کلام امام الزمان علیہ الصلاۃ والسلام

حکام وقت کی اطاعت

’’اگر حاکم ظالم ہو تو اُس کو برا نہ کہتے پھرو۔ بلکہ اپنی حالت میں اصلاح کرو۔ خدا اُس کو بدل دے گا یا اُسی کو نیک کر دے گا۔ جو تکلیف آتی ہے وہ اپنی ہی بد عملیوں کے سبب آتی ہے۔ ورنہ مومن کے ساتھ خدا کا ستارہ ہوتا ہے۔ مومن کے لئے خدا تعالیٰ آپ سامان مہیا کر دیتا ہے۔ میری نصیحت یہی ہے کہ ہر طرح سے تم نیکی کا نمونہ بنو۔ خدا کے حقوق بھی تلف نہ کرو اور بندوں کے حقوق بھی تلف نہ کرو۔ ‘‘(الحکم 24مئی 1901ء۔ نمبر 19جلد5صفحہ 9کالم نمبر2)

’’قرآن شریف میں حکم ہے اَطِیْعُوا اللّٰہَ واَطِیْعُواالرَّسُوْلَ وَاُولِی الْاَمْرِ مِنْکُمْ۔ یہاں اُولِی الْاَمْر کی اطاعت کا صاف طورپر حکم موجود ہے اور اگر کوئی شخص کہے کہ مِنْکُم میں گورنمنٹ داخل نہیں تو یہ اُس کی صریح غلطی ہے۔ گورنمنٹ جو حکم شریعت کے مطابق دیتی ہے وہ اُسے مِنْکُم میں داخل کرتا ہے۔ مثلاًجوشخص ہماری مخالفت نہیں کرتا۔ وہ ہم میں داخل ہے۔ اشارۃ النص کے طور پر قرآن کریم سے ثابت ہوتا ہے کہ گورنمنٹ کی اطاعت کرنی چاہئے اور اس کے حکم مان لینے چاہئیں ‘‘۔ (ملفوظات جلد اوّل صفحہ260-261 ایڈیشن 1984ء)

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button