مکرم منیر احمد جاوید صاحب پرائیویٹ سیکرٹری حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز تحریر کرتے ہیں کہ حضورِ انور ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے ۲۵؍اکتوبر ۲۰۲۵ء بروز ہفتہ بارہ بجے بعد دوپہر اسلام آباد (ٹلفورڈ) میں اپنے دفتر سے باہر تشریف لاکر مکرمہ نصرت گینا ئی صاحبہ اہلیہ مکرم احسان اللہ گینائی صاحب(ووسٹر پارک۔ یوکے) اور مکرم بشارت احمد صاحب ابن مکرم غازی محمد عمر صاحب (وٹفورڈ۔یوکے) کی نماز جنازہ حاضر اور ۶؍مرحومین کی نمازِ جنازہ غائب پڑھائی۔ نماز جنازہ حاضر ۱۔مکرمہ نصرت گینائی صاحبہ اہلیہ مکرم احسان اللہ گینائی صاحب (ووسٹر پارک۔ یوکے) ۲۰؍اکتوبر ۲۰۲۵ء کو ۶۶سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ حضرت مولانا عبد القادر صاحب لدھیانوی رضی اللہ عنہ صحابی حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی پڑپوتی اور مکرم محمد امین خان صاحب مرحوم (آف برمنگھم) کی بیٹی تھیں۔ مرحومہ جماعتی خدمت میں سرگرم رہتی تھیں۔ آپ نے ۹ سال تک بطور صدر لجنہ کلیپہم خدمت کی توفیق پائی۔ مرحومہ صوم وصلوٰۃ کی پابند، غریبوں کا خیال رکھنے والی، ہمدرد، خدمت خلق کے جذبہ سے سر شار، چندوں میں باقاعدہ اور ہر تحریک میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینے والی ایک نیک اور مخلص خاتون تھیں۔ خلافت کے سا تھ گہرا عقیدت کا تعلق تھا۔ اپنے حلقہ میں بچیوں کو باقاعدہ قرآن کریم بھی پڑھایا کرتی تھیں۔ پسماندگان میں میاں کے علاوہ چار بیٹیاں اور بہت سے نواسے نواسیاں شامل ہیں۔ ۲۔مکرم بشارت احمد صاحب ابن مکرم غازی محمد عمر صاحب (وٹفورڈ۔ یوکے) ۲۱؍اکتوبر۲۰۲۵ء کو ۷۳سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحوم نے ۱۵ سال سے زائد عرصہ بطور زعیم انصاراللہ اور سیکرٹری مال خدمت کی توفیق پائی۔ مرحوم نماز اور روزہ کے پابند اور جماعت کی خدمت کے لیے ہمہ وقت تیار رہنے والے ایک نیک، مخلص اور باوفا انسان تھے۔ مرحوم موصی تھے۔ پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ تین بچے شامل ہیں۔ نماز جنازہ غائب ۱۔مکرم کرنل ریٹائرڈ عبدالودود خان صاحب (نوٹنگھم۔ یوکے) ۲۲؍ستمبر۲۰۲۵ء کو ۷۹ سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحوم کے خاندان میں احمدیت مکرم مولوی محمد الیاس خان صاحب (آف چارسدہ) کے ذریعہ آئی۔ آپ مکرم عبدالقدوس خان صاحب (سابق امیر جماعت احمدیہ پشاور) کے بیٹے اور مکرم ڈاکٹر حامداللہ خان صاحب کے چچازاد بھائی تھے۔ مرحوم کو پشاور میں نائب امیر جماعت کے علاوہ سیکرٹری امورعامہ اور ناظم اعلیٰ انصارالله کے طورپر خدمت کی توفیق ملی۔۱۹۷۴ء کے فسادات میں اپنے خاندان اور دیگر احمدیوں کو آپ نے اپنے گھر میں پناہ دی اور ان کی خدمت بھی کرتے رہے۔ بنگلہ دیش کی جنگ کے دوران دو سال تک جنگی قیدی بھی رہے۔مرحوم نماز با جماعت کے پابند، بڑے ملنسار، مہمان نواز اور اچھے اخلاق کے مالک، خلافت کے مطیع اور فرمانبردار اور نظام جماعت کے لیے بڑی غیرت رکھنے والے ایک نیک اور مخلص انسان تھے۔ مرحوم موصی تھے۔ پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ ایک بیٹا اور تین بیٹیاں شامل ہیں۔ ۲۔مکرم مشتاق احمد عارف صاحب المعروف آرے والے ابن مکرم تاج دین صاحب (فیکٹری ایریا۔ربوہ ) ۴؍اکتوبر۲۰۲۵ء کو ۷۸سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ کے خاندان میں احمدیت کا نفوذ آپ کے والد مکرم تاج دین صاحب کے ذریعہ ہوا جنہوں نے ۱۹۵۲ء میں حضرت خلیفۃالمسیح الثانی رضی اللہ عنہ کے دستِ مبارک پر بیعت کرکے جماعت میں شمولیت اختیار کی۔ مرحوم صوم و صلوٰۃ کے پابند ایک نیک، نرم دل، باوفا اور دیندار انسان تھے۔ آپ نے پوری زندگی اللہ تعالیٰ کی عبادت، شکر گزاری اور خدمتِ خلق میں گزاری۔ آپ کو قرآن پاک سے گہری محبت تھی۔روزانہ باقاعدگی سے تلاوت کرتے اور آخری چند پارے زبانی یاد تھے۔ آپ کی زبان پر ہر وقت ذکرالٰہی جاری رہتا اور اپنے اہلِ خانہ کو بھی ہمیشہ صبر اورشکر کی تلقین کرتے تھے۔ خلافت سے محبت اور وفاداری آپ کی زندگی کا اہم پہلو تھا۔ جماعتی نظام سے گہری وابستگی رکھتے تھے۔ مرحوم موصی تھے۔ پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ پانچ بیٹے اور چھ بیٹیاں شامل ہیں۔ ۳۔مکرمہ بشریٰ خانم صاحبہ اہلیہ مکرم عبدالعزیز صاحب مرحوم (فیکٹری ایریا ربوہ۔ حال ٹاؤن شپ لاہور) ۲۹؍اگست ۲۰۲۵ء کو ۷۱سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحومہ حضرت میاں یار محمد صاحب رضی اللہ عنہ صحابی حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی نواسی تھیں۔ مرحومہ نماز اور روزہ کی پابند، تہجد گزار، عبادت گزار، صابرہ وشاکرہ، بڑی نیک اور مخلص خاتون تھیں۔ خلافت سے گہرا اخلاص کاتعلق تھا اور ہمیشہ بچوں کو بھی خلافت سے جوڑنے کی کوشش کرتی رہتیں۔ مرحومہ نے نصرت گرلز ہائی سکول ربوہ میں چالیس سال تدریس کے فرائض انجام دیے۔ آپ کے سب شاگرد، رفقائےکار اور عزیز و اقارب آپ کی خوش اخلاقی، سادگی، ایثار اور درگزر کی گواہی دیتے ہیں۔ مرحومہ نے بیماری میں بھی صبر اور شکر کا دامن نہیں چھوڑا۔ چندوں میں باقاعدہ تھیں اور ہمیشہ فکر مند رہتیں کہ تمام چندے ادا ہو جائیں۔ تعلیم کی بڑی شوقین تھیں۔ خاندان اور محلہ کے بچوں کو قرآن کریم بھی پڑھاتی رہیں۔ مرحومہ موصیہ تھیں۔ پسماندگان میں ایک بیٹی اور دو بیٹے شامل ہیں۔ ۴۔مکرم عبدالاحد بشارت صاحب ابن مکرم عبدالواحد صاحب (ہالینڈ) ۲۰؍ستمبر ۲۰۲۵ء کو بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ مکرم حکیم عبدالواحد صاحب (واقف زندگی ربوہ) کے بیٹے تھے۔ مرحوم صوم وصلوٰۃ کے پابند، نرم مزاج، خوش اخلاق، خدمت خلق کے جذبہ سے سرشار، بڑے مخلص اور فعّال انسان تھے۔ چندہ جات میں باقاعدہ اور ہر مالی تحریک میں پیش پیش رہتے تھے۔ اگرچہ ہالینڈ میں مرکز سے کافی دور علاقے میں مقیم تھے لیکن جماعتی اجتماعات میں باقاعدگی سے شرکت کرتے تھے۔ ہمسایوں اور دوسرے احباب سے بڑے اچھے اور گہرے تعلقات تھے۔ پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ دو بیٹیاں اور دو بیٹے شامل ہیں۔ ۵۔مکرمہ تنویر اسلام طاہرہ صاحبہ اہلیہ مکرم عبدالقدوس صاحب (سیالکوٹ شہر) ۵؍جولائی ۲۰۲۵ء کو بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ کے دادا حضرت میراں بخش صاحب رضی اللہ عنہ اور پڑدادا حضرت نظام دین صاحب رضی اللہ عنہ نے قادیان جا کر حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی بیعت کا شرف حاصل کیا۔ مرحومہ جماعتی پروگراموں اور اجلاسوں میں باقاعدگی سے شمولیت اختیار کرتیں اور مالی قربانی میں بھی پیش پیش رہتی تھیں۔ بڑی عبادت گزار، خوش اخلاق، مہمان نواز، غریبوں کی ہمدرد ایک نیک اور مخلص خاتون تھیں۔ پسماندگان میں دو بیٹیاں اور تین بیٹے شامل ہیں۔ آپ کے بڑے بیٹے مکرم وسیم احمد صاحب کو دارالذکر لاہور کے سانحہ میں شہادت نصیب ہوئی تھی۔ ۶۔مکرم شیخ عبدالواحد صاحب (Boston امریکہ) ۳؍جولائی ۲۰۲۵ء کو ۸۸ سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ مولانا شیخ عبدالقادر صاحب سابق سوداگر مل کے بیٹے تھے۔ مرحوم نے امریکہ میں Executive Computer Consultant کے علاوہ Real Estate کا کام کیا۔ مرحوم کو ۷ سال قائد مال مجلس انصاراللہ امریکہ اور ۶ سال بطور سیکرٹری جائیداد Boston جماعت خدمت کی توفیق ملی۔ مرحوم نے خاص کوشش کرکے مقامی مسجد کے قریب گھر خریدا تاکہ باقاعدگی سے نماز باجماعت کی ادائیگی اورجماعتی پروگراموں میں شامل ہونے کے لیے مسجد آسکیں۔ خلافت سے بڑا گہرا وفا اور اخلاص کا تعلق تھا۔ مرحوم بہت شوق سے تبلیغ کیا کرتے تھے۔آپ کو Boston کی ۱۲ مقامی لائبریریوں میں ذاتی خرچ پر قرآن کریم کے انگریزی اور سپینش تراجم نیز دیگر جماعتی کتب اور لٹریچر خرید کر بھجوانے کی توفیق ملی۔ پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ ایک بیٹا، ایک بیٹی، تین بھائی اور دو بہنیں شامل ہیں۔ اللہ تعالیٰ تمام مرحومین سے مغفرت کا سلوک فرمائے اور انہیں اپنے پیاروں کے قرب میں جگہ دے۔ اللہ تعالیٰ ان کے لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے اور ان کی خوبیوں کو زندہ رکھنے کی توفیق دے۔آمین ٭…٭…٭