نماز جنازہ حاضر و غائب

نمازِ جنازہ حاضرو غائب مورخہ 13؍ دسمبر 2018ء

مکرم منیر احمد جاوید صاحب پرائیویٹ سیکرٹری اطلاع دیتے ہیں کہ مورخہ 13؍دسمبر2018ءکو نماز ظہر سے قبل حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے مسجد فضل لندن کے باہر تشریف لا کرمکرمہ ارجمند سلطانہ صاحبہ اہلیہ مکرم لطیف احمد صاحب مرحوم (ہیز ۔یوکے)کی نماز جنازہ حاضر اور کچھ مرحومین کی نماز جنازہ غائب پڑھائی۔

نماز جنازہ حاضر:

مکرمہ ارجمند سلطانہ صاحبہ اہلیہ مکرم لطیف احمد صاحب مرحوم (ہیز ۔یوکے)

11دسمبر2018ءکو 81سال کی عمر میں میں وفات پاگئیں۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ ۔آپ قریشی محمد شفیع صاحب مرحوم (آف الکیمسٹ ربوہ )کی بڑی بیٹی تھیں۔ ربوہ سے 2001ء میں ہجرت کرکے یوکے آ ئیں اور یہاں ہیز میں اپنی بیٹی کے پاس مقیم تھیں۔ صوم وصلوۃ کی پابند،دعا گو ، چندہ جات میں باقاعدہ، کثرت سے صدقہ وخیرات کرنے والی ، غریبوں کی ہمدرد، بہت نیک ، مخلص اور فدائی خاتون تھیں۔ خلافت کے ساتھ والہانہ محبت کا تعلق تھا۔لجنہ اماء اللہ ربوہ میں مختلف حیثیتوں سے خدمت کی توفیق پائی ۔کثیر تعداد میں بچوں کو قرآن کریم بھی پڑھایا۔ پسماندگان میں تین بیٹیاں اور دو بیٹے اور کثیر تعداد میں پوتے پوتیاں اور نواسے نواسیاں یادگار چھوڑے ہیں۔

نماز جناز ہ غائب:

-1مکرم منصور احمدصاحب ڈنڈوتی (یادگیر۔ کرناٹک۔ انڈیا)

2؍اگست 2018ءکو بعارضہ کینسر49سال کی عمر میں وفات پاگئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔نمازوںکے پابند، پرہیزگار، دیانتدار، سلسلہ کا درد رکھنے والے ایک نیک اور مخلص انسان تھے ۔خلافت سے گہری محبت تھی ۔ حضورانور کا خطبہ بڑی باقاعدگی سے ایم ٹی اے پر براہ راست سنا کرتے تھے ۔ اپنی جماعت میں سیکرٹری امور عامہ کے علاوہ مختلف عہدوں پر خدمت کی توفیق پائی ۔مرحوم موصی تھے ۔ پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ تین بیٹیاں اور دو بیٹے یادگارچھوڑے ہیں۔

-2مکرمہ سُلیحہ سلیم صاحبہ(اہلیہ مکر م سلیم احمد صاحب۔ صدر جماعت اڈن گڑی ۔تامل ناڈو )

2؍ستمبر2018ءکو54سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پا گئیں۔اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔آپ نےاڈن گڑی مجلس میں صدرلجنہ کے علاوہ سیکرٹری تعلیم وتربیت کے طور پر بھی خدمت کی توفیق پائی ۔پنجوقتہ نمازوں کی پابند ، تہجد گزار ، دعا گو، غریب پرور، مہمان نواز، نیک اورہمدرد خاتون تھیں۔جماعتی پروگراموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتی تھیں۔مالی قربانی میں بھی پیش پیش رہتی تھیں۔تبلیغ میں خاص دلچسپی تھی۔ مرحومہ موصیہ تھیں۔ پسماندگان میں میاں کے علاوہ دو بیٹیاں یادگار چھوڑی ہیں۔

-3مکرم عبد المنان صاحب والد مکرم حافظ مظفر احمد صاحب (ایڈیشنل ناظر اصلاح وارشاد مقامی ربوہ)

19نومبر 2018ء کو 92سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔آپ کے والد حضرت مولوی غلام رسول صاحب ؓاور دادا حضرت مولوی غلام حیدر صاحب دونوں حضرت مسیح موعود ؑکے صحابی تھے۔ ابتدائی تعلیم اپنے گاؤں میں حاصل کرنے کے بعد کچھ عرصہ مدرسہ احمدیہ قادیان میں بھی پڑھتے رہے ۔ آپ قائد مجلس خدام الاحمدیہ خوشاب اور نگران حلقہ تحصیل خوشاب بھی رہے اوردیہاتی جماعتوں میں تعلیم وتربیت کے کام کی خاص توفیق پائی ۔ ریٹائر منٹ کے بعد جب تک صحت نے اجازت دی بطور معلم وقف جدید شادیوال ضلع گجرات اور ادرحمہ ضلع سرگودھا میں خدمت کی توفیق پائی۔دعوت الی اللہ کا بہت شوق تھا ۔ دعا گو اور متوکل علی اللہ انسان تھے۔ خلافت سے بہت محبت تھی ۔مرحوم موصی تھے۔ پسماندگان میں دو بیٹیاں اور پانچ بیٹے یادگار چھوڑے ہیں ۔ جن میں سے دو بیٹے مکرم حافظ مظفر احمد صاحب(بطور ایڈیشنل ناظر اصلاح وارشاد مقامی ربوہ)اور مکرم منصور احمد شاہد صاحب(بطور مربی سلسلہ نظارت دعوت الی اللہ)خدمت کی توفیق پارہے ہیں۔ آپ کی اولاد میں خدا کے فضل سے چھ حفاظ قرآن اور تئیس بچے وقف نو کی بابرکت تحریک میں شامل ہیں۔

-4مکرم محمود احمد صاحب باجوہ ابن مکرم چوہدری شیر محمد باجوہ صاحب (لاہور کینٹ )

8؍اکتوبر 2018ءکو بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔پاکستان ایئر فورس سے بطور گروپ کیپٹن ریٹائر ہوئے ۔بڑے فرض شناس ، قابل اور نڈر انسان تھے۔ حضرت مسیح موعود علیہ السلام اور خلافت سے والہانہ عشق تھا اور سلسلہ کے لیے غیر ت رکھتے تھے ۔تبلیغ کا جنون کی حد تک شوق تھا۔ واقفین زندگی کی بہت عزت اوراحترام کرتے تھے۔ نمازوں کے پابند، تہجدگزار، غریبوں کے ہمدرد،صلہ رحمی کے جذبہ سے سرشاربہت مخلص اور باوفا انسان تھے ۔1975ء میں آپ کو حج کی سعادت بھی حاصل ہوئی ۔مرحوم موصی تھے۔پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ دو بیٹیاں اور دو بیٹے یادگار چھوڑے ہیں ۔ آپ محترم چوہدری ظہور احمد صاحب باجوہ مرحوم (سابق صدر صدر انجمن احمدیہ پاکستان ۔ ربوہ )کے بھائی تھے۔

-5مکرمہ شاہ بانو میر صاحبہ(کیلگری )

23 نومبر 2018ءکو بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ نے شادی کے بعد بیعت کی توفیق پائی اور اپنے خاندان میں اکیلی احمدی ہونے کی وجہ سے بہت سی قربانیاں بھی کیں۔ بچوں کی تعلیم وتربیت کی خاطر ربوہ منتقل ہوگئی تھیں۔خلافت کے ساتھ بہت محبت اور عقیدت کا تعلق تھا۔بچوں کو بھی ہمیشہ نظام جماعت اور خلافت کے ساتھ مضبوط تعلق رکھنے کی تلقین کیا کرتی تھیں۔ مرحومہ موصیہ تھیں۔

-6مکرمہ کوثر پروین صاحبہ اہلیہ مکر م نصیر احمد گوندل صاحب (کینیڈا)

9 نومبر 2018ء کو 64 سال کی عمر میں وفات پاگئیں۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔آپ کا تعلق گوندل فارم (کوٹری)سےتھا۔ جماعتی کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتی تھیں۔ لمبا عرصہ بطور صدر لجنہ کھوسکی (بدین)خدمت کی توفیق پائی ۔ مرکزی اور جماعتی مہمانوں کی بڑے اخلاص کے ساتھ خدمت کیا کرتی تھیں۔صوم وصلوۃ کی پابند ، باقاعدگی سے چندہ ادا کرنے والی نیک اور مخلص خاتون تھیں۔ خلافت کے ساتھ وفا اور عقیدت کا گہرا تعلق تھااور ہمیشہ اپنے بچوں کو بھی خلافت سے وابستہ رہنے کی تاکیدکیا کرتی تھیں۔

-7مکرم بشارت احمد صاحب بھٹی ابن مکرم محمد عبداللہ صاحب مرحوم(کراچی)

21 نومبر 2018ء کو 71سال کی عمر میں وفات پاگئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ ا ٓپ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے صحابی حضرت چراغ دین صاحب ؓ کے پوتے تھے ۔مرحوم نے حلقہ دستگیر سوسائٹی کراچی میں لمبا عرصہ سیکرٹری وقف نو کے طور پر خدمت کی توفیق پائی ۔انتہائی ہمدرد ، ملنسار ،بہت مخلص اور باوفا انسان تھے ۔ مرحوم موصی تھے ۔پسماندگان میں دوبیویوں کے علاوہ پانچ بیٹیاں اور ایک بیٹا یاد گار چھوڑے ہیں۔

اللہ تعالیٰ تمام مرحومین سے مغفرت کا سلوک فرمائے اور انہیں اپنی رضا کی جنتوں میں جگہ دے۔اللہ تعالیٰ ان کے لواحقین کو صبر کرنے اور ان کی خوبیوں کو زندہ رکھنے کی توفیق دے۔آمین

٭…٭…٭

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button