امریکہ (رپورٹس)

فرنچ گیانا(جنوبی امریکہ)میں قرآن مجید کی نمائش کا بابرکت انعقاد

3ٹی وی چینلز اور لوکل ریڈیو کے ذریعہ لاکھوں افراد تک اسلام کے حقیقی پیغام کی تشہیر

خداتعالیٰ کے فضل سے جماعت احمدیہ فرنچ گیانا کو Cayenne شہر میں جہاں جماعت احمدیہ فرنچ گیانا کا مرکز بھی ہےمورخہ 23؍ تا 27؍مارچ2018ء قرآن کریم کے تراجم پر مشتمل نمائش منعقد کرنے کی سعادت حاصل ہوئی۔ الحمدللہ

حضرت اقدس مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام کی عظیم الشان پیشگوئی ’’مَیں تیری تبلیغ کو زمین کے کناروں تک پہنچاؤں گا‘‘ کے آسمانی وعدہ کو لفظاً و معناً پورا کرنے کے لئے بحرِ اوقیانوس کے کنارہ پر واقع جماعت فرنچ گیانا ہمہ وقت تبلیغ اسلام میں مصروف ہے۔ 23؍مارچ2018ء بروز جمعۃالمبارک بوقت 3 بجے دوپہراجتماعی دعا کے ساتھ نمائش کا افتتاح کیا گیا۔ اس موقع پر حاضرین کو دس منٹ کی ایک دستاویزی فلم دکھائی گئی جس میں قرآن کریم کا تعارف ، اس کے نزول، حفاظت اور اعجازی کلام ہونے پر روشنی ڈالی گئی تھی۔ 23سال کے عرصہ میں قرآنی وحی کے نزول کی تکمیل ہوئی۔ دنیا میں مسلمانوں کے متعدد فرقوں کے باوجود قرآن کریم ایک ہی ہے۔ اس میں کبھی کوئی تبدیلی نہیں ہوئی اور قیامت تک اللہ تعالیٰ نے اس عظیم کتاب کی لفظی اور معنوی حفاظت کا وعدہ فرمایا ہے۔

احمدیہ مشن فرنچ گیانا کے عقبی ہال میں لمبائی میں بڑے بڑے میز لگاکر انہیں خوبصورت سبز رنگ کے کپڑے سے سجایا گیا۔ درمیان میں تزئین کے لئےپھولوں کے گلدستے رکھے گئے اور پھر مختلف زبانوں میں قرآن کریم کے تراجم رکھے گئے۔ ہر ترجمہ قرآن کے ساتھ زبان کا نام بھی درج تھا۔ ہال کی لمبائی اور چوڑائی میں نہایت خوبصورت Role-up Banners رکھّے گئے تھے جن پر اسلام کے حوالہ سے مختلف مضامین پر مشتمل آیات درج تھیں۔

ہماری نمائش میں اس علاقہ اور ہمسایہ ممالک کی نسبت سے پرتگالی، سپینش، ڈچ، انگریزی اور فرنچ تراجم خاص اہمیت کے حامل تھے۔ متعدّد زائرین نے ان تراجم کو دیکھا اور استفادہ کیا۔

فرنچ گیانا کے اکثر باشندے اپنے آپ کو عیسائی مذہب کی طرف منسوب کرتے ہیںاور ایک بہت بڑی تعداد لا مذہب ہے۔ 15؍نومبر 2012ء کو حضرت خلیفۃالمسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ کے دور خلافت میں یہاں احمدیت یعنی حقیقی اسلام کی سرگرمیوں کا آغاز ہوا۔ قرآن کریم کی اس نمائش کے ذریعہ پہلی مرتبہ اسلام احمدیت کا محبت بھرا پیغام دُوردراز ممالک تک پہنچا۔ اگرچہ یہاں کا معاشرہ بے دینی اور بے عملی سے مغلوب ہے تاہم اسلام کی دشمنی میں یہ سب لوگ متفق ہیں۔ اس منفی ماحول کے باوجود خداتعالیٰ کے مخفی ہاتھ نے ہمارا ساتھ دیا اور بالخصوص ٹی وی چینلز نے ہمارے ساتھ غیرمتوقع تعاون کیا۔ درج ذیل ٹیلی ویژن چینلز نے ہماری نمائش کو کوریج دی:۔1۔Guyane Premier۔ 2۔ A.Tv۔ 3۔ Elize Tv۔

نمائش کا آغاز ساڑھے آٹھ بجے صبح ہوتا تھا اور شام 7 بجے تک نمائش کھلی رہتی تھی۔ خاکسار اور مبلغ سلسلہ مکرم محمد بشارت صاحب اور Haiti کے احمدی مکرم خالد صاحب زائرین کو قرآنی آیات کی تشریح بتاتے رہےاور جو دوست سوال کرتے تھے ان کا جواب دیا جاتا۔ لوکل آبادی کے علاوہ فرانس سے آئے ہوئے سیّاح نمائش دیکھنے آئے۔ طریق کے مطابق متعدد زائرین کو اسلام احمدیت کے لٹریچر کا تحفہ دیا گیا جس میں حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام کی تصنیف لطیف ’’اسلامی اصول کی فلاسفی‘‘ بالخصوص شامل تھی۔ بعض صحافیوں کو قرآن مجید فرنچ ترجمہ پیش کیا گیا۔ نمائش کی مناسبت سے قرآن کریم کے متعلق ایک تعارفی کتابچہ بھی متعدد زائرین کو تحفہ کے طور پر دیا گیا۔

اس نمائش کو درج ذیل قوموں کے افراد نے دیکھا: فرنچ، انگریز، برازیلین، Haitian, Domicans۔ وزٹ کرنے والوں کی تعداد ایک صد افراد سے زیادہ تھی۔

مہمانوں نے وزٹرز بُک میں اپنے تأثرات کا اظہار کیا جن میں سے چند ایک درج ذیل ہیں:

٭ یونیورسٹی کی ایک طالبہ Miss Whynnie نے لکھا کہ یہ نمائش بہت اعلیٰ شان کی نمائش ہے۔ ہر چارٹ کا مضمون سادہ اور واضح تھا۔ مَیں جماعت احمدیہ کا شکریہ ادا کرتی ہوں جس نے مجھے یہ نمائش دیکھنے کی دعوت دی۔ یہ بہت بڑا کام ہے جو آپ لوگوں نے کیا ہے اور یہاں کے لوگوں نے اس سے استفادہ کیا ہے۔

٭ ایک طالبہ علم نے لکھا کہ یہ نمائش متأثرکُن ہے۔ اس کو دیکھ کر میری توجہ اسلام کی طرف مائل ہوئی ہے کہ مجھے اس کا مطالعہ کرنا ہوگا۔

٭ ایک عرب خاتون ٹورسٹ نے لکھا کہ مَیں آپ کی بے حد شکر گزار ہوں کہ آپ نے بہترین رنگ میں ہمارا استقبال کیا۔ آپ لوگوں نے ایک عظیم مذہب اسلام کی نمائندگی میں نمائش منعقد کی ہے۔ آپ لوگوں نے اچھی مثال قائم کی ہے کہ اسلامی تعلیمات کی روشنی میں ہم دوسروں کے ساتھ مل کر زندگی گزار سکتے ہیں۔

٭ ایک سفید فام فرانسیسی Mr. Abbon نے لکھا کہ مَیں امید کرتا ہوں کہ احمدیت فرنچ گیانا میں ترقی کرے گی۔ اسلام کی یہ تشریح اور عملی نمونہ جو یہ جماعت پیش کرتی ہے اس کی مثال صحرا میں چشمہ ہونے کے مترادف ہے۔ اس جماعت کے لوگ کافی کوشش کررہے ہیں تاکہ لوگ پاکیزہ روایات کی طرف واپس آجائیں۔ یہی وجہ ہے کہ مَیں اس جماعت کو احترام اور عزّت کی نگاہ سے دیکھتا ہوں۔

٭ سرکاری ٹیلی ویژن کی ایک خاتون صحافی نے تحریر کیا کہ مَیں اس نمائش کے انعقاد پر مبارکباد پیش کرتی ہوں۔ فرنچ گیانا میں اسلام کے بارہ میں لوگوں کا علم بہت تھوڑا ہے۔ اس نمائش کے ذریعہ اس علاقہ کی آبادی کو زیادہ علم اور واقفیت حاصل ہوگی۔

٭۔۔۔٭۔۔۔٭

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button