نمازِ جنازہ حاضر و غائب
مکرم منیر احمد جاوید صاحب پرائیویٹ سیکرٹری حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز تحریر کرتے ہیں کہ حضورِ انور ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے ۶؍دسمبر ۲۰۲۵ء بروز ہفتہ بارہ بجے بعد دوپہر اسلام آباد (ٹلفورڈ) میں اپنے دفتر سے باہر تشریف لاکر مکرم سلیم لون صاحب ابن مکرم محمد اصغر لون صاحب (جلنگھم۔ یوکے) کی نماز جنازہ حاضر اور پانچ مرحومین کی نمازِ جنازہ غائب پڑھائی۔
نماز جنازہ حاضر
مکرم سلیم لون صاحب ابن مکرم محمد اصغر لون صاحب (جلنگھم۔ یوکے)
۴؍دسمبر۲۰۲۵ء کو ۸۹سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ تنزانیہ میں پیدا ہوئے۔ مرحوم صوم وصلوٰۃ کے پابند، خوش اخلاق، ایک نیک، مخلص اور باوفا انسان تھے۔ پسماندگان میں دو بیٹیاں، دو بیٹے اور بہت سے پوتے پوتیاں اور نواسے نواسیاں شامل ہیں۔ آپ مکرم سلطان لون صاحب (نیشنل سیکرٹری مال جماعت یوکے) کے والد اور مکرم مولانا شیخ مبارک احمد صاحب مرحوم (سابق مشنری انچارج یوکے، امریکہ و ایسٹ افریقہ) کے داماد تھے۔
نماز جنازہ غائب
۱۔مکرم مرزا مسعود احمد صاحب (کینیڈا)
۲۹؍ستمبر ۲۰۲۵ء کو کینیڈا میں ۹۶ سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ کے والد حضرت مرزا منظور احمد صاحب رضی اللہ عنہ اور دادا حضرت مرزا غلام اللہ صاحب رضی اللہ عنہ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے صحابہ میں سے تھے۔ مرحوم نے ابتدائی تعلیم قادیان سے حاصل کی۔ ۱۹۴۴ء میں آپ برٹش انڈین نیوی میں بھرتی ہوئے اور پاکستان بننے کے بعد ۱۹۶۷ء تک پاکستان نیوی کا حصہ رہے۔ آپ نے ۱۹۶۵ء کی جنگ میں بھی شمولیت اختیار کی۔ ۱۹۹۱ء میں آپ کینیڈا چلےگئے۔ آپ پنجوقتہ نمازوں کے پابند، تہجد گزار، بہت دعا گو، خلافت سے پختہ تعلق رکھنے والے، ایمان دار، غریب پرور، ہمدرد اور صلہ رحمی کرنے والے ایک نیک اور مخلص انسان تھے۔ آپ جماعتی تاریخ اور خاص طور پر علم الانساب کا بہت گہرا علم رکھتے تھے۔ کینیڈا میں قضاء بورڈ کے ممبر کے طور پر خدمت کی توفیق پائی۔ مرحوم موصی تھے۔ پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ تین بیٹے اور دوبیٹیاں شامل ہیں۔ آپ مکرم فہد احمد سید صاحب (مربی سلسلہ و استاد جامعہ احمدیہ انٹر نیشنل گھانا) اور مکرم باسل احمد سید صاحب (صدر مجلس خدام الاحمد یہ لتھوانیا) کے نانا تھے۔
۲۔مکرمہ بشیراں اختر صاحبہ اہلیہ مکرم ذوالفقار علی صاحب (دارالعلوم جنوبی بشیر ربوہ)
۹؍جولائی ۲۰۲۵ء کو ۸۴سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ اپنے سسرال میں اکیلی احمدی تھیں۔ لیکن بڑی مضبوطی اور استقامت کے ساتھ ہمیشہ احمدیت پر قائم رہیں اور اولاد کو بھی احمدیت سے جوڑے رکھا۔ مرحومہ پابند صوم وصلوٰۃ اور تہجد گزار خاتون تھیں۔ مرحومہ موصیہ تھیں۔ پسماندگان میں ایک بیٹا اور تین بیٹیاں شامل ہیں۔ آپ مکرم فضل ڈوگر صاحب مرحوم (سابق کارکن جامعہ احمدیہ یوکے) کی ہمشیرہ تھیں۔
۳۔ مکرم محمد نواز صاحب ابن مکرم محمد اسماعیل صاحب (چک نمبر ۹۹شمالی ضلع سرگودھا)
۱۱؍ستمبر۲۰۲۵ء کو ۵۶سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ کو اپنی جماعت میں امام الصلوٰۃاور نائب صدر کے علاوہ زعیم انصار اللہ کے طور پر خدمت کی توفیق ملی۔ مرحوم صوم وصلوٰۃ کے پابند، تہجدگزار، دعا گو،غریب پرور،مہمان نواز، ایک نیک اور ملنسار انسان تھے۔مرحوم موصی تھے۔ پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ دوبیٹے اور دو بیٹیاں شامل ہیں۔ آپ مکرم عتیق احمد صاحب … کے چچا تھے۔
۴۔مکرمہ شازیہ نوید صاحبہ اہلیہ مکرم نوید جمیل احمد صاحب (لاہور)
۱۴؍اگست ۲۰۲۵ء کو ۵۴سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحومہ جماعتی پروگراموں میں باقاعدگی کے ساتھ شامل ہوتی تھیں۔ آپ نے مقامی مجلس میں سیکرٹری تحریکِ جدید اور سیکرٹری وقفِ جدیدکے طورپر خدمت کرنے کی توفیق پائی۔ مرحومہ کو جو بھی ٹارگٹ جماعت کی طرف سے دیا جاتا اسے محنت اور لگن کے ساتھ پورا کرنے کی کوشش کرتیں۔ مرحومہ کی اولاد نہیں تھی اس لیے اکثر کہا کرتی تھیں کہ ہم جماعتی کاموں میں ہی دل لگا لیتے ہیں۔ اس لیے جماعتی کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتی تھیں۔ مرحومہ صوم وصلوٰۃ کی پابند، ہمدرد، غریب پروراور دوسروں کے کام آنے والی ایک نیک فطرت خاتون تھیں۔ مرحومہ موصیہ تھیں۔ پسماندگان میں شوہر اور ایک بہن شامل ہیں۔
۵۔مکرمہ ظل ہما صاحبہ اہلیہ مکرم ظفر اقبال وینس صاحب (Gaggenau۔جرمنی)
۳؍اپریل ۲۰۲۵ء کو ۴۷سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ جماعتی کاموں میں ہمیشہ پیش پیش رہتیں اور جماعتی پروگراموں میں بڑی باقاعدگی سے شامل ہوتی تھیں۔مرحومہ اپنی لوکل عاملہ میں بطور سیکرٹری مال خدمت کی توفیق پاتی رہیں۔ جلسہ سالانہ اور نیشنل اجتماعات کے مواقع پر پندرہ سال تک سٹور میں نائب ناظمہ کی ڈیوٹی دیتی رہیں۔ مرحومہ غریبوں کا خیال رکھنے والی،بہت ہمدرد، خدمت خلق کے جذبہ سے سر شار، مہمانوں اور عہدیداروں کا احترام کرنے والی اور خلافت سے گہری محبت کر نےوالی مخلص خاتون تھیں۔ پسماندگان میں خاوند کے علاوہ ایک بیٹی اوردو بیٹے شامل ہیں۔
اللہ تعالیٰ تمام مرحومین سے مغفرت کا سلوک فرمائے اور انہیں اپنے پیاروں کے قرب میں جگہ دے۔ اللہ تعالیٰ ان کے لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے اور ان کی خوبیوں کو زندہ رکھنے کی توفیق دے۔آمین



