ذہنی آزمائش

ہنسنا منع ہے

٭… ایک چور نے کسی بڑے سے گھر میں داخل ہوکر مالک مکان سے پوچھا کہ سونا کہاں ہے؟

تو مالک مکان نے جواب دیا کہ اتنا بڑا تو گھر ہے کہیں بھی سو جاؤ۔ (محمد طلحہ منگلا۔گھانا)

٭…آدمی: ڈاکٹر صاحب میرے بیٹے نے چابی نگل لی ہے۔

ڈاکٹر: کب؟

آدمی: جی تین مہینے پہلے۔

ڈاکٹر: (غصے اور حیرانی سے) تو اب تک کیا کرتے رہے ہو؟!

آدمی: ہم ڈپلیکیٹ چابی کا استعمال کرتے رہے ہیں۔

ڈاکٹر: تو اب کیا لینے آئے ہو؟

آدمی: اب ڈپلیکیٹ چابی بھی کھو گئی ہے۔

(اطہر احمد ناصر ۔ مالی)

٭…ریاض: برف کی مؤنث بتاؤ۔

فیاض: برفی (تاشفہ نورین۔ مالی )

٭…سلیم: تم مجھے نیند میں بُرا بھلا کہہ رہے تھے۔

کلیم: تمہیں غلط فہمی ہوئی ہے۔

سلیم: کون سی غلط فہمی؟

کلیم: یہی کہ میں سو رہا تھا۔

٭…استاد: بتاؤ! بے موقع بارش کسے کہتے ہیں؟

شاگرد: جو ہمارے سکول آنے کے بعد ہو۔

٭…ایک دیہاتی پہلی بار شہر میں پیزا کھانے گیا اور ویٹر کو بلا کر ایک بڑے پیزے کا آرڈر دے دیا۔

ویٹر: سر! پیزے کے چار ٹکڑے کروں یا آٹھ؟

دیہاتی: آٹھ ٹکڑے کرنا! کیونکہ مجھے بھوک بہت زیادہ لگی ہوئی ہے۔

٭…٭…٭

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button