مکرم عبد العزیز گاکوریا صاحب صد ر مجلس انصار اللہ کینیا تحریر کرتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے مورخہ ۱۸و۱۹؍ اکتوبر ۲۰۲۵ء بروز ہفتہ و اتوار کینیا کے ہیڈ کوارٹرز نیروبی میں مجلس انصار اللہ کینیا کے زیر اہتمام مغربی، وسطی اور مشرقی افریقہ کے دس ممالک کی مجالس انصار اللہ کے عہدیداران کا دو روزہ سیمینار منعقد ہوا جس میں ان ممالک کے ۲۸؍نمائندگان نے شرکت کی اور مجموعی طور پر اس سیمینار میں مجلس انصار اللہ کینیا کی نیشنل مجلس عاملہ، ریجنل ناظمین، زعمائے اعلیٰ اور مرکزی مشنریز سمیت کل ۶۷؍انصار شامل ہوئے۔ اس سیمینار کا مقصد حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی ہدایات کی روشنی میں ان ممالک کی مجالس انصار اللہ کی مختلف شعبہ جات میں راہنمائی، ان کے درمیان روابط کی مضبوطی، میدان عمل میں ایک دوسرے کے تجربات اور تجاویز سے استفادہ اور خلافت احمدیہ کے زیر سایہ باہمی تعلقات کو مزید مضبوط بنانا تھا۔ یہ سیمینار اِن تمام مقاصد کے حصول میں ممد اور سنگ میل ثابت ہوا۔ الحمدللہ اس سیمینار میں مرکز کی نمائندگی کا شرف مکرم عبد الخالق تعلقدار صاحب اسسٹنٹ پرائیویٹ سیکرٹری (انصار سیکشن)کو حاصل ہوا جو برطانیہ سے کینیا تشریف لائے۔ سیمینار میں شرکت کے لیے مختلف ممالک سے وفود ۱۷؍اکتوبر تک تشریف لے آئے۔ مجلس انصاراللہ کینیا کی طرف سے ان تمام معزز مہمانوں کا پُرتپاک استقبال اور مہمان نوازی کی گئی۔ ۱۸؍اکتوبر بروز ہفتہ دن کا آغاز نماز تہجد سے ہوا۔ نماز فجر اور درس قرآن کے بعد مہمانوں نے اپنی اپنی قیام گاہوں پر ناشتہ کیا اور ٹھیک نو بجے مرکزی نمائندہ صاحب کی زیر صدارت اس سیمینار کا ا فتتاحی اجلاس منعقد ہوا۔ تلاوت قرآن کریم وترجمہ کے بعد انصار اللہ کا عہد دہرایا گیا جس کے بعد مرکزی نمائندہ نے افتتاحی تقریر کی اوراس سیمینار کے اغراض و مقاصد پر روشنی ڈالتے ہوئے حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے ارشادات سے شاملین کو آگاہ کیا اور دعا کروائی۔ بعدازاں مکرم صدر صاحب مجلس انصار اللہ کینیا نے تمام معزز مہمانوں کو خوش آمدید کہا پھر مختلف ممالک کے وفود کے سربراہان نے اپنے اپنے وفد کا تعارف کرایا۔ بعدہٗ مکرم ناصر محمود طاہر صاحب امیر و مبلغ انچارج کینیا نے اپنی تقریر میں سیمینار کے انعقاد پر مجلس انصار اللہ کینیا کو مبارکباد دیتے ہوئے تمام مہمانوں کو اھلًا و سھلًا و مرحبًا کہا۔ آپ نے حضرت مسیح موعودؑ اور خلفائے کرام کے ارشادات کی روشنی میں انصار کے مقام اور ان کی تربیتی، تعلیمی و تنظیمی ذمہ داریوں پر روشنی ڈالتے ہوئے ان کی احسن ادائیگی کی تلقین کی۔ اختتام پر آپ نے حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے انصار اللہ کے حوالے سے ارشادات و تقاریر کے مجموعہ ’سبیل الرشاد‘کی جلد اول و جلد دوم صدر مجلس انصاراللہ کینیا کو تحفۃً پیش کیں جو بصد شکریہ وصول کی گئیں۔ مکرم امیر صاحب نے تمام انصار کوان کتب کا مطالعہ کرنے اور ان میں موجود نصائح پر عمل کرنے کی تاکید کی جس کے بعد ریفریشمنٹ کے لیے مختصر وقفہ ہوا۔ وقفہ کے بعد گیارہ بجے پروگرام دوبارہ شروع ہوا جس میں سب سے پہلے مکرم صدر مجلس انصار اللہ نے مجلس کے انتظامی ڈھانچے اور طریق کار پر مختصر تقریر کی جس کے بعد قیادت عمومی سے متعلق اجلاس کا آغاز ہوا۔ اس اجلاس میں قائد عمومی نے پریزنٹیشن دی اور مرکزی نمائندہ صاحب نے اس پر حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ کی ہدایات کی روشنی میں مختلف امور اور درپیش مسائل پراہنمائی کی۔ باقی ممالک کے نمائندگان نے بھی اپنے اپنے مسائل اور تجربات پیش کيے جن پر سیر حاصل گفتگو ہوئی۔ نماز ظہر و عصر کی ادائیگی کے بعد ظہرانہ کے لیے وقفہ ہوا۔ پونے تین بجے سہ پہر سیمینار کا دوسرا اجلاس مرکزی نمائندہ صاحب کی زیر صدارت ہی شروع ہوا جس میں قائد مال مجلس انصار اللہ کینیا نے پریزنٹیشن دی اور شعبہ مال سے متعلق امور زیر بحث آئے جن میں شرکاء نے بجٹ کی تیاری اور دیگر امور سے متعلق بحث میں بھرپور حصہ لیا اور مجلس کے مالی امور سے متعلق در پیش مسائل بیان کیے جن کے حل نیز اس میں مزید بہتری لانے کے لیے مرکزی نمائندہ صاحب نے حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ کے ارشادات کی روشنی میں شرکاء کی راہنمائی کی۔ تربیت اجلاس میں قائد تربیت مجلس انصار اللہ کینیا نے پریزنٹیشن دی جس کے بعد نمائندگان نے اس شعبہ سے متعلق اپنے اپنے تجربات اور طریق کار نیز تربیت سےمتعلق درپیش مسائل بیان کیے جن کے بارے میں مرکزی نمائندہ نے حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ کے ارشادات کے مطابق راہنمائی کی۔ نماز مغرب و عشاء کی ادائیگی کے بعد وقف عارضی سے متعلق اجلاس ہوا۔ کھانے کے پنڈال میں عشائیہ کے ساتھ پہلے دن کی کارروائی اختتام پذیر ہوئی۔ سیمینار کے دوسرے دن کا آغاز بھی حسب معمول نماز تہجد سے ہوا۔ نماز فجر و درس کے بعد تیاری اور ناشتہ کا وقفہ ہوا۔ صبح نو بجے اس دن کا پہلا اجلاس مرکزی نمائندہ کی زیر صدارت شروع ہوا۔ تلاوت قرآن کریم و عہد کے بعد پہلے دن کی کارروائی پر نمائندگان کی طرف سے آراء کا سلسلہ شروع ہوا جس کے بعد تبلیغ اجلاس کا آغاز ہوا۔ قائد تبلیغ مجلس انصار اللہ کینیا نے تبلیغ سے متعلق بریفنگ دی۔ پھر نمائندگان نے استفادۂ عام کے لیے تبلیغ کے شعبہ میں اپنے اپنے طریق کار اور تجربات اور اس سلسلہ میں درپیش مسائل سامعین کے سامنے پیش کیے جن سے متعلق مرکزی نمائندہ نے حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ کے ارشادات کی روشنی میں راہنمائی کی۔ بعدہٗ ریفریشمنٹ کے لیے مختصر وقفہ ہوا۔ وقفہ کے بعد شعبہ تجنید سے متعلق عملی نمونہ پیش کیا گیا اور انصار کے ڈیٹابیس سے متعلق ہدایات دی گئیں جس کے بعد نمائندگان نے پروگرام سے متعلق آراء دیں اور اظہار تشکر کیا۔ نماز ظہر و عصر کی ادائیگی کے بعد دوپہر کا کھانا پیش کیا گیا۔ پونے تین بجے اس دو روزہ سیمینار کا اختتامی اجلاس مرکزی نمائندہ کی زیر صدارت شروع ہوا جس میں تلاوت قرآن کریم و عہد کے بعد حاضرین کو مجلس انصار اللہ یوکے کے سالانہ اجتماع ۲۰۲۵ء کے موقع پر حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے اختتامی خطاب کی مکمل ریکارڈنگ سنائی گئی۔ اس کے علاوہ یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ سیمینار کے ہر اجلاس کے اختتام پر اجلاس میں زیر بحث موضوع سے متعلق حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ کے ارشادات و ہدایات پر مشتمل ویڈیو کلپ چلائے جاتے رہے جس سے شرکائے سیمینار پر زیربحث موضوع مزید واضح ہو جاتا اور اس سلسلہ میں حضور انور کے ارشادات و ہدایات بھی مکمل وضاحت کے ساتھ سامنے آجاتیں۔ اس اجلاس میں مجلس انصار اللہ کینیا کی طرف سے تمام شرکاء کو یادگار کے طور پر سیمینار کے لوگو پر مشتمل کیری بیگز، قلم، ٹوپیاں اور نوٹ بکس تحفۃً دی گئیں۔ اس کے ساتھ تمام شرکاء کو سیمینار میں شرکت کی اسناد بھی دی گئیں۔ تحائف کی تقسیم کے بعد مرکزی نمائندہ نے اختتامی تقریر میں تمام شرکاء کو اس سیمینار میں زیر بحث امور سے متعلق اپنے اپنے ملک کے انصار کی راہنمائی کرنے اور حضور انور کے ارشادات ان تک پہچانے کی تلقین کی۔ آپ نے تمام مہمانوں اور میزبان مجلس انصار اللہ کینیا کا اس پروگرام کو کامیاب بنانے پر شکریہ ادا کیا اور دعا کروائی جس کے ساتھ یہ پروگرام ختم ہوا۔ اس کے بعد مرکزی نمائندہ کے ساتھ تمام شرکاء کا اجتماعی فوٹو اور تمام ممالک کے نمائندگان کے الگ الگ فوٹو ہوئے۔ سوا آٹھ بجے تمام مہمانوں کے اعزاز میں الوداعیہ عشائیہ پیش کیا گیا۔ اللہ تعالیٰ کے فضل سے یہ سیمینار ہر لحاظ سے بہت کامیاب رہا اور مستقبل میں مغربی، وسطی اور مشرقی افریقہ کے ممالک میں جماعت احمدیہ کی عمومی اور مجلس انصار اللہ کی خصوصی ترقی میں اہم سنگ میل ثابت ہو گا۔ ان شاء اللہ العزیز سیمینار کے اگلے دن یعنی ۲۰؍اکتوبر بروز سوموار تمام مہمانوں کو سیروتفریح کے لیے نیروبی شہر میں واقع ’’کارورا فارسٹ‘‘ گرینڈ سٹی مال اور بی بی ایس مال لے جایا گیا جہاں وہ خوب لطف اندوز ہوئے۔ یاد رہے کہ بی بی ایس مال ایسٹ افریقہ اور سنٹرل افریقہ کا سب سے بڑا شاپنگ مال ہے۔ اس کے بعد معزز مہمان اپنے پروگرام کے مطابق اپنے اپنے ممالک کو روانہ ہونا شروع ہوئے۔ (رپورٹ:محمد افضل ظفر۔ نمائندہ الفضل انٹرنیشنل) ٭…٭…٭ مزید پڑھیں: گیمبیا کے لوئر ریور اور بانجل/کومبو ریجن میں ریفریشر کورسز کا انعقاد