افریقہ (رپورٹس)

گھانا میں تین نئی سہولیات ڈیجیٹل ایکسرے ،اینڈوسکوپی اور کولپوسکوپی کا افتتاح

احمدیہ مسلم مشن ہسپتال ڈبواسی، گھانا میںتین نئی سہولیات- ڈیجیٹل ایکسرے ،اینڈوسکوپی اور کولپوسکوپی کا افتتاح

محض اللہ تعالیٰ کے خاص فضل اور احسان سے جماعت احمدیہ دنیا بھر میں دکھی انسانیت کی فلاح و بہبود کے لئے کام کر رہی ہے۔خلافت احمدیہ کی قیادت میںجماعت کے مختلف شعبہ جات کے زیر انتظام خدمت کا یہ سفر دنیا بھر میں جاری ہے اور ہر روز ان خدمات میں اضافہ بھی ہوتا چلا جارہا ہے۔فالحمدللہ۔

نصرت جہاں سکیم کے تحت گھانا کے دور دراز علاقوں میں علاج معالجے کی بنیادی سہولیات مہیا کرنے کے لئے ہسپتال اور کلینکس قائم کئے گئے ہیں جن میں سے ایک ہسپتال گھانا کے مغربی ریجن کے ضلع واسا میں ڈبواسی نامی قصبے میں واقع ہے جہاںمکرم ڈاکٹر محمد ابراہیم صاحب اور ان کی اہلیہ مکرمہ ڈاکٹر شمائلہ ابراہیم صاحبہ کو2001ء سے ( ایک وقفہ کے ساتھ) خدمت کی توفیق مل رہی ہے۔ یہ ہسپتال1993ء میںایک مختصر سی عمارت سے شروع کیا گیا تھاجو قصبے کے چیف Nana Kyin Wahنے اس مقصد کے لئے پیش کی تھی۔بعد ازاں 1995ء میںجماعت نے 40ایکڑ زمین حاصل کر کے اس پر ایک خوبصورت عمارت تعمیر کی اوراب اللہ کے فضل سے یہ ادارہ ترقی کرتے ہوئے ضلعی ہسپتال کے درجے پر پہنچ چکا ہے اور ضلع بھربلکہ تمام ریجن سے مریض مختلف امراض کے علاج کے لئے اس ہسپتال سے استفادہ کرتے ہیںاورضلعی ہسپتال ہونے کے سبب حکومتی اداروں کی طرف سے بھی اس ہسپتال کی ترقی کے لئے ہر ممکنہ مدد فراہم کی جاتی ہے۔

اس ادارے کو یہ اعزاز بھی حاصل ہے کہ سیدنا حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے اپنے دورہ گھانا 2004ء کی دوران نہ صرف اس ادارے کا تفصیلی وزٹ فرمایا بلکہ ازراہ شفقت یہاں قیام بھی فرمایا۔ ڈاکٹر ابراہیم صاحب نے ہسپتال کے احاطہ میں اپنے والد صاحب کی طرف سے ایک مسجد بھی تعمیر کرائی ہے جسکا نام بیت الصدیق ہے۔ حضور انورنے اس کا افتتاح بھی فرمایا۔

جماعتی طور اس ادارے کی ترقی کے لئے کوششوں کے ساتھ ساتھ حکومتی طور پر بھی مختلف حوالوں سے اس ادارے کی سرپرستی کی جاتی رہی ہے اور ضلعی ہسپتال کا درجہ ملنے کے بعد خاص طور مختلف سہولتیں اور آلات وغیرہ محکمہ صحت کی طرف سے بھی مہیا کئے جاتے ہیں ۔اسی سلسلہ میں گزشتہ دنوں وزارت صحت کی جانب سے اس ہسپتال کے لئے ایک جدید ایکسرے مشین اور اس سے متعلق تمام ضروری سامان مہیا کیا گیا اورمکرم امیر صاحب جماعت احمدیہ گھانا کی اجازت سے ان مشینوںکی تنصیب کا کام شروع کر دیا گیا اور اللہ تعالیٰ کے فضل سے چندماہ کی قلیل مدت میں ہسپتال سے ملحقہ ایک نئی عمارت میں یہ مشینیں نصب کردی گئیں۔

اس ریجن میں واقع مختلف ہسپتالوں کا جائزہ لینے پر یہ امر بھی سامنے آیا کہ اس علاقے میں Colposcopy (امراض خواتین کی تشخیص)اوراینڈوسکوپی Endoscopy (معدہ اور انتڑیوں کی بیماریوں کی تشخیص) کی سہولتیں مہیا کرنے کی بھی اشد ضرورت ہے کیونکہ ان بنیادی سہولیات کے فقدان کے سبب بعض اقسام کے کینسر اور بعض دیگر مہلک امراض کی تشخیص میں تاخیر ہوجاتی ہے اور ہر سال بہت سی قیمتی جانیںضائع ہوجاتی ہیں۔ اس غرض سے ان مشینوں کو بھی ہسپتال کے لئے منگوایا گیا اور مورخہ 5مئی 2018 ء بروز ہفتہ ان تمام سہولیات کے افتتاح کے لئے ایک تقریب کا اہتمام کیا گیاجس کے مہمان خصوصی مکرم ومحترم مولانا نور محمد بن صالح صاحب امیر و مشنری انچارج گھانا تھے۔

افتتاحی تقریب کا آغاز تلاوت قرآن کریم سے ہوا جو مکرم رضوان اللہ الحسن صاحب نے کی ۔قصبے کے ایک طفل نے حضرت اقدس مسیح موعود علیہ السلام کا عربی قصیدہ خواش الحانی سے پڑھ کر سنایا جس کے بعد اس کا انگریزی ترجمہ بھی پیش کیا گیا۔ہسپتال کے ایڈمنسٹریٹر صاحب نے نئی مہیا کی جانے والی سہولیات کا تعارف پیش کیا اور آنے والے معزز مہمانوں کو خوش آمدید کہا۔ڈاکٹر یعقوب جیکب ماہامہ (Dr. Yakub Jacob Mahama) ریجنل ڈائریکٹر گھانا ہیلتھ سروس نے ہسپتال اور طبی شعبہ میں جماعت احمدیہ کی خدمات کو سراہتے ہوئے اس عزم کا اعادہ کیا کہ وہ اور ان کا ادارہ اس حوالہ سے ہر ممکن تعاون ہمیشہ جاری رکھے گا۔

ممبر پارلیمینٹ Hon. Adjei Mensahنے ان سہولیات کے آغاز پر نہایت خوشی کا اظہار کیا اور کہا کہ ان کی خواہش تھی کہ اپنے علاقے کی تعمیر وترقی اور خاص طور پر تعلیم اور صحت کی فراہمی کے لئے وہ اپنا بھرپور کردار ادا کر سکیں اور اس ہسپتال کی وجہ سے ان کا یہ خواب پورا ہوتا نظر آرہا ہے۔ علاقے کے DCE، ڈسٹرکٹ ڈائریکٹر گھانا ہیلتھ سروس اور علاقائی چیف نے بھی ان سہولتوں کی فراہمی پر خوشی کا اظہار کیا اور کہا کہ علاقے کے لوگوں کو اس سہولت سے فائدہ اٹھاتے ہوئے امراض کی بروقت تشخیص کرنی چاہئے تاکہ قیمتی انسانی جانوں کو بچایا جا سکے۔

مکرم امیر صاحب جماعت احمدیہ گھانا نے اپنے خطاب میں نصرت جہاں سکیم کا تعارف اور گھانا میں اس کی خدمات پر روشنی ڈالی اور بتایا کہ جماعت احمدیہ اپنے محدود وسائل کے باجود خدمت انسانیت کا کاموں میں ہمیشہ سے سر فہرست رہی ہے اور یہ سلسلہ ہمیشہ جاری رہے گا۔دعا کے بعد مکرم امیر صاحب نے دیگر مہمانوں کے ہمراہ فیتہ کاٹا اور یادگاری تختی کی نقاب کشائی کرکے ان سہولیات کا باضابطہ افتتاح کیا اور تمام عمارت کا دورہ کیا۔ اس یونٹ کے استقبالیہ پر حضرت مسیح موعود علیہ السلام اور خلفائے کرام کی تصاویر آویزاں کی گئی ہیں جہاں رک کر مکرم امیر صاحب نے تما م مہمانوں کو جماعت کا بنیادی تعارف کروایا اور حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی بعثت کے مقصد سے آگاہ کیا۔

وزٹ کے بعد ہسپتال کے کانفرنس ہال اور دیگر مقررہ مقامات پر تمام مہمانوں کی خدمت میں کھانا پیش کیا گیا،جس کے بعد ہسپتال میں واقع ـ’’مسجد صدیق ‘‘میںنماز ظہر و عصر ادا کی گئیں۔ اس تقریب میں مقامی مہمانوںاور اسٹاف کے علاوہ مبلغین کرام، ممبران عاملہ،نائب امراء اور دیگر عہدیداران نے شرکت کی۔ ملکی پریس کے ساتھ ساتھ گھانا نیشنل ٹیلی وژن اور TV3کے نمائندگان نے بھی تقریب کی کوریج کی۔فالحمدللہ علیٰ ذلک۔

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button