https://youtu.be/pFroAnm8oVE مکرم منیر احمد جاوید صاحب پرائیویٹ سیکرٹری حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز تحریر کرتے ہیں کہ حضورِ انور ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے ۲۹؍اکتوبر ۲۰۲۵ء بروز بدھ بارہ بجے بعد دوپہر اسلام آباد (ٹلفورڈ) میں اپنے دفتر سے باہر تشریف لاکر مکرم وسیم احمد شاہد صاحب ابن مکرم نواب دین صاحب (والٹن آن تھیمز۔ یوکے) اور مکرم عبدالمتین صاحب ابن مکرم عبدا لرحمٰن صاحب (آف ناروے) کی نماز جنازہ حاضر اور ۷؍مرحومین کی نمازِ جنازہ غائب پڑھائی۔ نماز جنازہ حاضر ۱۔مکرم وسیم احمد شاہد صاحب ابن مکرم نواب دین صاحب (والٹن آن تھیمز۔ یوکے) ۲۵؍اکتوبر۲۰۲۵ء کو ۶۷سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحوم مکرم منشی سبحان علی صاحب مرحوم (کاتب روزنامہ الفضل ربوہ ) کے نواسے تھے۔ مرحوم پاکستان میں جہاں بھی رہےساری زندگی جماعت کی خدمت بجالاتے رہے۔ اسلام آباد (پاکستان) میں صدر حلقہ اور قائد علاقہ کے طور پر خدمت کی توفیق پائی۔ ۱۹۷۴ء میں اسمبلی کی کارروائی کے دوران حضرت خلیفۃ المسیح الثالث رحمہ اللہ کی ٹیم کو کتب اور حوالہ جات پہنچانے کا کا م بھی کرتے رہے۔ مرحوم موصی تھے۔ پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ دو بیٹے اور تین بیٹیاں شامل ہیں۔ آپ مکرم امان اللہ امجد صاحب …کے سسر تھے۔ ۲۔مکرم عبدالمتین صاحب ابن مکرم عبدا لرحمٰن صاحب (آف ناروے) ۱۹؍اکتوبر۲۰۲۵ء کو ۷۲ سال کی عمر میں ناروے میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحوم حضرت ڈاکٹر حشمت اللہ خان صاحبؓ کے بھائی حضرت حافظ ملک محمد صاحبؓ کے پوتے تھے۔ مرحوم ۱۹۸۷ء میں ناروے آئے اور کر سچن سینڈ جماعت کے ابتدائی ممبران میں شامل ہوئے۔ آپ نے ۹ سال صدر جماعت کے طور پر خدمت کی توفیق پائی۔مرحوم صوم و صلوٰۃ کے پابند، چندہ جات میں باقاعدہ، جماعت کی خدمت کے لیے ہمہ وقت تیار رہنے والے ایک نیک اور مخلص انسان تھے۔ مرحوم موصی تھے۔پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ ۳بیٹے اور پوتے پوتیاں شامل ہیں۔ نماز جنازہ غائب ۱۔مکرم ملک ذوالفقار علی صاحب ابن مکرم ملک دوست محمد صاحب (خوشاب ) ۱۴؍ستمبر ۲۰۲۵ء کو ۶۳ سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحوم صوم و صلوٰۃ کے پابند، مہمان نواز اور خلافت کے سچےوفادار تھے۔ دوسروں کو بھی ہمیشہ نظام جماعت سے وابستگی، مالی قربانی اور خلافت سے وفا کی تلقین کرتے تھے۔ آپ نے مقامی سطح پر سیکرٹری مال اور زعیم انصار اللہ کے طورپر خدمت کی توفیق پائی۔ جماعتی میٹنگز میں شرکت ان کی ترجیح تھی۔آپ کے ڈیرہ پر روزانہ جماعتی موضوعات پر مجالس کا انعقاد ہوتا۔آپ ایک پُرجوش داعی الی اللہ تھے۔ جماعتی لٹریچر کا گہرا مطالعہ کرتے اور کئی مناظرے علماء اور غیراز جماعت افراد کے ساتھ کر چکے تھے جن میں آپ اپنے مضبوط دلائل سے کامیاب رہے۔ آپ نے اپنے ڈیرہ پر ہو میو پیتھی ڈسپنسری بھی قائم کی جس سے علاقے کے لوگ مستفید ہوتے رہے۔اس کے علاوہ بھی لوگوں کی مدد کے لیے ہر وقت تیار رہتے۔ رشتہ داروں کا بھی بہت خیال رکھتے اور ہر خوشی غمی میں شریک ہوتے۔ آپ نے اپنی بہن اور دوبچوں کی وفات کے صدمات کو صبر اور حوصلے سے برداشت کیا۔ مرحوم موصی تھے۔ پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ ایک بیٹی اور تین بیٹے شامل ہیں۔آپ مکرم ملک وزیر خان ساجد صاحب …کے خالہ زاد بھائی تھے۔ ۲۔مکرم خواجہ عبدالمجید انصاری صاحب ابن مکرم خواجہ عبد الواجد انصار ی صاحب (حیدر آباد۔انڈیا) ۳۰؍ستمبر ۲۰۲۵ء کو بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحوم صوم وصلوٰۃ اور تلاوت قرآن کریم کے پابندا یک نیک، مخلص اور باوفا انسان تھے۔ پیشہ کے لحاظ سے سرکاری ادارے میں لوہار (Blacksmith) کے طور پر کام کرتے رہے اور سن ۲۰۰۰ء میں رضا کارانہ ریٹائرمنٹ لی۔ موروثی طور پر اپنے والد سے طب کا ہنر حاصل کیا اور یونانی اور ایلوپیتھی معالج کے طور پر غریبوں کا مفت علاج کرتے رہے۔ آپ کی زندگی تقویٰ، عبادت، قربانی اور خدمتِ خلق کا عملی نمونہ تھی اور جماعتی قربانیوں میں ہمیشہ پیش پیش رہتے۔ آپ کی سادگی، ہمدردی، عاجزی اور خدمت کا جذبہ ہر کسی کے دل میں نقش ہے۔ آپ نے محدود وسائل کے باوجود اپنی اولاد کو اعلیٰ تعلیم دلوائی اور اُن کے اندر جماعتی خدمت کا جذبہ پیدا کیا۔ مرحوم موصی تھے۔ پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ دوبیٹیاں اور تین بیٹے شامل ہیں۔ آپ کی اولاد اور اہل خانہ مختلف رنگ میں جماعتی خدمت کی توفیق پارہے ہیں۔ ۳۔مکرمہ محمودہ شاہدہ احمد صاحبہ اہلیہ مکرم چودھری منور احمد صاحب BT (گلاسگو) ۳؍اگست۲۰۲۵ء کو ۸۸ سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحومہ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے صحابہ حضرت چودھری نعمت اللہ گوہر صاحب رضی اللہ عنہ کی پوتی اور حضرت علی محمد صاحب بی اے بی ٹی رضی اللہ عنہ کی بہو اور مکرم عبد الرحمٰن شاکر صاحب …کی بیٹی تھیں۔ مرحومہ قادیان میں پیدا ہوئیں۔ ۱۹۶۵ء میں شادی ہوئی اور اگلے سال ہی یوکے آگئی تھیں اور گلاسگو میں بیت الخبیر مشن ہاؤس کے اوپر کے حصہ میں رہائش اختیار کی۔ مرحومہ کو لمبا عرصہ گلاسگو میں صدر لجنہ اور جنرل سیکرٹری کے طور پر خدمت کی توفیق ملی۔ مہمانوں کا بہت خیال رکھتی تھیں۔ مرحومہ کو حضرت خلیفۃ المسیح الثالث رحمہ اللہ اور حضرت خلیفۃ المسیح الرابع رحمہ اللہ کے دورہ گلاسگو کے دوران ان کی ضیافت کی سعادت نصیب ہوئی۔ مرحومہ نماز اور روزہ کی پابند، غریب پرور اور خلافت سےگہرا عقیدت کا تعلق رکھنے والی بڑی نیک اور مخلص خاتون تھیں۔ پسماندگان میں ایک بیٹی اور تین بیٹے شامل ہیں۔ آپ کے بیٹے مکرم معاذ احمد صاحب صدر جماعت گلاسگو کے طور خدمت کی توفیق پارہے ہیں۔ مرحومہ مکرم لارڈ طارق احمد صاحب بی ٹی کی بھاوج تھیں۔ ۴۔مکرمہ فرح دیبا صاحبہ اہلیہ مکرم الطاف حسین صاحب (کینیڈا) ۷؍جولائی ۲۰۲۵ء کو ۶۲سال کی عمر میں بقضائےالٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ حضرت چودھری اخلاص خان صاحب رضی اللہ عنہ صحابی حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی پوتی تھیں۔ مرحومہ صوم وصلوٰۃ کی پابند، ایک نہایت نیک فطرت، باوفا اور مخلص خاتون تھیں۔ آپ نے لجنہ اماء اللہ پاکستان میں سیکرٹری وقف جدید ربوہ کے طور پر خدمت کی توفیق پائی۔ نمازوں کی پابند، خلافت کی مطیع اور فرمانبردار، غریب پرور اور مالی قربانی میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینے والی ایک مخلص اور باوفا خاتون تھیں۔ پسماندگان میں میاں کے علاوہ ایک بیٹا اور تین بیٹیاں شامل ہیں۔ ۵۔مکرمہ خدیجہ رابیو صاحبہ اہلیہ مکرم محمد رابیو صاحب (ہالینڈ) ۲؍ستمبر ۲۰۲۵ء کو بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ کا تعلق مراکش سے تھا۔ مرحومہ صوم وصلوٰۃ کی پابند، بڑی صابرہ وشاکرہ، سادہ مزاج، قناعت پسند،مخلص اور باوفا خاتون تھیں۔ آپ نے اپنے میاں کے ساتھ MTA دیکھنے کے بعد احمدیت قبول کی تھی اور خاندان کی مخالفت کے باوجود آخروقت تک اپنے ایمان پر مضبوطی سے قائم رہیں۔ آپ نے زندگی میں بہت سختیاں جھیلیں۔ ایک حادثے میں آپ کی پسلیاں ٹوٹ گئیں، کو لہے کی ہڈی ٹوٹی اور آخر میں پتے کے کینسر کی شدید تکلیف بھی برداشت کی لیکن کبھی زبان پر شکوہ نہ لائیں۔ اللہ تعالیٰ اور خلافت کی بے حد وفادار تھیں۔ پسماندگان میں پانچ بیٹے شامل ہیں جن میں سے صرف ایک بیٹا احمدی ہے۔ ۶۔مکرمہ حاجیہ خدیجہ مومن کورے صاحبہ اہلیہ مکرم الحاج الحسن بن صالح صاحب مرحوم (گھانا) ۲۲؍مارچ ۲۰۲۴ء کو بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ شمالی گھانا کے پہلے احمدی چیف کی بیٹی تھیں۔صوم وصلوٰۃ کی پابند، بڑی عاجز، مہمان نواز، سخی دل، صلہ رحمی کے جذبہ سے سرشار، دیندار،نیک اور مخلص خاتون تھیں۔ اپنے دینی فرائض خصوصاً چندہ جات کی ادائیگی میں بہت باقاعدہ تھیں۔آپ مکرم مولانا عبدالغفار احمد صاحب (مربی سلسلہ نوٹنگھم یوکے) کی خوش دامن تھیں۔ ۷۔مکرم نصیر احمد صاحب ابن مکرم منشی سبحان علی صاحب (کینیڈا) ۳۰؍اگست ۲۰۲۵ء کو ۸۹ سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ پنجاب یونیورسٹی لائبریری لاہور میں ۳۷ سال تک ملازمت کرتے رہے اور اسی دوران ۱۹۷۴ء میں اسمبلی کی کارروائی کے وقت حضرت خلیفۃالمسیح الثالث رحمہ اللہ کی ٹیم کو کتب اور حوالہ جات مہیا کرنے کی بھی توفیق پائی۔ مرحوم صوم وصلوٰۃ کے پابند، جماعت کی خدمت کے لیے ہمہ وقت تیار رہنے والے، ایک نیک اور مخلص انسان تھے۔ مرحوم موصی تھے۔ پسماندگان میں دو بیٹے اور ایک بیٹی شامل ہیں۔ آپ کے بڑے بھائی مکرم عبدالسلام ظافر صاحب جامعہ احمدیہ یو کے کے پرنسپل رہے ہیں۔ اسی طرح آپ کے بھانجے مکرم محمود احمد ناصر صاحب کینیڈا میں بطور واقف زندگی خدمت بجا لارہے ہیں۔ اللہ تعالیٰ تمام مرحومین سے مغفرت کا سلوک فرمائے اور انہیں اپنے پیاروں کے قرب میں جگہ دے۔ اللہ تعالیٰ ان کے لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے اور ان کی خوبیوں کو زندہ رکھنے کی توفیق دے۔آمین