ہیومینیٹی فرسٹ انٹرنیشنل کے تیس سال امن، شفقت اور انسانیت کے موضوع پر تین روزہ تاریخی کانفرنس بمقام مسجد بیت الفتوح ، لندن اور اسلام آباد ۲۸ تا ۳۰ نومبر ۲۰۲۵ء (۲۸؍نومبر ۲۰۲۵ء، مسجد بیت الفتوح، نمائندہ الفضل انٹرنیشنل) محض اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے ہیومینٹی فرسٹ انٹرنیشنل کے قیام کے تیس سال مکمل ہونے پر مسجد بیت الفتوح میں امن، شفقت اور انسانیت کے مرکزی عنوان پر تین روزہ تاریخی کانفرنس کا آغاز آج سے ہوا جس میں دنیا کے پچاس سے زائد ممالک کے پانچ سو سے زائدنمائندگان، ماہرین، رضاکاران اور مختلف شعبوں کے قائدین شرکت کررہے ہیں۔ اس کانفرنس کے اہم مقاصد میں تیس سالہ خدمات کا جائزہ، آئندہ پانچ سال کے لیے عالمی حکمتِ عملی، عالمی غربت، قرضوں کے بحران اور سماجی چیلنجز پر مکالمہ، مصنوعی ذہانت (AI) اور جدید ٹیکنالوجی کے کردار کا جائزہ، عالمی صحت اور ہیلتھ کیئر سسٹمز کی بہتری، قدرتی آفات میں ہنگامی امداد کے نئے ماڈلز اور مختلف ممالک میں ہیومینیٹی فرسٹ کے کاموں کاجائزہ لینا شامل ہے۔ ادارہ کا تعارف: ہیومینٹی فرسٹ ایک بین الاقوامی، غیرسیاسی، غیرمذہبی اور غیرمنافع بخش ادارہ ہے جو دنیا کے غریب، محتاج اور متاثرہ انسانوں کی خدمت کرتا ہے جس کا قیام برطانیہ میں ۱۹۹۵ء میں عمل میں آیا۔ یہ ادارہ دنیا کے ۶۷؍ممالک میں رجسٹرڈ ہے۔ اس ادارے کے مشن میں خدمتِ انسانیت، جان بچانا، عزتِ نفس کی بحالی، خود مختاری، انصاف اور امن کے مقاصد شامل ہیں۔ اس ادارے کی خصوصیت یہ ہے کہ اس کا نوّے فیصد عملہ رضاکاران پر مشتمل ہے اور یہی وجہ ہے کہ یہ انتہائی کم انتظامی اخراجات میں دنیا کے ایک سو سے زائد ممالک میں خدمات انجام دے رہا ہے۔ اس کے بڑے بڑے پراجیکٹس ڈیزاسٹر ریسپانس، بے گھرافراد کی رہائش، بزرگ اور معذور افراد کی مدد، ہسپتال، کلینکس، فوڈ بینکس، یتیموں کی کفالت، صاف شفاف پانی کی فراہمی، اسکولوں کے قیام کے ذریعہ تعلیم عام کرنا، زرعی مشینری مہیا کرنا اور غذائی پروسیسنگ یونٹس کے ذریعے لاکھوں افراد مستفید ہورہے ہیں جس کی وجہ سے یہ ادارہ اب عالمی سطح پر غربت، صحت، تعلیم، پانی، خوراک اور ہنگامی حالات میں انسانیت کی خدمت کے لیے تیزی سے بڑھتا ہوا نیٹ ورک ہے۔ کانفرنس کے مندوبین کےلئے مہمان نوازی کے انتظامات: اس کانفرنس میں مدعو کیے گئے تمام شرکاء کے لیے جمعرات ۲۷؍نومبر تا پیر یکم دسمبر تک بھرپور مہمان نوازی کے انتظامات کیے گئے ہیں۔ غیر ملکی شرکاء کو لندن کے دو بڑے ہوائی اڈوں ہیتھرو اور گیٹ وِک سے لانے اور لے جانے کی سہولت مہیا کی جارہی ہے جبکہ جمعہ اور اتوار کو بیتالفتوح اور اسلام آباد کے درمیان خصوصی سفر کا انتظام کیا گیا ہے تاکہ مندوبین کو حضور انور کی اقتداء میں نماز جمعہ ادا کرنے اور بروز اتوار اختتامی خطاب میں شمولیت کی سعادت حاصل رہے۔ مسجد بیتالفتوح اور ہیومینٹی فرسٹ کی جانب سے منظم کردہ مقامات پر قیام کا انتظام ہےجہاں سے پک اینڈ ڈراپ کی سہولت بھی مہیا ہے۔ قیام اور کانفرنس سیشنز میں خواتین کے لیے خصوصی انتظامات بھی موجود ہیں۔ چیئرمین ہیومینیٹی فرسٹ انٹرنیشنل کا خوش آمدیدی پیغام: چیئرمین محترم سید احمد یحییٰ صاحب نے اس کانفرنس کے دعوت نامے کے ذریعہ مندوبین کے نام اپنے پیغام میں کہا کہ رواں سال ہیومینٹی فرسٹ کے قیام کو ۳۰؍سال مکمل ہو رہے ہیں۔ یہ تیس سال خدمتِ انسانیت، قربانی، اخلاص اور جماعتی روح سے سرشار رہے۔ دنیا کے مختلف خطوں میں غربت کا خاتمہ، تعلیم کی فراہمی، صحت کے نظام کی بہتری، یتیموں کی کفالت اور ہنگامی امداد کے میدان میں غیر معمولی کامیابیاں حاصل ہوئیں۔ انہوں نے زور دیا کہ اس کانفرنس کا مقصد تجربات کا تبادلہ، نئی راہیں تلاش کرنا اور آئندہ سالوں کی حکمتِ عملی تیار کرنا ہے۔ انہوں نے جماعتہائے احمدیہ عالمگیر کے سربراہ حضرت مرزا مسرور احمد صاحب ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے مجوزہ کلیدی خطاب کے حوالے سے کہا کہ حضور انورکی دعائیں اور راہنمائی ہیومینٹی فرسٹ کی اصل قوت اور بنیاد ہیں۔ پہلے دن کی کارروائی (جمعتہ المبارک ۲۸؍نومبر ۲۰۲۵ء) مقام: مسجد بیت الفتوح، لندن تمام غیر ملکی مندوبین کو مسجد مبارک اسلام آباد لے جا یا گیا جہاں انہوں نے حضور انور کی اقتداء میں نماز جمعہ ادا کرنے کی سعادت حاصل کی۔ تمام شرکاء کانفرنس کے اسلام آباد سے واپس بیت الفتوح تشریف لانے کے بعد پہلے دن کی کارروائی شام تقریباً پونے چھ بجے ناصر ہال (بیت الفتوح) میں مکرم ڈاکٹر مسعود الحسن نوری صاحب کی زیر صدارت شروع ہوئی۔ ڈائریکٹر گورننس اینڈ کمپلائنس ہیومینٹی فرسٹ مکرم داؤد خان صاحب نے استقبالیہ خطاب میں حاضرین کو خوش آمدید کہا۔ تلاوتِ قرآنِ کریم سے کانفرنس کا باقاعدہ آغاز ہوا جس کے بعد چیئرمین ہیومینٹی فرسٹ انٹرنیشنل نے اس ادارے کے تیس سالہ سفر کا ایک جائزہ پیش کیا اور اگلے پانچ سال کی منصوبہ بندی و حکمت عملی پیش کرتے ہوئے کہا کہ میں پورے یقین کے ساتھ کہہ سکتا ہوں کہ یہ صرف اللہ تعالیٰ کے فضل اور اُس کی برکتیں تھیں جنہوں نے ہمیں اس سفر میں سنبھالا۔ انہوں نے مزید کہا کہ شکرگزاری اور محبت سے لبریز دل کے ساتھ ہم اعتراف کرتے ہیں کہ آج تک جو بھی کامیابیاں ہمیں ملی ہیں، وہ اللہ تعالیٰ کے فضل اور حضورانور کی مسلسل دعاؤں، رہنمائی اور برکتوں کی بدولت ہیں۔ چیئرمین ہیومینٹی فرسٹ امریکہ مکرم منعم نعیم صاحب نے مستقبل کو بااختیار بنانے اور زندگی کے لیے علم و ہنر کی تعمیرو ضرورت، چیئرمین ہیومینٹی فرسٹ جرمنی مکرم ڈاکٹر اطہر زبیر صاحب نے یتامیٰ اور ضرورت مندوں کی کفالت، چیئرمین ہیومینٹی فرسٹ یوکے مکرم ڈاکٹر عزیز حفیظ صاحب نے غزہ میں ہنگامی امداد اور چیئرمین ہیومینٹی فرسٹ کینیڈا مکرم ڈاکٹر اسلم داؤد صاحب نے فوڈ بینک اور کمیونٹی فیڈنگ منصوبے جیسے موضوعات پر اپنے اپنے ممالک میں کاموں کا جائزہ اور مستقبل کی پیش بندی پر اظہار خیال کیا۔ بعدازاں پیدل چلنے، دوڑنے اور سائیکل سفر کے ذریعہ تعلقات عامہ کو مضبوط بنانے کے فوائد پر ایک پریزینٹیشن پیش کی گئی۔ مکرم ڈاکٹر مسعود الحسن نوری صاحب نے بلا رنگ ونسل و مذہب و ملّت۔عام افراد کی غیر معمولی خدمت کے عنوان پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے ادارے کی خدمات کو اُجاگر کیا۔بعد ازاں خدماتِ انسانیت پیش کرنے والے رضاکاران میں میڈلز اور سرٹیفکیٹس تقسیم کیے گئے۔ صدر اجلاس نےدعا کروائی جس کے بعد تمام شرکاء کے لیے طاہر ہال، بیت الفتوح میں پُرتکلف عشائیہ کا انتظام تھا۔ الحمدللہ،رات دیر گئے تقریباً دس بجے کے قریب اس کانفرنس کے پہلے دن کی کاروائی نہایت کامیابی، نظم و ضبط اور مثبت روح کے ساتھ اختتام پذیر ہوئی۔ آج کے سیشنز نے نہ صرف حاضرین کو نئی معلومات فراہم کیں بلکہ باہمی تعاون، انسانیت کی خدمت اور عالمی یکجہتی کے اس ادارے کے عزم کو مزید مضبوط کیا۔ تمام مقررین، منتظمین اور رضاکاران جنہوں نے اپنی محنت، وقت اور خلوص کے ساتھ اس دن کو کامیاب بنانے میں اہم کردار ادا کیا اور اسی طرح تمام شرکاء نے جس انہماک، دلچسپی اور احترام کے ساتھ گفتگو اور مباحثوں میں حصہ لیا، وہ واقعی قابلِ تعریف ہے۔آج کا دن اس بات کا ثبوت ہے کہ جب بھی اس ادارے کے اراکین مشترکہ مقصد کے لیے یکجا ہوتے ہیں توانسانیت کی خدمت کے میدان میں حقیقی تبدیلی لا سکتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ اِن سب کو کامیابیوں سے نوازے اور اس بابرکت کانفرنس کو انسانیت کے لیے مزید فائدے کا ذریعہ بنائے۔ آمین