عورتوں کو مذہب کی ضرورت
حضرت مصلح موعودؓ فرماتے ہیں: بعض لوگ کہتے ہیں کہ عورتوں کو صرف مردوں کی خوشی اور آرام کے لیے پیدا کیا گیا ہے لیکن اسلام ایسانہیں کہتا بلکہ سمجھاتا ہے کہ عورتوں پر بھی شریعت ایسی ہی عائد ہوتی ہے جیسے مردوں پر ہے اور جس طرح مردوں کے لیے احکام شریعت کی بجا آوری ضروری ہے اسی طرح عورتوں کے لیے بھی ضروری ہے۔ یہ نہیں کہ جس طرح بھیڑ بکری انسان کے آرام کے لیے ہیں اور ان کی کوئی مستقل غرض پیدائش کی نہیں اسی طرح عورتیں ہیں۔ پس قرآن کریم جیسے مردوں کے لیے ہے ویسے ہی عورتوں کے لیے بھی ہے اور نیک عورت جو اس کے حکموں کو مانتی ہے اس کے لیے جنت کا وعدہ ہے اور جو اس کے خلاف کرتی ہے وہ دوزخ کی سزا پائے گی۔ اس لیے سب سے پہلی ضرورت یہ ہے کہ عورتوں کے ذہن میں یہ بات ڈالی جائے کہ عورتوں کو بھی مذہب کی ویسی ہی ضرورت ہے جیسی مردوں کو۔ تاوہ سمجھیں کہ اسلام کیا ہے کیونکہ جب کسی کو کسی چیز کی ضرورت ہوتی ہے تو وہ اس کے حاصل کرنے کے طریق سیکھتا ہے اور جب اس کی حقیقت سمجھتا ہے تو اس کے حاصل کرنے کی کوشش کرتا ہے۔ (عورتوں کا دین سے واقف ہونا ضروری ہے ،مطبوعہ الفضل۲۷؍ اکتوبر ۱۹۱۷ء)