خطبہ نکاح

خطبہ نکاح

فرمودہ حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز

حضرت امیر المومنین ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے 24 جولائی 2016ء بروز اتوار مسجد فضل لندن میں درج ذیل نکاحوں کا اعلان فرمایا۔

خطبہ مسنونہ کی تلاوت کےبعدحضرت امیرالمومنین ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے فرمایا

اس وقت مَیں کچھ نکاحوں کے اعلان کروں گا۔ پہلا نکاح عزیزہ نائمہ عارف بنت مکرم محمد اشرف عارف صاحب مربی سلسلہ کینیڈا کا ہے جو عزیزم عتیق احمد ابن مکرم رفیق احمد طاہر صاحب لندن کے ساتھ دس ہزار پاؤنڈ حق مہر پر طے پایا ہے ۔

حضور انور نے فریقین میں ایجاب و قبول کروایا اور پھرفرمایا

اگلا نکاح عزیزہ عائشہ خالد واقفۂ نو کا ہے یہ تصور احمد خالد صاحب لندن کی بیٹی ہیں۔ان کا نکاح عزیزم سلمان احمد قمر متعلم جامعہ احمدیہ یُوکے کے ساتھ تین ہزار پاؤنڈ حق مہر پر طے پایا ہے ۔

حضور انور نے فریقین میں ایجاب و قبول کروایا اور پھرفرمایا

اگلا نکاح عزیزہ نعمانہ قمر واقفۂ نو کا ہے جو داؤد احمد قمر صاحب کی بیٹی ہیں۔یہ عزیزم فخر احمد آفتاب متعلم جامعہ احمدیہ جرمنی کے ساتھ ساڑھے تین ہزار یورو حق مہر پر طے پایا ہے ۔

حضور انور نے فریقین میں ایجاب و قبول کروایا اور پھرفرمایا

اگلا نکاح عزیزہ عروسہ شازیہ امجدکا ہے جو ڈاکٹر محمد امجد صاحب لندن کی بیٹی ہیں۔یہ عزیزم طلحہ بشیر ابن مکرم ڈاکٹر محمد بشیرصاحب، واقف زندگی ڈاکٹر ہیں گانا میں، ان کے ساتھ دس ہزار پاؤنڈ حق مہر پر طے پایا ہے ۔

حضور انور نے فریقین میں ایجاب و قبول کروایا اور پھرفرمایا

اگلا نکاح عزیزہ ماہا زارا احمد بنت مکرم سید امتیاز احمد صاحب کا ہے جوعزیزم عارف احمد طیب کے ساتھ، جو ڈاکٹر زاہد خانصاحب کے بیٹے ہیں۔ پندرہ ہزار پاؤنڈ حق مہر پرطے پایا ہے ۔

حضور انور نے فریقین میں ایجاب و قبول کروایا اور پھرفرمایا

اگلا نکاح رابعہ الیاس کاہے جو محمد الیاس صاحب جرمنی کی بیٹی ہیں۔ ان کا نکاح عزیزم رضا شریف الرحمٰن واقف نوابن مکرم شریف الرحمٰن صاحب مرحوم جرمنی کے ساتھ چھ ہزار یورو حق مہر پر طے پایا ہے ۔

حضور انور نے فریقین میں ایجاب و قبول کروایا اور اگلا نکاح عزیزہ فائزہ قمر واقفۂ نو کا ہے جو مقصود احمد قمر صاحب کی بیٹی ہیں۔ یہ عزیزم انیس احمد ندیم ابن مکرم حنیف احمد صاحب جرمنی کے ساتھ پانچ ہزار یورو حق مہر پر طے پایا ہے ۔

حضور انور نے فریقین میں ایجاب و قبول کروایا اور پھرفرمایا

اگلا نکاح عزیزہ قرۃ العین صابر واقفۂ نو کاہے جو سلیم احمد صابر صاحب کی بیٹی ہیں۔ یہ عزیزم عبدالوکیل ابن مکرم عبدالصمد رفیق صاحب کے ساتھ چھ ہزار پاؤنڈ حق مہر پر طے پایا ہے ۔

حضور انور نے فریقین میں ایجاب و قبول کروایا اور پھرفرمایا

حضور انور نے دریافت فرمایا۔ایک رہ گیا ہے اور ؟ ہو گئے ہے سارے؟کس کا رہ گیا ہے؟

جن کا نکاح رہ گیا تھا، ان کے عرض کرنے پر حضور انورنے فرمایا اچھا ۔ اور پھر نکاح کا اعلان کرتے ہوئےفرمایا۔عزیزہ انابشیربنت مکرم خلیل احمد بشیر صاحب جرمنی کا نکاح عزیزم وجاہت احمد ابن مکرم سعادت احمد لندن کے ساتھ چھ ہزار پاؤنڈحق مہر پر طے پایا ہے ۔

حضور انور نے فریقین میں ایجاب و قبول کروایا اور پھرفرمایا

یہ جتنے نکاح طے ہوئے ہیں ان میں سے بعض واقفات نَو کے ہیں، واقفین نَو کے ہیں، مربیان کے ہیں جو انشاء اللہ جلدی فارغ ہو کر میدان عمل میں آنے والے ہیں۔پرانے احمدی خاندانوں کے ہیں۔

اللہ تعالیٰ کرے کہ یہ تمام نکاح ہر لحاظ سے مبارک ہوں۔ اور یہ رشتے ہمیشہ قائم رہنے والے ہوں۔ ان کی آئندہ نسلیں بھی اپنے باپ دادا کے نقش قدم پر چلتے ہوئے دین کے ساتھ اخلاص کا تعلق رکھنے والی ہوں۔خلافت اور جماعت سے وفادار ہوں۔ اور ہمیشہ یاد رکھیں کہ جوں جوں ہم حضرت مسیح موعود علیہ الصلاۃ والسلام کے زمانہ سے دُور جارہے ہیں اتنی زیادہ نئے قائم ہونے والے جوڑوں پر بھی اور آئندہ نسلوں پر بھی ذمہ داریاں عائد ہونے والی ہیں۔ اس لئے ہمیشہ اپنے نمونے قائم رکھیں تاکہ آئندہ نسلیں بھی نیکیوں پر قدم مارتے ہوئے دین کو دنیا پر مقدم کرنے والی ہوں۔ اور یہی ان آیات میں جو نکاح کے موقعہ پر پڑھی جاتی ہیں سبق دیا گیا ہے، نصیحت کی گئی ہے، تلقین کی گئی ہے کہ تقویٰ پر قائم رہتے ہوئے اپنے رشتے قائم کرو۔ اور تقویٰ پر قائم رہتے ہوئے اپنی نسلوں کی تربیت کروجو تمہارے لئے، تمہاری نسلوں کے لئے بہتر ہوگا۔

اللہ تعالیٰ کرے کہ یہ تمام رشتے ان باتوں پر عمل کرنے والے ہوں۔ اب دعا کرلیں۔

٭…٭…٭

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button