انداز میں لگائے گئے۔ بعد ازاں حضورِاقدس اپنی قیام گاہ میں تشریف لے گئے۔

٭27؍ اکتوبر 2019ءبروز اتوار (اوسنابروک): آج صبح حضورِ انور ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیزمسجد بشارت اوسنا برک (Osnabrück) میں لندن روانگی کے لیے دس بجے قیام گاہ سے باہر تشریف لائے جہاں تین سو کے قریب مرد اور دو سو کے قریب خواتین اور بچے بچیاں حضورِ انور کا دیدار کرنے اورالوداع کہنے کے لیے موجود تھے۔ حضورِ انور نے ازراہِ شفقت بچوں اور بچیوں میں چاکلیٹ تقسیم کیے۔ اس کے بعد جماعت کی مقامی مجلس عاملہ کے ساتھ اور پھر خدام الاحمدیہ اور اطفال الاحمدیہ کی مجالس عاملہ کی حضورِ انور کے ساتھ تصاویرہوئیں۔ ساڑھے دس بجے حضورِ انور ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے دعا کروائی اوراحمدی احباب کے الوداعی ترانوں کی گونج میں قافلہ ساڑھے دس بجے لندن کے لیے روانہ ہو گیا۔

محترم امیر صاحب جماعت احمدیہ جرمنی، محترم مبلّغ انچارج صاحب، محترم جنرل سیکرٹری صاحب جماعت احمدیہ جرمنی، محترم صدر صاحب مجلس خدام الاحمدیہ جرمنی اور دیگراحباب حضورِ انور کے قافلے کو اسکارٹ کر رہے تھے۔ ساڑھے بارہ بجے کے قریب قافلہ مملکتِ جرمنی کی حدود سے بیلجیم میں داخل ہو گیا۔

قافلے کی اگلی منزل مسجد ’بیت السلام‘ برسلز تھی۔ حضور پُرنور کا قافلہ مقامی وقت کے مطابق سوا دو بجے کے بعد مسجد بیت السلام برسلز پہنچا جہاں سینکڑوں کی تعداد میں احبابِ جماعت اپنے پیارے امام کے دیدار اور استقبال کے لیے موجود تھے۔ یہاں پر نمازِ ظہر و عصر کی ادائیگی نیز طعام کے لیے وقفہ ہوا۔ بعد ازاں مقامی وقت کے مطابق ساڑھے چار بجے کے قریب حضور پُر نور کا قافلہ فرانس کی بندرگاہ Calais کے لیے روانہ ہوا جہاں سے بذریعہ چینل ٹنل برطانیہ کے شہر فاکسٹون کے لیے ٹرین پر سوار ہونا تھا۔ روانگی سے قبل جرمنی سے حضورِ انور کی معیت کی سعادت حاصل کرنے والے ممبرانِ قافلہ نے حضورِ انور سے مصافحے کی سعادت حاصل کی اور جرمنی واپس روانہ ہو گئے۔

اسلام آباد ٹلفورڈ کی فضا میں آج ایک منفرد خوشی اورسکون شامل تھا۔ ہر شخص کے چہرے پر مسرّت کے آثار واضح دکھائی دیتے تھے۔ آج ہمارے پیارے امام ایک ماہ کے کامیاب و کامران دورۂ یورپ کی تکمیل کے بعد واپس تشریف لا رہے تھے، مرکزِ احمدیت کی رونقیں پھر سے لَوٹ رہی تھیں۔ اسلام آباد کے اُس حصّے کو جہاں حضورپُرنور کا نزول ہونا تھا ہالینڈ، فرانس اور جرمنی کے جھنڈوں اور جھنڈیوں سے سجایا گیا۔ نمازِ مغرب کے بعد سے ہی لوگ حضورِ انور کے استقبال کے لیے اسلام آباد پہنچنا شروع ہو گئے تھے۔ ناصرات کا ایک گروپ اپنے محبوب آقا کو خوش آمدید کہنے کے لیے ترانے پڑھ رہا تھا۔

حضورِ انورکا قافلہ شام سات بجے کے قریب بذریعہ چینل ٹنل فوکسٹون (Folkestone) پہنچا جہاں جماعتِ احمدیہ برطانیہ کی نمائندگی میں ایک وفد قافلے کا منتظر تھا۔ یہاں سے اسلام آباد تک یہ وفد حضور پُر نور کے قافلے کی معیت میں رہا۔ قریباً ڈیڑھ گھنٹے کا سفر طَے کرنے کے بعد امیرالمومنین حضرت مرزا مسرور احمد خلیفۃ المسیح الخامس ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے قافلے کا 8 بج کر 39 منٹ پر اسلام آباد میں ورودِ مسعود ہو گیا۔ احبابِ جماعت نے پُر وقار نعروں کے ساتھ حضورِ انور کا استقبال کیا۔ محترم رفیق حیات صاحب امیر جماعت احمدیہ برطانیہ اور محترم عطاءالمجیب راشد صاحب مبلّغ انچارج برطانیہ نے آگے بڑھ کر حضورِ انور کا استقبال کیا اور شرفِ مصافحہ حاصل کیا۔ عزیزم منیف احمد باجوہ نے حضرت امیرالمومنین ایّدہ اللہ کی خدمتِ اقدس میں اور عزیزہ عمامہ ناصر نے حضرت سیّدہ امۃ السبوح بیگم صاحبہ حرم محترم حضرت امیرالمومنین خلیفۃ المسیح کی خدمت میں پھولوں کے گل دستے پیش کرنے کی سعادت پائی۔ بعد ازاں 8؍ بج کر 48؍ منٹ پر حضورِ انور اندرونِ خانہ تشریف لے گئے۔

ملاقات حضورِ انور ايدہ اللہ تعاليٰ بنصرہ العزيز

اس عرصے کے دوران 94 فیملیز کے 336 افراد ، نیز 11 افراد نے انفرادی طور پر اپنے پیارے امام سے ملاقات کا شرف حاصل کیا۔ جرمنی کے علاوہ پاکستان ، بیلجیم اور کوسووو سے حضور پُر نور کی خدمت میں پہنچنے والے احمدی احباب بھی حضورِ انور کی ملاقات سے فیض یاب ہوئے۔

اَللّٰھُمَّ أَيِّدْ اِمَامَنَا بِرُوْحِ الْقُدُسِ

وکُنْ مَعَہٗ حَيْثُ مَا کَانَ وَانْصُرہُ نَصْرًا عَزِيْزًا

٭…٭…٭

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button