جلسہ سالانہیورپ (رپورٹس)

جماعتِ احمدیہ پر بارش کی طرح نازل ہونے والے فضلوں کا ایمان افروز تذکرہ (خطاب حضور انور دوسرا روز بعد دوپہر)

اللہ تعالیٰ کے فضل سے امسال اب تک بیعتوں کی تعداد دو لاکھ ۱۷؍ہزار۱۶۸؍ہے

۱۰۱۶؍ مقامات پر پہلی بار احمدیت کا پودا لگا

حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کا جلسہ سالانہ برطانیہ کے دوسرے روز بعد دوپہر کےاجلاس سے خطاب

(حدیقۃ المہدی، ۲۹؍جولائی۲۰۲۳ء، ٹیم الفضل انٹرنیشنل) جلسہ سالانہ برطانیہ کے دوسرے روز بعد دوپہر کے اجلاس میں حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ دوران سال جماعت احمدیہ پر ہونے والے افضال کی جھلک پیش فرماتے ہیں۔ اس اجلاس کی کارروائی کے لیے حضور انور فلک شگاف نعروں کی گونج میں چار بج کر دس منٹ کے قریب جلسہ گاہ میں تشریف لائے اور کرسئ صدارت پر رونق افروز ہوئے۔ اجلاس کا باقاعدہ آغاز تلاوت قرآن کریم سے ہوا۔

خطاب حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ

تشہد، تعوذ اور سورۃ الفاتحہ کی تلاوت کے بعد حضور انور نے فرمایا کہ آج کی اس تقریر میں جماعت پر نازل ہونے والے اللہ تعالیٰ کے فضلوں کا ذکر ہوتا ہے سو اس لحاظ سے مَیں کچھ کوائف پیش کروں گا۔

نئی جماعتوں کا قیام

اللہ تعالیٰ کے فضل سے امسال پاکستان کےعلاوہ دنیا بھر میں ۳۳۰؍ نئی جماعتیں قائم ہوئی ہیں۔ ۱۰۱۶؍ مقامات پرپہلی بار احمدیت کا پودا لگا ہے۔ نئی جماعتوں کے قیام میں کانگو کِنشاسا سرِ فہرست ہے۔ اس کے بعد تنزانیہ، کانگو برازاوِیل، گھانا، نائیجیریا، سینیگال، گِنی بساؤ، لائبیریا، نائیجر،بینن،گِنی کناکری، مالی، ٹوگو، سیرالیون، روانڈا، آئیوری کوسٹ اور گیمبیا سمیت دیگر پچیس ممالک ہیں جہاں نئی جماعتیں قائم ہوئی ہیں۔

اِن نئی جماعتوں کے قیام میں ایمان افروز واقعات بھی ظاہر ہوتے ہیں۔ گِنی بساؤ کے ایک ریجن میں شدید مخالفت تھی چنانچہ وہاں احمدیت کا پودا نہیں لگ سکا تھا۔ جلسہ سالانہ یوکے کے موقعے پر وہاں کے چیف کو مدعو کیا گیا۔ جن پر جلسے کے پاکیزہ ماحول، اور خلیفۃ المسیح کو دیکھنے سے ایسا اثر ہوا کہ انہوں نے خود اقرار کیا کہ پہلے مَیں خود بھی جماعت کی مخالفت کیا کرتا تھا لیکن اب مجھ پر سچائی کُھل گئی ہے چنانچہ مَیں اپنے چار سَو سے زائد ساتھیوں کے ساتھ جماعتِ احمدیہ میں داخل ہونے کا اعلان کرتا ہوں۔ اس علاقے میں تین نئی جماعتوں کا قیام ہوا ہے۔

کیمرون کے انتہائی شمالی علاقے میں ایم ٹی اے العربیہ کے ذریعے سے احمدیت قائم ہوئی۔ یہ لوگ کئی سالوں سے ایم ٹی اے العربیہ دیکھ رہے تھے۔ اس علاقے میں پہلے ٹیلی فون کے ذریعے رابطہ ہوا، پھر ہمارے معلم صاحب وہاں گئے۔ الحمدللہ وہاں ایک سَو سے زائد آدمیوں نے احمدیت قبول کی۔

مساجد کا قیام

خدا تعالیٰ کے فضل سے امسال نئی مساجد اور جماعت کو عطا ہونے والی مساجد کی تعداد ۱۸۵؍ہے۔ان میں سے ۱۲۹؍ نئی مساجد تعمیر ہوئی ہیں اور ۵۶؍ بنی بنائی مساجد عطا ہوئی ہیں۔

اس حوالے سے سرِ فہرست غانا ہے۔ پھر اس فہرست میں سیرالیون، بینن، نائیجیریا، تنزانیہ، برکینا فاسو، کانگو کِنشاسا، آئیوری کوسٹ، مالی، لائبیریا، گیمبیا، گِنی بساؤ،نائیجر، کیمرون، یوگنڈا، سینیگال، گِنی کناکری، چاڈ، برونڈی، سینٹرل افریقہ، کینیا، ٹوگو، کانگو برازاوِیل، زیمبیا، ساؤتومے، ہندوستان، انڈونیشیا، بنگلہ دیش، نیپال، جرمنی، برطانیہ، فرانس اور امریکہ شامل ہیں۔

پاکستان میں ملّاں کے کہنے پر انتظامیہ ہماری مساجد اور مینارے گِرانے پر تُلی ہوئی ہے لیکن دنیا بھر میں اللہ تعالیٰ ہمیں مساجد عطا فرما رہا ہے اور ہمیں ہی اسلام کا حقیقی پیغام پہنچانے کی توفیق مل رہی ہے۔

مساجد کی تعمیر میں مخالفت کا بھی سامنا کرنا پڑتا ہے۔ بینن کی رپورٹ ہے کہ وہاں کے ایک ریجن میں مشن ہاؤس سے پچاس کلومیٹر دُور انتہائی پسماندہ علاقے میں جماعت کو مسجد تعمیر کرنے کی توفیق ملی۔ علاقے کے سینٹرل امام نے لوگوں کو ساتھ ملا کر مسجد کی تعمیر روکنے اور ڈرانے کی بڑی کوشش کی۔ مخالفین نے بڑا زور لگایا، میئر کو بھی شکایت کی، لیکن میئر نے ان کی شکایت نہ سنی اور مسجد کے افتتاح میں باوجود بیماری کے خود شامل ہوئے۔

مشن ہاؤسز اور تبلیغی مراکز میں اضافہ

حضور انور نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ کے فضل سے دورانِ سال ۱۲۴؍ مشن ہاؤسز کا اضافہ ہوا ہے۔

رقیم پریس

رقیم پریس کی رپورٹ کے مطابق امسال قرآن کریم ناظرہ، میر محمد اسحاق صاحبؓ کا لفظی ترجمہ قرآن اعلیٰ پرنٹ کے ساتھ سستا مہیا ہو گیا ہے۔

ایڈیشنل وکالت تصنیف یوکے

اب تک جماعت احمدیہ کی طرف سے قرآن کریم کے شائع شدہ تراجم میں کل زبانوں کی تعداد ۷۶؍ ہے۔ البانین اور ڈینش زبان میں قرآن کریم کے تراجم تیاری کے مراحل میں ہیں۔

حضرت مسیح موعودؑ کی پانچ کتب کے انگریزی میں تراجم ہوئے ہیں۔ان تمام کتب کی بڑی اچھی اور اعلیٰ پرنٹ ہے اور قیمت بھی بہت کم ہے۔

حضور انور نے نظارت اشاعت قادیان کی رپورٹ بیان کرتے ہوئے فرمایا کہ قرآن کریم ناظرہ کو پندرہ لائنوں کی نئی سیٹنگ میں جس میں ہر صفحہ کے آخر پرآیت کا اختتام ہوتا ہے اور میر اسحق صاحبؓ کے ترجمہ قرآن خط منظور میں تیار کرنے میں انہوں نے بڑا کام کیا ہے ۔اس کے علاوہ کنڈی، ملیالم ،گجراتی ،حضرت مولوی شیر علی صاحبؓ کا ترجمہ قرآن اورمیراٹھی ترجمہ قرآن کے حوالے سے انہوں نے بہت سارا کام کیا ہے۔

مالی کے ریجن سکاسکو کے کتب کے میلے میں جماعتی سٹال پر قرآن کے تراجم دیکھ کر ایک پولیس افسر نےفرنچ ترجمہ قرآن کو دیکھ کر کہا کہ قرآن سمجھنے کا یہ سب سے اچھا ترجمہ ہے اور دس کاپیاں لیں اور کہا کہ اپنی مسجد میں رکھوں گا۔

۱۲؍کتب کا عربی ترجمہ ہو چکا تھا ۲۴؍کا مزید ہوا ہے۔جرمن میں حضرت مسیح موعود کی ۸۲؍کتب کے تراجم شائع ہو چکے ہیں۔ بنگلہ زبا ن میں کُل ۲۰؍کتب شائع ہوئی ہیں۔

امیر صاحب بیلجیم کہتے ہیں کہ مارچ میں ایک پروفیسر نے جو کہ فلاسفی میں پی ایچ ڈی ہیں بیعت کی پہلے عیسائی تھے اور عیسیٰ کے خدا ہونے کے قائل نہیں تھے ۶؍ مارچ کے خطبہ میں جب محاسن قرآن سنے تو یہ خدا کے وجود کے قائل ہو گئے۔ چھٹی لے کر ہالینڈ گئے تا خدا کو ڈھونڈ سکیں یوں اس طرح جماعت میں شامل ہو گئے۔

ایڈیشنل وکالت اشاعت (طباعت)

۱۰۵؍ممالک سے موصولہ رپورٹ کے مطابق امسال ۴۴۸؍کتب وپمفلٹ ۴۷؍زبانون میں طبع ہوئے۔ ۲۶؍ زبانوں میں مختلف رسائل اور اخبارات شائع ہو رہے ہیں۔

نمائشوں کے ذریعہ پیغام پہنچانا

امسال ۹۱۶۶؍نمائشوں کے ذریعہ ۱۵؍لاکھ نوّے ہزار لوگوں تک پیغام پہنچایا گیا۔

نمائشوں کے حوالے سے واقعات کا ذکر کرتے ہوئے حضور انور نے فرمایا کہ چیک ریپبلک میں ایک نمائش میں ایک طالبعلم نے نمائش کے بعد لکھا کہ اس سے ہم خدا کے قریب ہوئے۔ ایک اور خاتون نے لکھا کہ اسلام کے متعلق شبہات دور ہوئے ایک اور نمائش میں شامل ہونے والے نے لکھا کہ میں اس سے قبل اسلام مخالف خیالات رکھتا تھا اب احمدیت نے میری آنکھیں کھول دیں۔

ایک اور طالبعلم نے لکھا کہ اس نمائش نے میرے اسلام کے خلاف خیالات کو بدل کر رکھ دیا اور اگر اب میں مسلمان ہوا تو میں احمدی مسلمان ہی بنوں گا۔

انڈیا کے ایک اور علاقہ میں جہاں کے مسلمانوں کی تعداد بہت کم ہے جماعت نے کتب کا سٹال لگایا تو وہاں کے ایک جج نے خود جماعت کے سٹال کا دورہ کیا اور سب کارکنان کی اپنے گھر دعوت کی اور اس خدمت کو خوب سراہا۔

سپین میں ایک جگہ ہر اتوار کو سٹال لگانے کا موقع ملتا ہے وہاں الجزائر کے ایک آدمی کو عربی کتاب القول الصریح دی جس پر اس نے کہا کہ یہ کتاب تین مرتبہ پڑھ چکا ہوں اور خاندان سمیت احمدیت میں داخل ہو چکا ہوں۔

لائبریریوں کا قیام

دنیا کے ۱۰۴؍ممالک میں ۶۲۰؍ سے زائد ریجنل لائبریریز کا قیام ہوچکا ہےجن کے لیے لندن اور قادیان سے کتب بھجوائی گئی ہیں۔ وکالت تعمیل و تنفیذ کی رپورٹ کے مطابق حضرت مسیح موعودعلیہ السلام کی ۸۸؍کتب میں سے ۷۸؍ کتب کے تراجم شائع ہوچکے ہیں۔

وکالت تعمیل و تنفیذ

وکالت تعمیل و تنفیذ کی رپورٹ کے مطابق حضرت مسیح موعودعلیہ السلام کی ۸۸؍کتب میں سے ۷۸؍ کتب کے تراجم شائع ہوچکے ہیں اور باقی بھی تیار ہیں۔اسی طرح مہمان وہاں آتے ہیں ان کو اسلام کا تعارف کرایا جاتا ہے۔ اللہ تعالیٰ کے فضل ان کے ذریعہ اچھا کام ہو رہا ہے۔

عربی ڈیسک

عربی ڈیسک کے تحت گذشتہ سال تک ۱۷۸؍کتب اور پمفلٹس عربی زبان میں تیار ہوکر شائع ہوچکے ہیں۔

ملفوظات کی دس جلدوں پر مشتمل مکمل سیٹ عربی زبان میں پرنٹنگ پریس میں دیا جارہا ہے جس کے بعد عربی زبان میں کُل کتب اور مجلدات کی تعداد ۱۸۸؍ ہوجائے گی۔ حضرت مصلح موعودؓ کی ۳۴؍ کتب کا عربی زبان میں ترجمہ ہوا ہے جس میں تفسیر کبیر کی دس جلدوں کا سیٹ سر فہرست ہے۔ علاوہ ازیں انوارالعلوم کی بعض کتب اور دیگر بہت سی کتب کا عربی ترجمہ ہوچکا ہے یا تیاری کے مراحل میں ہے۔

حضور انور نے عربوں کے بعض تاثرات بیان کرتے ہوئے فرمایا کہ ایک خاتون کہتی ہیں کہ میرا نام اُمِّ اسلام ہے۔ میرا جماعت سے رابطہ ایم ٹی اے العربیہ کے ذریعہ سے ہوا۔ ابھی بیعت نہیں کی اور مجھے خط لکھا کہ آپ کو یہ میرا پہلا خط ہے۔ کہتی ہیں کہ مجھے دعا کے ذریعہ حضرت مسیح موعودؑ کی صداقت کا یقین ہوگیا۔ دعا کے بعد خواب میں دیکھا کہ ایک امام صاحب ایک پیپر سے کچھ پڑھ رہے ہیں۔ چند دنوں بعد ٹی وی پر چینل بدلتے ہوئے ایک چینل پر اُنہی امام صاحب کو دیکھا جو حضرت خلیفۃ المسیح الرابعؒ تھے۔ وہ کہتے ہیں کہ میرا سلام قبول کریں اور حالات درست ہونے کے لیے دعا کریں۔

رشین ڈیسک

رشین زبان میں ترجمہ قرآن کریم کی نظر ثانی کی گئی ہے اور پروف ریڈنگ کے آخری مراحل میں ہے۔ حضرت مسیح موعودؑ کی کتب میں سے سرُّالخلافۃ اور برکات الدعا کا رشین زبان میں ترجمہ ہوچکا ہے۔ حقیقۃ الوحی، تذکرۃ الشہادتین، ملفوظات، سیرت حضرت مسیح موعودؑ اور دیگر چند کتابوں کا بھی ترجمہ ہوگیا ہے جبکہ پروف ریڈنگ ہورہی ہے۔ میری کچھ کتب کا بھی ترجمہ کیا ہے۔ رشین ویب سائٹ پر بھی بہت سارے ترجمے ڈال دیے ہیں۔ دوران سال اس ویب سائٹ کو گیارہ ہزار دو سو افراد نے وزٹ کیا۔ یوٹیوب چینل پر راہِ ہدیٰ بڑی تیزی سے ازبک قوم میں جگہ بنارہا ہے۔ ۱۱۵؍ ویڈیوز اپ لوڈکی جاچکی ہیں جو اکہتر ہزار مرتبہ دیکھی گئی ہیں۔ کئی سو افراد اس کو سبسکرائب بھی کررہے ہیں۔

بنگلہ ڈیسک

بنگلہ ڈیسک کے ذریعہ بھی تبلیغی کام جاری ہے۔ ایم ٹی اے پر بھی پروگرامز کر رہے ہیں۔ قرآن کریم اور لٹریچر کےتراجم بھی کررہے ہیں۔ایم ٹی اے پر؍۵۲ گھنٹے کے لائیو پروگرام دیے۔ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی کتاب گورنمنٹ انگریزی اور جہاد، ریویو بر مباحثہ بٹالوی اور چکڑالوی کا ترجمہ کیا گیا۔ حضرت مصلح موعود ؓ کی کتاب دس دلائل ہستی باری تعالیٰ کا ترجمہ کیا گیا۔ اسی طرح باقی کتب کا ترجمہ بھی کررہے ہیں بس تھوڑی سی رفتار تیز کرنے کی ضرورت ہے۔

فرنچ ڈیسک

فرنچ ڈیسک میں بھی بعض کتب کا ترجمہ ہوگیا ہے۔ نظر ثانی کررہے ہیں۔ سوشل میڈیا پر بھی بعض پروگرامز آتے رہتے ہیں جس سے اسلام اور احمدیت کا تعارف دنیامیں ہورہا ہے۔ایم ٹی اے پر پروگرام کرتے رہتے ہیں۔

ٹرکش ڈیسک

ٹرکش زبان میں بھی بہت سی کتب کا ترجمہ ہوچکا ہے۔ ایم ٹی اے پر بھی خلافت اسلامیہ اور خلافت احمدیہ وغیرہ اور دیگر پروگرامز پیش کیے ہیں۔

چینی ڈیسک میں بھی ترجمے کے کام ہورہے ہیں۔ چودھری ظفر اللہ خان صاحبؓ کی کتاب اسلام میں عورت کا مقام کا چینی زبان میں ترجمہ ہورہا ہے۔ اسی طرح مسیح ہندوستان میں، دیباچہ تفسیر القرآن اور مذہب کے نام پر خون پر بھی کام ہورہا ہے۔

سواحیلی ڈیسک

سواحیلی ڈیسک میں بھی ایم ٹی اے پر پروگرام کیے گئے ہیں۔ بعض کتب کا ترجمہ بھی کر رہے ہیں۔

انڈونیشین ڈیسک

انڈونیشین ڈیسک میں بھی ایم ٹی اے پر مختلف پروگرام کیے گئے اور بعض کتب کے ترجمے بھی ہورہے ہیں۔ خطبات کا بھی ترجمہ کرتے ہیں۔

سپینش ڈیسک

سپینش ڈیسک میں بھی کام ہورہا ہے۔ بہت سی کتب کا اسپینش ترجمہ کردیا ہے جس میں ازالہ اوہام، دافع البلاء، ضرورۃ الامام، تجلیات الٰہیہ اورحجۃ الاسلام شامل ہیں۔ حضرت مصلح موعودؑ کی بعض کتب کا ترجمہ بھی کیا گیا ہے۔ خطبات کا ترجمہ بھی کرتے ہیں۔ فارسی ڈیسک کا قیام کیا گیا ہے۔ اب تک حضرت مسیح موعودؑ کی ۲۲؍ کتب کا ترجمہ ہوچکا ہے۔

لیف لیٹس اور فلائرز کی تقسیم

لیف لیٹس اور فلائرز کی تقسیم کے منصوبے کے تحت امسال ۱۰۷؍ ممالک میں مجموعی طور پر ایک کروڑ سترہ لاکھ چودہ ہزار لیف لیٹس تقسیم کیے گئے جس سے ایک کروڑ اسی لاکھ اکانوے ہزارسے زائد افراد تک پیغام پہنچا۔ ان ممالک میں جرمنی، یوکے، ہالینڈ، آسٹریا، ڈنمارک، ناروے، سویڈن، پرتگال، فرانس، سپین، بیلجیم، مالٹا، فن لینڈ، چیک ری پبلک، پولینڈ کے علاوہ امریکن اور افریقن ممالک بھی شامل ہیں۔

ریویو آف ریلیجنز

حضرت مسیح موعودؑ نے اِس رسالہ کا اجرا فرمایا تھا اور پہلا شمارہ ۱۹۰۲ء میں شائع ہوا۔ الله تعالیٰ کے فضل سے اِس رسالہ کو اب ۱۲۱؍سال ہو چکے ہیں نیز یہ انگریزی، جرمن اور فرنچ زبان میں شائع ہو رہا ہے۔ اِمسال دو لاکھ ایک ہزار سے اوپر تعداد میں پرنٹ ہوا۔ الله تعالیٰ کے فضل سے اِس کو بین الاقوامی پبلشنگ باڈی اور سینئر میڈیا ڈائریکٹرز ایک انتہائی معتبر اشاعت کے طور پر تسلیم کرتے ہیں، پروفیشنل پبلک ایسوسی ایشن یوکے ایک نیشنل ادارہ ہے جو ملکی سطح پر پبلشرز کی نمائندگی کا جائزہ لیتا ہے اور یوکے حکومت کے ساتھ ساتھ دیگر اداروں کے ساتھ بھی مل کر کام کرتا ہے، اِس نے اپنی کئی نیشنل کمیٹیوں یا پینلز میں ریویو آف ریلیجنز کو شامل کیا ہے، ریویو آف ریلیجنز کو نیشنل ایوارڈز کے لیے بطور جج منتخب کیا گیا تاکہ نیشنل سطح پر میگزینز میں بہترین مصنفین اور ایڈیٹرز کا انتخاب کیا جا سکے۔

الفضل انٹرنیشنل

الفضل انٹرنیشنل ہے، اِس کا اجرا ۱۹۹۴ء میں یہاں سے ہفت روزہ کی شکل میں ہوا تھا، پھر اِس کے بعد ۲۰۱۹ء میں مَیں نے اِس کو ہفتہ میں دو شمارے کر دیا تھا اب الله تعالیٰ کے فضل سے روزنامہ ہو چکا ہے اور اِس میں اب ہر ماہ پہلے اور تیسرے اتوار کو بچوں کا الفضل بھی شائع ہوتا ہے، خصوصی نمبر ز سمیت اِس کے ۱۴۹؍ شمارے شائع ہوئے۔ پاکستان میں الفضل کی ویب سائٹ پر پابندی عائد کی گئی لیکن الله تعالیٰ کے فضل سے دوران سال ویب سائٹ، ٹوئٹر اور فیس بک وغیرہ کے ذریعہ سے ۷؍ کروڑ ۲۶؍ لاکھ سے زائد لوگوں تک پیغام پہنچا۔

ہفت روزہ الحکم

الحکم ہفت روزہ ہے، یہ بھی آن لائن اور طبع شدہ حالت میں پہنچتا رہتا ہے، مختلف لائبریریوں میں جاتا ہے، اِس کی اشاعت میں بھی الله تعالیٰ کے فضل سے اضافہ ہو رہا ہے۔

انٹرنیشنل ٹرانسلیشن اینڈ ریسرچ آفس

اِس شعبہ کے تحت ہونے والے کاموں میں صحیح بخاری شرح حضرت شاہ ولی الله زین العابدین صاحبؓ کا انگریزی ترجمہ جاری ہے اور فقہ المسیحؑ کا ترجمہ مکمل ہو چکا ہے اور مجموعۂ اشتہارات جلد اوّل کا انگریزی ترجمہ مکمل ہو چکا ہے، حمامۃ البشریٰ کا انگریزی ترجمہ کیا جا رہا ہے، قول صریح کا انگریزی ترجمہ ہو رہا ہے اور فائیو والیم کمنٹری کا انگریزی سے عربی میں ترجمہ کیا گیا تھا اِس کی چیکنگ اور پروف ریڈنگ کی جا رہی ہے۔ اِسی طرح بدری صحابہؓ اور خلفائے راشدینؓ پر حضور انور ایدہ الله کے خطبات کا مجموعہ تیار کر کے اِن کا بھی ترجمہ کیا جا رہا ہے نیز اور بہت ساری کتب کا ترجمہ جاری ہے۔

مخزن تصاویر

الله تعالیٰ کے فضل سے اچھا کام کر رہا ہے، اب تک اِن کے ریکارڈ میں ۱۳؍ لاکھ تیس ہزار سے اوپر تصاویر ہیں اور ویب سائٹ پر۸۰۱؍ تصاویر کا اِس دفعہ اضافہ کیا گیا۔

تحریک وقف نو

شعبہ وقف نَو ہے، الله تعالیٰ کے فضل سے اِس وقت دنیا بھر میں واقفین نَو کی تعداد۸۰؍ہزار۶۰۰؍ ہے، اِس میں۴۷؍ ہزار۲۲۲؍ لڑکے اور۳۳؍ ہزار۳۷۸؍ لڑکیاں ہیں۔ اِمسال نئی درخواستیں جن پر والدین کو ابتدائی منظوری بھجوائی گئی اِن کی تعداد تین ہزار۶۸۸؍ ہے اور حتمی طور پر جن کے فیصلے ہو چکے ہیں وہ دو ہزار۶۰۰؍ ہیں۔ اِن میں پندرہ سال سے زائد عمر کے واقفین نَو کی تعداد ۳۹؍ہزار سے اوپر ہے جن میں چوبیس ہزار لڑکے اور چودہ ہزار لڑکیاں ہیں۔ پاکستان میں ۳۵؍ہزار واقفین نَو ہیں، پھر جرمنی،یوکے، انڈیا اور کینیڈا وغیرہ ہیں۔

احمدیہ آرکائیوریسرچ سینٹر

اس شعبہ کے تحت تبرکات حضرت مسیح موعودؑ اور خلفاء کو محفوظ کرنے کا کام اِن کے سپرد ہے، حضرت خلیفۃ المسیح الاوّلؓ کے متعلق ڈوگرہ راج کے زمانہ کی شاہی دستاویزات جموں سے حاصل اور محفوظ کیے گئے۔ بہت سے پرانے اخبارات، حضرت مصلح موعودؓ کی تصاویر اور مواد حاصل اور محفوظ کیا گیا۔ مختلف یونیورسٹیز سے تعلق رکھنے والے واقفین کو آرکائیوز کا تعارف کروایا گیا، اُنہیں جماعت کی تحقیق پر آمادہ کیا گیا نیز اِسی طرح اور بعض یہ کام کر رہے ہیں۔

مرکزی شعبہ آئی ٹی

پھر مرکزی شعبہ آئی ٹی ہے، یہ بھی الله تعالیٰ کے فضل سے اچھا کام کر رہا ہے، ابھی اِنہوں نے غلام قادر شہید آئی ٹی لیب گھانا اور نائیجیریا افریقہ میں قائم کی ہے، اِسی طرح یہ مختلف شعبہ جات کی راہنمائی بھی کرتے رہتے ہیں۔

پریس اینڈ میڈیا آفس

الله تعالیٰ کے فضل سے اب کافی اچھا کام کر رہا ہے اور دنیا کے مختلف ٹی وی چینلز اور ریڈیو ز سے اِن کا رابطہ ہے اور جماعت کے بارہ میں خبریں بھی شائع ہوتی رہتی ہیں یا چینلز پر دکھائی جاتی ہیں، دورانِ سال کئی یونیورسٹیز اور اسکولز کا وزٹ کیا گیا، اسلام کے اوپر چھ لیکچرز بھی اِن کے ذریعہ سے اسٹاف نے دیے، مختلف ممالک کے میڈیا کی راہنمائی بھی یہ لوگ کرتے رہتے ہیں۔

الاسلام ویب سائٹ

اِس پر ملفوظات اور تفسیر کبیر کےجدید کمپیوٹرائزڈ ایڈیشن کا اضافہ کیا گیا، آن لائن قرآن اور موبائل ایپس میں خطِ منظور کا اضافہ ہوا۔ آن لائن قرآن میں انگریزی، اردو لفظی ترجمہ شامل کیا گیا، صحیح بخاری اور عربی تفسیر کبیر شامل کی گئی، ہر آیت کے ساتھ متعلقہ ترجمۃ القرآن کلاس کا ویڈیو لنک شامل کر دیا گیا ہے، میانبر زبان میں ترجمۃ القرآن کا اضافہ کیا گیا ہے، موبائل ایپ میں تفسیر صغیر شارٹ کمنٹری، فائیو والیم کمنٹری کا اضافہ کیا گیا۔

OpenQuran سرچ انجن میں لین لیکسیکون اور لفظی ترجمہ کا اضافہ کیا گیا۔ براہین احمدیہ سمیت ۵۸؍ نئی انگریزی کتب ایپل، گوگل اور Amazon پر شائع کی گئیں، اب تک کل ۱۵۰؍ کتب شائع کی جا چکی ہیں، کل ۳۵۶؍ انگریزی اور ایک ہزار اُردو کتب ویب سائٹ پر دستیاب ہیں، حضور انور ایدہ الله کے خطبات جمعہ تیس زبانوں میں آڈیوز اور ویڈیوز نیز تقاریر، پریس ریلیز اور کتب وغیرہ بھی دستیاب ہیں۔

ایم ٹی اے انٹرنیشنل

اکثریت والنٹیئرز کی (اسٹاف میں ایک مربی ہیں) بڑا اچھا کام کر رہی ہے، اِس کے مینیجنگ بورڈ میں اِس وقت کل ۱۶؍ڈیپارٹمنٹ، ۵۰۶؍ کارکنان، طوعی طور پر۲۷۹؍مرد اور۱۵۴؍ خواتین جبکہ ۷۹؍ باقاعدہ جماعتی پے رول پر الاؤنس لے رہے ہیں۔ الله تعالیٰ کے فضل سے دنیا کے مختلف علاقوں کے لیے ایم ٹی اے کے آٹھ چینلز چوبیس گھنٹے کی نشریات پیش کر رہے ہیں، اِن چینلز پر اِس وقت ۲۳؍مختلف زبانوں میں رواں ترجمے نشر کیے جا رہے ہیں، جن میں انگریزی، عربی، فرانسیسی، جرمن، بنگلہ، سواحیلی، افریقن انگریزی، انڈونیشین، ترکی، بلغارین، سپینش، بوسنین، ڈچ، جاپانی، ملیالم، تامل، روسی، پشتو، فارسی، سندھی اور دیگر تین زبانیں شامل ہیں۔ دوران سال ایم ٹی اے ایشیا کے دو چینلز ایم ٹی سکس ایشیا اور ایم ٹی اے سیون ایشیا کی اسٹریمنگ سروس کا آغاز کیا گیا، اب دنیا بھر میں یہ چینلز چوبیس گھنٹے آن لائن میسر ہیں، ایم ٹی اے سکس ایشیا پر فارایسٹ، انڈونیشیا، جاپان، آسٹریلیا، نیوزی لینڈ اور روس جبکہ ایم ٹی اے سیون ایشیا پر پاکستان، ہندوستان، بنگلہ دیش، سری لنکا اور نیپال کے لیے اِن ممالک کی علاقائی زبانوں میں پروگرام پیش کیے جا رہے ہیں۔ دوران سال نائیجیریا اور سیرالیون میں ایم ٹی اے کے دو نئے اسٹوڈیوز کا آغاز ہوا، اِس کے علاوہ انڈونیشیا میں جدید سہولیات سے مزین تین منزلہ نئے اسٹوڈیو نے کام شروع کر دیا ہے، اب یہاں انڈونیشین زبان میں معیاری پروگرام تیار کیے جا رہے ہیں۔ یوکے اور یورپ میں سکائی پلیٹ فارم پر ایم ٹی اے کی ہائی ڈیفینیشن نشریات ایچ ڈی کی ٹیسٹ ٹرانسمیشن جاری تھی اور اب باقاعدہ طور پر ایچ ڈی نشریات کا آغا ز کر دیا گیا ہے۔ افریقہ کے مختلف ممالک کے نیشنل چینلز پر ایم ٹی اے کے پروگرام پیش کیے جانے کا سلسلہ جاری ہے، اِن کے ذریعہ اسلامی تعلیم اور جماعتی خدمات پر روشنی ڈالی جاتی ہے۔

ایم ٹی اے کے ذریعہ بیعتوں کے واقعات

ایم ٹی اے کے ذریعہ سے بیعتیں بھی ہوتی ہیں۔ امیر صاحب فرانس لکھتے ہیں کہ اسٹراس برگ میں ایک مقامی فرانسیسی دوست نے اسلام قبول کیا، اِس نے جماعت احمدیہ کے بارہ میں یو ٹیوب پر فرانسیسی نشریات کے ایک پروگرام کے ذریعہ سے پتا لگایا، دس سال تک یہ صاحب حضرت عیسیٰؑ کی زندگی کے بارہ میں مسلمانوں کے عقیدہ پر شک میں رہا چنانچہ جیسے ہی اُسے ایم ٹی اے چینل کا پتا چلا، اُس کے دل نے سچائی کو قبول کر لیا، بیعت کرنے کے بعد اِس نے اپنے اِرد گرد تبلیغ شروع کر دی اور اِس کی تبلیغ سے نومبر ۲۰۲۲ء کو اِس کی اہلیہ اور بڑے بیٹے نے بھی احمدیت قبول کر لی۔

کیمرون کے ایک دُور دراز گاؤں کے رہنے والے اسکینڈری اسکول کے ٹیچرڈیگا سلمان صاحب نے بیان کیا کہ مَیں کیبل کے ذریعہ ایم ٹی اے العربیہ دیکھتا رہتا ہوں، گذشتہ سال یوکے کا سارا جلسہ مَیں نے بذریعہ ایم ٹی اے دیکھا، دوسرے روز غیر مسلم مہمانوں کے جماعت کے متعلق تبصرے سن کر مجھے بہت خوشی ہوئی کہ جماعت احمدیہ دنیا میں صحیح اسلامی تعلیم پیش کر رہی ہے، تیسرا دن میرے لیے مزید دلچسپی کا باعث ہوا کہ مَیں نے دیکھا کہ امام جماعت احمدیہ اپنے پیروکاروں سے بیعت لے رہے اور ساری دنیا سے لوگ اُس میں شامل ہو رہے ہیں، اِس نظارہ نے مجھے یاد کرایا کہ نبیٔ کریم صلی الله علیہ وسلم کا جو حکم تھا کہ لوگوں سے بیعت لیں اور آپؐ مسلمانوں ہونے والوں سے بیعت لیا کرتے تھے، چنانچہ مَیں اُسی وقت کیبل آفس گیا اور وہاں سے جماعت کا رابطہ نمبر لیا جو معلّم ابوبکر صاحب کا تھا، اِس طرح میرا جماعت سے رابطہ ہوا اَور مَیں نے مزید معلومات لیں، دل کی تسلی ہوئی تو الله تعالیٰ نے خاکسار کو فیملی کے ساتھ جماعت میں شامل ہونے کی توفیق عطا فرمائی۔

ریڈیو سٹیشنز کا قیام

جماعت احمدیہ کے اپنے ریڈیوز کی تعداد پچیس ہے۔ مالی میں پندرہ، برکینا فاسو، سیرالیون، تنزایہ گیمبیا کونگو کنشاسا میں بھی ہیں جن کے ذریعہ ہزاروں لاکھوں لوگ تک پیغام پہنچ رہا ہے۔ جرمنی میں تین سٹیشنز قائم ہوچکے ہیں ان پر ۷۷۸؍ گھنٹے پروگرامز ہوئے۔ وائس آف اسلام یوکے یورپ میں پہلا ریڈیو سٹیشن ہے۔ اب نو شہروں تک کوریج وسیع ہوگئی ہے۔ یہ بہت مقبول ہو رہا ہے۔ اور اسلامی تعلیم کا لوگوں کو پتا لگ رہا ہے۔ اس کے ذریعہ بیعتیں ہو رہی ہیں اور احمدیوں میں بھی نمایاں تبدیلیاں بھی ہو رہی ہیں۔

اخبارات میں جماعتی مضامین اور خبروں کے متعلق حضور انور نے فرمایا کہ امسال ۶۷؍ممالک سے موصولہ رپورٹس کے مطابق دو ہزار نو سو اخبارات و رسائل چودہ سو ۹۴؍جماعتی مضامین اور خبریں شائع کی ہیں۔ ان کے پڑھنے والوں کی تعداد ۲۲؍کروڑ ۵۷؍لاکھ ۶۸؍ہزار ہے۔

ایم ٹی اے کے علاوہ مقامی ٹی وی پروگرام بھی پیش کیے گئے اس سال تین ہزار ۲۶۶؍ٹی وی پروگرامز کے ذریعہ دو ہزار ۸۴۸؍ گھنٹے وقت ملا۔ اسی طرح ریڈیو کے ذریعہ وقت ملا۔

اس کے بعد حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ نے IAAAE اور سینٹرل لیگل ڈیپارٹمنٹ کی کارکردگی کا ذکر فرمایا۔

مجلس نصرت جہاں

مجلس نصرت جہاں کے تحت افریقہ میں ۱۳؍ ممالک میں۳۷ہسپتال ۴۲ مرکزی ڈاکٹرز، ۳۷ لوکل اور آٹھ وزٹنگ ڈاکٹرز خدمت کر رہے ہیں۔ پانچ لاکھ مریضوں کو علاج معالجہ کی سہولت مہیا کی گئی۔ لائبیریامیں ایک کلینک زیر کارروائی ہے۔ بارہ ممالک میں ۶۱۶ پرائمری و مڈل اور دس ممالک میں ۸۰ سیکنڈری سکولز کام کر رہے ہیں جن میں ۱۸ مرکزی اساتذہ خدمت کر رہے ہیں۔یہاں بھی مرکزی نصرت جہاں بورڈ بنایا گیا ہے۔ یہ بھی ہسپتالوں اور سکولوں کے منصوبے بنانے میں کردار ادا کر رہے ہیں۔

ہیومینٹی فرسٹ کے متعلق حضور نے فرمایا کہ ۳۴؍ ممالک میں رجسٹرڈ ہو چکی ہے۔ اس کے تحت بھی ہسپتال وغیرہ نے کام شروع کر دیا ہے۔ صرف ہنگامی نہیں بلکہ مستقل بنیادوں پر کام کر رہے ہیں۔

بیعتوں کی تعداد

بیعتوں کی تعداد بیان کرتے ہوئے حضور انور نے فرمایا کہ امسال دو لاکھ ۱۷؍ہزار ۱۶۸ سعید روحوں کو احمدیت یعنی حقیقی اسلام میں شامل ہونےکی توفیق ملی۔

شہدائے (مہدی آباد) برکینا فاسو کی فیملیز کے تاثرات

آگ موسٰی شہید صاحب کی اہلیہ بتاتی ہیں کہ میں خاوند کی شہادت کی گواہ ہوں ہم بے یار و مددگار مہدی آباد سے واقعہ کے بعد نکل پڑے مگرجماعت نے ایسا خیال رکھاکہ ہم غم بھول گئے بچوں کی تعلیم کی فکر تھی جو جماعت ہم سے بھی بہتر طورپر جاری رکھے ہوئے ہے۔

الحاج ابراھیم بدگا صاحب کی اہلیہ بتاتی ہیں کہ شہادت کے بعد سب کچھ ختم ہو گیا تھا مگرم خدا نے خود ہمارے زخم بھرے اور ہمارے خلیفہ اور جماعت نے بہت خیال رکھا ہمارے لیے زندہ رہنے کے لیے ڈھارس اور ہمت بڑھائی۔

فاطمہ صاحبہ موسیٰ شہید صاحب کی دوسری اہلیہ ہیں کہتی ہیں کہ میں بھی خدا کی راہ میں شہید ہونے کے لیے تیار ہوں جماعت نے ہمیں ایسا سنبھالا کہ ہمارے بچے نمازوں میں باقاعدہ ہوگئے۔

موسیٰ آگ شہید صاحب کی والدہ بتاتی ہیں کہ میں بیٹے کی وفات کی خبر سے حواس باختہ ہو گئی لیکن جب حضور ایدہ اللہ تعالیٰ کا وفد جس میں امیر صاحب گھانا اورامیر صاحب برکینا حضور کی طرف سے تعزیت کے لیے آئے تو اس سے میری زندگی بحال ہوئی اور پھر ہم محمد آباد آ کر جماعت کے نظام کے تحت بس گئے اور زندگی آسان ہو گئی۔

پھر نشانات دیکھ کر لوگ احمدیت میں داخل ہوتے ہیں۔ مخالفین کے جھوٹے پروپیگنڈے کے نتیجے میں بھی لوگ احمدیت قبول کرتے ہیں۔ احمدیوں کا نمونہ دیکھ کر لوگ اثر قبول کرتے اور جماعت میں داخل ہوتے ہیں اسی لیے مَیں یہ تلقین کرتا ہوں کہ اچھے نمونوں کا اظہار کریں۔ میکسیکو کے مبلغ لکھتے ہیں کہ ایک نَو مبائع نے بتایا کہ میرے بھتیجے کے ایک عمل نے مجھے بیعت کرنے پر آمادہ کیا۔ ایک مرتبہ ہم دونوں پیدل کہیں جا رہے تھے کہ زمین پر ہمیں کسی کا بٹوا نظر آیا۔ میرے احمدی بھتیجے نے مالک کا شناختی کارڈ نکالا اور اسے تلاش کرنے لگا۔ اس بات نے میرے دل پر اثر کیا اور مَیں نے بیعت کرلی۔

برکینافاسو میں شہید ہونے والے موسیٰ صاحب کی اہلیہ بیان کرتی ہیں کہ مہدی آباد کا سانحہ بہت بڑا واقعہ تھا۔ مَیں اپنے خاوند کی شہادت کی عینی شاہد تھی۔ اس واقعے کو بیان کرنا ممکن نہیں۔ ہم بے یار و مددگار اپنے گھروں سے نکل کھڑے ہوئے تھے۔ لیکن جماعت نے ہمارا اس قدر خیال رکھا کہ ہمارے زخم بہت جلد مندمل ہوگئے۔ ہم مہدی آباد سے نکلے تو ہمیں بچوں کی تعلیم کی فکر تھی لیکن خلیفہ وقت کی ہدایت پر جماعت نے ہمارا بہت خیال رکھا۔ ہمارے بچوں کی تعلیم اور انہیں معاشرے کا فعال حصّہ بنانے کے لیے جماعت کی کوششیں قابلِ قدر ہیں۔

ابراہیم صاحب شہید کی بیوہ کہتی ہیں کہ خاوند کی شہادت کے بعد یوں محسوس ہوتا تھا کہ گویا سب کچھ ختم ہوگیا۔ مجھے لگتا تھا کہ اب مَیں زیادہ دیر زندہ نہیں رہ سکوں گی۔ مگر خدا نے خود ہمارے زخموں پر مرہم رکھا۔ ہمارے خلیفہ اور ساری جماعت نے ہمارا بڑا خیال رکھا، ہماری ہمّت بڑھائی۔

حضورِ انور نے فرمایا کہ نصرتِ الہٰی، دعاؤں کی قبولیت اور مخالفین کے بدانجام کے بہت سے واقعات ہیں جنہیں محدود وقت میں بیان کرنا ناممکن ہے۔ اس لیے مَیں یہیں ختم کرتا ہوں۔

اللہ تعالیٰ جماعت احمدیہ پر اپنے فضلوں کی اس بارش کو ہمیشہ جاری رکھے۔ ہم ہمیشہ خدا تعالیٰ کے ان فضلوں کو حاصل کرنے والے ہوں۔ کبھی ہم سے ایسا کوئی عمل سرزد نہ ہو جو خداتعالیٰ کی ناراضگی کا موجب ہو۔

حضرت اقدس مسیح موعودؑ مخالفین کو مخاطب کرکے فرماتے ہیں:بازآجاؤ! اور اس کے قہر سے ڈرو اور یقیناً سمجھو کہ تم اپنے مفسدانہ حرکات پر مُہر لگا چکے ہواور اگر خدا تمہارے ساتھ ہوتا تواس قدر فریبوں کی تمہیں کچھ بھی حاجت نہ ہوتی، تم میں سے صرف ایک شخص کی دعا ہی مجھے نابود کردیتی۔ مگر تم میں سے کسی کی دعا بھی آسمان تک نہ چڑھ سکی۔ بلکہ دعاؤں کا اثر یہ ہوا کہ دن بدن تمہارا ہی خاتمہ ہوتاجاتا ہے۔ کیا تم دیکھتے نہیں کہ تم گھٹتے جاتے ہو اور ہم بڑھتے جاتے ہیں۔ اگر تمہارا قدم کسی سچائی پر ہوتا تو کیا اس مقابلے میں تمہارا انجام ایسا ہونا چاہیے تھا؟

پس حضرت مسیح موعودؑ کا یہ بڑا واضح اور کُھلا چیلنج ہے کہ مَیں خدا تعالیٰ کی طرف سے ہوں اور ان شاء اللہ یہ جماعت بڑھتی رہے گی۔ اللہ کرے کہ ہم ہمیشہ اس جماعت کا حصّہ بنے رہیں اور اللہ تعالیٰ کی جو تقدیر ہے اُس غلبے میں ہمارا بھی حصّہ ہو۔ آمین السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

حضور انور کا خطاب تقریباًچھ بجے تک جاری رہا جس کے بعد حضور انور جلسہ گاہ سے تشریف لے گئے۔


متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button